Page 586
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਭੈ ਵਿਚਿ ਸਭੁ ਆਕਾਰੁ ਹੈ ਨਿਰਭਉ ਹਰਿ ਜੀਉ ਸੋਇ ॥ ਸਤਿਗੁਰਿ ਸੇਵਿਐ ਹਰਿ ਮਨਿ ਵਸੈ ਤਿਥੈ ਭਉ ਕਦੇ ਨ ਹੋਇ ॥
॥3॥ سلوکُ مਃ
॥ بھےَ ۄِچِ سبھُ آکارُ ہےَ نِربھءُ ہرِ جیِءُ سوءِ
॥ ستِگُرِ سیۄِئےَ ہرِ منِ ۄسےَ تِتھےَ بھءُ کدے ن ہوءِ
ترجمہ:ساری قائنات قدرت غرض یہ کہ جو کچھ بھی زیر نظر ہے،وہ خوف میں ہے، واحد خدا ہے جو بیخوف ہے ۔ سچے مرشد کی تعلیمات پر عمل کرنے سے خدا دل میں بستا ہے وہاں (اس دل میں) خوف نہیں رہتا۔
ਦੁਸਮਨੁ ਦੁਖੁ ਤਿਸ ਨੋ ਨੇੜਿ ਨ ਆਵੈ ਪੋਹਿ ਨ ਸਕੈ ਕੋਇ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਮਨਿ ਵੀਚਾਰਿਆ ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਸੁ ਹੋਇ ॥ ਨਾਨਕ ਆਪੇ ਹੀ ਪਤਿ ਰਖਸੀ ਕਾਰਜ ਸਵਾਰੇ ਸੋਇ ॥੧॥
॥ دُسمنُ دُکھُ تِسُ نو نیڑِ ن آۄےَ پوہِ ن سکےَ کوءِ
॥ گُرمُکھِ منِ ۄیِچارِیا جو تِسُ بھاۄےَ سُ ہوءِ
॥1॥ نانک آپے ہیِ پتِ رکھسیِ کارج سۄارے سوءِ
لفظی معنی:آکار ۔ قائنات ۔ عالم کا پھیلاو۔ نربھؤ۔ بیخوف۔ سوئے ۔ وہی ۔ پوہ ۔ اثر ۔ متاثر۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ جو تس بھاوے ۔ جو اس کی رضا ہے ۔ جو وہ چاہتا ہے ۔ پت ۔ عزت ۔
ترجمہ:دشمن اور عذاب اس کے نزدیک نہیں بھٹکتے ۔ لہذا ، یہ خیال مرید مرشد شخص کے ذہن میں آتا ہے کہ صرف وہی ہوتا ہے جو خدا کو پسند ہو۔اے نانک ، خدا خود ہماری عزت بچائے گا، ॥1॥ کیونکہ صرف وہی ہمارے معاملات کو حل کرتا ہے۔
ਮਃ ੩ ॥ ਇਕਿ ਸਜਣ ਚਲੇ ਇਕਿ ਚਲਿ ਗਏ ਰਹਦੇ ਭੀ ਫੁਨਿ ਜਾਹਿ ॥ ਜਿਨੀ ਸਤਿਗੁਰੁ ਨ ਸੇਵਿਓ ਸੇ ਆਇ ਗਏ ਪਛੁਤਾਹਿ ॥ ਨਾਨਕ ਸਚਿ ਰਤੇ ਸੇ ਨ ਵਿਛੁੜਹਿ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਿ ਸਮਾਹਿ ॥੨॥
॥3॥ مਃ
॥ اِکِ سجنھ چلے اِکِ چلِ گۓ رہدے بھیِ پھُنِ جاہِ
جِنیِ ستِگُرُ ن سیۄِئو سے آءِ گۓ پچھُتاہِ ॥
॥2॥ نانک سچِ رتے سے ن ۄِچھُڑہِ ستِگُرُ سیۄِ سماہِ
لفظی معنی:رحدے ۔ باقی ۔ فن۔ بعد۔ سچ رنے ۔ سچ ۔ خدا میں محو ومجذوب و محظوظ۔ سمائے ۔ یکسو۔
