Page 634
ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੯ ॥ ਪ੍ਰੀਤਮ ਜਾਨਿ ਲੇਹੁ ਮਨ ਮਾਹੀ ॥ ਅਪਨੇ ਸੁਖ ਸਿਉ ਹੀ ਜਗੁ ਫਾਂਧਿਓ ਕੋ ਕਾਹੂ ਕੋ ਨਾਹੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ سورٹھِ مہلا ੯
॥ پ٘ریِتم جانِ لیہُ من ماہیِ
॥1॥ رہاءُ ॥ اپنے سُکھ سِءُ ہیِ جگُ پھاںدھِئو کو کاہوُ کو ناہیِ
لفظی معنی:پریتم ۔پیارے ۔ پھاندیؤ۔ بندھا ہوا۔ گرفتار ۔ کو کاہو کوناہی ۔ کوئی کسی کانہیں۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے عزیز دوست ، یہ بات اپنے ذہن میں جان لو ،کہ اس پوری دنیا میں ہر کوئی اپنے اپنے سکون اور آرام سے متعلق ہے اور کوئی بھی ایک ہمیشہ کا ساتھی نہیں ہے۔
ਸੁਖ ਮੈ ਆਨਿ ਬਹੁਤੁ ਮਿਲਿ ਬੈਠਤ ਰਹਤ ਚਹੂ ਦਿਸਿ ਘੇਰੈ ॥ ਬਿਪਤਿ ਪਰੀ ਸਭ ਹੀ ਸੰਗੁ ਛਾਡਿਤ ਕੋਊ ਨ ਆਵਤ ਨੇਰੈ ॥੧॥
॥ سُکھ مےَ آنِ بہُتُ مِلِ بیَٹھت رہت چہوُ دِسِ گھیرےَ
॥1॥ بِپتِ پریِ سبھ ہیِ سنّگُ چھاڈِت کوئوُ ن آۄت نیرےَ
لفظی معنی:چہو دس۔ چاروں طرفوں سے ۔ بیت ۔ بوقت۔ مصیبت۔ نیرے ۔ نزدیک (1)
॥1॥ ترجمہ:جب کوئی اچھا وقت گزارتا ہے ، تب لوگ اس کے پاس آتے ہیں اور اس کے آس پاس رہتے ہیں۔لیکن جب مشکل وقت آتا ہے ، وہ سب چلے جاتے ہیں ، اور کوئی بھی اس کے قریب نہیں آتا ہے۔
ਘਰ ਕੀ ਨਾਰਿ ਬਹੁਤੁ ਹਿਤੁ ਜਾ ਸਿਉ ਸਦਾ ਰਹਤ ਸੰਗ ਲਾਗੀ ॥ ਜਬ ਹੀ ਹੰਸ ਤਜੀ ਇਹ ਕਾਂਇਆ ਪ੍ਰੇਤ ਪ੍ਰੇਤ ਕਰਿ ਭਾਗੀ ॥੨॥
॥ گھر کیِ نارِ بہُتُ ہِتُ جا سِءُ سدا رہت سنّگ لاگیِ
॥2॥ جب ہیِ ہنّس تجیِ اِہ کاںئِیا پ٘ریت پ٘ریت کرِ بھاگیِ
لفظی معنی:نار۔ بیوی ۔ مت ۔ پیار۔ سنگ ۔ ساتھ۔ ہنس۔ روح۔ تجی ۔ الیہہ کائیا۔ اس جسم کو چھوڑ ۔ پریت۔ بدروح (2)
॥2॥ ترجمہ:خاتون ، جسے انسان بہت پیار کرتا ہے ، اور جو ہمیشہ اپنے شوہر کے قریب رہتی ہے ،روتے ہوئے بھاگتی ہے ، جیسے ہی روح اس کے شوہر کے جسم کو چھوڑ دیتی ہے۔
ਇਹ ਬਿਧਿ ਕੋ ਬਿਉਹਾਰੁ ਬਨਿਓ ਹੈ ਜਾ ਸਿਉ ਨੇਹੁ ਲਗਾਇਓ ॥ ਅੰਤ ਬਾਰ ਨਾਨਕ ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਜੀ ਕੋਊ ਕਾਮਿ ਨ ਆਇਓ ॥੩॥੧੨॥੧੩੯॥
॥ اِہ بِدھِ کو بِئُہارُ بنِئو ہےَ جا سِءُ نیہُ لگائِئو
