Page 26
ਸਭ ਦੁਨੀਆ ਆਵਣ ਜਾਣੀਆ ॥੩॥
॥੩॥سبھ دُنیِیا آۄنھ جانھیِیا
ترجُمہ:اور عالَم اُسے قابل فناہ دِکھائی دیتا ہے۔ اور آنی جانی سمجھتا ہے ۔ (3)
ਤਾ ਦਰਗਹ ਬੈਸਣੁ ਪਾਈਐ ॥ ਵਿਚਿ ਦੁਨੀਆ ਸੇਵ ਕਮਾਈਐ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਬਾਹ ਲੁਡਾਈਐ ॥੪॥੩੩॥
॥ۄِچِ دُنیِیا سیۄ کمائیِئےَ
॥تا درگہ بیَسنھُ پائیِئےَ
॥੪॥੩੩॥کہُ نانک باہ لُڈائیِئےَ
لفظی معنی:۔بیسنھ ۔ بھیٹنے کی جگہ ۔جائے نشین ۔بانھ لڈھایئے ۔ بیفکر ہونا۔
ترجُمہ:۔ اس عالَم میں خِدمت کرنے سے اِلہٰی دارگاہ میں بیھٹنے کیلیئے جگہ مِلتی ہے قدر و منزِلت حاصِل ہوتی ہے ۔اے نانِک بتا دے کر بیفکر ہو جاتے ہیں ۔
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੩ ਘਰੁ ੧ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਹਉ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵੀ ਆਪਣਾ ਇਕ ਮਨਿ ਇਕ ਚਿਤਿ ਭਾਇ ॥
੧ گھرُ ੩ سِریِراگُ مہلا
॥ستِگُر پ٘رسادِ ੴ
ہءُ ستِگُرُ سیۄیِ آپنھا اِک منِ اِک چِتِ بھاءِ ॥
لفظی معنی:ہنءُ ۔میں ۔سیوی ۔ خِدمت کرتا ہوں ۔اِک من اِک چِت ۔ دِل و جان سے یکسُو ہو کر ۔بھائے پِریم سے
ترجُمہ:میں دِل و جان سے یکسُو ہوکر اپنے سچے مُرشد کی پِریم پیار سے خِدمت کرتا ہوں
ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਨ ਕਾਮਨਾ ਤੀਰਥੁ ਹੈ ਜਿਸ ਨੋ ਦੇਇ ਬੁਝਾਇ ॥
॥ستِگُرُ من کامنا تیِرتھُ ہےَ جِس نو دےءِ بُجھاءِ
لفظی معنی:۔ من کامنا۔ دلی خواہِشات کے مُطابق ۔دے بُجھائے ۔سمجھائے ۔من اِچھت ۔ دلی خواہِش ۔منگ ۔بخشش
ترجُمہ:۔ سچا مُرشد دلی خُواہِشات پوری کرنیوالا ایک زِیارت گاہ ہے
ਮਨ ਚਿੰਦਿਆ ਵਰੁ ਪਾਵਣਾ ਜੋ ਇਛੈ ਸੋ ਫਲੁ ਪਾਇ ॥ ਨਾਉ ਧਿਆਈਐ ਨਾਉ ਮੰਗੀਐ ਨਾਮੇ ਸਹਜਿ ਸਮਾਇ ॥੧॥
॥من چِنّدِیا ۄرُ پاۄنھا جو اِچھےَ سو پھلُ پاءِ
॥੧॥ناءُ دھِیائیِئےَ ناءُ منّگیِئےَ نامے سہجِ سماءِ
لفظی معنی:سیج ۔ سکون ۔تِکھ ۔ پِیاس ۔
ترجُمہ:۔د لی خواہشات کے مُطابق مانگیں پُوری کرتا ہے اور پھل دیتا ہے