ترجمہ:ایک دوست دنیا سے رخصت ہوگئے ہیں ایک جا رہے ہیں باقیوں نے بھی چلے جانا ہے۔ جو سبق مرشد پر عمل پیرا نہیں ہوئے وہ تناسخ میں پڑ کر پچھتاتے ہیں۔ اے نانک جو الہیٰ نام کی محبت سے سرشار رہتے ہیں انہیں الہٰی جدائی نہیں ہوتی اور سبق مرشد پر عمل کرکے خدا سے یکسوئی پاتے ہیں۔
ਪਉੜੀ ॥ ਤਿਸੁ ਮਿਲੀਐ ਸਤਿਗੁਰ ਸਜਣੈ ਜਿਸੁ ਅੰਤਰਿ ਹਰਿ ਗੁਣਕਾਰੀ ॥ ਤਿਸੁ ਮਿਲੀਐ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰੀਤਮੈ ਜਿਨਿ ਹੰਉਮੈ ਵਿਚਹੁ ਮਾਰੀ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ تِسُ مِلیِئےَ ستِگُر سجنھےَ جِسُ انّترِ ہرِ گُنھکاریِ
॥ تِسُ مِلیِئےَ ستِگُر پ٘ریِتمےَ جِنِ ہنّئُمےَ ۄِچہُ ماریِ
ترجمہ:اس سچے دوست مرشد سے ملو جس کے دل میں بااوصاف خدا بستا ہے ۔ اس پیارے سچے مرشد سے ملو جس نے اپنے دل سے انا مٹادی۔
ਸੋ ਸਤਿਗੁਰੁ ਪੂਰਾ ਧਨੁ ਧੰਨੁ ਹੈ ਜਿਨਿ ਹਰਿ ਉਪਦੇਸੁ ਦੇ ਸਭ ਸ੍ਰਿਸ੍ਟਿ ਸਵਾਰੀ ॥ ਨਿਤ ਜਪਿਅਹੁ ਸੰਤਹੁ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਭਉਜਲ ਬਿਖੁ ਤਾਰੀ ॥ ਗੁਰਿ ਪੂਰੈ ਹਰਿ ਉਪਦੇਸਿਆ ਗੁਰ ਵਿਟੜਿਅਹੁ ਹੰਉ ਸਦ ਵਾਰੀ ॥੨॥
॥ سو ستِگُرُ پوُرا دھنُ دھنّنُ ہےَ جِنِ ہرِ اُپدیسُ دے سبھ س٘رِس٘ٹِ سۄاریِ
॥ نِت جپِئہُ سنّتہُ رام نامُ بھئُجل بِکھُ تاریِ
॥2॥ گُرِ پوُرےَ ہرِ اُپدیسِیا گُر ۄِٹڑِئہُ ہنّءُ سد ۄاریِ
لفظی معنی:جس انتر ہر گنکاری ۔ جس کے دلمیں گن کرنے والا بستا ہے ۔ مراد خدا بستا ہے ۔ سر شٹ سواری۔ سارے عالم کو راہ راست پر لائیا۔ بھوجل۔ خوفناک سمندر۔ اپدنیسیا۔ نصیحتواعظ ہدایت۔ وٹڑیہو۔ اپروں۔
ترجمہ:وہ کامل سچا مرشد قابل تعریف ہے جس نے الہٰی سبق وواعظ سے سارے عالم کو راہ راست پر لگائیا ہے ۔ اے پاکدامن خدا رسیدہ سنتوں اس خدا کو یاد کرؤ تاکہ زندگی کے خوفناک ذسمندر کو عبور کیا جا سکے ۔وہ کامل مرشد قابل ستائش ہے جس نے الہیٰ سبق و واعظ دیا ۔ ایسے مرشد پر سو بار قربان ہوں ۔
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਕੀ ਸੇਵਾ ਚਾਕਰੀ ਸੁਖੀ ਹੂੰ ਸੁਖ ਸਾਰੁ ॥ ਐਥੈ ਮਿਲਨਿ ਵਡਿਆਈਆ ਦਰਗਹ ਮੋਖ ਦੁਆਰੁ ॥
॥3॥ سلوکُ مਃ
॥ ستِگُر کیِ سیۄا چاکریِ سُکھیِ ہوُنّ سُکھ سارُ
