Page 296
ਗਿਆਨੁ ਸ੍ਰੇਸਟ ਊਤਮ ਇਸਨਾਨੁ ॥
॥ گِیانُ س٘ریسٹ اوُتم اِسنانُ
لفطی معنیٰ:۔۔ بدھیا۔ علم و ہز ۔ تپ ۔ زہر و ریاضت ۔ جوگ۔ الہٰی رسائی کا طریقہ ۔ دھیان۔ توجہ ۔ گیان سر یشٹ۔ بلند علم و ہنر۔ اتم اسنان۔ زیارت گاہوں کی زیارت
ترجُمہ:۔علم و ہنر ۔ زہد و ریاضت ۔ الہٰی رضائی کا علم اور خدا میں توجہی ۔ اعلے علم اور اچھی ریزارت گاہون کی زیارت ۔
ਚਾਰਿ ਪਦਾਰਥ ਕਮਲ ਪ੍ਰਗਾਸ ॥ ਸਭ ਕੈ ਮਧਿ ਸਗਲ ਤੇ ਉਦਾਸ ॥
॥ چارِ پدارتھ کمل پ٘رگاس
॥ سبھ کےَ مدھِ سگل تے اُداس
لفطی معنیٰ:۔۔ چار پدارتھ ۔ دھرم۔ ارتھ ۔ کام ۔ موکھ ۔ فرائض انسانی ۔ سرمایہ ۔کام ۔نجات ۔ آزادی۔ کمل۔ من۔ دل ۔ ذہن ۔ پر گاس۔ روشن۔ سب کے مدھ ۔ سب کے درمیان ۔ اداس ۔ بے چین۔
ترجُمہ:۔چاروں نعمتیں ۔ فرائض انسانی ۔ سرمایہ۔ رزق۔ نجات۔ آزادی۔ قلبی ۔ خوشی ۔ سب میں رہتے ہئوے
ਚਤੁਰੁ ਤਤ ਕਾ ਬੇਤਾ ॥ਸੁੰਦਰੁ ਸਮਦਰਸੀ ਏਕ ਦ੍ਰਿਸਟੇਤਾ ॥
॥ سُنّدرُ چتُرُ تت کا بیتا
॥ سمدرسیِ ایک د٘رِسٹیتا
لفطی معنیٰ:۔سندر۔ خوبصورت ۔ چتر ۔ چالاک۔ تت۔ حقیقت۔ اسلیت۔ بیتا۔ جاننے والا۔ سمدرسی ۔ سب کو ایک نظر سے دیکھنے والا
ترجُمہ:۔سب سے لا تعلقی خوبصورت ۔ علقمند۔ حقیقت اور اصلیت کو سمجھنے والا۔ سب کو ایک نظر سے دیکھنے والا۔
ਇਹ ਫਲ ਤਿਸੁ ਜਨ ਕੈ ਮੁਖਿ ਭਨੇ ॥ ਗੁਰ ਨਾਨਕ ਨਾਮ ਬਚਨ ਮਨਿ ਸੁਨੇ ॥੬॥
॥ اِہ پھل تِسُ جن کےَ مُکھِ بھنے
॥6॥ گُر نانک نام بچن منِ سُنے
لفطی معنیٰ:۔۔ بھنے ۔ بولے ۔ بیان کئے ۔ گُربچن ۔ کلام مرشد۔ من سنے ۔ دل سے سنتا ہے ۔
ترجُمہ:۔اے نانک یہ تمام نائج انسان کے دلمیں بس جاتے ہیں۔جو زبا ن سے بیان کرتا ہے اور کلام مرشد دل سے سنتا ہے ۔
ਇਹੁ ਨਿਧਾਨੁ ਜਪੈ ਮਨਿ ਕੋਇ ॥ ਸਭ ਜੁਗ ਮਹਿ ਤਾ ਕੀ ਗਤਿ ਹੋਇ ॥
॥ اِہُ نِدھانُ جپےَ منِ کوءِ
॥ سبھ جُگ مہِ تا کیِ گتِ ہوءِ
لفطی معنیٰ:۔ایہہ۔ یہ ۔ ندھان۔ خزانہ ۔ جپے من۔ دل سے یاد کرتا ہے ۔ سب جگ ۔ سارے عالم میں۔ گت۔ روحانی حلات۔
ترجُمہ:۔یہ نام کے خزانے یعنی سُکمنی دل سے یاد کرتا ہے کوئی ۔ سارے عالم میں سارے زمانے میں اس کی رُوحانی بلندی رہتی ہے ۔
ਗੁਣ ਗੋਬਿੰਦ ਨਾਮ ਧੁਨਿ ਬਾਣੀ ॥ ਸਿਮ੍ਰਿਤਿ ਸਾਸਤ੍ਰ ਬੇਦ ਬਖਾਣੀ ॥
॥ گُنھ گوبِنّد نام دھُنِ بانھیِ
॥ سِم٘رِتِ ساست٘ر بید بکھانھیِ
لفطی معنیٰ:۔گن گوبند۔ الہٰی اوصاف ۔ نام۔ الہٰی نام ۔ سچ ۔ حق وحقیقت ۔ دھن۔ لگن۔ توجہی ۔ بانی کلام۔ دکھانی ۔ دیاکھیا۔ تشریح۔
ترجُمہ:۔یہاں تک کہ اس شخص کے (عام) الفاظ گوبند اور نام کا رونا ہیں ،یہی بات سمرتی شاستوں اور ویدوں نے بھی کہی ہے۔
ਸਗਲ ਮਤਾਂਤ ਕੇਵਲ ਹਰਿ ਨਾਮ ॥ ਗੋਬਿੰਦ ਭਗਤ ਕੈ ਮਨਿ ਬਿਸ੍ਰਾਮ ॥
