Page 287
ਅਪਨੀ ਕ੍ਰਿਪਾ ਜਿਸੁ ਆਪਿ ਕਰੇਇ ॥ ਨਾਨਕ ਸੋ ਸੇਵਕੁ ਗੁਰ ਕੀ ਮਤਿ ਲੇਇ ॥੨॥
॥ اپنیِ ک٘رِپا جِسُ آپِ کرےءِ
॥2॥ نانک سو سیۄکُ گُر کیِ متِ لےءِ
لفطی معنیٰ:۔گریہہ ۔ گھر ۔ آگیا۔ فرمان۔ حکم۔ من میہہ سہے ۔ د ل سے برداشت کرئے ۔ جناوے ۔ ظاہر نہ کرئے ۔ ردھے ۔ دلمیں۔ راس۔ کامیاب۔ درست۔ ۔ نہکامی ۔ بلا خواہش عوضانہ ۔ سوآمی ۔ آقا۔ مالک ۔
ترجُمہ:۔جس پر خدا کی رحمت ہوگی اور خدا اپنا رحم فرمائیگا۔ اے نانک۔ اپنے مرشد سے مریدو خادم خود ہی ہدایتیں پائیگا۔
ਬੀਸ ਬਿਸਵੇ ਗੁਰ ਕਾ ਮਨੁ ਮਾਨੈ ॥ ਸੋ ਸੇਵਕੁ ਪਰਮੇਸੁਰ ਕੀ ਗਤਿ ਜਾਨੈ ॥
॥ بیِس بِسۄے گُر کا منُ مانےَ
॥ سو سیۄکُ پرمیسرُ کیِ گتِ جانےَ
لفطی معنیٰ:۔بیس بسوے ۔ مکمل طور پر ۔ مانے ۔سمجھے ۔ گت۔ حالت۔
ترجُمہ:۔جسے مکمل طور پر سچا مرشد اپنا اگر د خادم مانے گا۔ اس خادم کو خُدا کی سمجھ آ جائے گی۔
ਸੋ ਸਤਿਗੁਰੁ ਜਿਸੁ ਰਿਦੈ ਹਰਿ ਨਾਉ ॥ ਅਨਿਕ ਬਾਰ ਗੁਰ ਕਉ ਬਲਿ ਜਾਉ ॥
॥ سو ستِگُرُ جِسُ رِدےَ ہرِ ناءُ
॥ انِک بار گُر کءُ بلِ جاءُ
لفطی معنیٰ:۔ردھے ۔د لمیں۔
ترجُمہ:۔سچا مرشد وہی ہے جس کے دلمیں خدا کا نام بستا ہے ۔ بار بار ایسے مرشد پر قربان جاؤں ۔
ਸਰਬ ਨਿਧਾਨ ਜੀਅ ਕਾ ਦਾਤਾ ॥ ਆਠ ਪਹਰ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਰੰਗਿ ਰਾਤਾ ॥
॥ سرب نِدھان جیِء کا داتا
॥ آٹھ پہر پارب٘رہم رنّگِ راتا
لفطی معنیٰ:۔سر ب ندھان۔ سارے خزانے ۔ جئہ ۔ جانداروں ۔ بابرہم۔ خدا۔ رنگ راتا۔ پیار محبت میں محو ومجذوب۔
ترجُمہ:۔سارے مال خزانے لوگوں کو بخشش کرتا ہے ۔ روز و شب یاد الہٰی میں مست محو ومجذوب خوشی مناتا ہے۔
ਬ੍ਰਹਮ ਮਹਿ ਜਨੁ ਜਨ ਮਹਿ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ॥ ਏਕਹਿ ਆਪਿ ਨਹੀ ਕਛੁ ਭਰਮੁ ॥
॥ ب٘رہم مہِ جنُ جن مہِ پارب٘رہمُ
॥ ایکہِ آپِ نہیِ کچھُ بھرمُ
لفطی معنیٰ:۔برہم میہہ جن ۔ جن میہہ پار برہم۔ خدا میں خادم ا ور خادم میں خدا ۔ ایکہہ آپ ۔ واحد ہے ۔ نہیں کچھ بھرم۔ اسمیں کوئی شب و شبہ نہیں کیا نہ جائے۔
