Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 633

Page 633

ਜਬ ਹੀ ਸਰਨਿ ਸਾਧ ਕੀ ਆਇਓ ਦੁਰਮਤਿ ਸਗਲ ਬਿਨਾਸੀ ॥ ਤਬ ਨਾਨਕ ਚੇਤਿਓ ਚਿੰਤਾਮਨਿ ਕਾਟੀ ਜਮ ਕੀ ਫਾਸੀ ॥੩॥੭॥
॥ جب ہیِ سرنِ سادھ کیِ آئِئو دُرمتِ سگل بِناسیِ
॥3॥7॥ تب نانک چیتِئو چِنّتامنِ کاٹیِ جم کیِ پھاسیِ
لفظی معنی:سرن سادھ۔ پاکدامن کے زیر اثر۔ درمت ۔ غلط۔ سوچ ۔ سمجھ ۔ سگل و ناسی ۔ مٹادی۔ جیتیؤ۔ یاد کیا۔ جنتا من۔ وہ قیمتی رتن یا ہیرا جس سے تمام مرادیں حاصل ہوتی ہیں۔ کاٹی جم کی پھاسی ۔جس سے روحانی واخلاقی موت کا پھندہ کٹ گیا ۔
ترجمہ:جب کوئی مرشد کی پناہ میں آتا ہے تو اس کی تمام بری عقل ختم ہو جاتی ہے۔اے نانک،پھر وہ تمام خواہشات کو پورا کرنے والے خدا کو یاد کرتا ہے اور اس کی موت کا جال ختمہجاتا ہے۔

ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੯ ॥ ਰੇ ਨਰ ਇਹ ਸਾਚੀ ਜੀਅ ਧਾਰਿ ॥ ਸਗਲ ਜਗਤੁ ਹੈ ਜੈਸੇ ਸੁਪਨਾ ਬਿਨਸਤ ਲਗਤ ਨ ਬਾਰ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ سورٹھِ مہلا ੯
॥ رے نر اِہ ساچیِ جیِء دھارِ
॥1॥ رہاءُ ॥ سگل جگتُ ہےَ جیَسے سُپنا بِنست لگت ن بار
لفظی معنی:رے نر۔ اے مرد۔ اے انسان۔ ساچی جیئہ دھار۔ سچی دل میں۔ بسا۔ سپنا۔ خوآب۔ و سنت۔ مٹتے ۔ بار ۔دیر ۔ (1) رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اے بشر ، اس سچائی کو اپنے ذہن میں پختہ طور پر بساؤ ،کہ پوری دنیا ایک خواب کی طرح ہے اور اسے ختم ہونے میں کوئی وقت نہیں لگتا۔

ਬਾਰੂ ਭੀਤਿ ਬਨਾਈ ਰਚਿ ਪਚਿ ਰਹਤ ਨਹੀ ਦਿਨ ਚਾਰਿ ॥ ਤੈਸੇ ਹੀ ਇਹ ਸੁਖ ਮਾਇਆ ਕੇ ਉਰਝਿਓ ਕਹਾ ਗਵਾਰ ॥੧॥
॥ باروُ بھیِتِ بنائیِ رچِ پچِ رہت نہیِ دِن چارِ
॥1॥ تیَسے ہیِ اِہ سُکھ مائِیا کے اُرجھِئو کہا گۄار
لفظی معنی:باورھیت۔ ریت کی دیوار ۔ رچ۔ بناکے ۔ پچ ۔ سنوار کے ۔ رہت نہیں دن چار۔ چار دن بھی نہیں رہیگی ۔ ارجھیؤ ۔ پھنسا ہوا۔ گورار۔ جاہل (1)
ترجمہ:جس طرح دیوار ریت سے بنی ہوئی ہو اور یہاں تک کہ بڑی احتیاط سے پلستر کی گئی ہو ، مگر کچھ دنوں تک بھی نہیں چلتی ،اسی طرح دنیاوی دولت کی دنیاوی آسائشیں بھی تھوڑے وقت ॥1॥ کے ہیں۔ اے بے وقوف شخص ، تم ان میں کیوں الجھے ہوئے ہو؟

