Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 632

Page 632

ਅੰਤਿ ਸੰਗ ਕਾਹੂ ਨਹੀ ਦੀਨਾ ਬਿਰਥਾ ਆਪੁ ਬੰਧਾਇਆ ॥੧॥
॥1॥ انّتِ سنّگ کاہوُ نہیِ دیِنا بِرتھا آپُ بنّدھائِیا
لفظی معنی:مکت پنتھ ۔ وہی آزادی کا راستہ ۔ جانیو نے تاہن ۔ نہیں سمجھا ۔ دھن حورن کا دھائیا ۔ سرمایہ ۔ اکھٹا کرنے کے لئے دوڑ دہوپ کرتا ہے ۔ اتت ۔ بوقت آخرت۔ سنگ۔ ساتھ۔ کاہو نہیں دینا۔ کسی نے نہیں دیتا ۔ برتھا۔ بیفائدہ ۔ آپ بندھائیو۔ اپنے آپ کو غلام بنالیا ہے (1)
ترجمہ:ان دنیاوی چیزوں میں سے کسی نے بھی آخر میں کسی کا ساتھ نہیں دیا ، اور آپ نے غیر ضروری طور پر اپنے آپ کو ان دنیاوی بندھنوں میں پھنسا لیا ہے۔

ਨਾ ਹਰਿ ਭਜਿਓ ਨ ਗੁਰ ਜਨੁ ਸੇਵਿਓ ਨਹ ਉਪਜਿਓ ਕਛੁ ਗਿਆਨਾ ॥ ਘਟ ਹੀ ਮਾਹਿ ਨਿਰੰਜਨੁ ਤੇਰੈ ਤੈ ਖੋਜਤ ਉਦਿਆਨਾ ॥੨॥
॥ نا ہرِ بھجِئو ن گُر جنُ سیۄِئو نہ اُپجِئو کچھُ گِیانا
॥2॥ گھٹ ہیِ ماہِ نِرنّجنُ تیرےَ تےَ کھوجت اُدِیانا
لفظی معنی:ناہر بھجو ۔ نہ الہٰی ریاض کی نہ گرجن سیوؤ۔ نہ خدمت مرشد۔ نیہہ اپجئو کچھ گیانا ۔ نہ علم حاصل کیا ۔ گھٹ ۔ دلمیں۔ نرنجنپاک بیداغ۔ کھوجت اویانا ۔ جنگلوں میں ڈہونڈتا ہے (2)
ترجمہ:آپ نے نہ تو خدا کو یاد کیا اور نہ ہی مرشد کی تعلیمات پر عمل کیا اور الہی حکمت نے آپ میں جوش پیدا نہیں کیا۔پاکیزہ خدا آپ کے دل میں بستا ہے ،لیکن آپ اسے بیابان میں ڈھونڈ رہے ہیں۔

ਬਹੁਤੁ ਜਨਮ ਭਰਮਤ ਤੈ ਹਾਰਿਓ ਅਸਥਿਰ ਮਤਿ ਨਹੀ ਪਾਈ ॥ ਮਾਨਸ ਦੇਹ ਪਾਇ ਪਦ ਹਰਿ ਭਜੁ ਨਾਨਕ ਬਾਤ ਬਤਾਈ ॥੩॥੩॥
بہُتُ جنم بھرمت تےَ ہارِئو استھِر متِ نہیِ پائیِ ॥
॥3॥3॥ مانس دیہ پاءِ پد ہرِ بھجُ نانک بات بتائیِ
لفظی معنی:بہت جنم بھرمتتے ہاریؤ۔ بہت دیر بھٹکن میں گذار دی۔
ترجمہ:بہت ساری جنموں سے بھٹکتے ہوئے ، آپ زندگی کا کھیل ہار چکے ہیں۔ آپ نے پیدائش اور موت کے چکر کو ختم کرنے کے لیے مستقل مزاجی میں رہنے کی حکمت حاصل نہیں کی ہے۔
॥3॥3॥ اے نانک ، مرشد نے یہ تعلیم دی ہے ، کہ اب آپ کو یہ قیمتی انسانی جسم مل گیا ہے ، آپ کو خدا کو یاد کرنا چاہیے۔

ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੯ ॥ ਮਨ ਰੇ ਪ੍ਰਭ ਕੀ ਸਰਨਿ ਬਿਚਾਰੋ ॥ ਜਿਹ ਸਿਮਰਤ ਗਨਕਾ ਸੀ ਉਧਰੀ ਤਾ ਕੋ ਜਸੁ ਉਰ ਧਾਰੋ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ سورٹھِ مہلا ੯
॥ من رے پ٘ربھ کیِ سرنِ بِچارو
॥1॥ رہاءُ ॥ جِہ سِمرت گنکا سیِ اُدھریِ تا کو جسُ اُر دھارو
لفظی معنی:سرن۔ زیر پناہ۔ زیر قیادت۔ رہنمائی ۔ وچارو۔ سوچو ۔ سمجھو ۔ حیہہ سمرت۔ جس کی یادوریاض سے ۔ گنگا۔ ایک بدقماس عورت ۔ ادھری ۔ کامیاب ہوئی۔ تا کو جس۔ اسکی صفت صلاح ۔ ار دھارو۔ دل میں بساؤ ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے میرے ذہن ، خدا کی پناہ میں آؤ اور اسے یاد کرو۔اس خدا کی حمد اپنے ذہن میں بساؤ ، جس کو یاد کرنے سے (گنکا) جیسی طوائف بھی برائیوں سے آزاد ॥1॥ ہو گئی۔

ਅਟਲ ਭਇਓ ਧ੍ਰੂਅ ਜਾ ਕੈ ਸਿਮਰਨਿ ਅਰੁ ਨਿਰਭੈ ਪਦੁ ਪਾਇਆ ॥ ਦੁਖ ਹਰਤਾ ਇਹ ਬਿਧਿ ਕੋ ਸੁਆਮੀ ਤੈ ਕਾਹੇ ਬਿਸਰਾਇਆ ॥੧॥
॥ اٹل بھئِئو دھ٘روُء جا کےَ سِمرنِ ارُ نِربھےَ پدُ پائِیا
॥1॥ دُکھ ہرتا اِہ بِدھِ کو سُیامیِ تےَ کاہے بِسرائِیا
ترجمہ:جس کو یاد کر کے عقیدت مند (دھرو) روحانی طور پر امر ہو گیا اور اسے بے خوفی کی حالت ملی ،تم نے اس خدا کو اپنے ذہن سے کیوں بھلا دیا ہےجواس ॥1॥ قسم کے دکھوں کو ختم کرنے والا ہے؟

ਜਬ ਹੀ ਸਰਨਿ ਗਹੀ ਕਿਰਪਾ ਨਿਧਿ ਗਜ ਗਰਾਹ ਤੇ ਛੂਟਾ ॥ ਮਹਮਾ ਨਾਮ ਕਹਾ ਲਉ ਬਰਨਉ ਰਾਮ ਕਹਤ ਬੰਧਨ ਤਿਹ ਤੂਟਾ ॥੨॥
॥ جب ہیِ سرنِ گہیِ کِرپا نِدھِ گج گراہ تے چھوُٹا
॥2॥ مہما نام کہا لءُ برنءُ رام کہت بنّدھن تِہ توُٹا
لفظی معنی:گج ۔ ہاتھی ۔ گراہ ۔ تندو آ۔ لقمہ ۔ مہما نام۔نام کی عظمت ۔ بندھن۔ غلامی (2)
ترجمہ:جب افسانوی ہاتھی گج نے مدد کے لیے پکارا اور رحمت کے سمندر خدا کی پناہ لی تو وہ مگرمچھ سے بچ گیا۔میں خدا کے نام کی کتنی شان بیان کرو ہرجائی ॥2॥ خدا کا نام لیتے ہوئے اس ہاتھی (گج) کے بندھن ٹوٹ گئے۔

