Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 286

Page 286

ਤਾ ਕਉ ਰਾਖਤ ਦੇ ਕਰਿ ਹਾਥ ॥
॥ تا کءُ راکھت دے کرِ ہاتھ
لفطی معنیٰ:۔تاکوؤ۔ اسے ۔ راکھت ۔ بچاتا ہے۔
ترجُمہ:۔جسکو نہ مارنا چاہے خدا اپنی امداد سے اسے بچاتا ہے۔

ਮਾਨਸ ਜਤਨ ਕਰਤ ਬਹੁ ਭਾਤਿ ॥ ਤਿਸ ਕੇ ਕਰਤਬ ਬਿਰਥੇ ਜਾਤਿ ॥
॥ مانس جتن کرت بہُ بھاتِ
॥ تِس کے کرتب بِرتھے جاتِ
لفطی معنیٰ:۔جتن ۔ کوشش۔ نرود۔ بہو ۔ بھات ۔ بہت سے طریقوں سے ۔ کرتب۔ کام ۔ برتھے ۔ بیفائدہ ۔
ترجُمہ:۔انسان طرح طرح کی کوشش کرتا ہے ۔ مگر سارے کام اس کے جو کرتا ہے بیکار اور بیفائدہ ہوتے ہیں۔

ਮਾਰੈ ਨ ਰਾਖੈ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਇ ॥ ਸਰਬ ਜੀਆ ਕਾ ਰਾਖਾ ਸੋਇ ॥
॥ مارےَ ن راکھےَ اۄرُ ن کوءِ
॥ سرب جیِیا کا راکھا سوءِ
لفطی معنیٰ:۔اور ۔ دوسرا ۔ سرب جیا ۔ تمام جانداروں کا ۔ راکھا سوئے ۔ بچانے وہی ہے ۔
ترجُمہ:۔مارنے والا اور بچانے والا کوئی دوسرا نہیں۔ خُدا ہی تمام جانداروں کو بچانے والا ہے ۔

ਕਾਹੇ ਸੋਚ ਕਰਹਿ ਰੇ ਪ੍ਰਾਣੀ ॥ ਜਪਿ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਭ ਅਲਖ ਵਿਡਾਣੀ ॥੫॥
॥ کاہے سوچ کرہِ رے پ٘رانھیِ
॥5॥ جپِ نانک پ٘ربھ الکھ ۄِڈانھیِ
لفطی معنیٰ:۔سوچ۔ فکر مند۔ پرانی ۔ انسان ۔ ایکہہ ۔ جو بیان نہ ہو سکے ۔ ڈانی ۔ حیران کن ۔
ترجُمہ:۔اے انسان تو کیوں فکر کرتا ہے ۔ اے نانک۔ اس حیران کن بیان سے باہر بلند عظمت خدا کو یاد کر۔

ਬਾਰੰ ਬਾਰ ਬਾਰ ਪ੍ਰਭੁ ਜਪੀਐ ॥ ਪੀ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਇਹੁ ਮਨੁ ਤਨੁ ਧ੍ਰਪੀਐ ॥
॥ بارنّ بار بار پ٘ربھُ جپیِئےَ
॥ پیِ انّم٘رِتُ اِہُ منُ تنُ دھ٘رپیِئےَ
لفطی معنیٰ:۔بار نبار ۔ بار بار ۔ انمرت۔ آبحیات۔ زندگی بخشنے والا پانی ۔ دھرییئے ۔ سر کئے ۔ من تن ۔ دل و جان۔
ترجُمہ:۔بار بار یاد کر خدا کو، آب حیات ہے یہ ۔ دل و جان آب حیات پینے سے سیر ہوجاتا ہے ۔

ਨਾਮ ਰਤਨੁ ਜਿਨਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਾਇਆ ॥ ਤਿਸੁ ਕਿਛੁ ਅਵਰੁ ਨਾਹੀ ਦ੍ਰਿਸਟਾਇਆ ॥
॥ نام رتنُ جِنِ گُرمُکھِ پائِیا
॥ تِسُ کِچھُ اۄرُ ناہیِ د٘رِسٹائِیا
لفطی معنیٰ:۔گرمکھ ۔ مرید مرشد۔ درسٹائیا۔ نظر۔ دیکھا۔
ترجُمہ:۔جس نے مرید مرشد سے نام کا ہیرا پائیا ہے ۔ اسے اس عالم نام کے سوا کچھ اور نظر نہیں آتاہے ۔