ਅਜਹੂ ਸਮਝਿ ਕਛੁ ਬਿਗਰਿਓ ਨਾਹਿਨਿ ਭਜਿ ਲੇ ਨਾਮੁ ਮੁਰਾਰਿ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਨਿਜ ਮਤੁ ਸਾਧਨ ਕਉ ਭਾਖਿਓ ਤੋਹਿ ਪੁਕਾਰਿ ॥੨॥੮॥
॥ اجہوُ سمجھِ کچھُ بِگرِئو ناہِنِ بھجِ لے نامُ مُرارِ
॥2॥8॥ کہُ نانک نِج متُ سادھن کءُ بھاکھِئو توہِ پُکارِ
لفظی معنی:اجہو۔ اھبی۔ بھج لے ۔ یاد کر۔ تج مت۔ اپنی سمجھ ۔ سادھن۔ پاکدامنوں والی۔ بھاکھیؤ ۔ بیان کی ہے ۔ تو ہے پکار ۔ بلند بانگ۔
ترجمہ:اب یہ سمجھ لیں کہ ابھی زیادہ دیر نہیں ہوئی ہے! خدا کے نام کو یاد کریں۔نانک کہتے ہیں ، یہ سچے سنتوں اولیاؤں کی زاتی حکمت ہے ، جس کا میں زور سے اور واضح طور پر اعلان ॥2॥8॥ کر رہا ہوں۔

ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੯ ॥ ਇਹ ਜਗਿ ਮੀਤੁ ਨ ਦੇਖਿਓ ਕੋਈ ॥ ਸਗਲ ਜਗਤੁ ਅਪਨੈ ਸੁਖਿ ਲਾਗਿਓ ਦੁਖ ਮੈ ਸੰਗਿ ਨ ਹੋਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ سورٹھِ مہلا ੯
॥ اِہ جگِ میِتُ ن دیکھِئو کوئیِ
॥1॥ رہاءُ ॥ سگل جگتُ اپنےَ سُکھِ لاگِئو دُکھ مےَ سنّگِ ن ہوئیِ
لفظی معنی:جگ ۔ دنیا۔ عالم ۔ میت۔ دوست۔ اپنے سکھ ۔ اپنے آرام و آسائش ۔ دکھ ۔ عذاب ۔ تکلیف۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:میں نے اس دنیا میں کوئی حقیقی دوست نہیں دیکھا۔پوری دنیا اپنے آرام کی تلاش میں مصروف ہے ، اور ہمارے دکھ کے وقت کوئی بھی ہمیں ساتھ نہیں دیتا۔

ਦਾਰਾ ਮੀਤ ਪੂਤ ਸਨਬੰਧੀ ਸਗਰੇ ਧਨ ਸਿਉ ਲਾਗੇ ॥ ਜਬ ਹੀ ਨਿਰਧਨ ਦੇਖਿਓ ਨਰ ਕਉ ਸੰਗੁ ਛਾਡਿ ਸਭ ਭਾਗੇ ॥੧॥
॥ دارا میِت پوُت سنبنّدھیِ سگرے دھن سِءُ لاگے
॥1॥ جب ہیِ نِردھن دیکھِئو نر کءُ سنّگُ چھاڈِ سبھ بھاگے
لفظی معنی:دارا۔ عورت۔ سنبندھی ۔ رشتہ دار۔ سگلرے ۔ سگرے ۔ سارے ۔ دھن سیؤ لاگے ۔ دولت کی بدولت ساتھ نہیں۔ نردھن ۔ غریب ۔ کنگال۔ سنگ ۔ ساتھ (1)
॥1॥ ترجمہ:بیوی ، دوست ، بچے اور تمام رشتہ دار دنیاوی دولت سے جڑے ہوئے ہیں۔جب وہ کسی شخص کو غریب ہوتے دیکھتے ہیں تو وہ فورا اس کا ساتھ کو چھوڑ کر بھاگ جاتے ہیں۔

ਕਹਂਉ ਕਹਾ ਯਿਆ ਮਨ ਬਉਰੇ ਕਉ ਇਨ ਸਿਉ ਨੇਹੁ ਲਗਾਇਓ ॥ ਦੀਨਾ ਨਾਥ ਸਕਲ ਭੈ ਭੰਜਨ ਜਸੁ ਤਾ ਕੋ ਬਿਸਰਾਇਓ ॥੨॥
॥ کہݩءُ کہا یِیا من بئُرے کءُ اِن سِءُ نیہُ لگائِئو
॥2॥ دیِنا ناتھ سگل بھےَ بھنّجن جسُ تا کو بِسرائِئو
لفظی معنی:بؤرے ۔ پاکل۔ نیہو۔ پریت ۔ پیار۔۔ دینا ناتھ۔ غریبوں ناتوانوں کے مالک۔ سگل بھے بھنجن۔ سارے خوف مٹانے والا۔ جس تاکو وسرایؤ ۔ اسکی حمدوثناہ کیوں بھلائی ہے (2)
ترجمہ:میں اپنے اس پاگل ذہن کو کیا کہوں، جو ان جھوٹے اور قلیل مدتی دوستوں سے جڑا ہوا ہے ،اور اس خدا کی حمد گانا بھلا دیا ہے جو مسکینوں پر مہربان اور تمام خوف کو ختم کرنے والا ہے۔