ਅਜਾਮਲੁ ਪਾਪੀ ਜਗੁ ਜਾਨੇ ਨਿਮਖ ਮਾਹਿ ਨਿਸਤਾਰਾ ॥ ਨਾਨਕ ਕਹਤ ਚੇਤ ਚਿੰਤਾਮਨਿ ਤੈ ਭੀ ਉਤਰਹਿ ਪਾਰਾ ॥੩॥੪॥
॥ اجاملُ پاپیِ جگُ جانے نِمکھ ماہِ نِستارا
॥3॥4॥ نانک کہت چیت چِنّتامنِ تےَ بھیِ اُترہِ پارا
لفظی معنی:اجامل ۔ فتوج کا ایک برہمن۔ پاپی ۔ گنا ہگار۔ جگ جانے ۔ جس کی باابت عالم لوگ جانتے تھے ۔ نمکھ ماہے ۔ ذراسی دیر میں۔ نستارا۔ کامیاب ہوا۔ چنتامن۔ وہ قیمتی منی جس کے خیال سے یاد سے دلی مرادیں پوری ہوتی ہے (3)
ترجمہ:اجامل ، جو پوری دنیا میں ایک گنہگار کے طور پر جانا جاتا تھا ، وہ ایک لمحے میں خدا کو یاد کرنے سے بچ گیا۔نانک کہتا ہے ، ساری دلی خواہش پوری ॥3॥4॥ کرنے والے خدا کو یاد کرو ، تاکہ تم بھی اس خوفناک دنیاوی برائیوں کے سمندر سے پار ہو جاؤ۔

ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੯ ॥ ਪ੍ਰਾਨੀ ਕਉਨੁ ਉਪਾਉ ਕਰੈ ॥ ਜਾ ਤੇ ਭਗਤਿ ਰਾਮ ਕੀ ਪਾਵੈ ਜਮ ਕੋ ਤ੍ਰਾਸੁ ਹਰੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ سورٹھِ مہلا ੯
॥ پ٘رانیِ کئُنُ اُپاءُ کرےَ
॥1॥ رہاءُ ॥ جا تے بھگتِ رام کیِ پاۄےَ جم کو ت٘راسُ ہرےَ
ترجمہ:انسان کو کس قسم کی کوششیں کرنی چاہئیں ،ہر جگہ بسنے والے خدا کی عقیدت مندانہ عبادت حاصل کرنے کے لیئے اور موت کے خوف کو ختم کرنے ک قابل ॥1॥ ہونے کے لیئے؟

ਕਉਨੁ ਕਰਮ ਬਿਦਿਆ ਕਹੁ ਕੈਸੀ ਧਰਮੁ ਕਉਨੁ ਫੁਨਿ ਕਰਈ ॥ ਕਉਨੁ ਨਾਮੁ ਗੁਰ ਜਾ ਕੈ ਸਿਮਰੈ ਭਵ ਸਾਗਰ ਕਉ ਤਰਈ ॥੧॥
॥ کئُنُ کرم بِدِیا کہُ کیَسیِ دھرمُ کئُنُ پھُنِ کرئیِ
॥1॥ کئُنُ نامُ گُر جا کےَ سِمرےَ بھۄ ساگر کءُ ترئیِ
ترجمہ:کون سےاعمال ، کونسا علم ، اور کون سے دوسرے اعمال صالحہ پر عمل کر سکتے ہیں؟وہ نام کیا ہے جو مرشد کی طرف سے ملتا ہے ، جس کو یاد کرنے ॥1॥ سے ایک شخص اس خوفناک دنیاوی برائیوں کے سمندر سے پار تیر سکتا ہے؟

ਕਲ ਮੈ ਏਕੁ ਨਾਮੁ ਕਿਰਪਾ ਨਿਧਿ ਜਾਹਿ ਜਪੈ ਗਤਿ ਪਾਵੈ ॥ ਅਉਰ ਧਰਮ ਤਾ ਕੈ ਸਮ ਨਾਹਨਿ ਇਹ ਬਿਧਿ ਬੇਦੁ ਬਤਾਵੈ ॥੨॥
॥ کل مےَ ایکُ نامُ کِرپا نِدھِ جاہِ جپےَ گتِ پاۄےَ
॥2॥ ائُر دھرم تا کےَ سم ناہنِ اِہ بِدھِ بیدُ بتاۄےَ
ترجمہ:خدا کا نام ہی اس دنیا میں رحمت کا خزانہ ہے ، جس کو یاد کرتے ہوئے انسان کو اعلیٰ روحانی حالت حاصل ہوتی ہے۔صداقت کا کوئی اور عمل خدا کو نام کو ॥2॥ یاد کرنے کے برابر نہیں ہے ، وید (ہندوؤں کے صحیفے) ہمیں یہ بتاتے ہیں۔

