Page 635
ਜਿਨ ਚਾਖਿਆ ਸੇਈ ਸਾਦੁ ਜਾਣਨਿ ਜਿਉ ਗੁੰਗੇ ਮਿਠਿਆਈ ॥ ਅਕਥੈ ਕਾ ਕਿਆ ਕਥੀਐ ਭਾਈ ਚਾਲਉ ਸਦਾ ਰਜਾਈ ॥
॥ جِن چاکھِیا سیئیِ سادُ جانھنِ جِءُ گُنّگے مِٹھِیائیِ
॥ اکتھےَ کا کِیا کتھیِئےَ بھائیِ چالءُ سدا رجائیِ
ترجمہ: صرف وہی لوگ جنہوں نے خدا کے نام کے امرت کو پسند کیا ہے وہ اس کا ذائقہ جانتے ہیں ، لیکن وہ اسے بیان نہیں کر سکتے جس طرح ایک گونگا شخص مٹھائی کا ذائقہ بیان نہیں کر سکتا۔
اے بھائیوں ، خدا کے نام کا ناقابل بیان ذائقہ بیان نہیں کیا جا سکتا۔ میں صرف اس کی مرضی پر ہمیشہ چلتا ہوں۔
ਗੁਰੁ ਦਾਤਾ ਮੇਲੇ ਤਾ ਮਤਿ ਹੋਵੈ ਨਿਗੁਰੇ ਮਤਿ ਨ ਕਾਈ ॥ ਜਿਉ ਚਲਾਏ ਤਿਉ ਚਾਲਹ ਭਾਈ ਹੋਰ ਕਿਆ ਕੋ ਕਰੇ ਚਤੁਰਾਈ ॥੬॥
॥ گُرُ داتا میلے تا متِ ہوۄےَ نِگُرے متِ ن کائیِ
॥6॥ جِءُ چلاۓ تِءُ چالہ بھائیِ ہور کِیا کو کرے چتُرائیِ
لفظی معنی:جن چاکھیا۔ جس نے مزہ لیا۔ لطف اٹھائیا۔ سوئی ساد جانن۔ وہی لطف جانتا ہے ۔ جیؤ گونگے کی مٹھیائی ۔ جیسے گونگگا مٹھائی کا لطف تو لیتا ہے مگر بیان کرنے سے قاصر ہے ۔ اکھتے کا کیا کھتیئے ۔ جو ناقابل بیان ہو اسکو کیا یان کریں۔ رضائی ۔ زیر رضا و فرمان الہٰی۔ نگرے ۔ بے مرشد بے پیر (6)
ترجمہ:جب احسان کرنے والا خدا کسی کو گرو کے ساتھ جوڑتا ہے ، تب کوئی اس کی مرضی پر عمل کرنے کی حکمت حاصل کرتا ہے۔ گرو کی تعلیمات کے بغیر یہ عقل نہیں ہو سکتی۔اے بھائی ، جیسا کہ خدا ہمیں عمل کرنے مجبور ॥6॥ کرتا ہے ، اسی طرح ہم عمل کرتے ہیں۔ کوئی اور کون سی ہوشیاری آزما سکتا ہے؟
ਇਕਿ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਏ ਇਕਿ ਭਗਤੀ ਰਾਤੇ ਤੇਰਾ ਖੇਲੁ ਅਪਾਰਾ ॥ ਜਿਤੁ ਤੁਧੁ ਲਾਏ ਤੇਹਾ ਫਲੁ ਪਾਇਆ ਤੂ ਹੁਕਮਿ ਚਲਾਵਣਹਾਰਾ ॥
॥ اِکِ بھرمِ بھُلاۓ اِکِ بھگتیِ راتے تیرا کھیلُ اپارا
॥ جِتُ تُدھُ لاۓ تیہا پھلُ پائِیا توُ ہُکمِ چلاۄنھہارا
ترجمہ: اے خدا ، تیرا یہ کیل شاندار ہے جس میں بہت سے ایسے ہیں جنہیں تم نے وہم میں ڈال دیا ہے ، اور بہت سے لوگ تمہاری عقیدت سے پوجتے ہیں۔وہ انعام حاصل کرتے ہیں جو آپ نے انہیں تفویض کیا ہے۔ آپ اکیلے ہی ہیں جو احکامات جاری کرتے ہیں۔