اِلہٰی نام میں دِھیان لگاؤ نام ہی مانگنا چاہیے نام میں دِھیان لگانے سے انسان رُوحانی اور ذہنی سکون پاتا ہے ۔
ਮਨ ਮੇਰੇ ਹਰਿ ਰਸੁ ਚਾਖੁ ਤਿਖ ਜਾਇ ॥ ਜਿਨੀ ਗੁਰਮੁਖਿ ਚਾਖਿਆ ਸਹਜੇ ਰਹੇ ਸਮਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥من میرے ہرِ رسُ چاکھُ تِکھ جاءِ
॥੧॥ رہاءُ ॥جِنیِ گُرمُکھِ چاکھِیا سہجے رہے سماءِلفظی معنی:گُرمُکھہ ۔ مُرید مُرشد ۔مُرشد انصاری ۔
ترجُمہ:۔ اے دل اِلہٰی لُطف اُٹھانے سے خواہشات کی بُھوک مِٹ جاتی ہے۔ جِنہوں نے مُرشد کے وسیلے سے لُطف اُٹھائیا۔ وہ قُدرت بلا جہد سکوں میں رہتے ہیں ۔
ਜਿਨੀ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਿਆ ਤਿਨੀ ਪਾਇਆ ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨੁ ॥ ਅੰਤਰਿ ਹਰਿ ਰਸੁ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਚੂਕਾ ਮਨਿ ਅਭਿਮਾਨੁ ॥
॥جِنیِ ستِگُرُ سیۄِیا تِنیِ پائِیا نامُ نِدھانُ
॥انّترِ ہرِ رسُ رۄِ رہِیا چوُکا منِ ابھِمانُ
لفظی معنی:سیون۔ خِدمت کرنا ۔ابھیمان۔ تکبر ۔غُرُور ۔
ترجُمہ:جِنہوں نے سچے مرشد کی خِدمت کی اُنہوں نے نام کا خزانہ پائیا ۔دل میں اِلہٰی لُطف ہونے سے دِل کا تکبر مِٹ گیا۔
ਹਿਰਦੈ ਕਮਲੁ ਪ੍ਰਗਾਸਿਆ ਲਾਗਾ ਸਹਜਿ ਧਿਆਨੁ ॥ ਮਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਹਰਿ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਪਾਇਆ ਦਰਗਹਿ ਮਾਨੁ ॥੨॥
॥ہِردےَ کملُ پ٘رگاسِیا لاگا سہجِ دھِیانُ
॥੨॥منُ نِرملُ ہرِ رۄِ رہِیا پائِیا درگہِ مانُ
لفظی معنی:کمل۔ کنول کا پُھول ۔نرمل۔ پاک ۔درگھ ۔ دربار۔ اِلہٰی۔ (2)
ترجُمہ:جدِل خُوشباش ہو ا اور پُر سکون دِھیان لگائیا ۔پاک من خُدا کو ہر وقت یاد کرتا ہے اُنہیں اِلہٰی درگاہ میں
عِزت و وقار مِلتا ہے۔ (2)
ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਨਿ ਆਪਣਾ ਤੇ ਵਿਰਲੇ ਸੰਸਾਰਿ ॥ ਹਉਮੈ ਮਮਤਾ ਮਾਰਿ ਕੈ ਹਰਿ ਰਾਖਿਆ ਉਰ ਧਾਰਿ ॥
॥ستِگُرُ سیۄنِ آپنھا تے ۄِرلے سنّسارِ
॥ہئُمےَ ممتا مارِ کےَ ہرِ راکھِیا اُر دھارِ
لفظی معنی:۔ ستگُر سیون ۔ جو سچے مُرشد کی خِدمت ۔ ممتا۔ میر مِلکیتی ۔ہوسِ مِلکیت ۔