॥3॥12॥139॥ انّت بار نانک بِنُ ہرِ جیِ کوئوُ کامِ ن آئِئو
॥3॥12॥139॥ لفظی معنی:بیوہار۔ رواج سلسلہ ۔ترجمہ:جن سے ہم بہت پیار کرتے ہیں ، ان کا یہی سلوک ہوتا ہے۔اے نانک ، سوائے خدا کے ، کوئی بھی آخر میں مددگار ثابت نہیں ہوتا۔
ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੧ ਅਸਟਪਦੀਆ ਚਉਤੁਕੀ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਦੁਬਿਧਾ ਨ ਪੜਉ ਹਰਿ ਬਿਨੁ ਹੋਰੁ ਨ ਪੂਜਉ ਮੜੈ ਮਸਾਣਿ ਨ ਜਾਈ ॥ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਰਾਚਿ ਨ ਪਰ ਘਰਿ ਜਾਵਾ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਨਾਮਿ ਬੁਝਾਈ ॥
سورٹھِ مہلا 1 گھرُ 1 اسٹپدیِیا چئُتُکیِ
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ دُبِدھا ن پڑءُ ہرِ بِنُ ہورُ ن پوُجءُ مڑےَ مسانھِ ن جائیِ
॥ ت٘رِسنا راچِ ن پر گھرِ جاۄا ت٘رِسنا نامِ بُجھائیِ
ترجمہ:میں دوئی دویش نہیں کرتا ، میں خدا کے سوا کسی اور کی عبادت نہیں کرتا ، اس لیے میں کسی قبرستان یا قبر پر عبادت کرنے نہیں جاتا۔دنیاوی خواہشات کے لالچ میں ، میں کسی اور کے مال پر لالچ کی نظر سے نہیں دیکھتا ، کیونکہ خدا کے نام کو یاد کرنے سے میری دنیاوی خواہشات ختم ہو گئی ہیں۔
ਘਰ ਭੀਤਰਿ ਘਰੁ ਗੁਰੂ ਦਿਖਾਇਆ ਸਹਜਿ ਰਤੇ ਮਨ ਭਾਈ ॥ ਤੂ ਆਪੇ ਦਾਨਾ ਆਪੇ ਬੀਨਾ ਤੂ ਦੇਵਹਿ ਮਤਿ ਸਾਈ ॥੧॥
॥ گھر بھیِترِ گھرُ گُروُ دِکھائِیا سہجِ رتے من بھائیِ
॥1॥ توُ آپے دانا آپے بیِنا توُ دیۄہِ متِ سائیِ
لفظی معنی:دبدھا۔ دوہری سوچ۔ پوجو۔ پرستش کرؤ۔ مڑھی ۔ مسان۔ مرگھٹ اور قبروں۔ ترشنا۔ خواہشات ۔ ترشنا نام بھجای خواہشا۔ الہٰی نام سچ و حقیقت سے مٹ جاتی ہے ۔ گھر بھیتر گھر۔ انسانی دل الہٰی سکونت ۔ سہج رتے ۔ روحانی سکونمیں محو۔ وانا۔ دانشمند۔ عاقل۔ بینا۔ دور اندیش ۔ مت۔ عق۔ ہوش۔ دانائی (1)
ترجمہ:مرشد نے میرے دل میں خدا کی موجودگی کا انکشاف کیا میرا دماغ سکون سے لبریز ہے۔اے خدا ، تم خود سب سے زیادہ سمجھدار اور دور کی دیکھنے والے ہو، آپ خود مجھے عقل سے نوازیں۔
