Page 833
ਸਾਚਾ ਨਾਮੁ ਸਾਚੈ ਸਬਦਿ ਜਾਨੈ ॥ ਆਪੈ ਆਪੁ ਮਿਲੈ ਚੂਕੈ ਅਭਿਮਾਨੈ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਸਦਾ ਸਦਾ ਵਖਾਨੈ ॥੫॥
ساچا نامُ ساچےَ سبدِ جانےَ ॥
آپےَ آپُ مِلےَ چوُکےَ ابھِمانےَ ॥
گُرمُکھِ نامُ سدا سدا ۄکھانےَ ॥੫॥
لفظی معنی:سپے سبد۔ سچے صدیوی کلام سے ۔ ساچا نام۔ صدیوی سچا نام سچ وحقیت ۔ جانے سمجھ آتی ہے ۔ بھیمانے ۔ گرور۔ تکبر۔ وکھانے ۔ بیان کرتا ہے (5)
ترجمہ:جو مرشد کے خدائی کلام پر غور و فکر کر کے ابدی خدا کو پہچانتا ہے ،اس کا مغرورانہ غرور ختم ہو جاتا ہے اور وہ خدا کے ساتھ مل جاتا ہے۔پھر وہ ہمیشہ مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے خدا کا نام لیتا ہے۔ || 5 ||
ਸਤਿਗੁਰਿ ਸੇਵਿਐ ਦੂਜੀ ਦੁਰਮਤਿ ਜਾਈ ॥ ਅਉਗਣ ਕਾਟਿ ਪਾਪਾ ਮਤਿ ਖਾਈ ॥ ਕੰਚਨ ਕਾਇਆ ਜੋਤੀ ਜੋਤਿ ਸਮਾਈ ॥੬॥
ستِگُرِ سیۄِئےَ دوُجیِ دُرمتِ جائیِ ॥
ائُگنھ کاٹِ پاپا متِ کھائیِ ॥
کنّچن کائِیا جوتیِ جوتِ سمائیِ ॥੬॥
لفظی معنی:دوجی ۔ وکرا۔ دوئش ۔ تفرقات۔ اوگن۔ بداوصاف۔ پاپا مت۔ گناہوں والی سمجھ ۔ کھائی ۔ کتم کی ۔ کنچن۔ سونا۔ کائیا۔ جسم۔ جوتی جوت سمائی۔ الہٰینور میں انسانی نور مجذوب ہوا (6)
ترجمہ:مرشد کی تعلیمات پر عمل کرنے سے ، مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) سے محبت کی بری عقل ختم ہو جاتی ہے ،تمام گناہ مٹ جاتے ہیں اور گنہگارانہ عقل مٹ جاتی ہے۔جسم سونے کی طرح خالص رہتا ہے اور انسانی روح الہی نور کے ساتھ مل جاتی ہے۔ || 6 ||
ਸਤਿਗੁਰਿ ਮਿਲਿਐ ਵਡੀ ਵਡਿਆਈ ॥ ਦੁਖੁ ਕਾਟੈ ਹਿਰਦੈ ਨਾਮੁ ਵਸਾਈ ॥ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਪਾਈ ॥੭॥
ستِگُرِ مِلِئےَ ۄڈیِ ۄڈِیائیِ ॥
دُکھُ کاٹےَ ہِردےَ نامُ ۄسائیِ ॥
نامِ رتے سدا سُکھُ پائیِ ॥੭॥
لفظی معنی:ستگر ملئے ۔ سچے مرشد کا ملاپ ۔ وڈی وڈیائی ۔ بلند عظمت۔ دکھ کاتے ۔ عذاب مٹاتا ہے ۔ ہر وے نام وسائی ۔ دلمیں نام بستا ہے ۔ سادسکھ ۔ ہمیشہ سکھ (7)
ترجمہ:سچے مرشد سے ملنے اور اس کی تعلیمات پر عمل کرنے سے انسان کو بڑی شان ملتی ہے۔مرشد اس کے دکھوں کو مٹا دیتا ہے اور اس کے ذہن میں خدا کا نام بسا دیتا ہے۔خدا کے نام سے رنگے جانے پر ، انسان ہمیشہ کے لیے روحانی خوشی سے لطف اندوز ہوتا ہے۔ || 7 ||
ਗੁਰਮਤਿ ਮਾਨਿਆ ਕਰਣੀ ਸਾਰੁ ॥ ਗੁਰਮਤਿ ਮਾਨਿਆ ਮੋਖ ਦੁਆਰੁ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰਮਤਿ ਮਾਨਿਆ ਪਰਵਾਰੈ ਸਾਧਾਰੁ ॥੮॥੧॥੩॥