ਸੇਵਾ ਕਰੀ ਜੇ ਕਿਛੁ ਹੋਵੈ ਅਪਣਾ ਜੀਉ ਪਿੰਡੁ ਤੁਮਾਰਾ ॥ ਸਤਿਗੁਰਿ ਮਿਲਿਐ ਕਿਰਪਾ ਕੀਨੀ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ਅਧਾਰਾ ॥੭॥
॥ سیۄا کریِ جے کِچھُ ہوۄےَ اپنھا جیِءُ پِنّڈُ تُمارا
॥7॥ ستِگُرِ مِلِئےَ کِرپا کیِنیِ انّم٘رِت نامُ ادھارا
لفظی معنی:بھرم بھلائے ۔ وہم و گمان میں گمراہ۔ بھگتی ر اتے ۔ الہٰی عشق میں محو ومجذوب۔ پھل ۔ نتیجہ ۔ حکم چلاونہار۔ فرمان جاری کرنے کی توفیق رکھتا اور جاری کرتا ہے ۔ سیوکری ۔ خدمت کروں۔ انمرت نام ادھارا۔ آبحیات نام۔ سچ وحقیقت کا آسرا ہے (7)
ترجمہ:اگر میری اپنی کوئی چیز ہوتی تو میں کہہ سکتا تھا کہ میں آپ کی عقیدت مندانہ عبادت کر رہا ہوں ، لیکن یہ روح اور جسم بھی آپ کی نعمت ہے ، اے خدا ،اگر کوئی سچے گرو سے ملتا ہے ، تو اس کی مہربانی سے ، نام ॥7॥ کی طرح عمرو امرت کی حمایت حاصل ہوتی ہے۔
ਗਗਨੰਤਰਿ ਵਾਸਿਆ ਗੁਣ ਪਰਗਾਸਿਆ ਗੁਣ ਮਹਿ ਗਿਆਨ ਧਿਆਨੰ ॥ ਨਾਮੁ ਮਨਿ ਭਾਵੈ ਕਹੈ ਕਹਾਵੈ ਤਤੋ ਤਤੁ ਵਖਾਨੰ ॥
॥ گگننّترِ ۄاسِیا گُنھ پرگاسِیا گُنھ مہِ گِیان دھِیاننّ
॥ نامُ منِ بھاۄےَ کہےَ کہاۄےَ تتو تتُ ۄکھاننّ
ترجمہ:خدائی خوبیاں اس میں ظاہر ہوتی ہیں جو اعلی روحانی حیثیت سے ہم آہنگ رہتا ہے۔ مراقبہ اور روحانی حکمت الہی فضیلت میں پائی جاتی ہے۔نام اس کے ذہن کو خوش کرتا ہے ، وہ نام پر غور کرتا ہے اور دوسروں کو بھی غور کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ وہ خدا کے نام کے جوہر پر غور کرتا ہے۔
ਸਬਦੁ ਗੁਰ ਪੀਰਾ ਗਹਿਰ ਗੰਭੀਰਾ ਬਿਨੁ ਸਬਦੈ ਜਗੁ ਬਉਰਾਨੰ ॥ ਪੂਰਾ ਬੈਰਾਗੀ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਗੀ ਸਚੁ ਨਾਨਕ ਮਨੁ ਮਾਨੰ ॥੮॥੧॥
॥ سبدُ گُر پیِرا گہِر گنّبھیِرا بِنُ سبدےَ جگُ بئُراننّ
پوُرا بیَراگیِ سہجِ سُبھاگیِ سچُ نانک منُ ماننّ
لفظی معنی:گگن۔ آسمان۔ گگننتر۔ ذہن۔ روحانی سکونت کی جتہ ۔ گن پر گاسیا۔ اوصاف روشن ہوا۔ گن میہہ گیان دھیان ۔ اوصاف میں علم و دانش و توجہی ہے ۔ الہٰی نام ۔ سچ و حقیقت دل کو پیارا لگاتا ہے ۔ نام من بھاوے ۔ تت وتت وکھان۔ حقیقت سسچ اور اصلیت ہی بیان کرتا ہے ۔ کہے کہاوے ۔ خود کہتا ہے اور دوسروں سے کہلاتا ہے ۔ سبد گرپیر۔ سبد۔ نام۔ سچ و حقیقت ہی مرشد اور پیر ہے ۔ گہر ۔ گھنبیر ۔ بھاری دور اندیشی اور مستقل مزاجی ہے ۔ بن سبدے جگ بؤران۔ بغیر نام کلام عالم دیوانگی کے عالم میں ہے ۔ جس کے دل میں سچ حقیقت و اصلیت بستی ہے ۔ وہ پورا ویراگی اور بلند قسمت ہے ۔ پورا ویرگای سہج سبھاگی ۔ سچ نانک من مان۔
ترجمہ:وہ اپنے گرو اور روحانی استاد کے کلام کو اپنے دل میں بٹھا کر انتہائی سخی بن جاتا ہے۔ لیکن یہ دنیا گرو کے کلام کے بغیر پاگل ہوچکی ہے ‘نانک ، جس کا ذہن حقیقی طور پر ابدی خدا پر یقین رکھتا ہےروحانیتسکحالت میں ॥8॥1॥ رہتا ہے ، وہ کامل ترک بہت خوش قسمت بن جاتا ہے۔
ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੧ ਤਿਤੁਕੀ ॥ ਆਸਾ ਮਨਸਾ ਬੰਧਨੀ ਭਾਈ ਕਰਮ ਧਰਮ ਬੰਧਕਾਰੀ ॥
॥ سورٹھِ مہلا 1 تِتُکیِ
॥ آسا منسا بنّدھنیِ بھائیِ کرم دھرم بنّدھکاریِ
ترجمہ:اے بھائی ، امید اور دنیاوی خواہشات بندھن ہیں ، رسمی مذہبی اعمال بھی دنیاوی بندھنوں کا نتیجہ ہوتے ہیں۔
ਪਾਪਿ ਪੁੰਨਿ ਜਗੁ ਜਾਇਆ ਭਾਈ ਬਿਨਸੈ ਨਾਮੁ ਵਿਸਾਰੀ ॥
॥ پاپِ پُنّنِ جگُ جائِیا بھائیِ بِنسےَ نامُ ۄِساریِ
ترجمہ:اے بھائی ، گنہگار اور نیک اعمال کی وجہ سے ، دنیا پیدائش اور موت کے چکروں سے گزرتی ہے ، اور نام کو چھوڑ کر ، یہ روحانی طور پر برباد ہو جاتا ہے۔
ਇਹ ਮਾਇਆ ਜਗਿ ਮੋਹਣੀ ਭਾਈ ਕਰਮ ਸਭੇ ਵੇਕਾਰੀ ॥੧॥
॥1॥ اِہ مائِیا جگِ موہنھیِ بھائیِ کرم سبھے ۄیکاریِ
لفظی معنی:آسا۔ اُمید ۔ منسا۔ ارادہ ۔ بندھنی ۔ غلامی ۔ کرم ۔ دھرم۔ اعمال و فرائض۔ بندھکاری ۔ غلامانہ کام۔ پاپ۔ پن ۔ گناہ و ثواب۔ جگ جائیا۔ جگ جائیا۔ دنیاوی آمدورفت ۔ تناسخ۔ دنسے ۔ مٹ جاتا ہے ۔ نام وساری۔ سچ وحقیقت بھلا کر۔ جگ موہنی ۔ عالم کو محبت(میں ) گرفت میں لینے والی ۔ کرم ۔ اعمال۔ ویکاری ۔ خرابی پیدا کرنے والے (1)
॥1॥ ترجمہ:اے بھائی ، یہ دنیاوی کھیل یا مایا دنیا کو دھوکہ دے رہی ہے ، اور تمام رسمی کام بیکار ثابت ہوتے ہیں۔
ਸੁਣਿ ਪੰਡਿਤ ਕਰਮਾ ਕਾਰੀ ॥ ਜਿਤੁ ਕਰਮਿ ਸੁਖੁ ਊਪਜੈ ਭਾਈ ਸੁ ਆਤਮ ਤਤੁ ਬੀਚਾਰੀ ॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ سُنھِ پنّڈِت کرما کاریِ