॥ ایَتھےَ مِلنِ ۄڈِیائیِیا درگہ موکھ دُیارُ
ترجمہ:سچے مرشد کی عقیدت اور اطاعت سکوناور خوشی کا ذریعہ ہے۔سچے مرشد کی تعلیمات پر عمل کرنےسے، ایک شخصاس دنیا میںعظمت حاصل کرتا ہے اور الہی دربار میںنجات حاصل کر ہے۔
ਸਚੀ ਕਾਰ ਕਮਾਵਣੀ ਸਚੁ ਪੈਨਣੁ ਸਚੁ ਨਾਮੁ ਅਧਾਰੁ ॥ ਸਚੀ ਸੰਗਤਿ ਸਚਿ ਮਿਲੈ ਸਚੈ ਨਾਇ ਪਿਆਰੁ ॥
॥ سچیِ کار کماۄنھیِ سچُ پیَننھُ سچُ نامُ ادھارُ
॥ سچیِ سنّگتِ سچِ مِلےَ سچےَ ناءِ پِیارُ
ترجمہ:اپنے آپ کو سچے مرشد کے لیے وقف کرنا اور اچھے اعمال کرنا اور سچے الہیٰ نام کو اپنا بنیادی سہارا بنانا سچائی کا لباس پہننے کے مترادف ہے۔ سچے مرشد کے ساتھ وابستگی سے ، انسان صدیوی الہیٰ نام سے محبت کرنا شروع کرتا ہے اور سچے خدا کی محبت سے سرشار رہتا ہے۔
ਸਚੈ ਸਬਦਿ ਹਰਖੁ ਸਦਾ ਦਰਿ ਸਚੈ ਸਚਿਆਰੁ ॥ ਨਾਨਕ ਸਤਿਗੁਰ ਕੀ ਸੇਵਾ ਸੋ ਕਰੈ ਜਿਸ ਨੋ ਨਦਰਿ ਕਰੈ ਕਰਤਾਰੁ ॥੧॥
॥ سچےَ سبدِ ہرکھُ سدا درِ سچےَ سچِیارُ
॥1॥ نانک ستِگُر کیِ سیۄا سو کرےَ جِس نو ندرِ کرےَ کرتارُ
لفظی معنی:سکھی ہوں۔ سکھ سار۔ حقیقی اور اصلی سکھ اور بنیادی سکھ ۔ وڈیائیا۔ عظمت و حشمت و شہرت۔ درگیہہ۔ دربار الہٰی ۔ موکھ دوآر۔ در نجات۔ آزادی کا دیر دہلیز ۔ کار ۔ کام ۔ کماونی ۔ عمل کرنا۔ سچ پہن ۔ حقیقی یا سچا پہراوا۔ پوشش ۔ پیراہن۔ آدھار ۔ آسرا۔ سچی سنگت ۔ سچے آدمیوں کی صحبت و قربت و ساتھ سچے نائے پیار ۔ سچے الہٰی نام سچ وحقیقت سے محبت ہرکھ ۔ خوشی ۔ سچیار ۔ خوش اخلاق۔ پاک روح۔ نیک۔ چلن ۔ ندر کرے کرتار۔ جس پر الہٰی کار ساز کرتار کی نگاہ شفقت ہو ۔
ترجمہ:انسان ہمیشہ خدا کے سچے نام پر خوش رہتا ہے اور اس کی حضوری میں عزت پاتا ہے۔تاہم ، اے نانک ، صرف وہی شخص اپنے آپ کو سچے مرشد کے لیے وقف کرتا ہے ، جسے خالق ॥1॥ اپنے فضل کی نعمت سے نوازتا ہے۔
ਮਃ ੩ ॥ ਹੋਰ ਵਿਡਾਣੀ ਚਾਕਰੀ ਧ੍ਰਿਗੁ ਜੀਵਣੁ ਧ੍ਰਿਗੁ ਵਾਸੁ ॥ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਛੋਡਿ ਬਿਖੁ ਲਗੇ ਬਿਖੁ ਖਟਣਾ ਬਿਖੁ ਰਾਸਿ ॥
॥3॥ مਃ
॥ ہور ۄِڈانھیِ چاکریِ دھ٘رِگُ جیِۄنھُ دھ٘رِگُ ۄاسُ
॥ انّم٘رِتُ چھوڈِ بِکھُ لگے بِکھُ کھٹنھا بِکھُ راسِ
