Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 832

Page 832

ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਮਨ ਕਾ ਕਹਿਆ ਮਨਸਾ ਕਰੈ ॥ ਇਹੁ ਮਨੁ ਪੁੰਨੁ ਪਾਪੁ ਉਚਰੈ ॥
بِلاۄلُ مہلا ੧॥
من کا کہِیا منسا کرےَ ॥
اِہُ منُ پُنّنُ پاپُ اُچرےَ ॥
ترجمہ:خدا کے نام کے بغیر ایک شخص کی عقل دماغ کی خواہشات کے مطابق کام کرتی ہے ،اور دماغ صرف برائی یا خوبی کے بارے میں بات کرتا رہتا ہے۔

ਮਾਇਆ ਮਦਿ ਮਾਤੇ ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਨ ਆਵੈ ॥ ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਮੁਕਤਿ ਮਨਿ ਸਾਚਾ ਭਾਵੈ ॥੧॥
مائِیا مدِ ماتے ت٘رِپتِ ن آۄےَ ॥
ت٘رِپتِ مُکتِ منِ ساچا بھاۄےَ ॥੧॥
لفظی معنی:منسا۔ منشا۔ دلی ارادہ ۔ مرضی ۔ پن۔ چواب۔ پاپ۔ گناہ ۔ اچرے بتاتا ہے ۔ مائیا مد مائے ۔ دنیاوی دولت کی شراب کی مستی ۔ ترپت ۔ تسکین ۔ تسلی ۔ مکت۔ آزادی۔ ساچا۔ صدیوی سچا۔ بھاوے چلتا ہے (1)
ترجمہ:دنیاوی دولت کی لت میں مبتلا شخص اپنے مال (عہدے) سے کبھی سیر نہیں ہوتا۔دنیاوی دولت اور طاقت کی محبت سے اطمینان اور آزادی اسی وقت حاصل کی جاتی ہے جب دائمی خدا ذہن کو پیارا لگنے لگے۔ || 1 ||

ਤਨੁ ਧਨੁ ਕਲਤੁ ਸਭੁ ਦੇਖੁ ਅਭਿਮਾਨਾ ॥ ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਕਿਛੁ ਸੰਗਿ ਨ ਜਾਨਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
تنُ دھنُ کلتُ سبھُ دیکھُ ابھِمانا ॥
بِنُ ناۄےَ کِچھُ سنّگِ ن جانا ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:تن ۔ جسم۔ دھن۔ سرمایہ ۔ دولت۔ کلت۔ عورت۔ ابھیمانا۔ غرور۔ تکبر۔ ناوے ۔ نام سچ وحقیقت ۔ سنگ ۔ ساتھ (1) رہاؤ۔
ترجمہ:اپنے جسم ، دولت ، بیوی اور مال کو دیکھ کر انسان متکبر ہو جاتا ہے۔خدا کے نام کی دولت کے سوا کچھ بھی موت کے بعد ساتھ نہیں جاتا۔ || 1 ||

ਕੀਚਹਿ ਰਸ ਭੋਗ ਖੁਸੀਆ ਮਨ ਕੇਰੀ ॥ ਧਨੁ ਲੋਕਾਂ ਤਨੁ ਭਸਮੈ ਢੇਰੀ ॥
کیِچہِ رس بھوگ کھُسیِیا من کیریِ ॥
دھنُ لوکاں تنُ بھسمےَ ڈھیریِ ॥
ترجمہ:ہم مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کی ہر قسم کی خوشیوں اور ذہنی لذتوں میں شامل ہیں ،لیکن آخر میں یہ دنیاوی دولت دوسروں کو منتقل ہو جائے گی اور جسم مٹی کا ڈھیر بن جائے گا۔