ترجُمہ:۔خادم خدا میں مجذوب ہوا رہتا ہے اور خدا خادم میں بستا ہے ۔ واحد ہے ایک ذات خدا کی، اس میں کوئی شک نہیں۔
ਸਹਸ ਸਿਆਨਪ ਲਇਆ ਨ ਜਾਈਐ ॥ ਨਾਨਕ ਐਸਾਗੁਰੁ ਬਡਭਾਗੀ ਪਾਈਐ ॥੩॥
॥ سہس سِیانپ لئِیا ن جائیِئےَ
॥3॥ نانک ایَسا گُرُ بڈبھاگیِ پائیِئےَ
لفطی معنیٰ:۔لئیا ن جائیۓ ۔ پائیا نہیں جاسکتا ۔ گر۔ مرشد۔ وڈبھاگی ۔ بلند قسمت۔
ترجُمہ:۔ اگر لاکھوں دانشمندیاں ہو پھر بھی اسے نہیں پا سکتے ۔ اے نانک ایسا مرشد بلند قسمت سے ہی ملتا ہے۔
ਸਫਲ ਦਰਸਨੁ ਪੇਖਤ ਪੁਨੀਤ ॥ ਪਰਸਤ ਚਰਨ ਗਤਿ ਨਿਰਮਲ ਰੀਤਿ ॥
॥ سپھل درسنُ پیکھت پُنیِت
॥ پرست چرن گتِ نِرمل ریِتِ
لفطی معنیٰ:۔سپھل۔ برآور ۔ پھل دینے والا۔ درشن۔ دیدار ۔ پیکھت ۔ دیکھتے ہی ۔ پنت۔ نہایت پاک۔ پر ست ۔ چھونے سے ۔ چرن ۔ پاؤں۔ گت۔ حالت۔ نرمل۔ پاک ۔ ریت ۔ رسم و رواج ۔ اخلاق۔
ترجُمہ:۔سچے مرشد کاایسا دیدار قابل قبول ہے دیکھتے ہی دل پاک ہوجاتا ہے ۔مرشد کے پاؤں کو چھونے سے پاک اخلاق ہوجاتا ہے ۔
ਭੇਟਤ ਸੰਗਿ ਰਾਮ ਗੁਨ ਰਵੇ ॥ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਕੀ ਦਰਗਹ ਗਵੇ ॥
॥ بھیٹت سنّگِ رام گُن رۄے
॥ پارب٘رہم کیِ درگہ گۄے
لفطی معنیٰ:۔درگیہہ ۔ بارگاہ ۔ عدالت دیار۔ گوے ۔ رسائی ۔
ترجُمہ:۔جو صحبت و قرتب پاکدامن میں الہٰی صفت صلاح کرتا ہے ۔ وہ بارگاہ خدا تک رسائی حاصل کرلیتا ہے۔
ਸੁਨਿ ਕਰਿ ਬਚਨ ਕਰਨ ਆਘਾਨੇ ॥ ਮਨਿ ਸੰਤੋਖੁ ਆਤਮ ਪਤੀਆਨੇ ॥
॥ سُنِ کرِ بچن کرن آگھانے
॥ منِ سنّتوکھُ آتم پتیِیانے
لفطی معنیٰ:۔بچن۔ کلام۔ سبد۔ آگھانے ۔ سیر ہوجاتے ہیں۔ سنتوکہہ ۔ صبر۔ آتم۔ روح۔ ذہن۔ پتیانے ۔ یقین آجاتا ہے ۔
ترجُمہ:۔کلام الہٰی سننے سے انسان کے کان صابر ہوجاتے ہیں ۔من صابر روح باوثوق بایقین ہوجاتی ہے۔
ਪੂਰਾ ਗੁਰੁ ਅਖ੍ਯ੍ਯਓ ਜਾ ਕਾ ਮੰਤ੍ਰ ॥ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਦ੍ਰਿਸਟਿ ਪੇਖੈ ਹੋਇ ਸੰਤ ॥
॥ پوُرا گُرُ اکھ٘ز٘زئو جا کا منّت٘ر