ਨਾਮੁ ਧਨੁ ਨਾਮੋ ਰੂਪੁ ਰੰਗੁ ॥ ਨਾਮੋ ਸੁਖੁ ਹਰਿ ਨਾਮ ਕਾ ਸੰਗੁ ॥
॥ نامُ دھنُ نامو روُپُ رنّگُ
॥ نامو سُکھُ ہرِ نام کا سنّگُ
لفطی معنیٰ:۔دھن۔ سرمایہ ۔ دولت۔ روپ ۔ رنگ ۔ شکل وصورت ۔ سنگ۔ ساتھ ۔
ترجُمہ:۔نام ہی اس کی شکل وصورت نام ہی ۔ اسکا سرمایہ ہے ۔ نام ہی اس کے لئے راحت اور نام اس کا ساتھی ہوتا ہے۔

ਨਾਮ ਰਸਿ ਜੋ ਜਨ ਤ੍ਰਿਪਤਾਨੇ ॥ ਮਨ ਤਨ ਨਾਮਹਿ ਨਾਮਿ ਸਮਾਨੇ ॥
॥ نام رسِ جو جن ت٘رِپتانے
॥ من تن نامہِ نامِ سمانے
لفطی معنیٰ:۔تر پتانے ۔ تمنا پوری ہوئی ۔ ارس۔ لطف۔ مزہ ۔ سمانے ۔ جذب ہوگئے ۔
ترجُمہ:۔جنہوں نے نام کی لذت پائی ہے ۔ ان کی تمنا پوری ہوئی ہے ۔ دل وجان نام میں مجذوب ہوئے ۔

ਊਠਤ ਬੈਠਤ ਸੋਵਤ ਨਾਮ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਜਨ ਕੈ ਸਦ ਕਾਮ ॥੬॥
॥ اوُٹھت بیَٹھت سوۄت نام
॥6॥ کہُ نانک جن کےَ سد کام
لفطی معنیٰ:۔سووت ۔ سوتے وقت۔
ترجُمہ:۔ا یسے ہی اُٹھتے اور بیٹھتے نام خدا کا لیتے ہیں۔ اے نانک۔ بتادے خادمان خدا کا یہی کام ہے ۔

ਬੋਲਹੁ ਜਸੁ ਜਿਹਬਾ ਦਿਨੁ ਰਾਤਿ ॥ ਪ੍ਰਭਿ ਅਪਨੈ ਜਨ ਕੀਨੀ ਦਾਤਿ ॥
॥ بولہُ جسُ جِہبا دِنُ راتِ
॥ پ٘ربھِ اپنےَ جن کیِنیِ داتِ
لفطی معنیٰ:۔جیہبا ۔ زبان۔ دن رات۔ روز و شب۔ دات ۔ بخشش۔ جس ۔ تعریف۔
ترجُمہ:۔روز و شب زبان سے اس کی تعریف کرؤ ۔ خدا نے اپنے خادم کو یہ نعمت بخشی ہے۔

ਕਰਹਿ ਭਗਤਿ ਆਤਮ ਕੈ ਚਾਇ ॥ ਪ੍ਰਭ ਅਪਨੇ ਸਿਉ ਰਹਹਿ ਸਮਾਇ ॥
॥ کرہِ بھگتِ آتم کےَ چاءِ
॥ پ٘ربھ اپنے سِءُ رہہِ سماءِ
لفطی معنیٰ:۔بھگت۔ عبادت ۔ آتم۔ روح۔ چائے ۔ خوشی۔ سمائے ۔ مجذوب ۔ مدغم۔ محو۔
ترجُمہ:۔جو شوق اور د ل و جان سے خدا سے عشق لگاتے ہیں۔ خدا میں وہ مجذوب ہوجاتے ہیں۔

ਜੋ ਹੋਆ ਹੋਵਤ ਸੋ ਜਾਨੈ ॥ ਪ੍ਰਭ ਅਪਨੇ ਕਾ ਹੁਕਮੁ ਪਛਾਨੈ ॥
॥ جو ہویا ہوۄت سو جانےَ
॥ پ٘ربھ اپنے کا ہُکمُ پچھانےَ
لفطی معنیٰ:۔جو ہوا۔ جو ہوا ہے ۔ ہووت۔ ہوتا ۔
ترجُمہ:۔ایسے خادم جو ہوا ہے ،اسے ہوتا ہوا جانتے ہیں ہے ۔ فرمان الہٰی پہچانتے ہیں۔