گُرمتِ مانِیا کرنھیِ سارُ ॥
گُرمتِ مانِیا موکھ دُیارُ ॥
نانک گُرمتِ مانِیا پرۄارےَ سادھارُ ॥੮॥੧॥੩॥
لفظی معنی:گرمت ۔ سبق مرشد۔ مانیا۔ ایمان لانا۔ کرنی ۔ اعمال۔ سار۔ مول۔ موکھ دآر۔ راہنجات۔ سادھار۔ درست راہ پر ۔
ترجمہ:مرشد کی تعلیمات پر عمل کرنے سے انسان کا طرز عمل پاکیزہ ہو جاتا ہے۔ایک انسان مرشد کی تعلیمات پر عمل کر کے برائیوں سے آزادی کا راستہ ڈھونڈ لیتا ہے۔اے نانک ، مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ، ایک اپنے پورے خاندان کی اصلاح کرتا ہے۔ || 8 || 1 || 3 ||
ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੪ ਅਸਟਪਦੀਆ ਘਰੁ ੧੧ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਆਪੈ ਆਪੁ ਖਾਇ ਹਉ ਮੇਟੈ ਅਨਦਿਨੁ ਹਰਿ ਰਸ ਗੀਤ ਗਵਈਆ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਰਚੈ ਕੰਚਨ ਕਾਇਆ ਨਿਰਭਉ ਜੋਤੀ ਜੋਤਿ ਮਿਲਈਆ ॥੧॥
بِلاۄلُ مہلا ੪ اسٹپدیِیا گھرُ ੧੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
آپےَ آپُ کھاءِ ہءُ میٹےَ اندِنُ ہرِ رس گیِت گۄئیِیا ॥
گُرمُکھِ پرچےَ کنّچن کائِیا نِربھءُ جوتیِ جوتِ مِلئیِیا ॥੧॥
لفظی معنی:آپے آپ کھائے ۔ ہونمے ۔ خودی مٹائے ۔ اندن ۔ ہر روز۔ ہر رس ۔ الہٰی لطف۔ گورمکھ پرچے ۔مرشد کے وسیلے سے ایمان لاتا ہے ۔ کنچن کائیا۔ سوئے جیسا جسم۔ دھیو۔ بیخوف۔جوتی جوت ملئیا ۔ نور سےنورملجاتا ہے (1)
ترجمہ:جو ہمیشہ خوشی کے ساتھ خدا کی تعریفیں گاتا ہے ، وہ اپنی ذات (اپنے وجود) کو خدا کے ساتھ ملا کر اپنی انا کو ختم کرتا ہے۔جو شخص مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے اور خدا پر مکمل یقین رکھتا ہے ، اس کا جسم سونے کی طرح پاک ہو جاتا ہے اور اس کی روح خوف سے پاک الہی نور میں ضم ہو جاتی ہے۔ || 1 ||
ਮੈ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਅਧਾਰੁ ਰਮਈਆ ॥ ਖਿਨੁ ਪਲੁ ਰਹਿ ਨ ਸਕਉ ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਪਾਠ ਪੜਈਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
مےَ ہرِ ہرِ نامُ ادھارُ رمئیِیا ॥
کھِنُ پلُ رہِ ن سکءُ بِنُ ناۄےَ گُرمُکھِ ہرِ ہرِ پاٹھ پڑئیِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:ہر نام ادھار۔ رمئیا۔ الہٰی نام سچ وحقیقت کا آسرا ۔خدا ۔کھن پل۔ تھوڑے سے وقفے کے لئے ۔ گورمکھ ۔مرشد کے ذریعے ۔ ہر ہر پاٹھ پڑیا۔ الہٰی سبق پڑھ لیا ہے (1) رہاؤ۔