॥ انّم٘رِت د٘رِسٹِ پیکھےَ ہوءِ سنّت
لفطی معنیٰ:۔پور گر۔ کامل مرشد۔ اکھیو ۔ لافناہ۔ منتر۔ واعظ ۔ نصیحت۔ سبق۔ انمرت درشٹ۔ آبحیات ۔ بھری نگا ہیں۔ پیکھے ۔ دیکھنے سے ۔ سنت ۔ خدا رسیدہ پاکدامن ۔ عارف۔
ترجُمہ:۔مرشد کامل ہے اور اس کی تعلیمات ہمیشہ کے لیئے سچ ہیں۔ جس پر گرو ایک حیرت آب حیات جیسی نظر ڈالتا ہے ، وہ شخص سنت (خُدا رسیدہ) بن جاتا ہے۔
ਗੁਣ ਬਿਅੰਤ ਕੀਮਤਿ ਨਹੀ ਪਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਜਿਸੁ ਭਾਵੈ ਤਿਸੁ ਲਏ ਮਿਲਾਇ ॥੪॥
॥ گُنھ بِئنّت کیِمتِ نہیِ پاءِ
॥4॥ نانک جِسُ بھاۄےَ تِسُ لۓ مِلاءِ
لفطی معنیٰ:۔جس بھاوے جسے ۔ چاہتا ۔ خدا
ترجُمہ:۔مرشد کے بیشمار اوصاف ہیں، ان کا کوئی بھی شمار نہیں پا سکتا ۔ اے نانک۔خُدا جسے چاہتا ہے ساتھ ملاتا ہے۔
ਜਿਹਬਾ ਏਕ ਉਸਤਤਿ ਅਨੇਕ ॥ ਸਤਿ ਪੁਰਖ ਪੂਰਨ ਬਿਬੇਕ ॥
॥ جِہبا ایک اُستتِ انیک
॥ ستِ پُرکھ پوُرن بِبیک
ترجُمہ:۔زبان ایک ہے اوصافوں کا شمار نہیں سچی ہستی ہے ، اور و ہ رب پوری مکمل سوچ سمجھ کا مالک ہے ۔
لفطی معنیٰ:۔استت۔ تعریف ۔ ستائش ۔ ست پرکہہ۔ سچا۔ انسان ۔ سچی ہستی ۔ پورن ۔ کامل۔ ببیک۔ با سمجھ ۔ با عقل و شعور ۔
ਕਾਹੂ ਬੋਲ ਨ ਪਹੁਚਤ ਪ੍ਰਾਨੀ ॥ ਅਗਮ ਅਗੋਚਰ ਪ੍ਰਭ ਨਿਰਬਾਨੀ ॥
॥ کاہوُ بول ن پہُچت پ٘رانیِ
॥ اگم اگوچر پ٘ربھ نِربانیِ
ترجُمہ:۔کوئی االفاظ نہیں کلام نہیں ہیں۔ جس سے تعریف کیجائے ۔ انسانی رسائی سے بلند بیان سے باہر بلا خواہش خدا نہ کھاتا ہے نہ پیتا ہے
لفطی معنیٰ:۔کاہو۔ کبھی ۔ بول۔ بات چیت۔ اگرچر۔ نا قابل بیا ق ۔ اگم۔ انسانی رسائی سے باہر ۔ نربانی ۔ بلا خواہش۔
ਨਿਰਾਹਾਰ ਨਿਰਵੈਰ ਸੁਖਦਾਈ ॥ ਤਾ ਕੀ ਕੀਮਤਿ ਕਿਨੈ ਨ ਪਾਈ ॥
॥ نِراہار نِرۄیَر سُکھدائیِ
॥ تا کیِ کیِمتِ کِنےَ ن پائیِ
ترجُمہ:۔کسی سے دُشمنی نہیں سکہدینے والا ہے ۔ ایسے خدا کی کوئی قدرو قیمت پا نہیں سکتا۔
لفطی معنیٰ:۔نراہار۔ بلا کھانا۔ نرویر ۔ بلا دشمن۔ سکھدائی ۔ سکھ دینے والا۔