ترجمہ:خدا کی ریاضت عبادت کے علاوہ دوسروں کی خدمت لعنت ہے زندگی کے لئے اور زندگی گذارنا قابل مذمت ہے ۔ جو آب حیات مراد الہیٰ نام چھوڑ کر دنیاوی دولت جو زندگی کے لئے ایک زہر کی مانند ہے اسے کمانے میں مصروف ہیں اور زہر ہی ان کا سرمایہ ہے ۔
ਬਿਖੁ ਖਾਣਾ ਬਿਖੁ ਪੈਨਣਾ ਬਿਖੁ ਕੇ ਮੁਖਿ ਗਿਰਾਸ ॥ ਐਥੈ ਦੁਖੋ ਦੁਖੁ ਕਮਾਵਣਾ ਮੁਇਆ ਨਰਕਿ ਨਿਵਾਸੁ ॥
॥ بِکھُ کھانھا بِکھُ پیَننھا بِکھُ کے مُکھِ گِراس
॥ ایَتھےَ دُکھو دُکھُ کماۄنھا مُئِیا نرکِ نِۄاسُ
ترجمہ:زہر ہی ان کی خوراک ہے اور ذہر ہی پوشاک اور زہر کا ہی منہ میں لقمہ ہے ۔وہ اس عالم میں عذاب پاتے ہیں اور آئندہ دوزخ نصیب ہوتا ہے۔
ਮਨਮੁਖ ਮੁਹਿ ਮੈਲੈ ਸਬਦੁ ਨ ਜਾਣਨੀ ਕਾਮ ਕਰੋਧਿ ਵਿਣਾਸੁ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਕਾ ਭਉ ਛੋਡਿਆ ਮਨਹਠਿ ਕੰਮੁ ਨ ਆਵੈ ਰਾਸਿ ॥
॥ منمُکھ مُہِ میَلےَ سبدُ ن جانھنیِ کام کرودھِ ۄِنھاسُ
॥ ستِگُر کا بھءُ چھوڈِیا منہٹھِ کنّمُ ن آۄےَ راسِ
ترجمہ:مرید من، سبق یا کلام مرشد نہیں سمجھتے منہ اور زبان سے ناپاک ہیں۔ شہوت اور غصہ میں ہی ان کی موت واقع ہوجاتی ہے ۔ سچے مرشد کا ادب آداب چھوڑ کر دلی ضد سے کیا کام کبھی در ست نہیں بیٹھتا ۔
ਜਮ ਪੁਰਿ ਬਧੇ ਮਾਰੀਅਹਿ ਕੋ ਨ ਸੁਣੇ ਅਰਦਾਸਿ ॥ ਨਾਨਕ ਪੂਰਬਿ ਲਿਖਿਆ ਕਮਾਵਣਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮਿ ਨਿਵਾਸੁ ॥੨॥
॥ جمُ پُرِ بدھے ماریِئہِ کو ن سُنھے ارداسِ
॥2॥ نانک پوُربِ لِکھِیا کماۄنھا گُرمُکھِ نامِ نِۄاسُ
لفظی معنی:وڈانی ۔ بیگانی ۔ مرشد کے علاوہ دوسروں کی ۔ دھرگ۔ لعنت ۔ قابل مذمت ۔ واس۔ بسنا۔ انمرت۔ آب حیات ۔ وکھ ۔ زہر ۔ کھٹنا ۔کمانا۔ راس۔ سرمایہ ۔ گراس ۔ لعمہ ۔ نرک ۔ دوزخ۔ میلے۔ ناپاک۔ سبد ۔ سبد۔ سبق ۔ کلام۔ کام ۔ شہوت ۔ کرودھ ۔ غصہ ۔ وناس۔ فناہ ۔ تباہ و برباد ۔ بھو ۔ پیار۔ ہٹھ ۔ ضد۔ راس ۔ درست۔ ارداس۔ عرض ۔گذارش۔
ترجمہ:وہ الہٰی کوتوالی میں مار کھاتے ہیں اور کوئی ان کی عرض نہیں سنتا۔ اے نانک۔ پہلے سے اعمالنامے میں تحریر شدہ انسان کام کرتا ہے، مگر مرید مرشد الہیٰ نام کی یاد و ریاض میں مشغول رہتے ہیں۔