॥ رہاءُ ॥ جِتُ کرمُ سُکھُ اوُپجےَ بھائیِ سُ آتم تتُ بیِچاریِ
لفظی معنی:کرما کاری ۔ اعمال کرنے والے ۔ جت کرم سکھ ۔ جس کام سے سکھ پیدا ہوتا ہے ۔ آتم تت وچاری۔ روحانی ذہنی حقیقت کی سمجھ سوچ ۔ رہاؤ۔
॥ ترجمہ:سنو اے رسمی پنڈت:وہ عمل جو خوشی پیدا کرتا ہے وہ خدا کی خوبیوں پر غور کرنا ہے۔ توقف
ਸਾਸਤੁ ਬੇਦੁ ਬਕੈ ਖੜੋ ਭਾਈ ਕਰਮ ਕਰਹੁ ਸੰਸਾਰੀ ॥
॥ ساستُ بیدُ بکےَ کھڑو بھائیِ کرم کرہُ سنّساریِ
ترجمہ:اے میرے بھائی پنڈت ، تم کھڑے ہو کر دوسروں کو شاستر اور وید پڑھتے ہو ، لیکن تم خود دنیاوی کام کرتے ہو۔
ਪਾਖੰਡਿ ਮੈਲੁ ਨ ਚੂਕਈ ਭਾਈ ਅੰਤਰਿ ਮੈਲੁ ਵਿਕਾਰੀ ॥
॥ پاکھنّڈِ میَلُ ن چوُکئیِ بھائیِ انّترِ میَلُ ۄِکاریِ
ترجمہ:اے بھائی ، برائیوں کی غلاظت تمہارے اندر باقی ہے ، اسے منافقت سے نہیں دھویا جا سکتا۔
ਇਨ ਬਿਧਿ ਡੂਬੀ ਮਾਕੁਰੀ ਭਾਈ ਊਂਡੀ ਸਿਰ ਕੈ ਭਾਰੀ ॥੨॥
॥2॥ اِن بِدھِ ڈوُبیِ ماکُریِ بھائیِ اوُݩڈیِ سِر کےَ بھاریِ
لفظی معنی:ساست وید بکے گھڑوبھائی۔ تشریح ویدوں شاشتروں کی کھڑا کرتا ہے ۔ کرم کر ہو سنساری ۔ مگر اعمال دنیاوی ہیں۔ پاکھنڈ دکھاوا۔ میل نہ چکئی ۔۔ غلاظت ۔ ناپاکیزگی دور نہیں ہوتی ۔ انتر میل وکاری۔ دل میں گناہوں اور برائیوں کی پلیدی اور غلاظت ہے ۔ ان بدھ۔ اس طریقے سے ۔ ماکری ۔ مکڑی ۔ اونڈی ۔ الٹی (2)
॥2॥ ترجمہ:اے بھائیوں ، یہ اس مکڑی کی طرح ہے جو اپنے ہی جال میں پھنس گیا ہے ، اور الٹا اچھالتے ہوئے مر جاتا ہے۔
ਦੁਰਮਤਿ ਘਣੀ ਵਿਗੂਤੀ ਭਾਈ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਖੁਆਈ ॥
॥ دُرمتِ گھنھیِ ۄِگوُتیِ بھائیِ دوُجےَ بھاءِ کھُیائیِ
ترجمہ:اے بھائیو ، بہت سے لوگ اپنی بری عقل کی وجہ سے گمراہ ہو جاتے ہیں ، اور روحانی طور پر دوہرے ہونے کی وجہ سے تباہ ہو جاتے ہیں ، خدا کے علاوہ دوسری چیزوں سے محبت کرتے ہیں ۔
ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਨਾਮੁ ਨ ਪਾਈਐ ਭਾਈ ਬਿਨੁ ਨਾਮੈ ਭਰਮੁ ਨ ਜਾਈ ॥
॥ بِنُ ستِگُر نامُ ن پائیِئےَ بھائیِ بِنُ نامےَ بھرمُ ن جائیِ
ترجمہ:اے بھائیوں ، نام سچے گرو کے بغیر نہیں مل سکتا ، اور نام کے بغیر وہم دور نہیں ہوتا۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵੇ ਤਾ ਸੁਖੁ ਪਾਏ ਭਾਈ ਆਵਣੁ ਜਾਣੁ ਰਹਾਈ ॥੩॥