ਮਨੁ ਬੈਰਾਗਿ ਰਤਉ ਬੈਰਾਗੀ ਸਬਦਿ ਮਨੁ ਬੇਧਿਆ ਮੇਰੀ ਮਾਈ ॥ ਅੰਤਰਿ ਜੋਤਿ ਨਿਰੰਤਰਿ ਬਾਣੀ ਸਾਚੇ ਸਾਹਿਬ ਸਿਉ ਲਿਵ ਲਾਈ ॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ منُ بیَراگِ رتءُ بیَراگیِ سبدِ منُ بیدھِیا میریِ مائیِ
॥ رہاءُ ॥ انّترِ جوتِ نِرنّترِ بانھیِ ساچے ساہِب سِءُ لِۄ لائیِ
لفظی معنی:بیراگ ۔ جدائی کا درد یا احساسا۔ رنو۔ محو۔ بیراگی جدائی کا دود چائیا ہو۔ سبد من بیدھیا۔ کلام سے میرا دل زخمی ہوگیا ۔ نرنتر۔ لگاتار۔ انتر جوت۔ دل میں نور۔ بانی۔ کلام ۔ سبد۔ لو ۔ پیار۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے میری ماں ، مرشد کے کلام نے میرے دماغ کو چھید دیا ہے۔ خدا سے علیحدگی کے درد سے بھرا ہوا ، میرا دماغ دنیا سے الگ ہو گیا ہے۔میرا دماغ الہی روشنی سے روشن ہے، میرے ذہن میں خدا کی حمد و ثناہ کے مستقل تسبیحات بج رہے ہیں اور یہ ابدی خدا کی محبت میں ضم ہوگیا ہے۔
ਅਸੰਖ ਬੈਰਾਗੀ ਕਹਹਿ ਬੈਰਾਗ ਸੋ ਬੈਰਾਗੀ ਜਿ ਖਸਮੈ ਭਾਵੈ ॥ ਹਿਰਦੈ ਸਬਦਿ ਸਦਾ ਭੈ ਰਚਿਆ ਗੁਰ ਕੀ ਕਾਰ ਕਮਾਵੈ ॥
॥ اسنّکھ بیَراگیِ کہہِ بیَراگ سو بیَراگیِ جِ کھسمےَ بھاۄےَ
॥ ہِردےَ سبدِ سدا بھےَ رچِیا گُر کیِ کار کماۄےَ
ترجمہ:ان گنت ترک کرنے والے ترک کرنے کی بات کرتے ہیں لیکن حقیقی ترک وہ ہے جو مالک خدا کو پسند ہے۔وہ مرشد کے کلام کو اپنے دل میں بساتا ہے ہمیشہ خدا کے قابل احترام خوف میں ڈوبا ہوا ، وہ مرشد کی تعلیمات کے ذریعے اس کو یاد کرتا ہے۔
ਏਕੋ ਚੇਤੈ ਮਨੂਆ ਨ ਡੋਲੈ ਧਾਵਤੁ ਵਰਜਿ ਰਹਾਵੈ ॥ ਸਹਜੇ ਮਾਤਾ ਸਦਾ ਰੰਗਿ ਰਾਤਾ ਸਾਚੇ ਕੇ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ॥੨॥
॥ ایکو چیتےَ منوُیا ن ڈولےَ دھاۄتُ ۄرجِ رہاۄےَ
॥2॥ سہجے ماتا سدا رنّگِ راتا ساچے کے گُنھ گاۄےَ
لفظی معنی:صمے بھاوے ۔ مالک کو پیار ۔ بھے چیا۔ خوف زدہ۔ گر کی کار کماوے ۔ فرمانبردار مرشد۔ دھاوت۔ درج رہاوے ۔ بھٹکتے من کو روکے ۔ سہجے ۔ سکون میں۔ سدا۔ ہمیشہ ۔ رنگ راتا۔ پیار میں محو (2)
ترجمہ:وہ صرف ایک خدا کو یاد کرتا ہے ، اس کا ذہن دنیاوی دولت کی طرف نہیں دوڑتا اور وہ اپنے دماغ کو دنیاوی دولت کے پیچھے بھاگنے سے روکتا ہے۔روحانی سکون سے خوش اور ہمیشہ خدا کی محبت میں مگن ، وہ ابدی خدا ॥2॥ کی حمد گاتا ہے۔