ਤਿਸ ਕੀ ਮਹਿਮਾ ਕਉਨ ਬਖਾਨਉ ॥ ਤਿਸ ਕਾ ਗੁਨੁ ਕਹਿ ਏਕ ਨ ਜਾਨਉ ॥
॥ تِس کیِ مہِما کئُن بکھانءُ
॥ تِس کا گُنُ کہِ ایک ن جانءُ
لفطی معنیٰ:۔مہما ۔ عظمت ۔ تعریف ۔ وکھانیو۔ بیان کر سکتا ہے ۔
ترجُمہ:۔تعریف ان کی کون بیان کرے وہ تعریفوں سے بالا ہیں۔ ایسے خادم کی عظمت میں کیا بیان کروں ۔ اسکا ایک وصف بھی بیان کرنے سے قاصر ہوں۔

ਆਠ ਪਹਰ ਪ੍ਰਭ ਬਸਹਿ ਹਜੂਰੇ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਸੇਈ ਜਨ ਪੂਰੇ ॥੭॥
॥ آٹھ پہر پ٘ربھ بسہِ ہجوُرے
॥7॥ کہُ نانک سیئیِ جن پوُرے
لفطی معنیٰ:۔حضورے ۔ حاضر ناظر ۔ پورے ۔ کامل ۔
ترجُمہ:۔جن کے دل میں روز وشب الہٰی حضوری ہے ۔ اے نانک وہ کامل ہیں اور پورے ہیں۔

ਮਨ ਮੇਰੇ ਤਿਨ ਕੀ ਓਟ ਲੇਹਿ ॥ ਮਨੁ ਤਨੁ ਅਪਨਾ ਤਿਨ ਜਨ ਦੇਹਿ ॥
॥ من میرے تِن کیِ اوٹ لیہِ
॥ منُ تنُ اپنا تِن جن دیہِ
لفطی معنیٰ:۔تن ۔ انکی ۔ اوٹ۔ آسرا ۔
ترجُمہ:۔اے دل میرے ایسے کامل انسانوں کے سایہ میں رہو اور دل و جان ان کو بھینٹ کردے ۔

ਜਿਨਿ ਜਨਿ ਅਪਨਾ ਪ੍ਰਭੂ ਪਛਾਤਾ ॥ ਸੋ ਜਨੁ ਸਰਬ ਥੋਕ ਕਾ ਦਾਤਾ ॥
॥ جِنِ جنِ اپنا پ٘ربھوُ پچھاتا
॥ سو جنُ سرب تھوک کا داتا
لفطی معنیٰ:۔سرب۔ سارے ۔ تھوک ۔ سارے خزانے ۔ تمام نعمتیں ۔ داتا۔ دینے و الا۔ سخاوت کرنے والا سخی ۔
ترجُمہ:۔جس نے خدا کی پہچان کرلی سمجھ لیا، اس کی شان فیاض ہے اور وہ سب نعمتیں دینے کے لائق ہے ۔

ਤਿਸ ਕੀ ਸਰਨਿ ਸਰਬ ਸੁਖ ਪਾਵਹਿ ॥ ਤਿਸ ਕੈ ਦਰਸਿ ਸਭ ਪਾਪ ਮਿਟਾਵਹਿ ॥
॥ تِس کیِ سرنِ سرب سُکھ پاۄہِ
॥ تِس کےَ درسِ سبھ پاپ مِٹاۄہِ
لفطی معنیٰ:۔سرن ۔ سایہ ۔ پناہ ۔ سر ب سکھ ۔ ہطر ح کا آرام ۔ درس۔ دیدار۔ پاپ۔ گناہ ۔
ترجُمہ:۔انسان اس کے سایہ میں تمام آرام پاتا ہے ۔ اور اس کے دیدار سے انسان کے سارے گناہ مٹ جاتے ہیں۔

ਅਵਰ ਸਿਆਨਪ ਸਗਲੀ ਛਾਡੁ ॥ ਤਿਸੁ ਜਨ ਕੀ ਤੂ ਸੇਵਾ ਲਾਗੁ ॥
॥ اۄر سِیانپ سگلیِ چھاڈُ
॥ تِسُ جن کیِ توُ سیۄا لاگُ
لفطی معنیٰ:۔سیانپ ۔ دانشمندی ۔ سگلی ۔ ساری ۔ چھاؤ۔ ترک کر ۔ سیوا۔ خدمت۔
ترجُمہ:۔اے انسان تو تمام دنیاوی دانشمندیاں چھوڑ کر خدمت کر اس انسان کی۔