॥3॥ ستِگُرُ سیۄے تا سُکھُ پاۓ بھائیِ آۄنھُ جانھُ رہائیِ
لفظی معنی:درمت گھنی وگوتی ۔ بد عقلی سے بیشمار ذلیل ہوتے ہیں۔ بھرم۔ وہم ۔ گمان۔ شک و شبہات۔ آون جان۔ تناسخ (3)
॥3॥ ترجمہ:جب کوئی سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کر کے اس کی خدمت کرتا ہے ، تب وہ روحانی سکون حاصل کرتا ہے اور اس کی پیدائش اور موت کا چکر ختم کرتا ہے۔
ਸਾਚੁ ਸਹਜੁ ਗੁਰ ਤੇ ਊਪਜੈ ਭਾਈ ਮਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਸਾਚਿ ਸਮਾਈ ॥
॥ ساچُ سہجُ گُر تے اوُپجےَ بھائیِ منُ نِرملُ ساچِ سمائیِ
ترجمہ:اے بھائی ، گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے خُدائی تندرستی کی ابدی حالت ، پھر دماغ بے عیب ہو جاتا ہے اور ابدی خدا میں ضم ہو جاتا ہے۔
ਗੁਰੁ ਸੇਵੇ ਸੋ ਬੂਝੈ ਭਾਈ ਗੁਰ ਬਿਨੁ ਮਗੁ ਨ ਪਾਈ ॥
॥ گُرُ سیۄے سو بوُجھےَ بھائیِ گُر بِنُ مگُ ن پائیِ
ترجمہ:اے بھائی ، صرف وہی شخص اس طرز زندگی کو سمجھتا ہے جو گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے۔ گرو کے بغیر یہ راستہ نہیں ملتا۔
ਜਿਸੁ ਅੰਤਰਿ ਲੋਭੁ ਕਿ ਕਰਮ ਕਮਾਵੈ ਭਾਈ ਕੂੜੁ ਬੋਲਿ ਬਿਖੁ ਖਾਈ ॥੪॥
॥4॥ جِسُ انّترِ لوبھُ کِ کرم کماۄےَ بھائیِ کوُڑُ بولِ بِکھُ کھائیِ
لفظی معنی:ساچ سہچ ۔ حقیقت اور روحانی زندگی کی سمجھ ۔ من نرمل۔ دل پاک ۔ ساچ سمائی۔ حقیقت پسند۔ مگ ۔ راستہ۔ طریقہ ۔ کے کرم کماوے ۔ کونسے اعمال کرے ۔ وکھ ۔ زہر (4)۔
ترجمہ:اے بھائیوں۔ جو لالچ میں مبتلا ہے ، وہ کون سے اچھے کام کرسکتا ہے؟ جھوٹ بولنا اس کی روح کے لیے زہر کھانے کے مترادف ہے۔
ਪੰਡਿਤ ਦਹੀ ਵਿਲੋਈਐ ਭਾਈ ਵਿਚਹੁ ਨਿਕਲੈ ਤਥੁ ॥
॥ پنّڈِت دہیِ ۄِلوئیِئےَ بھائیِ ۄِچہُ نِکلےَ تتھُ
ترجمہ:اے پنڈت ، اگر ہم دہی چھنتے ہیں تو مکھن نکلتا ہے ،
ਜਲੁ ਮਥੀਐ ਜਲੁ ਦੇਖੀਐ ਭਾਈ ਇਹੁ ਜਗੁ ਏਹਾ ਵਥੁ ॥
॥ جلُ متھیِئےَ جلُ دیکھیِئےَ بھائیِ اِہُ جگُ ایہا ۄتھُ
ترجمہ:لیکن اگر ہم پانی گھلاتے ہیں تو ہمیں صرف پانی نظر آتا ہے۔ اسی طرح یہ دنیا بغیر کسی روحانی فائدہ کے خالی رسموں میں مصروف ہے۔