ਪਉੜੀ ॥ ਸੋ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਿਹੁ ਸਾਧ ਜਨੁ ਜਿਨਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਦ੍ਰਿੜਾਇਆ ॥ ਸੋ ਸਤਿਗੁਰੁ ਪੂਜਹੁ ਦਿਨਸੁ ਰਾਤਿ ਜਿਨਿ ਜਗੰਨਾਥੁ ਜਗਦੀਸੁ ਜਪਾਇਆ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ سو ستِگُرُ سیۄِہُ سادھ جنُ جِنِ ہرِ ہرِ نامُ د٘رِڑائِیا
॥ سو ستِگُرُ پوُجہُ دِنسُ راتِ جِنِ جگنّناتھُ جگدیِسُ جپائِیا
ترجمہ:اے پاکدامن خادموں اس سچے مرشد کی خدمت کرؤ مراد اس کی تعلیمات پرعمل کرو جس نے الہٰی نام ذہن نشین کرائیا ہے ۔ ایسے سچے مرشد کی روز و شب پر ستش کرو جس نے مالک عالم کی ریاضعبادت کروائی ہے۔
ਸੋ ਸਤਿਗੁਰੁ ਦੇਖਹੁ ਇਕ ਨਿਮਖ ਨਿਮਖ ਜਿਨਿ ਹਰਿ ਕਾ ਹਰਿ ਪੰਥੁ ਬਤਾਇਆ ॥ ਤਿਸੁ ਸਤਿਗੁਰ ਕੀ ਸਭ ਪਗੀ ਪਵਹੁ ਜਿਨਿ ਮੋਹ ਅੰਧੇਰੁ ਚੁਕਾਇਆ ॥ ਸੋ ਸਤਗੁਰੁ ਕਹਹੁ ਸਭਿ ਧੰਨੁ ਧੰਨੁ ਜਿਨਿ ਹਰਿ ਭਗਤਿ ਭੰਡਾਰ ਲਹਾਇਆ ॥੩॥
॥ سو ستِگُرُ دیکھہُ اِک نِمکھ نِمکھ جِنِ ہرِ کا ہرِ پنّتھُ بتائِیا
॥ تِسُ ستِگُر کیِ سبھ پگیِ پۄہُ جِنِ موہ انّدھیرُ چُکائِیا
॥3॥ سو ستگُرُ کہہُ سبھِ دھنّنُ دھنّنُ جِنِ ہرِ بھگتِ بھنّڈار لہائِیا
لفظی معنی:درڑائیا ۔ پکا کرائیا۔ ذہننشین کرائیا۔ جگناتھ ۔ مالک عالم ۔ جگدیس ۔ مالک علام ۔ پوجہو ۔ پرستش کرؤ۔ نمکھ نمکھ ۔ ہر وقت ۔ ہر آنکھ جھپکنے کی دیر کے لئے ۔ پنتھ راستہ ۔ پگی ۔ پاؤں۔ موہ اندھیر۔ محب کا اندھیرا ۔ چکائیا ۔ متائیا۔ بھنڈار ۔ ذخیرہ ۔ خزانہ ۔لہائیا۔ حاصل کرائیا۔
ترجمہ:ایسے سچے مرشد کا ہر وقت دیدار کرؤ جو الہٰی میلاپ کا راستہ بتاتا ہے ۔ اس سچے مرشد کے پاوں پڑؤ جس نے دنیاوی محبت کا اندھیرا دور کیا ۔ اس سچے مرشد کو مبارک کہو جس نے الہٰی پیار کا خزانہ دریافت کرائیا۔
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਸਤਿਗੁਰਿ ਮਿਲਿਐ ਭੁਖ ਗਈ ਭੇਖੀ ਭੁਖ ਨ ਜਾਇ ॥
॥ 3॥ سلوکُ مਃ
॥ ستِگُرِ مِلِئےَ بھُکھ گئیِ بھیکھیِ بھُکھ ن جاءِ
ترجمہ:سچے مرشد سے ملنے سے انسان کی بھوک اور دنیاوی چیزوں کی آرزو مٹ جاتی ہے ، جبکہ محض مقدس لباس پہننے سے انسان کی بھوک نہیں مٹتی۔