ਆਵਨੁ ਜਾਨੁ ਨ ਹੋਵੀ ਤੇਰਾ ॥ ਨਾਨਕ ਤਿਸੁ ਜਨ ਕੇ ਪੂਜਹੁ ਸਦ ਪੈਰਾ ॥੮॥੧੭॥
॥ آۄنُ جانُ ن ہوۄیِ تیرا
॥8॥17॥ نانک تِسُ جن کے پوُجہُ سد پیَرا
لفطی معنیٰ:۔آون جان ۔ تناسخ ۔ پوجہو ۔ پرستش۔
ترجُمہ:۔تیرا تناسخ مٹ جائیگا۔اے نانک۔ ایسے انسانوں کے پاؤں کی پرستش کرؤ ۔

ਸਲੋਕੁ ॥ ਸਤਿ ਪੁਰਖੁ ਜਿਨਿ ਜਾਨਿਆ ਸਤਿਗੁਰੁ ਤਿਸ ਕਾ ਨਾਉ ॥ ਤਿਸ ਕੈ ਸੰਗਿ ਸਿਖੁ ਉਧਰੈ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਗੁਨ ਗਾਉ ॥੧॥
॥ سلوکُ
॥ ستِ پُرکھُ جِنِ جانِیا ستِگُرُ تِس کا ناءُ
॥1॥ تِس کےَ سنّگِ سِکھُ اُدھرےَ نانک ہرِ گُن گاءُ
لفطی معنیٰ:۔ست۔ سچا۔ صدیوی ۔ پرکہ ۔ انسان ۔ جانیا۔ پہچان کی ۔ سمجھ لیا ۔ ستگر۔ سچا مرشد۔ تس۔ اس ۔ ناؤں۔ نام۔ سنگ ۔ صحبت ۔ سیکھ ۔ مرید ۔ ودیار تھی ۔ دھرے ۔ بچتا ہے ۔ ہر گن۔ الہٰی توصف ۔
ترجُمہ:۔جس نے سچے پاک خدا کو سمجھ لیا پہچان لیا ہے ۔(ستگر) سچا مرشد اسکا نام ہے ۔ اسکی صحبت و قربت سے طالب علم روحانیت کی بدکاریوں سے بچ جاتا ہے اے نانک الہٰی صفت صلاح کر ۔

ਅਸਟਪਦੀ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸਿਖ ਕੀ ਕਰੈ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲ ॥ ਸੇਵਕ ਕਉ ਗੁਰੁ ਸਦਾ ਦਇਆਲ ॥
॥ اسٹپدیِ
॥ ستِگُرُ سِکھ کیِ کرےَ پ٘رتِپال
॥ سیۄک کءُ گُرُ سدا دئِیال
لفطی معنیٰ:۔پرتپا ل ۔ پرورش۔ دیال۔ مہربان۔
ترجُمہ:۔سچا مرشد اپنے طالب علم کی پرورش کر تا ہے اپنے خادم پر ہمیشہ مہربانی کرتا ہے ۔

ਸਿਖ ਕੀ ਗੁਰੁ ਦੁਰਮਤਿ ਮਲੁ ਹਿਰੈ ॥ ਗੁਰ ਬਚਨੀ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਉਚਰੈ ॥
॥ سِکھ کیِ گُرُ دُرمتِ ملُ ہِرےَ
॥ گُر بچنیِ ہرِ نامُ اُچرےَ
لفطی معنیٰ:۔درمت ۔ بد عقلی ۔ ہرے ۔ مٹاتا ہے ۔ گربچنی ۔ کلام مرشدی ۔ اچرے ۔ بیا ن کرتا ہے ۔
ترجُمہ:۔سچا مرشد اپنے طالب علم کی بد کاریوں کی نا پاکیزگی دور کرتا ہے ۔ کیونکہ واعظ مرشد سے وہ خدا کو یاد کرتا ہے ۔

ਸਤਿਗੁਰੁ ਸਿਖ ਕੇ ਬੰਧਨ ਕਾਟੈ ॥ ਗੁਰ ਕਾ ਸਿਖੁ ਬਿਕਾਰ ਤੇ ਹਾਟੈ ॥
॥ ستِگُرُ سِکھ کے بنّدھن کاٹےَ
॥ گُر کا سِکھُ بِکار تے ہاٹےَ
لفطی معنیٰ:۔بندھن ۔ غلامی ۔ بکار ۔ بدکار۔
ترجُمہ:۔سچا مرشد اپنے مرید کی ذہی غلامی کی بندشیں دور کر دیتا ہے جس سے مرید بدکاری چھوڑ دیتا ہے۔