ਖਾਕੂ ਖਾਕੁ ਰਲੈ ਸਭੁ ਫੈਲੁ ॥ ਬਿਨੁ ਸਬਦੈ ਨਹੀ ਉਤਰੈ ਮੈਲੁ ॥੨॥
کھاکوُ کھاکُ رلےَ سبھُ پھیَلُ ॥
بِنُ سبدےَ نہیِ اُترےَ میَلُ ॥੨॥
لفظی معنی:کچیہہ۔ کرتے ہیں۔ رس بھوگ ۔ لطف اندوزی ۔ من کیری ۔ من کے مطابق۔ تن بھسے ۔ ڈھیری راکھ کا ڈھیر۔ خاکو خاک رے ۔ خاک سے خاک مل جاتی ہے ۔ پھیل ۔ پھیلاؤ۔ بن سبدے ۔ بغیر سبق وکلام۔ میل۔ ناپاکیزگی (2)
ترجمہ:بالآخر مٹی کی پوری وسعت (جسم) مٹی میں مل جاتی ہے۔مرشد کے کلام پر عمل کیے بغیر دماغ کی گندگی دور نہیں ہوتی۔ || 2 ||

ਗੀਤ ਰਾਗ ਘਨ ਤਾਲ ਸਿ ਕੂਰੇ ॥ ਤ੍ਰਿਹੁ ਗੁਣ ਉਪਜੈ ਬਿਨਸੈ ਦੂਰੇ ॥
گیِت راگ گھن تال سِ کوُرے ॥
ت٘رِہُ گُنھ اُپجےَ بِنسےَ دوُرے ॥
ترجمہ:مختلف گانے ، دھنیں اور تال دماغ کے لیے جھوٹی تفریح ہیں۔مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کے تین طریقوں میں پھنسا ہوا، ایک پیدائش اور موت کے چکر میں رہتا ہے اور خدا سے بہت دور جاتا رہتا ہے۔

ਦੂਜੀ ਦੁਰਮਤਿ ਦਰਦੁ ਨ ਜਾਇ ॥ ਛੂਟੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਦਾਰੂ ਗੁਣ ਗਾਇ ॥੩॥
دوُجیِ دُرمتِ دردُ ن جاءِ ॥
چھوُٹےَ گُرمُکھِ داروُ گُنھ گاءِ ॥੩॥
لفظی معنی:گھن۔ بہت ۔ زیادہ ۔ تال ۔ بحر۔ کورے ۔ کوڑے ۔جھوٹے ۔ تریہہ گن۔ تین اوصاف۔ حکمرانی ۔ ترنی کی خواہش۔ تمو ۔ رنجش ۔ حسد وغیرہ ۔ ستو۔ طارق۔ اپجے ۔ پیدا ہوتا ہے ۔ ونسے ۔مٹ جاتا ہے ۔ درمت۔ بد عقلی ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے ذریعے ۔ دوجی ۔ دوئش ۔و تکبر۔ تفرقات۔ درد۔ مصیبت۔ تکلیف۔ دارو۔ دوائی۔ گن گائے ۔ حمدوثناہ (3)
ترجمہ:انسان کی دوہری اور بری عقل دور نہیں ہوتی اور خدا سے جدائی کا درد دور نہیں ہوتا۔صرف وہی شخص پیدائش اور موت کے چکر سے آزاد ہوتا ہے جو مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے اور خدا کی حمد گاتا ہے ، جو تمام مصیبتوں کا علاج ہے۔ || 3 ||

ਧੋਤੀ ਊਜਲ ਤਿਲਕੁ ਗਲਿ ਮਾਲਾ ॥ ਅੰਤਰਿ ਕ੍ਰੋਧੁ ਪੜਹਿ ਨਾਟ ਸਾਲਾ ॥
دھوتیِ اوُجل تِلکُ گلِ مالا ॥
انّترِ ک٘رودھُ پڑہِ ناٹ سالا ॥
ترجمہ:جو لوگ صاف ستھری دھوتی (کپڑا) پہنتے ہیں ، ماتھے پر تلک لگاتے ہیں ، گلے میں مالا پہنتے ہیں ،اور صحیفے پڑھتے ہیں، لیکن اگر ان کے اندر غصہ ہے تو وہ اداکاروں کی طرح ہیں جو تماشے گھر میں اپنا حصہ پڑھ رہے ہیں۔