ترجمہ:ہر جگہ بسے ہوئے خدا کا نام میری زندگی کا بنیادی سہارا بن گیا ہے۔مرشد سے ، میں نے خدا کے بارے میں جانا ہے اور اب اس کے نام کو یاد کیے بغیر ، میں روحانی طور پر ایک لمحے کے لیے بھی زندہ نہیں رہ سکتا۔ || 1 || توقف ||
ਏਕੁ ਗਿਰਹੁ ਦਸ ਦੁਆਰ ਹੈ ਜਾ ਕੇ ਅਹਿਨਿਸਿ ਤਸਕਰ ਪੰਚ ਚੋਰ ਲਗਈਆ ॥ ਧਰਮੁ ਅਰਥੁ ਸਭੁ ਹਿਰਿ ਲੇ ਜਾਵਹਿ ਮਨਮੁਖ ਅੰਧੁਲੇ ਖਬਰਿ ਨ ਪਈਆ ॥੨॥
ایکُ گِرہُ دس دُیار ہےَ جا کے اہِنِسِ تسکر پنّچ چور لگئیِیا ॥
دھرمُ ارتھُ سبھُ ہِرِ لے جاۄہِ منمُکھ انّدھُلے کھبرِ ن پئیِیا ॥੨॥
لفظی معنی:ایک گریہہ ۔گھر ایک ۔ دس دوآر۔ دس دروازے ۔ اہنس۔ ہر روز۔ تسکری ۔ چور ۔ لگئیا۔ لگے ہوئے ہیں۔دھرم۔ انسانی اخلاقی فرائض ۔ ارتھ ۔ ضروری سمانا۔ہر۔ لوٹ۔ منمکھ ۔ خودی پسند۔ اندھلے ۔اندھے ۔ بیخبر (2)
ترجمہ:انسانی جسم ایک گھر کی طرح ہے جس کے دس دروازے ہیں جن میں سے پانچ چور (ہوس ، غصہ ، لالچ ، دنیاوی لگاؤ اور انا) ہمیشہ اندر داخل ہوتے ہیں۔وہ صداقت کی ساری دولت چوری کرتے ہیں ، لیکن روحانی طور پر جاہل اپنے ذہن کے مرید لوگ اس کے بارے میں نہیں جانتے۔ || 2 ||
ਕੰਚਨ ਕੋਟੁ ਬਹੁ ਮਾਣਕਿ ਭਰਿਆ ਜਾਗੇ ਗਿਆਨ ਤਤਿ ਲਿਵ ਲਈਆ ॥ ਤਸਕਰ ਹੇਰੂ ਆਇ ਲੁਕਾਨੇ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਪਕੜਿ ਬੰਧਿ ਪਈਆ ॥੩॥
کنّچن کوٹُ بہُ مانھکِ بھرِیا جاگے گِیان تتِ لِۄ لئیِیا ॥
تسکر ہیروُ آءِ لُکانے گُر کےَ سبدِ پکڑِ بنّدھِ پئیِیا ॥੩॥
لفظی معنی:کنچن کوت۔ سونے کا قلعہ ۔مراد انسانی جسم۔ بہو مالک۔ بہت سے موتیوں سے ۔ جاگے ۔ بیدار۔ تت۔ اصلیت ۔ بوئسیا ۔ باہوش۔ تسکر۔ چور۔ ہیرو۔ ڈاکو۔ گر کے سبد ۔ کلام مرش دے ۔بندھن۔گکاؤت ۔ باندھ (3)
ترجمہ:انسانی جسم سونے کے قلعے کی طرح ہے جس میں کئی قیمتی جواہرات جیسی خوبیاں ہیں ، وہ جو الہی حکمت کے منبع (خدا) سے جڑ کر روحانی طور پر ہوشیار رہتے ہیں ،وہ مرشد کے کلام کے ذریعے ، ان چوروں اور ڈاکوؤں (اندرونی برائیوں) کو پکڑ کر باندھتے ہیں جو جسم میں چھپ جاتے ہیں۔ || 3 ||
ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਪੋਤੁ ਬੋਹਿਥਾ ਖੇਵਟੁ ਸਬਦੁ ਗੁਰੁ ਪਾਰਿ ਲੰਘਈਆ ॥ ਜਮੁ ਜਾਗਾਤੀ ਨੇੜਿ ਨ ਆਵੈ ਨਾ ਕੋ ਤਸਕਰੁ ਚੋਰੁ ਲਗਈਆ ॥੪॥
ہرِ ہرِ نامُ پوتُ بوہِتھا کھیۄٹُ سبدُ گُرُ پارِ لنّگھئیِیا ॥
جمُ جاگاتیِ نیڑِ ن آۄےَ نا کو تسکرُ چورُ لگئیِیا ॥੪॥