ਸੁਆਨ ਪੂਛ ਜਿਉ ਭਇਓ ਨ ਸੂਧਉ ਬਹੁਤੁ ਜਤਨੁ ਮੈ ਕੀਨਉ ॥ ਨਾਨਕ ਲਾਜ ਬਿਰਦ ਕੀ ਰਾਖਹੁ ਨਾਮੁ ਤੁਹਾਰਉ ਲੀਨਉ ॥੩॥੯॥
॥ سُیان پوُچھ جِءُ بھئِئو ن سوُدھءُ بہُتُ جتنُ مےَ کیِنءُ
॥3॥9॥ نانک لاج بِرد کیِ راکھہُ نامُ تُہارءُ لیِنءُ
لفظی معنی:سوآن ۔ کتے ۔ پوچھ ۔ دم ۔ بھیؤ نہ سودھؤ۔ سیدھی نہیں ہوتی ۔ جتن ۔ کوشش۔ لاج ۔ شرم ۔ حیا۔ بردھ۔ عادت۔ لینؤ۔ لیتا ہوں۔
ترجمہ:جس طرح کتے کی دم سیدھی نہیں ہوتی، اسی طرح خدا کو یاد کرنے کے بارے میں اس کے ذہن کا رویہ نہیں بدلتا ، چاہے میں کتنی ہی کوشش کروں۔نانک کہتے ہیں، میں نے تیرے نام کی ॥3॥9॥ یاد و ریاض کی ہے اے خدا ، اپنی فطری فطرت کو قائم رکھ اور مجھے بچا۔

ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੯ ॥ ਮਨ ਰੇ ਗਹਿਓ ਨ ਗੁਰ ਉਪਦੇਸੁ ॥ ਕਹਾ ਭਇਓ ਜਉ ਮੂਡੁ ਮੁਡਾਇਓ ਭਗਵਉ ਕੀਨੋ ਭੇਸੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ سورٹھِ مہلا ੯
॥ من رے گہِئو ن گُر اُپدیسُ
॥1॥ رہاءُ ॥ کہا بھئِئو جءُ موُڈُ مُڈائِئو بھگۄءُ کیِنو بھیسُ
لفظی معنی:گیؤ ۔ پکڑیا ۔ مراد ذہن نشین نہ کیا۔ اپدیس ۔ سبق ۔ نصیحت۔ واعظ ۔ موڈ مڈاہیؤ۔ سر منوالیا۔ کہا بھیؤ۔ کیا ہوا۔ بھگوؤ۔ گیروارنگ ۔ بھیس ۔ کپڑے پہن لئے ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے ذہن ، اگر تم مرشد کی تعلیمات کو قبول نہیں کرتے ،پھر اس سے کیا فرق پڑتا ہے اگر آپ نے اپنا سر منڈوایا ہے اور زعفرانی لباس زیب تن کیا ہے۔

ਸਾਚ ਛਾਡਿ ਕੈ ਝੂਠਹ ਲਾਗਿਓ ਜਨਮੁ ਅਕਾਰਥੁ ਖੋਇਓ ॥ ਕਰਿ ਪਰਪੰਚ ਉਦਰ ਨਿਜ ਪੋਖਿਓ ਪਸੁ ਕੀ ਨਿਆਈ ਸੋਇਓ ॥੧॥
॥ ساچ چھاڈِ کےَ جھوُٹھہ لاگِئو جنمُ اکارتھُ کھوئِئو
॥1॥ کرِ پرپنّچ اُدر نِج پوکھِئو پسُ کیِ نِیائیِ سوئِئو
لفظی معنی:ارکاتھ ۔ بیکار ۔ بلاوجہ ۔ پرسنچ۔ فریب۔ دہوکا۔ ادر ۔ پیٹ ۔ نج ۔ ذای ۔ پوکھیؤ۔ بھرلیا۔ پس کی ۔ بنانیں۔ موویشوں کی مانند (1)
ترجمہ:ابدی خدا کو چھوڑ کر ، آپ فنا ہونے والی دنیاوی دولت سے وابستہ رہے اور اپنی انسانی زندگی کو بیکار ضائع کیا۔آپ نے دھوکہ دہی کی مشق کرکے اپنے آپ کو برقرار رکھا ہے اور ایک ॥1॥ جانور کی طرح حقیقت سے بے خبر رہا۔