ਨਾਮੁ ਵਿਸਾਰਿ ਮਾਇਆ ਮਦੁ ਪੀਆ ॥ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਭਗਤਿ ਨਾਹੀ ਸੁਖੁ ਥੀਆ ॥੪॥
نامُ ۄِسارِ مائِیا مدُ پیِیا ॥
بِنُ گُر بھگتِ ناہیِ سُکھُ تھیِیا ॥੪॥
لفظی معنی:اوجل ۔ صاف ۔ کرودھ ۔ غصہ ۔ ناٹ سالا۔ ڈرامے کی سکھائی کا سکول ۔ نام دسار۔ سچ وحقیقت بھلا کر ۔ مائیا مد۔ دولت کا خمار۔ بنگ ر۔ بغیر مرشد۔ بھگت۔ الہٰی عشق ۔ محبت پیار (4)
ترجمہ:خدا کے نام کو بھولتے ہوئے ، جو دنیاوی دولت اور طاقت کے نشے میں رہتے ہیں ،وہ کبھی بھی روحانی سکون سے لطف اندوز نہیں ہو سکتے ، کیونکہ مرشد کی تعلیمات کے ذریعے عقیدت مندانہ عبادت کے بغیر کوئی روحانی سکون نہیں ہو سکتا۔ || 4 ||

ਸੂਕਰ ਸੁਆਨ ਗਰਧਭ ਮੰਜਾਰਾ ॥ ਪਸੂ ਮਲੇਛ ਨੀਚ ਚੰਡਾਲਾ ॥
سوُکر سُیان گردھبھ منّجارا ॥
پسوُ ملیچھ نیِچ چنّڈالا ॥
ترجمہ:جانور جیسے کہ سوئر ، کتے ، گدھے ، بلیاں ،درندے اور غلیظ گھٹیا ،

ਗੁਰ ਤੇ ਮੁਹੁ ਫੇਰੇ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਜੋਨਿ ਭਵਾਈਐ ॥ ਬੰਧਨਿ ਬਾਧਿਆ ਆਈਐ ਜਾਈਐ ॥੫॥
گُر تے مُہُ پھیرے تِن٘ہ٘ہ جونِ بھۄائیِئےَ ॥
بنّدھنِ بادھِیا آئیِئےَ جائیِئےَ ॥੫॥
لفظی معنی:سوکر۔ سور۔ سوآن ۔کتا۔ گردبھ ۔ گدھا۔ منجارا۔ بلا۔ پسو۔ حیوان۔ ملچھ ۔ناپاک۔ ۔ ظالم۔ چنڈال۔ظالم۔ سچ ۔ کمینہ ۔ میسئر پھریے بد ترن۔ جون بھوایئے ۔ تناسخ میں پڑتا ہے ۔ بندھن باندھیا۔ غلامی کی گرفت میں (5)
ترجمہ:وہ اوتار ہیں جن کے ذریعے وہ لوگ ، جنہوں نے مرشد کی تعلیمات سے منہ موڑ لیا ہے ، کو بھٹکنے کے لیے بنایا گیا ہے۔مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کی محبت کی غلامی میں جکڑا ، انسان پیدائش اور موت کے چکر میں پڑا رہتا ہے۔ || 5 ||

ਗੁਰ ਸੇਵਾ ਤੇ ਲਹੈ ਪਦਾਰਥੁ ॥ ਹਿਰਦੈ ਨਾਮੁ ਸਦਾ ਕਿਰਤਾਰਥੁ ॥
گُر سیۄا تے لہےَ پدارتھُ ॥
ہِردےَ نامُ سدا کِرتارتھُ ॥
ترجمہ:ایک انسان مرشد کی تعلیمات پر عمل کرکے خدا کے نام کی دولت حاصل کرتا ہے۔دل میں خدا کے نام کے ساتھ ، انسان ہمیشہ اپنے روحانی سفر میں کامیاب ہوتا ہے۔