ਮਨੂਆ ਪਉਣੁ ਬਿੰਦੁ ਸੁਖਵਾਸੀ ਨਾਮਿ ਵਸੈ ਸੁਖ ਭਾਈ ॥ ਜਿਹਬਾ ਨੇਤ੍ਰ ਸੋਤ੍ਰ ਸਚਿ ਰਾਤੇ ਜਲਿ ਬੂਝੀ ਤੁਝਹਿ ਬੁਝਾਈ ॥
॥ منوُیا پئُنھُ بِنّدُ سُکھۄاسیِ نامِ ۄسےَ سُکھ بھائیِ
॥ جِہبا نیت٘ر سوت٘ر سچِ راتے جلِ بوُجھیِ تُجھہِ بُجھائیِ
ترجمہ:اے بھائی ، وہ شخص جس کا بھٹکتا ہوا ذہن ایک لمحے کے لیے بھی خدا کے نام میں مستکحم ہوتا ہے ، وہ شخص الہی سکون سے لطف اندوز ہوتا ہے۔اے خدا ، جس کی دنیاوی خواہشات کی آگ تیرے فضل سے بجھ جائے ، اس کی زبان ، آنکھیں اور کان ابدی خدا کے نام کی محبت سے رنگے ہوئے ہیں۔
ਆਸ ਨਿਰਾਸ ਰਹੈ ਬੈਰਾਗੀ ਨਿਜ ਘਰਿ ਤਾੜੀ ਲਾਈ ॥ ਭਿਖਿਆ ਨਾਮਿ ਰਜੇ ਸੰਤੋਖੀ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਸਹਜਿ ਪੀਆਈ ॥੩॥
॥ آس نِراس رہےَ بیَراگیِ نِج گھرِ تاڑیِ لائیِ
॥3॥ بھِکھِیا نامِ رجے سنّتوکھیِ انّم٘رِتُ سہجِ پیِیائیِ
لفظی معنی:منو آپون ۔ ہوا کی مانند من۔ اسنکھ ۔ارب ایک اسنکھ مراد بیشمار۔ بیر۔ ترشنا۔ خواہش (3)
ترجمہ:اس طرح کا ترک کرنے والا دنیاوی خواہشات سے پاک رہتا ہے اور گہری تسکین میں ، وہ اپنے ذہن کے اندر مستقل مزاج رہتا ہے۔وہ سیر رہتا ہے اور خدا کے نام کی دولت سے مطمئن رہتا ہے کیونکہ مرشد نے اس کی مد کی ॥3॥ ہے کہ وہ بدیہی طور پر الہیٰ نام کے آب حیات زائقہ چکھے۔
ਦੁਬਿਧਾ ਵਿਚਿ ਬੈਰਾਗੁ ਨ ਹੋਵੀ ਜਬ ਲਗੁ ਦੂਜੀ ਰਾਈ ॥ ਸਭੁ ਜਗੁ ਤੇਰਾ ਤੂ ਏਕੋ ਦਾਤਾ ਅਵਰੁ ਨ ਦੂਜਾ ਭਾਈ ॥
॥ دُبِدھا ۄِچِ بیَراگُ ن ہوۄیِ جب لگُ دوُجیِ رائیِ
॥ سبھُ جگُ تیرا توُ ایکو داتا اۄرُ ن دوُجا بھائیِ
ترجمہ:جب تک دنیاوی محبت کا ایک ذرہ بھی موجود ہو ، پھر اس دویش کی محبت میں کوئی ترک نہیں ہے۔اے خدا ، یہ ساری دنیا تیری ہے اور تو ہی دینے والا ہے۔ اے بھائی خدا کے علاوہ کوئی اور نہیں ہے۔
ਮਨਮੁਖਿ ਜੰਤ ਦੁਖਿ ਸਦਾ ਨਿਵਾਸੀ ਗੁਰਮੁਖਿ ਦੇ ਵਡਿਆਈ ॥ ਅਪਰ ਅਪਾਰ ਅਗੰਮ ਅਗੋਚਰ ਕਹਣੈ ਕੀਮ ਨ ਪਾਈ ॥੪॥
॥ منمُکھِ جنّت دُکھِ سدا نِۄاسیِ گُرمُکھِ دے ۄڈِیائیِ
॥4॥ اپر اپار اگنّم اگوچر کہنھےَ کیِم ن پائیِ