ਰਾਮ ਭਜਨ ਕੀ ਗਤਿ ਨਹੀ ਜਾਨੀ ਮਾਇਆ ਹਾਥਿ ਬਿਕਾਨਾ ॥ ਉਰਝਿ ਰਹਿਓ ਬਿਖਿਅਨ ਸੰਗਿ ਬਉਰਾ ਨਾਮੁ ਰਤਨੁ ਬਿਸਰਾਨਾ ॥੨॥
॥ رام بھجن کیِ گتِ نہیِ جانیِ مائِیا ہاتھِ بِکانا
॥2॥ اُرجھِ رہِئو بِکھِئن سنّگِ بئُرا نامُ رتنُ بِسرانا
لفظی معنی:گت۔ حالت۔ مائیا ہاتھ بکانا۔ سرمائے یا دنیاوی دولت کا غلام بنا رہا ۔ ارجھ ۔ محو۔ وکھیان سنگ بور۔ پاگل عیشق پرستی میں۔ نام رتن و سرانا۔ الہٰی نام سچ و حقیقت جو ایک قیمتی ہیرا ہے بھلا رکھا ہے (2)
ترجمہ:تم خدا کو یاد کرنے کا طریقہ نہیں جانتے؛ تم دنیاوی دولت کے پیچھے بھاگ رہے ہو ، گویا تم نے اپنے آپ کو دنیاوی دولت کے ہاتھ بیچ دیا ہے۔زیور جیسے بیش قیمتی خدا کےنام چھوڑ کر ॥2॥ ، پاگل شخص دنیاوی دولت کی محبت میں مگن رہتا ہے۔

ਰਹਿਓ ਅਚੇਤੁ ਨ ਚੇਤਿਓ ਗੋਬਿੰਦ ਬਿਰਥਾ ਅਉਧ ਸਿਰਾਨੀ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਬਿਰਦੁ ਪਛਾਨਉ ਭੂਲੇ ਸਦਾ ਪਰਾਨੀ ॥੩॥੧੦॥
॥ رہِئو اچیتُ ن چیتِئو گوبِنّد بِرتھا ائُدھ سِرانیِ
॥3॥10॥ کہُ نانک ہرِ بِردُ پچھانءُ بھوُلے سدا پرانیِ
لفظی معنی:اچیت ۔ غافل۔ گمراہ ۔ نہ چیتیؤ گوبند۔ خدا کو یاد نہ کیا۔ اؤدھ ۔ عمر۔ سرانی۔ گذاردی ۔ ہر بردھ پچھانؤ۔ قدیمی عادت کی پہچان ۔ اے خدا۔ پرانی۔ جاندار۔
॥3॥10॥ ترجمہ:ایک شخص بے خبر رہتا ہے ، خدا کو یاد نہیں کرتا اور اپنی زندگی بیکارمیں گزار دیتا ہے۔نانک کہتا ہے،اے خدا ، اپنی فطری فطرت کو یاد رکھو ہم انسان ہمیشہغلطیاں کرتےہیں۔

ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੯ ॥ ਜੋ ਨਰੁ ਦੁਖ ਮੈ ਦੁਖੁ ਨਹੀ ਮਾਨੈ ॥ ਸੁਖ ਸਨੇਹੁ ਅਰੁ ਭੈ ਨਹੀ ਜਾ ਕੈ ਕੰਚਨ ਮਾਟੀ ਮਾਨੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ سورٹھِ مہلا ੯
॥ جو نرُ دُکھ مےَ دُکھُ نہیِ مانےَ
॥1॥ رہاءُ ॥ سُکھ سنیہُ ارُ بھےَ نہیِ جا کےَ کنّچن ماٹیِ مانےَ
لفظی معنی؛جونر۔ جو انسان۔ دکھ میہہ دکہہ نہیں مانے ۔ عذآب یا تکلیف کو عذآب یا تکلیف نہ خیالکرے ۔ کنچن۔ سونا۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:وہ شخص جو درد اور غم میں گھبراتا نہیں ،جو سکون سے منسلک نہیں ہے ، اس کے ذہن میں کوئی خوف نہیں ہے ، اور جو دنیاوی دولت کو بیکار سمجھتا ہے۔