ਸਾਚੀ ਦਰਗਹ ਪੂਛ ਨ ਹੋਇ ॥ ਮਾਨੇ ਹੁਕਮੁ ਸੀਝੈ ਦਰਿ ਸੋਇ ॥੬॥
ساچیِ درگہ پوُچھ ن ہوءِ ॥
مانے ہُکمُ سیِجھےَ درِ سوءِ ॥੬॥
لفظی معنی:گرسیوا۔ خدمت مرشد ۔ لہے پدارتھ۔ نعمتیں دستیا بہوتی ہیں۔ ہر دے نام دلمیں ہو سچ و حقیقت ۔ سدا کرتارتھ ۔ ہمیشی کامیابی نصیب ہوتی ہے ۔ ساچی درگیہہ۔ عدالت۔ پوچھ ۔ تحقیق۔ مانے حکم۔ فرمانبرداری ۔ سبھے ۔ کامیاب۔ در سوئے ۔ اسکے دروازے پر (6)
ترجمہ:اور اس سے خدا کی موجودگی میں اس کے اعمال کا حساب نہیں مانگا جاتا۔جو شخص حکم الٰہی کی تعمیل کرتا ہے ، اسے خدا کی بارگاہ میں منظور کیا جاتا ہے۔ || 6 ||

ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਤ ਤਿਸ ਕਉ ਜਾਣੈ ॥ ਰਹੈ ਰਜਾਈ ਹੁਕਮੁ ਪਛਾਣੈ ॥
ستِگُرُ مِلےَ ت تِس کءُ جانھےَ ॥
رہےَ رجائیِ ہُکمُ پچھانھےَ ॥
ترجمہ:ایک انسان خدا کو تبھی پہچانتا ہے جب وہ سچے مرشد سے ملتا ہے اور اس کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے۔وہ خدا کے حکم کو سمجھتا ہے اور اس کی مرضی کے مطابق زندگی گزارتا ہے۔

ਹੁਕਮੁ ਪਛਾਣਿ ਸਚੈ ਦਰਿ ਵਾਸੁ ॥ ਕਾਲ ਬਿਕਾਲ ਸਬਦਿ ਭਏ ਨਾਸੁ ॥੭॥
ہُکمُ پچھانھِ سچےَ درِ ۄاسُ ॥
کال بِکال سبدِ بھۓ ناسُ ॥੭॥
لفظی معنی:تس کو جائے ۔ اس کی سمجھ آتی ہے ۔ رجائی۔ رضا میں۔ زیر فرمان۔ حکم پچھان ۔ الہٰی رضا وفرمان کی شناخت۔ درواس۔ در پر ٹھکانہ ۔ بسنا۔ کال لکال۔ موت و پیدائش ۔ سب بھیئے ناس۔ کلام و سبق سے ختم ہوگئے (7)
ترجمہ:ابدی خدا کے حکم کو سمجھتے ہوئے ، وہ اس کی موجودگی میں رہتا ہے۔اس شخص کی پیدائش اور موت کا چکر مرشد کے الہی کلام سے ختم ہوتا ہے۔ || 7 ||

ਰਹੈ ਅਤੀਤੁ ਜਾਣੈ ਸਭੁ ਤਿਸ ਕਾ ॥ ਤਨੁ ਮਨੁ ਅਰਪੈ ਹੈ ਇਹੁ ਜਿਸ ਕਾ ॥
رہےَ اتیِتُ جانھےَ سبھُ تِس کا ॥
تنُ منُ ارپےَ ہےَ اِہُ جِس کا ॥
ترجمہ:جو مایا (دنیاوی دولت اور طاقت کی محبت) سے لاتعلق رہتا ہے وہ سمجھتا ہے کہ ہر چیز خدا کی ہے۔وہ اپنے جسم اور دماغ کو اس کے حوالے کرتا ہے جو ان کا مالک ہے۔