ਸੁਖੁ ਦੁਖੁ ਰਹਤ ਸਦਾ ਨਿਰਲੇਪੀ ਜਾ ਕਉ ਕਹਤ ਗੁਸਾਈ ॥ ਸੋ ਤੁਮ ਹੀ ਮਹਿ ਬਸੈ ਨਿਰੰਤਰਿ ਨਾਨਕ ਦਰਪਨਿ ਨਿਆਈ ॥੩॥੫॥
॥ سُکھُ دُکھُ رہت سدا نِرلیپیِ جا کءُ کہت گُسائیِ
॥3॥5॥ سو تُم ہیِ مہِ بسےَ نِرنّترِ نانک درپنِ نِیائیِ
ترجمہ:خدا جو کائنات کا مالک کہلاتا ہے وہ کسی بھی درد یا خوشی سے بالاتر ہے اور ہمیشہ مایا سے لاتعلق رہتا ہے۔اے نانک ، خدا ہمیشہ آپ کے اندر بستا ہے، جیسے آئینے میں تصویر۔

ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੯ ॥ ਮਾਈ ਮੈ ਕਿਹਿ ਬਿਧਿ ਲਖਉ ਗੁਸਾਈ ॥ ਮਹਾ ਮੋਹ ਅਗਿਆਨਿ ਤਿਮਰਿ ਮੋ ਮਨੁ ਰਹਿਓ ਉਰਝਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ سورٹھِ مہلا ੯
॥ مائیِ مےَ کِہِ بِدھِ لکھءُ گُسائیِ
॥1॥ رہاءُ ॥ مہا موہ اگِیانِ تِمرِ مو منُ رہِئو اُرجھائیِ
لفظی معنی:کیہہ بدھ ۔ کس طریقے سے ۔ الکھو ۔پہچانوں۔ سمجھوں۔ مہاموہ اگیان تمر۔ گہری محبت اور جہالت و لاعلمی کے اندھیرے میں۔ ارجھائی ۔ گرفتار۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے میری ماں،میں خدا کو کیسے پہچانوں ، جو کائنات کا مالک ہے؟کیونکہ میرادماغ شدید دنیاوی وابستگیوں اور روحانی جہالت کے اندھیرے میں الجھا ہوا ہے۔

ਸਗਲ ਜਨਮ ਭਰਮ ਹੀ ਭਰਮ ਖੋਇਓ ਨਹ ਅਸਥਿਰੁ ਮਤਿ ਪਾਈ ॥ ਬਿਖਿਆਸਕਤ ਰਹਿਓ ਨਿਸ ਬਾਸੁਰ ਨਹ ਛੂਟੀ ਅਧਮਾਈ ॥੧॥
॥ سگل جنم بھرم ہیِ بھرم کھوئِئو نہ استھِرُ متِ پائیِ
॥1॥ بِکھِیاسکت رہِئو نِس باسُر نہ چھوُٹیِ ادھمائیِ
لفظی معنی:سگل جنمتمام زندگی۔بھرم ہی بھرم کھوئیو۔ وہم وگمان میںضائع کیاستھر مت۔ مستقبل سمجھ ۔ بکھیاسکت۔ رہو نس باسد۔ روز و شب یا شہوت اور برائیوں میں مشغول رہا۔ ادھمائی کمنگی (1)
ترجمہ:میں نےاپنی ساری زندگی ایک کے بعد ایک شک میں ضائع کی ہے ، اور کبھی ایسی حکمت حاصل نہیں کی جس سے میرا دماغ مستحکم رہے۔ دن راتمیںدنیاویدولت اور طاقت میں مگن رہ ہوں ॥1॥ اور میں اپنی بدکاری کو ترک نہیں کر پا رہا ہوں۔

ਸਾਧਸੰਗੁ ਕਬਹੂ ਨਹੀ ਕੀਨਾ ਨਹ ਕੀਰਤਿ ਪ੍ਰਭ ਗਾਈ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕ ਮੈ ਨਾਹਿ ਕੋਊ ਗੁਨੁ ਰਾਖਿ ਲੇਹੁ ਸਰਨਾਈ ॥੨॥੬॥
॥ سادھسنّگُ کبہوُ نہیِ کیِنا نہ کیِرتِ پ٘ربھ گائیِ
॥2॥6॥ جن نانک مےَ ناہِ کوئوُ گُنُ راکھِ لیہُ سرنائیِ
لفظی معنی:سادھ سنگ ۔ صحبت و قربت پاکدامناں ۔ کبہو ۔ کبھی ۔ کیرت۔ صف صلاح۔
ترجمہ:میں کبھی بھی مقدس جماعت میں شامل نہیں ہوا اور نہ ہی میں نے کبھی خدا کی حمد گائی۔اے نانک ، مجھ میں کوئی خوبی نہیں؛ اے خدا! مجھے اپنی پناہ میں

ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੯ ॥ ਮਾਈ ਮਨੁ ਮੇਰੋ ਬਸਿ ਨਾਹਿ ॥ ਨਿਸ ਬਾਸੁਰ ਬਿਖਿਅਨ ਕਉ ਧਾਵਤ ਕਿਹਿ ਬਿਧਿ ਰੋਕਉ ਤਾਹਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ سورٹھِ مہلا ੯
॥ مائیِ منُ میرو بسِ ناہِ
॥1॥ رہاءُ ॥ نِس باسُر بِکھِئن کءُ دھاۄت کِہِ بِدھِ روکءُ تاہِ
لفظی معنی:نس باسر۔ روز و شب ۔ دن رات۔ وکھیان کو دھاوت۔ بد کاریؤں کی طرف بھاگتا ہے ۔ کیہہ بدھ ۔ کس طریقے سے ۔ تاہے ۔ اسے ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اے میری ماں،میرا دماغ میرے قابو میں نہیں ہے۔دن رات یہ زہریلی دنیاوی دولتاورطاقت کی محبت کے پیچھے دوڑتا ہے۔ میں اسے کیسے روک سکتا ہوں؟

ਬੇਦ ਪੁਰਾਨ ਸਿਮ੍ਰਿਤਿ ਕੇ ਮਤ ਸੁਨਿ ਨਿਮਖ ਨ ਹੀਏ ਬਸਾਵੈ ॥ ਪਰ ਧਨ ਪਰ ਦਾਰਾ ਸਿਉ ਰਚਿਓ ਬਿਰਥਾ ਜਨਮੁ ਸਿਰਾਵੈ ॥੧॥
॥ بید پُران سِم٘رِتِ کے مت سُنِ نِمکھ ن ہیِۓ بساۄےَ
॥1॥ پر دھن پر دارا سِءُ رچِئو بِرتھا جنمُ سِراۄےَ
لفظی معنی:مت ۔ سمجھ سبق۔ نمکھ ۔ ذرا سی دیر کے لئے ۔ سیئے ۔ دلمیں ۔ پردھن۔ دوسروں کے سرمایہ۔ پردارا۔ دوسروں کی عورت ۔ رچیؤ۔ محظوظ رہتا ہے۔ سراوے گذار رہتا ہے (1)
ترجمہ:یہاں تک کہ ویدوں ، پرانوں اور سمرتیوں (صحیفوں) کی تعلیمات کو سننے کے بعد بھی ، ایک ان تعلیمات کو ایک لمحے کے لیے بھی اپنےدل میں نہیں رکھتا۔
وہ دوسروں کی دولت اور عورتوں کے بارے میں خیالات میں مگن رہتا ہے ، اور اس طرح وہ اپنی ساری زندگی بیکار گزارتا ہے۔

ਮਦਿ ਮਾਇਆ ਕੈ ਭਇਓ ਬਾਵਰੋ ਸੂਝਤ ਨਹ ਕਛੁ ਗਿਆਨਾ ॥ ਘਟ ਹੀ ਭੀਤਰਿ ਬਸਤ ਨਿਰੰਜਨੁ ਤਾ ਕੋ ਮਰਮੁ ਨ ਜਾਨਾ ॥੨॥
॥ مدِ مائِیا کےَ بھئِئو باۄرو سوُجھت نہ کچھُ گِیانا
॥2॥ گھٹ ہیِ بھیِترِ بست نِرنّجنُ تا کو مرمُ ن جانا
لفظی معنی:مدمائیا ۔ دنیاوی دولت کے نشے مین۔ بھؤ بادرد۔ دیوانہ ہوگیا ہے ۔ گیانا۔ دانشمندی ۔ گھٹ ہی بھیتر ۔ دلمییں ہی ۔ ببستے نرنجن ۔ پاک بیداغ خڈا بستا ہے۔ مرم۔ راز۔ بھید (2)
ترجمہ:مایا (دنیاوی دولت کی محبت) کا نشہ ہونے کی وجہ سے ، وہ پاگل ہو گیا ہے اور اسے تھوڑی سی روحانی حکمت بھی سمجھ نہیں آتی ہے۔بے عیب خدا دل ہی ॥2॥ میں بستا ہے ، لیکن وہ اس راز کو نہیں سمجھتا۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top