ਸਤਿਗੁਰੁ ਸਿਖ ਕਉ ਨਾਮ ਧਨੁ ਦੇਇ ॥ ਗੁਰ ਕਾ ਸਿਖੁ ਵਡਭਾਗੀ ਹੇ ॥
॥ ستِگُرُ سِکھ کءُ نام دھنُ دےءِ
॥ گُر کا سِکھُ ۄڈبھاگیِ ہے
لفطی معنیٰ:۔نام دھن۔ الہٰی نام کا سرمایہ ۔ وڈبھاگی ۔ خوش قسمت ۔
ترجُمہ:۔سچا مرشد اپنے مریدکو الہٰی نام کی دولت سے سرفراز کرتا ہے ۔ جس سے سچے مرشد کا مریدبلند قسمت ہوجاتا ہے ۔

ਸਤਿਗੁਰੁ ਸਿਖ ਕਾ ਹਲਤੁ ਪਲਤੁ ਸਵਾਰੈ ॥ ਨਾਨਕ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸਿਖ ਕਉ ਜੀਅ ਨਾਲਿ ਸਮਾਰੈ ॥੧॥
॥ ستِگُرُ سِکھ کا ہلتُ پلتُ سۄارےَ
॥1॥ نانک ستِگُرُ سِکھ کءُ جیِء نالِ سمارےَ
لفطی معنیٰ:۔ہلت۔ یہاں۔ پلت۔ اگلا جہاں ۔ ہر دو علام ۔ حال و مستقبل ۔ جیئہ نال۔ دل وجان سے ۔
ترجُمہ:۔سچا مرشد اپنے مرید کا ہر دو جہاں کا مستقبل سنوار دیتا ہے، نیکو کار بنا دیتا ہے ۔ اے نانک سچا مرشد اپنے مریدکی دل وجان سے سنبھال کرتا ہے ۔

ਗੁਰ ਕੈ ਗ੍ਰਿਹਿ ਸੇਵਕੁ ਜੋ ਰਹੈ ॥ ਗੁਰ ਕੀ ਆਗਿਆ ਮਨ ਮਹਿ ਸਹੈ ॥
॥ گُر کےَ گ٘رِہِ سیۄکُ جو رہےَ
॥ گُر کیِ آگِیا من مہِ سہےَ
ترجُمہ:۔وہ بندہ جو گرو کے گھر (یعنی گرو کے دروازے پر) رہتا ہے (روحانی تعلیم کی خاطر)۔ اسے چاہیے مرشد کا حکم دل وجان سے مانے ۔

ਆਪਸ ਕਉ ਕਰਿ ਕਛੁ ਨ ਜਨਾਵੈ ॥ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਰਿਦੈ ਸਦ ਧਿਆਵੈ ॥
॥ آپس کءُ کرِ کچھُ ن جناۄےَ
॥ ہرِ ہرِ نامُ رِدےَ سد دھِیاۄےَ
ترجُمہ:۔اسے اپنے آپ کی برتی ظاہر نہیں کرنی چاہیے ۔ اور خدا کو ہمیشہ یاد کرتا ہے۔

ਮਨੁ ਬੇਚੈ ਸਤਿਗੁਰ ਕੈ ਪਾਸਿ ॥ ਤਿਸੁ ਸੇਵਕ ਕੇ ਕਾਰਜ ਰਾਸਿ ॥
॥ منُ بیچےَ ستِگُر کےَ پاسِ
॥ تِسُ سیۄک کے کارج راسِ
ترجُمہ:۔سچے مرشد کے مطابق اپنے من کو بنائے ۔ ایسے مرید کے کام درست ہوجاتے ہیں۔

ਸੇਵਾ ਕਰਤ ਹੋਇ ਨਿਹਕਾਮੀ ॥ ਤਿਸ ਕਉ ਹੋਤ ਪਰਾਪਤਿ ਸੁਆਮੀ ॥
॥ سیۄا کرت ہوءِ نِہکامیِ
॥ تِس کءُ ہوت پراپتِ سُیامیِ
ترجُمہ:۔بلا کسی عوضانے کی خواہش کے خدمت کرئے ایسے خدمتگار کا ملاپ آقا سے ہوجاتا ہے ۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top