ਨਾ ਓਹੁ ਆਵੈ ਨਾ ਓਹੁ ਜਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਸਾਚੇ ਸਾਚਿ ਸਮਾਇ ॥੮॥੨॥
نا اوہُ آۄےَ نا اوہُ جاءِ ॥
نانک ساچے ساچِ سماءِ ॥੮॥੨॥
لفظی معنی:اتیت۔ بیلاگ ۔ طارق۔ تیاگی ۔ جانے ۔ سمجھے ۔ سبھ ۔ سار۔ تس کا۔ اسکا ۔ ارپے ۔ بھینٹ کرے ۔ ساچے ۔ سچ ۔ صدیوی سچ سمائے ۔ محو ومجذوب
ترجمہ:ایسا شخص پیدائش اور موت کے چکر سے بچ جاتا ہے۔اے نانک ، وہ ہمیشہ ابدی خدا میں جذب رہتا ہے۔ || 8 || 2 ||

ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੩ ਅਸਟਪਦੀ ਘਰੁ ੧੦ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ਜਗੁ ਕਊਆ ਮੁਖਿ ਚੁੰਚ ਗਿਆਨੁ ॥ ਅੰਤਰਿ ਲੋਭੁ ਝੂਠੁ ਅਭਿਮਾਨੁ ॥ ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਪਾਜੁ ਲਹਗੁ ਨਿਦਾਨਿ ॥੧॥
بِلاۄلُ مہلا ੩ اسٹپدیِ گھرُ ੧੦
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
جگُ کئوُیا مُکھِ چُنّچ گِیانُ ॥
انّترِ لوبھُ جھوُٹھُ ابھِمانُ ॥
بِنُ ناۄےَ پاجُ لہگُ نِدانِ ॥੧॥
لفظی معنی:جگ کوا۔ یہ عالم ایک کوے کی طرح ہے ۔ سکھ چنچ گیان۔ زبان۔ یا مفید زبانی علم کی باتیں تو لوگ کرتے ہیں۔ مگر دل پر ۔ اسکا اثر نہیں انت لوبھ ۔ دلمیں لالچ ہے ۔ جھوٹ ہے ۔ ابھیمان ۔ غرور اور تکبر۔ ندان۔ آخر۔ پاج ۔ پروہ (1)
ترجمہ:مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) سے محبت کرنے والا شخص ایک کؤوے کی طرح ہے جو سطحی طور پر روحانی الفاظ کہتا ہے۔لیکن اس شخص کے دماغ کی گہرائی میں لالچ ، جھوٹ اور غرور ہے۔
بالآخر خدا کے نام کو یاد کیے بغیر ، جھوٹا دکھاوا بے نقاب ہو جاتا ہے۔ || 1 ||

ਸਤਿਗੁਰ ਸੇਵਿ ਨਾਮੁ ਵਸੈ ਮਨਿ ਚੀਤਿ ॥ ਗੁਰੁ ਭੇਟੇ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਚੇਤਾਵੈ ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਹੋਰ ਝੂਠੁ ਪਰੀਤਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
ستِگُر سیۄِ نامُ ۄسےَ منِ چیِتِ ॥
گُرُ بھیٹے ہرِ نامُ چیتاۄےَ بِنُ ناۄےَ ہور جھوُٹھُ پریِتِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:چیتاوے ۔ یاد کرائے ۔ پریت۔ پیار (1) رہاؤ۔
ترجمہ:مرشد کی تعلیمات پر عمل کر کےایک شخص اپنے ذہن اور دل میں خدا کے نام کو محسوس کرتا ہے۔جب کوئی شخص مرشد سے ملتا ہے تو وہ اس شخص کو خدا کا نام یاد دلاتا ہے۔خدا کے لیے محبت کے علاوہ باقی تمام محبتیں جھوٹی ہیں۔|| 1 ||