ਅਨਿਕ ਭਗਤ ਬੰਦਨ ਨਿਤ ਕਰਹਿ ॥ ਚਰਨ ਕਮਲ ਹਿਰਦੈ ਸਿਮਰਹਿ ॥
॥ انِک بھگت بنّدن نِت کرہِ
॥ چرن کمل ہِردےَ سِمرہِ
ترجُمہ:۔بیشمار عاشقان الہٰی ہر روز اُ س سے گذارشیں کرتے یہں۔ پاک پاوں چرن پیر دل مین سمجھ کر دل سے دھیان لگاتے ہیں۔
لفطی معنیٰ:۔انک۔ بندھن۔ بیشمارگذارشیں۔ نت ۔ ہر روز۔ چرن کمل۔ پاک پاوں۔
ਸਦ ਬਲਿਹਾਰੀ ਸਤਿਗੁਰ ਅਪਨੇ ॥ ਨਾਨਕ ਜਿਸੁ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ਐਸਾ ਪ੍ਰਭੁ ਜਪਨੇ ॥੫॥
॥ سد بلِہاریِ ستِگُر اپنے
॥5॥ نانک جِسُ پ٘رسادِ ایَسا پ٘ربھُ جپنے
لفطی معنیٰ:۔جس پر ساد۔ جس کی رحمت سے ۔
ترجُمہ:۔سو بار قربان ہوں اپنے سچے مرشد پر اے نانک جس کی رحمت سے نام خدا کا لیتے ہیں۔
ਇਹੁ ਹਰਿ ਰਸੁ ਪਾਵੈ ਜਨੁ ਕੋਇ ॥ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਪੀਵੈ ਅਮਰੁ ਸੋ ਹੋਇ ॥
॥ اِہُ ہرِ رسُ پاۄےَ جنُ کوءِ
॥ انّم٘رِتُ پیِۄےَ امرُ سو ہوءِ
لفطی معنیٰ:۔ہر رس۔ الہٰی لطف ۔ امر ۔ دائمی ۔ صدیوی وناس۔
ترجُمہ:۔ الہٰی عشق کا لطف کوئی ہی اٹھاتا ہے جو اٹھاتا ہے اس آبحیات کے پینے سے دائمی ہوجاتا ہے
ਉਸੁ ਪੁਰਖ ਕਾ ਨਾਹੀ ਕਦੇ ਬਿਨਾਸ ॥ ਜਾ ਕੈ ਮਨਿ ਪ੍ਰਗਟੇ ਗੁਨਤਾਸ ॥
॥ اُسُ پُرکھ کا ناہیِ کدے بِناس
॥ جا کےَ منِ پ٘رگٹے گُنتاس
لفطی معنیٰ:۔من۔ پر گٹے ۔ ظاہر ہوئے ۔ گن تاس۔ اوصاف کا خزانہ ۔
ترجُمہ:۔ ایسے انسان کو موت کبھی ستائی نہیں جس کے دل میں ( روشن ) روشنی ہواوصاف کے خزانوں کی
ਆਠ ਪਹਰ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਲੇਇ ॥ ਸਚੁ ਉਪਦੇਸੁ ਸੇਵਕ ਕਉ ਦੇਇ ॥
॥ آٹھ پہر ہرِ کا نامُ لےءِ
॥ سچُ اُپدیسُ سیۄک کءُ دےءِ
لفطی معنیٰ:۔سچ اُپدیس۔ سچا سبق ۔ سچی نصیحت ۔
ترجُمہ:۔ روز و شب جو دل کی گہرایوں سے نام خدا کا لیتا ہے ۔ سچ سچا سبق و واعظ جو شاگر دو خآدم کو دیتا ہے ۔
ਮੋਹ ਮਾਇਆ ਕੈ ਸੰਗਿ ਨ ਲੇਪੁ ॥ ਮਨ ਮਹਿ ਰਾਖੈ ਹਰਿ ਹਰਿ ਏਕੁ ॥
॥ موہ مائِیا کےَ سنّگِ ن لیپُ
॥ من مہِ راکھےَ ہرِ ہرِ ایکُ