لفظی معنی:پوت ۔ بوہتھا۔ جہاز۔کھوٹ۔ملاح۔ جسم جاگاتی۔ محصولیا۔ (4)
ترجمہ:خدا کا نام ایک کشتی کی طرح ہے اور مرشد کا کلام کشتی چلانے والے کی مانند ہے جو دنیاوی برائیوں کے سمندر کو عبور کراتا ہے۔نہ ہی محصول جمع کرنے والا یعنی موت کا آسیب ، ، اس کے قریب آتا ہے اور وہ چوروں (برائیوں) کے ذریعہ اس کی نام کی دولت نہیں لوٹتا ہے۔ || 4 ||
ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ਸਦਾ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਮੈ ਹਰਿ ਜਸੁ ਕਹਤੇ ਅੰਤੁ ਨ ਲਹੀਆ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਮਨੂਆ ਇਕਤੁ ਘਰਿ ਆਵੈ ਮਿਲਉ ਗੋੁਪਾਲ ਨੀਸਾਨੁ ਬਜਈਆ ॥੫॥
ہرِ گُنھ گاۄےَ سدا دِنُ راتیِ مےَ ہرِ جسُ کہتے انّتُ ن لہیِیا ॥
گُرمُکھِ منوُیا اِکتُ گھرِ آۄےَ مِلءُ گدپال نیِسانُ بجئیِیا ॥੫॥
لفظی معنی:ہرگن ۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ ہرجس۔ الہٰی صف صلاح۔ انت نہ لہٹا۔ نہیں سمجھا ۔ گورمکھ ۔ منوآ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ کت گھر۔ ایک دل ۔ یکسو ۔نیسان۔ ڈھول (5)
ترجمہ:میں ہمیشہ خدا کی تعریفیں گاتا رہتا ہوں اور اس کی تعریفیں گاتے ہوئے ، میں اس کی خوبیوں کی حدنہیں پا سکتا۔مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے میرا ذہن خدا کے نام کی یاد میں مشغول رہتا ہے۔ میں بغیر کسی ہچکچاہٹ کے کہتا ہوں کہ میں کائنات کے محافظ خدا سے ملوں گا|| 5 ||
ਨੈਨੀ ਦੇਖਿ ਦਰਸੁ ਮਨੁ ਤ੍ਰਿਪਤੈ ਸ੍ਰਵਨ ਬਾਣੀ ਗੁਰ ਸਬਦੁ ਸੁਣਈਆ ॥ ਸੁਨਿ ਸੁਨਿ ਆਤਮ ਦੇਵ ਹੈ ਭੀਨੇ ਰਸਿ ਰਸਿ ਰਾਮ ਗੋਪਾਲ ਰਵਈਆ ॥੬॥
نیَنیِ دیکھِ درسُ منُ ت٘رِپتےَ س٘رۄن بانھیِ گُر سبدُ سُنھئیِیا ॥
سُنِ سُنِ آتم دیۄ ہےَ بھیِنے رسِ رسِ رام گوپال رۄئیِیا ॥੬॥
لفظی معنی:ترے گن۔تینوں اوصافمیں۔ مائیا موہ پاپے ۔ دنیاوی دولتکی محبت اپنا احساس یا تاثر ڈالتیہے ۔ نینی دیکھ ۔ آنکھوں سے دیدار کرکے ۔ من ترپیتے ۔دل کو تکسین ہوتی ہے ۔ سرون بانی ۔کلام سنکر ۔ آتم دیو۔ روح۔ بھینے ۔ متاثر ہوتا ہے ۔ رس رس۔ لطف سے ۔ روئیا۔ یاد کرتاہے ۔ (6)
ترجمہ:اپنی آنکھوں سے خدا کا مبارک دیدار دیکھ کر میرا دماغ مطمئن رہتا ہے۔ میرے کان مرشد کے خدائی کلام کو سنتے رہتے ہیں۔ہمیشہ خدا کی تعریفیں سننے سے ، میری روح خدا کے نام کے آب حیات میں ڈوبی رہتی ہے ، اور خوشی سے میں کائنات کے خدا کو یاد کرتا رہتا ہوں۔ || 6 ||