ਗੁਰ ਬਿਨੁ ਭਰਮਿ ਵਿਗੂਚੀਐ ਭਾਈ ਘਟਿ ਘਟਿ ਦੇਉ ਅਲਖੁ ॥੫॥
॥5॥ گُر بِنُ بھرمِ ۄِگوُچیِئےَ بھائیِ گھٹِ گھٹِ دیءُ الکھُ
لفظی معنی:پویئے ۔ رڑکیے ۔ پلائیں۔ اتنھ ۔ حقیقت ۔ اسلیت۔ جل متھئے ۔ پانی ررکنے سے ۔ پانی ہی رہتا ہے ۔ دتھ ۔ اشیا ۔ چیز ۔ بھرم وگوچیئے ۔ بھٹکن اور وہم و گمان میں ذلیل و خوآر ہوتا ہے ۔ دیؤ۔ دیوتا۔ خدا۔ الکھ ۔ جو سمجھ سے باہر ہے (5)
॥5॥ ترجمہ:اے بھائی ، گرو کی تعلیمات کے بغیر ، ہم روحانی طور پر شکوک و شبہات سے دوچار ہیں اور ہر ایک دل میں پائے جانے والے ناقابل فہم خدا کا ادراک نہیں کر سکتے۔
ਇਹੁ ਜਗੁ ਤਾਗੋ ਸੂਤ ਕੋ ਭਾਈ ਦਹ ਦਿਸ ਬਾਧੋ ਮਾਇ ॥
॥ اِہُ جگُ تاگو سوُت کو بھائیِ دہ دِس بادھو ماءِ
ترجمہ:اے بھائیو ، یہ دنیا کپاس کے دھاگے کی طرح ہے جو مایا ، دنیاوی دولت اور طاقت سے ہر طرف بندھی ہوئی ہے۔
ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਗਾਠਿ ਨ ਛੂਟਈ ਭਾਈ ਥਾਕੇ ਕਰਮ ਕਮਾਇ ॥
॥ بِنُ گُر گاٹھِ ن چھوُٹئیِ بھائیِ تھاکے کرم کماءِ
ترجمہ:اے بھائی ، لوگ رسمی کام کرتے کرتے تھک چکے ہیں ، لیکن گرو کی تعلیمات پر عمل کیے بغیر دنیاوی وابستگیوں کی گرہ ڈھیلی نہیں ہوتی۔
ਇਹੁ ਜਗੁ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਇਆ ਭਾਈ ਕਹਣਾ ਕਿਛੂ ਨ ਜਾਇ ॥੬॥
॥6॥ اِہُ جگُ بھرمِ بھُلائِیا بھائیِ کہنھا کِچھوُ ن جاءِ
لفظی معنی:ناگودھا گا۔ دیہہ دس ۔ ہر جگہ۔ گانٹھ نہ چھٹی ۔ گانٹھ نہ کھلے گی (6)
॥6॥ ترجمہ:اے بھائی ، یہ دنیا دنیاوی وابستگیوں کے شکوک و شبہات میں اس قدر گمراہ ہے کہ اس کے بارے میں مزید کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
ਗੁਰ ਮਿਲਿਐ ਭਉ ਮਨਿ ਵਸੈ ਭਾਈ ਭੈ ਮਰਣਾ ਸਚੁ ਲੇਖੁ ॥
॥ گُر مِلِئےَ بھءُ منِ ۄسےَ بھائیِ بھےَ مرنھا سچُ لیکھُ
ترجمہ:اے بھائی ، گرو سے ملنا ، خدا کا قابل احترام خوف ذہن میں ہے۔ خدا کے خوف میں انا کا خاتمہ حقیقی تقدیر کا ادراک ہے۔
ਮਜਨੁ ਦਾਨੁ ਚੰਗਿਆਈਆ ਭਾਈ ਦਰਗਹ ਨਾਮੁ ਵਿਸੇਖੁ ॥
॥ مجنُ دانُ چنّگِیائیِیا بھائیِ درگہ نامُ ۄِسیکھُ
ترجمہ:اے بھائی ، خدا کی موجودگی میں ، نام پر مراقبہ کسی بھی وضو ، صدقہ اور اچھے اعمال سے کہیں زیادہ اعلیٰ ہے۔