لفطی معنیٰ:۔موہ ۔ محبت۔ مائیا۔ دنیاوی دولت ۔ ۔ سنگ۔ ۔ ساتھ۔ لیپ ۔ پگاؤ۔ رشتہ ۔ تعلق ۔
ترجُمہ:۔ دُنیایوی دولت سے اُسکا پیا رنہ ہو نہ دل للچاتا ہو ۔ واح خدا سے پیار ہو اُسکا دلمیں اس کی یاد بھی ہو
ਅੰਧਕਾਰ ਦੀਪਕ ਪਰਗਾਸੇ ॥ ਨਾਨਕ ਭਰਮ ਮੋਹ ਦੁਖ ਤਹ ਤੇ ਨਾਸੇ ॥੬॥
॥ انّدھکار دیِپک پرگاسے
॥6॥ نانک بھرم موہ دُکھ تہ تے ناسے
لفطی معنیٰ:۔اندھکار۔ سخت اندھیرے میں۔ دیپک ۔ دیا۔ چراغ۔ پر گاس۔ روشنی کرتا ہے ۔ بھرم۔ شک۔ موہ ۔ محبت۔ دکہہ۔ عذاب ۔ ناسے ۔ دور ہوتا ہے ۔
ترجُمہ:۔۔ جیسے دور ہوجاتاہے اندھیرا چراغ روشن ہو جایئے ۔ اے نانک۔ ایسے ہی محبت ۔ شک عذاب مٹ جاتے ہیں۔
ਤਪਤਿ ਮਾਹਿ ਠਾਢਿ ਵਰਤਾਈ ॥ ਅਨਦੁ ਭਇਆ ਦੁਖ ਨਾਠੇ ਭਾਈ ॥
॥ تپتِ ماہِ ٹھاڈھِ ۄرتائیِ
॥ اندُ بھئِیا دُکھ ناٹھے بھائیِ
تپت ۔ تپش۔ گرمی ۔ ٹھاؤ۔ ٹھنڈک۔ انند۔ سکون۔ دلمیں جب بدیوں کی تب بھی ہوتیں تھنڈک پہنچاتا ہے سکون ہوا عذاب مٹے سارا دکھ درد کا فور ہوا۔
ਜਨਮ ਮਰਨ ਕੇ ਮਿਟੇ ਅੰਦੇਸੇ ॥ ਸਾਧੂ ਕੇ ਪੂਰਨ ਉਪਦੇਸੇ ॥
॥ جنم مرن کے مِٹے انّدیسے
॥ سادھوُ کے پوُرن اُپدیسے
انیدیسے ۔ خوف۔ پون۔ اپدیسے ۔ مکمل ۔ سبق ۔ واعظ یا نصیحت۔
عارف پاکدامن کے کامل سبق واعظ جو کہتا ہے ۔ موت کا خوف تب دلمیں نہیں رہتاہے
ਭਉ ਚੂਕਾ ਨਿਰਭਉ ਹੋਇ ਬਸੇ ॥ ਸਗਲ ਬਿਆਧਿ ਮਨ ਤੇ ਖੈ ਨਸੇ ॥
॥ بھءُ چوُکا نِربھءُ ہوءِ بسے
॥ سگل بِیادھِ من تے کھےَ نسے
خوف مٹا بیخوف ہوئے دل کے شکل مٹ گئے ۔ تمام بیماریاں دل کی مٹیں بے فکر ہوئے۔ بھو۔ خوف۔ چوکا ۔ ختم ہوا۔ نر بھو۔ بیخوف۔ بیادھ ۔ بیماریاں۔ کھے ۔ مٹے ۔
ਜਿਸ ਕਾ ਸਾ ਤਿਨਿ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰੀ ॥ ਸਾਧਸੰਗਿ ਜਪਿ ਨਾਮੁ ਮੁਰਾਰੀ ॥
॥ جِس کا سا تِنِ کِرپا دھاریِ
॥ سادھسنّگِ جپِ نامُ مُراریِ
جس کی تھے ملکیت اُس میں رحمت فمرائی ہے ۔ عارف کی صحبت و قربت میں خدا کا نام لیا
کر پادھاری ۔ مہربانی فرمائی ۔ سادھ۔ وہ انسان جس نے مکمل طور پر اندرونی و بیرونی ذہنی و جسمانی پاکیزگی حاسل کرلی ہے ۔ سنگ۔ صحبت و قربت ۔