ਤ੍ਰੈ ਗੁਣ ਮਾਇਆ ਮੋਹਿ ਵਿਆਪੇ ਤੁਰੀਆ ਗੁਣੁ ਹੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਲਹੀਆ ॥ ਏਕ ਦ੍ਰਿਸਟਿ ਸਭ ਸਮ ਕਰਿ ਜਾਣੈ ਨਦਰੀ ਆਵੈ ਸਭੁ ਬ੍ਰਹਮੁ ਪਸਰਈਆ ॥੭॥
ت٘رےَ گُنھ مائِیا موہِ ۄِیاپے تُریِیا گُنھُ ہےَ گُرمُکھِ لہیِیا ॥
ایک د٘رِسٹِ سبھ سم کرِ جانھےَ ندریِ آۄےَ سبھُ ب٘رہمُ پسرئیِیا ॥੭॥
لفظی معنی:تریگن۔ تینوں اوصاف میں ۔ تریاگن۔ تینوں لو صفؤں سے اوپر ۔ روحانیحالت جہاں مائیا کے تینوں وسف اثر انداز نہیںہوتے ۔ ایک درسٹ۔ ایک نظر ۔ سم ۔ برابر۔ برہم پسریا ۔ الہٰی پسار (7)
ترجمہ:مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کے تین طریقوں کے تحت رہنے والے لوگ مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) سے محبت میں مشغول رہتے ہیں۔ لیکن مرشد کا پیروکار اعلیٰ روحانی کیفیت حاصل کرتا ہے۔وہ سب کو ایک ہی احترام کی نظر سے دیکھتا ہے ، کیونکہ اسے خدا ہر جگہ بسا ہوا دکھتا ہے۔ || 7 ||
ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਹੈ ਜੋਤਿ ਸਬਾਈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਆਪੇ ਅਲਖੁ ਲਖਈਆ ॥ ਨਾਨਕ ਦੀਨ ਦਇਆਲ ਭਏ ਹੈ ਭਗਤਿ ਭਾਇ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਸਮਈਆ ॥੮॥੧॥੪॥
رام نامُ ہےَ جوتِ سبائیِ گُرمُکھِ آپے الکھُ لکھئیِیا ॥
نانک دیِن دئِیال بھۓ ہےَ بھگتِ بھاءِ ہرِ نامِ سمئیِیا ॥੮॥੧॥੪॥
لفظی معنی:رامنام ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت۔ جوت سبائی۔ سارا نور ۔ الکھ ۔ سمجھ سے باہر۔ لکھتیا۔ سمجھتا ہے ۔ بھگت بھائے۔ پریم کے پیار سے ۔ ہر نام سمیا ۔ الہٰی نام میں مجذوب ہوتے ہیں۔
ترجمہ:ایک مرشد کا پیروکار ناقابل فہم خدا کو سمجھتا ہے ، اور جانتا ہے کہ خدا کے نام کا نور ہر جگہ بس رہا ہے۔اے نانک ، وہ جن پر مہربان خدا مہربان ہو جاتا ہے ، عقیدتمندانہ محبت کے ذریعے ، وہ خدا کے نام کی یاد میں مشغول رہتے ہیں۔ || 8 || 1 || 4 ||
ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸੀਤਲ ਜਲੁ ਧਿਆਵਹੁ ਹਰਿ ਚੰਦਨ ਵਾਸੁ ਸੁਗੰਧ ਗੰਧਈਆ ॥
بِلاۄلُ مہلا ੪॥
ہرِ ہرِ نامُ سیِتل جلُ دھِیاۄہُ ہرِ چنّدن ۄاسُ سُگنّدھ گنّدھئیِیا ॥
ترجمہ:اے میرے دوستو ، ہمیشہ خدا کا نام یاد کرو، جو ٹھنڈے پانی کی طرح سکون بخش ہے خدا صندل کے درخت کی مانند ہے جس کی خوشبو تمام پودوں کو خوشبودار بناتی ہے۔