ترجُمہ:جو اپنے سچے مُرشد کی خِدمت کرتے ہیں ایسا کوئی کوئی ہے۔ جو خُودی مِٹا کر اور ملیتی خیال چھوڑ کر خُدا کو دل میں بساتے ہیں ۔
ਹਉ ਤਿਨ ਕੈ ਬਲਿਹਾਰਣੈ ਜਿਨਾ ਨਾਮੇ ਲਗਾ ਪਿਆਰੁ ॥ ਸੇਈ ਸੁਖੀਏ ਚਹੁ ਜੁਗੀ ਜਿਨਾ ਨਾਮੁ ਅਖੁਟੁ ਅਪਾਰੁ ॥੩॥
॥ہءُ تِن کےَ بلِہارنھےَ جِنا نامے لگا پِیارُ
॥੩॥سیئیِ سُکھیِۓ چہُ جُگیِ جِنا نامُ اکھُٹُ اپارُ
لفظی معنی:بلھارے۔ قُربان۔ اکتھ ۔ ناختم ہو نیوالا ۔ نام لافناہ سچ ۔ حق و حقیقت ۔ (3)
ترجُمہ:میں اُن پر قُربان ہوں۔ جِنہیں نام سچ ۔ حق و حقیقت سے مُحبت ہے۔ چاروں جگہوں میں جنہیں نہ ختم ہونیوالے نام کا خزانہ حاصل ہے۔ (3)
ਗੁਰ ਮਿਲਿਐ ਨਾਮੁ ਪਾਈਐ ਚੂਕੈ ਮੋਹ ਪਿਆਸ ॥ ਹਰਿ ਸੇਤੀ ਮਨੁ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਘਰ ਹੀ ਮਾਹਿ ਉਦਾਸੁ ॥
॥گُر مِلِئےَ نامُ پائیِئےَ چوُکےَ موہ پِیاس
॥ہرِ سیتیِ منُ رۄِ رہِیا گھر ہیِ ماہِ اُداسُ
لفظی معنی:گُرمِلیئے ۔ مُرشد ملے ۔چُوکے۔ دُور ہو جاتا ہے۔ سیتی۔ ساتھ۔ روِرہِیا۔ یکسُوئی ۔ محود مجذوب ۔گھرہی مانہے ۔ اپنے اندر ہی۔ اُداس ۔ ثابے واسطہ ۔تارک۔ طارک
ترجُمہ:مُرشِد کے مِلاپ سے نام مِلتا ہے مُحبت کی بُھوک پیاس مِٹ جاتی ہے اور اِنسان کا من خدا سے یکسُو ہو جاتا ہے۔ اور کاروبار کرتا ہو ا گیانی تارک ہو جاتا ہے ۔
ਜਿਨਾ ਹਰਿ ਕਾ ਸਾਦੁ ਆਇਆ ਹਉ ਤਿਨ ਬਲਿਹਾਰੈ ਜਾਸੁ ॥ ਨਾਨਕ ਨਦਰੀ ਪਾਈਐ ਸਚੁ ਨਾਮੁ ਗੁਣਤਾਸੁ ॥੪॥੧॥੩੪॥
॥جِنا ہرِ کا سادُ آئِیا ہءُ تِن بلِہارےَ جاسُ
॥੪॥੧॥੩੪॥نانک ندریِ پائیِئےَ سچُ نامُ گُنھتاسُ
لفظی معنی:ساد ۔ لُطف۔ گُن تاس۔ اوصاف کا خزانہ ۔
ترجُمہ:میں اُن پر قُربان ہوں جنہوں نے اِلہٰی نام کا لُطف لیا ہے۔اے نانک اِلہٰی کرم و عِنایت سے ہی سچا نام جو اوصاف کا خزانہ ہے ملتا ہے ۔
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਬਹੁ ਭੇਖ ਕਰਿ ਭਰਮਾਈਐ ਮਨਿ ਹਿਰਦੈ ਕਪਟੁ ਕਮਾਇ ॥ ਹਰਿ ਕਾ ਮਹਲੁ ਨ ਪਾਵਈ ਮਰਿ ਵਿਸਟਾ ਮਾਹਿ ਸਮਾਇ ॥੧॥
੩॥سِریِراگُ مہلا
॥بہُ بھیکھ کرِ بھرمائیِئےَ منِ ہِردےَ کپٹُ کماءِ