ਥਿਤਿ ਪਾਈ ਚੂਕੇ ਭ੍ਰਮ ਗਵਨ ॥ ਸੁਨਿ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਹਰਿ ਜਸੁ ਸ੍ਰਵਨ ॥੭॥
॥ تھِتِ پائیِ چوُکے بھ٘رم گۄن
॥7॥ سُنِ نانک ہرِ ہرِ جسُ س٘رۄن
لفطی معنیٰ:۔مراری ۔ خدا۔ تھت ۔ سکون۔ بھرم۔ شکوک ۔ گون۔ تناسخ۔ ہر جس ۔ الہٰی حمدودعا۔
ترجُمہ:۔مِٹِوہم گُمان تناسخ مٹ گیا۔اے نانک ۔ تعریف خدا کی کانوں سے سنکر سکون ملتا ہے۔
ਨਿਰਗੁਨੁ ਆਪਿ ਸਰਗੁਨੁ ਭੀ ਓਹੀ ॥ ਕਲਾ ਧਾਰਿ ਜਿਨਿ ਸਗਲੀ ਮੋਹੀ ॥
॥ نِرگُنُ آپِ سرگُنُ بھیِ اوہیِ
॥ کلا دھارِ جِنِ سگلیِ موہیِ
لفطی معنیٰ:۔دنیاوی دولت کے اوساف سے پاک ہوتے ہوئے ۔ سب وصفؤں والا ہے ۔ نرگن۔ بلا اوصاف ۔ سرگن۔ سارے اوصاف۔ کلا دھار۔ اپنی قوت پیدا کرکے ۔ سگلی ۔ ساری ۔ موہی ۔ محبت کی گرفت میں لائی ۔
ترجُمہ:۔دُنیاوی سب وصفوں کا مالک پاک خدا بلا وصف ہے ۔ اس کی قدرت اور طاقت نے سب کو حیرت میں ڈالا ہے اور محبت مین سب گرفتار ہیں
ਅਪਨੇ ਚਰਿਤ ਪ੍ਰਭਿ ਆਪਿ ਬਨਾਏ ॥ ਅਪੁਨੀ ਕੀਮਤਿ ਆਪੇ ਪਾਏ ॥
॥ اپنے چرِت پ٘ربھِ آپِ بناۓ
॥ اپُنیِ کیِمتِ آپے پاۓ
لفطی معنیٰ:۔چرت۔ کھیل۔ قائنات قدرت پیدا کرکے اسمیں اپنی قوت ابھاری۔
ترجُمہ:۔اپنے کھیل سب آپ بنائے خدا نے اور خود اپنی عظمت کی قدر وقیمت پائی ہے۔
ਹਰਿ ਬਿਨੁ ਦੂਜਾ ਨਾਹੀ ਕੋਇ ॥ ਸਰਬ ਨਿਰੰਤਰਿ ਏਕੋ ਸੋਇ ॥
॥ ہرِ بِنُ دوُجا ناہیِ کوءِ
॥ سرب نِرنّترِ ایکو سوءِ
لفطی معنیٰ:۔سرب نرئتر۔ سب کے ذہن میں۔
ترجُمہ:۔نہیں ثانی کوئی خدا کا واحد ہے لاثانی ہے ۔ نور اسی کا سب کے اندر گو واحد وہ ہے ۔
ਓਤਿ ਪੋਤਿ ਰਵਿਆ ਰੂਪ ਰੰਗ ॥ ਭਏ ਪ੍ਰਗਾਸ ਸਾਧ ਕੈ ਸੰਗ ॥
॥ اوتِ پوتِ رۄِیا روُپ رنّگ
॥ بھۓ پ٘رگاس سادھ کےَ سنّگ
لفطی معنیٰ:۔اوت پوت۔ تانے اور پیٹے کی مانند۔ پر گاس۔ روشن ۔ ظہور۔
ترجُمہ:۔ شکیلں سب میں اسی نے رنگ بھرا ہے ۔ خُدا کی عبادت والون کے ساتھ روشن ہے مانند سارے عالم میں بستا ہے ۔ صحبت و قبربت عارف پاکدامن کی نور اسکا ظہور میں ہے