ਨਹ ਨਿੰਦਿਆ ਨਹ ਉਸਤਤਿ ਜਾ ਕੈ ਲੋਭੁ ਮੋਹੁ ਅਭਿਮਾਨਾ ॥ ਹਰਖ ਸੋਗ ਤੇ ਰਹੈ ਨਿਆਰਉ ਨਾਹਿ ਮਾਨ ਅਪਮਾਨਾ ॥੧॥
॥ نہ نِنّدِیا نہ اُستتِ جا کےَ لوبھُ موہُ ابھِمانا
॥1॥ ہرکھ سوگ تے رہےَ نِیارءُ ناہِ مان اپمانا
لفظی معنی؛نندیا۔ بدگوئی۔۔ اُصتت۔ تعریف۔ ستائش۔ ابھیمانا۔ تکبر ۔ غرور۔ ناز۔ ہرکھ ۔ خوشی۔ سوگ۔ غمی۔ نیاریؤ۔ علیحدہ ۔ مان ۔ ناز۔ وقار۔ ایمان ۔ بے عزتی۔
ترجمہ:وہ جو نہ تو غیبت کرتا ہے اور نہ ہی دوسروں کی چاپلوسی کرتا ہے۔ اور جو لالچ ، غیر معمولی دنیاوی جذباتی لگاؤ اور اپنی ذہن کی مریدی سے متاثر نہیں ہوتا ہے۔جو خوشی اورغم عزت ॥1॥ اور بے عزتی سے متاثر نہیں رہتا۔

ਆਸਾ ਮਨਸਾ ਸਗਲ ਤਿਆਗੈ ਜਗ ਤੇ ਰਹੈ ਨਿਰਾਸਾ ॥ ਕਾਮੁ ਕ੍ਰੋਧੁ ਜਿਹ ਪਰਸੈ ਨਾਹਨਿ ਤਿਹ ਘਟਿ ਬ੍ਰਹਮੁ ਨਿਵਾਸਾ ॥੨॥
॥ آسا منسا سگل تِیاگےَ جگ تے رہےَ نِراسا
॥2॥ کامُ ک٘رودھُ جِہ پرسےَ ناہنِ تِہ گھٹِ ب٘رہمُ نِۄاسا
لفظی معنی؛آسامنسا۔ امیدیں اور ارادے ۔ سگل ۔ سارے ۔ تیاگے ۔ چھوڑے ۔ نراسا۔ بے اُمید ۔ کام شہوت ۔ کرؤدھ ۔ غسہ ۔ پر سے ناہن۔اثر پذیر نہ ہوں۔ تیہہ گھٹ۔ اس دل میں۔ برہم ۔ خدا ۔ نواسا۔ بستا ہے (2)
॥2॥ ترجمہ:وہ جو تمام امیدوں اور خواہشات کو ترک کرتا ہےاور دنیا سےلاتعلق رہتا ہے ،اور ہوس اور غصے سے متاثر نہیں ہوتا، ایسےشخص کو اپنےدل میںخدا کی موجودگی کا احساس ہوتا ہے

ਗੁਰ ਕਿਰਪਾ ਜਿਹ ਨਰ ਕਉ ਕੀਨੀ ਤਿਹ ਇਹ ਜੁਗਤਿ ਪਛਾਨੀ ॥ ਨਾਨਕ ਲੀਨ ਭਇਓ ਗੋਬਿੰਦ ਸਿਉ ਜਿਉ ਪਾਨੀ ਸੰਗਿ ਪਾਨੀ ॥੩॥੧੧॥
॥ گُر کِرپا جِہ نر کءُ کیِنیِ تِہ اِہ جُگتِ پچھانیِ
॥3॥11॥ نانک لیِن بھئِئو گوبِنّد سِءُ جِءُ پانیِ سنّگِ پانیِ
لفظی معنی؛گر کرپا۔ مرشد کی مہربانی ۔ جگت ۔ طریقہ ۔ لین بھیؤ ۔ مجذوب ہو گیا۔ گھل مل گیا۔ گوبند سیؤ۔ خدا سے۔
ترجمہ:جس پر مرشد نے رحم کیا ، اس نے زندگی گزارنے کے اس طریقے کو سمجھا۔اے نانک ، ایسا شخص خدا میں ضم ہوجاتا ہے ، جیسے پانی پانی میں لازم و ملزوم ہوتا ہے۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top