ਗੁਰਿ ਕਹਿਆ ਸਾ ਕਾਰ ਕਮਾਵਹੁ ॥ ਸਬਦੁ ਚੀਨ੍ਹ੍ਹਿ ਸਹਜ ਘਰਿ ਆਵਹੁ ॥ ਸਾਚੈ ਨਾਇ ਵਡਾਈ ਪਾਵਹੁ ॥੨॥
گُرِ کہِیا سا کار کماۄہُ ॥
سبدُ چیِن٘ہ٘ہِ سہج گھرِ آۄہُ ॥
ساچےَ ناءِ ۄڈائیِ پاۄہُ ॥੨॥
لفظی معنی:سبد چین ۔ کلام سمجھ کر ۔ سچ گھر آوہو۔ دلمیں ذہنی و روحانی سکون بسا ۔ ساچے نائے ۔ سچے نام سچ وحقیقت سے ۔وڈائی ۔ عظت (2)
ترجمہ:اے میرے دوستو ، تمہیں وہ کرنا چاہیے جو مرشد کہتا ہے (اس کی تعلیمات پر عمل کرو)۔مرشد کے الہی الفاظ پر غور و فکر کرتے ہوئے ہمیشہ روحانی توازن میں رہیں۔ہمیشہ خدا کے نام کو یاد کرنے سے آپ کو (اس جہان اور اگلے جہان) میں جلال ملے گا۔ || 2 ||

ਆਪਿ ਨ ਬੂਝੈ ਲੋਕ ਬੁਝਾਵੈ ॥ ਮਨ ਕਾ ਅੰਧਾ ਅੰਧੁ ਕਮਾਵੈ ॥ ਦਰੁ ਘਰੁ ਮਹਲੁ ਠਉਰੁ ਕੈਸੇ ਪਾਵੈ ॥੩॥
آپِ ن بوُجھےَ لوک بُجھاۄےَ ॥
من کا انّدھا انّدھُ کماۄےَ ॥
درُ گھرُ مہلُ ٹھئُرُ کیَسے پاۄےَ ॥੩॥
لفظی معنی:گھٹ گھٹ انتر۔ ہر دلمیں۔ اندھ کماوے ۔ مگراہ رہتا ہے ۔ در گھر محل۔منزل۔ مقصود (3)
ترجمہ:جو خود روحانی حکمت کو نہیں سمجھتا لیکن دوسروں کو تبلیغ کرتا ہے ،وہ ذہنی طور پر اندھا ہے اور جہالت میں کام کرتا ہے۔وہ اپنے دل میں خدا کی موجودگی کا احساس کیسے کر سکتا ہے؟ || 3 ||

ਹਰਿ ਜੀਉ ਸੇਵੀਐ ਅੰਤਰਜਾਮੀ ॥ ਘਟ ਘਟ ਅੰਤਰਿ ਜਿਸ ਕੀ ਜੋਤਿ ਸਮਾਨੀ ॥ ਤਿਸੁ ਨਾਲਿ ਕਿਆ ਚਲੈ ਪਹਨਾਮੀ ॥੪॥
ہرِ جیِءُ سیۄیِئےَ انّترجامیِ ॥
گھٹ گھٹ انّترِ جِس کیِ جوتِ سمانیِ ॥
تِسُ نالِ کِیا چلےَ پہنامیِ ॥੪॥
لفظی معنی:ہر جیؤ۔ کدا۔ انتر جامی ۔ دلی راز جاننے والا۔ جوت ۔ نور ۔ پہنامی ۔ پردہ ۔ راز ۔ ۔ بھید (4)
ترجمہ:اے میرے دوستو ، ہمیں اس دل کی جاننے والے خدا کی عبادت کرنی چاہیے ،جس کا الٰہی نور ہر دل میں بس رہا ہے۔اس سے کوئی چیز پوشیدہ نہیں رہ سکتی۔ || 4 ||

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top