لفظی معنی:دبدھا ۔ دوچیت ۔ دوہری سوچ ۔ منمکھ جنت۔ خودی پسند انسان ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ اپر اپار ۔ لا محدود ۔ اگم۔ انسانی عقل و سوچ سے اوپر ۔ اگوچر۔ بیان سے بعید (4)
ترجمہ:اپنے ذہن کے مرید لوگ ہمیشہ مصائب میں رہتے ہیں ، جبکہ خدا مرشد کے پیروکاروں کو عزت سے نوازتا ہے۔اس لامحدود، ناقابل رسائی اور ناقابل فہم خداکی قدر کا اندازہ بالکل نہیں لگایا جا سکتا ، کم از کم سادہ الفاظ سنہیں۔
ਸੁੰਨ ਸਮਾਧਿ ਮਹਾ ਪਰਮਾਰਥੁ ਤੀਨਿ ਭਵਣ ਪਤਿ ਨਾਮੰ ॥ ਮਸਤਕਿ ਲੇਖੁ ਜੀਆ ਜਗਿ ਜੋਨੀ ਸਿਰਿ ਸਿਰਿ ਲੇਖੁ ਸਹਾਮੰ ॥
॥ سُنّن سمادھِ مہا پرمارتھُ تیِنِ بھۄنھ پتِ نامنّ
॥ مستکِ لیکھُ جیِیا جگِ جونیِ سِرِ سِرِ لیکھُ سہامنّ
ترجمہ:خدا ایسی روحانی حالت کا مالک ہے جس میں خیالات کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔ اس کا نام لوگوں کے لیے سب سے بڑی دولت ہے اور وہ تینوں جہانوں کا مالک ہے۔تمام مخلوقات اس دنیا میں اپنے پہلے سے طے شدہ مقدر کے مطابق پیدا ہوئی ہیں اور انہیں اپنی تقدیر کے مطابق زندگی گزارنی ہے۔
ਕਰਮ ਸੁਕਰਮ ਕਰਾਏ ਆਪੇ ਆਪੇ ਭਗਤਿ ਦ੍ਰਿੜਾਮੰ ॥ ਮਨਿ ਮੁਖਿ ਜੂਠਿ ਲਹੈ ਭੈ ਮਾਨੰ ਆਪੇ ਗਿਆਨੁ ਅਗਾਮੰ ॥੫॥
॥ کرم سُکرم کراۓ آپے آپے بھگتِ د٘رِڑامنّ
॥5॥ منِ مُکھِ جوُٹھِ لہےَ بھےَ ماننّ آپے گِیانُ اگامنّ
لفظی معنی:سن سمادھ۔ روحانی سکون۔ ایسی حالت جہاں ذہن میں خیالات کی آمدروفت نہیں رہتی۔ پرمارتھ ۔ بھاری قیمتی اشیا۔ تین بھون۔ تینوں عالم ۔ پت۔ عزت۔ مالک۔ نام۔ مشہوری۔ نام۔ مستک۔ پیشانی۔ لیکھ ۔ حساب۔ کرم ۔ اعمال۔ سکرم۔ نیک کام۔ سہام۔ برداشت کرتا ہے ۔ درڑام ۔ پختہ کرتا ہے ۔ منمکھ جوٹھ لہے ۔ خودی پسند ناپاک۔ بھے مان۔ خوف زددہ رہتا ہے ۔ اکام۔ بلند خدا (5)
ترجمہ:خدا خود ان سے معمولی یا نیک کام کرواتا ہے۔ وہ خود انہیں اپنی عقیدت مندانہ عبادت میں ثابت قدم رکھتا ہے۔ناقابل رسائی خدا خود انسانوں کو روحانی حکمت سے نوازتا ہے ، ان کے ذہن اور منہ سے برائیوں کی غلاظتاخدا کے ॥5॥ قابل احترام خوف میں رہ کر دھل جاتی ہے۔