॥ سگل متاںت کیۄل ہرِ نام
॥ گوبِنّد بھگت کےَ منِ بِس٘رام
لفطی معنیٰ:۔سگل۔ سارے ۔ متانت۔ فرقے ۔ فلسفے ۔ نتیجے ۔ کیول ۔ صرف۔ ہر نام ۔ ۔یاد الہٰی ۔ نام الہٰی۔ سچ ۔ وسرام۔ آرام۔ سکون
ترجُمہ:۔تمام فلسفوں کا واحد نتیجہ الہٰی نامہی ہے ۔ اسکا ٹھکانہ الہٰی پریمیوں کے دلمیں ہوتا ہے
ਕੋਟਿ ਅਪ੍ਰਾਧ ਸਾਧਸੰਗਿ ਮਿਟੈ ॥ ਸੰਤ ਕ੍ਰਿਪਾ ਤੇ ਜਮ ਤੇ ਛੁਟੈ ॥
॥ کوٹِ اپ٘رادھ سادھسنّگِ مِٹےَ
॥ سنّت ک٘رِپا تے جم تے چھُٹےَ
لفطی معنیٰ:۔۔ اپرادھ۔ گناہ۔ جرم۔ جم تے چھٹے ۔ روحای موت سے نجات ملتی ہے۔
ترجُمہ:۔۔ کروڑوں گناہ پاکدامنوں کی صحبت میں مٹ جاتے ہیں اور عارفان الہٰی کرم و عنایت سے روحانی موت سے چھٹکارہ حاسل ہوتا ہے
ਜਾ ਕੈ ਮਸਤਕਿ ਕਰਮ ਪ੍ਰਭਿ ਪਾਏ ॥ ਸਾਧ ਸਰਣਿ ਨਾਨਕ ਤੇ ਆਏ ॥੭॥
॥ جا کےَ مستکِ کرم پ٘ربھِ پاۓ
॥7॥ سادھ سرنھِ نانک تے آۓ
لفطی معنیٰ:۔مستک۔ پیشانی ۔ کرم پربھ۔ الہٰی بخشش۔ سادھسرن ۔ سایہ پاکدامن۔
ترجُمہ:۔جن کی پیشانی پر بخشش الہٰی ہوتی ہے ۔ اے نانک وہ سایہ الہٰی میں وہ آتے ہیں۔
ਜਿਸੁ ਮਨਿ ਬਸੈ ਸੁਨੈ ਲਾਇ ਪ੍ਰੀਤਿ ॥ ਤਿਸੁ ਜਨ ਆਵੈ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਚੀਤਿ ॥
॥ جِسُ منِ بسےَ سُنےَ لاءِ پ٘ریِتِ
॥ تِسُ جن آۄےَ ہرِ پ٘ربھُ چیِتِ
ترجُمہ:۔وہ انسان جس کا دماغ (نام) قائم رہتا ہے ، جو محبت کے ساتھ (نام) سنتا ہے ،وہ رب کو یاد کرتا ہے۔
ਜਨਮ ਮਰਨ ਤਾ ਕਾ ਦੂਖੁ ਨਿਵਾਰੈ ॥ ਦੁਲਭ ਦੇਹ ਤਤਕਾਲ ਉਧਾਰੈ ॥
॥ جنم مرن تا کا دوُکھُ نِۄارےَ
॥ دُلبھ دیہ تتکال اُدھارےَ
ترجُمہ:۔اس شخص کی پیدائش اور موت کا درد منقطع ہو گیا ہے ،وہ اس نایاب انسانی جسم کو اس وقت بچاتا ہے (وسوسوں سے)۔
ਨਿਰਮਲ ਸੋਭਾ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਤਾ ਕੀ ਬਾਨੀ ॥ ਏਕੁ ਨਾਮੁ ਮਨ ਮਾਹਿ ਸਮਾਨੀ ॥
॥ نِرمل سوبھا انّم٘رِت تا کیِ بانیِ
॥ ایکُ نامُ من ماہِ سمانیِ
ترجُمہ:۔اس کی بے عظمت شان و شوکت اور اس کی بنی (نام) امرت سے بھری ہوئی ہے ،(کیونکہ) اس کے دماغ میں خداوند کا نام قائم ہے۔
ਰੋਗ ਬਿਨਸੇ ਭੈ ਭਰਮ ॥ ਸਾਧ ਨਾਮ ਨਿਰਮਲ ਤਾ ਕੇ ਕਰਮ ॥ਦੂਖ
॥ دوُکھ روگ بِنسے بھےَ بھرم
॥ سادھ نام نِرمل تا کے کرم
ترجُمہ:۔غم ، بیماریاں ، خوف اور اندوشواس تباہ ہوجاتے ہیں۔اس کا نام سنت بن جاتا ہے اور اس کے اعمال پاک ہیں۔
ਸਭ ਤੇ ਊਚ ਤਾ ਕੀ ਸੋਭਾ ਬਨੀ ॥ ਨਾਨਕ ਇਹ ਗੁਣਿ ਨਾਮੁ ਸੁਖਮਨੀ ॥੮॥੨੪॥
॥ سبھ تے اوُچ تا کیِ سوبھا بنیِ
॥8॥24॥ نانک اِہ گُنھِ نامُ سُکھمنیِ
ترجُمہ:۔اِسے اعزاز حاصل ہے۔اے نانک! اس خوبی کی وجہ سے (قیمتی) نام خوشی کا زیور ہے (یعنی بہترین خوشی) (سُکمی صاحب پوری )