॥੧॥ہرِ کا مہلُ ن پاۄئیِ مرِ ۄِسٹا ماہِ سماءِ
لفظی معنی:بیکھ کر ۔ بناوٹ ۔ فقیرانہ بھیس کرکے۔ بھرمایئے ۔ بھٹکتا پِھرے۔ کپٹ ۔ دوکھا۔ محل ۔ٹِھکانہ ۔وِسٹا ۔ گندگی۔ سنجم۔ ضبط ۔پرہیز ۔کرکی۔اعمال
ترجُمہ:بہُت سے مذہبی لباس پہن کر دِل میں دوکھہ بازی کرنے سے اِنسان بھٹکتا رہتا ہے ۔ وہ انسان اِلہٰی حضُوری حاصِل نہیں کر سکتا ۔رُوحانی موت ہو جاتی ہے۔ اوربداعمالوں میں پھنسا رہتا ہے۔
ਮਨ ਰੇ ਗ੍ਰਿਹ ਹੀ ਮਾਹਿ ਉਦਾਸੁ ॥ ਸਚੁ ਸੰਜਮੁ ਕਰਣੀ ਸੋ ਕਰੇ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਇ ਪਰਗਾਸੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥من رے گ٘رِہ ہیِ ماہِ اُداسُ
॥੧॥ رہاءُ ॥سچُ سنّجمُ کرنھیِ سو کرے گُرمُکھِ ہوءِ پرگاسُ
لفظی معنی:۔ گُرمُکھہ۔ مُرید مُرشد ۔پرگاس ۔ رُوحانی روشنی
ترجُمہ:جِس انسان نے کلام مُرشد پر عمل کرکے اپنے نفس پر فوقیت حاصل کر لی وہ گھریلو کاروبار کرتے ہوئے بھی رُوحانیت کا بُلند رُتبہ حاصل کر سکتا ہے۔
ਜੀਤਿਆ ਗਤਿ ਮੁਕਤਿ ਘਰੈ ਮਹਿ ਪਾਇ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਮਨੁ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਧਿਆਈਐ ਸਤਸੰਗਤਿ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਇ ॥੨॥
॥گُر کےَ سبدِ منُ جیِتِیا گتِ مُکتِ گھرےَ مہِ پاءِ
॥੨॥ہرِ کا نامُ دھِیائیِئےَ ستسنّگتِ میلِ مِلاءِ
لفظی معنی:شبد۔ کلام۔ گت ۔ رُوحانی بلند رُتبہ۔ مُکت ۔ نِجات۔ گھرے مانہہ ۔ اپنے ذہن میں ۔ (2)
ترجُمہ:اور بد اعمالیوں اور گُناہگار یوں سے نِجات حاصل کر سکتا ہے۔
۔ لِہذا صُحبت پاکدامن میں اِلہٰی رِیاض کر نی چاہیے۔ (2)
ਜੇ ਲਖ ਇਸਤਰੀਆ ਭੋਗ ਕਰਹਿ ਨਵ ਖੰਡ ਰਾਜੁ ਕਮਾਹਿ ॥ ਬਿਨੁ ਸਤਗੁਰ ਸੁਖੁ ਨ ਪਾਵਈ ਫਿਰਿ ਫਿਰਿ ਜੋਨੀ ਪਾਹਿ ॥੩॥
॥جے لکھ اِستریِیا بھوگ کرہِ نۄ کھنّڈ راجُ کماہِ
॥੩॥بِنُ ستگُر سُکھُ ن پاۄئیِ پھِرِ پھِرِ جونیِ پاہِ
لفظی معنی:نوکھنڈ ۔زمین کے نو حِصے ۔ براعظم ۔ (3)
ترجُمہ:اگر کوئی لاکھوں عورتیں بھی شہُوت پرستی کے لیئے ہوں اور ساری کائنات و زمین کا مالِک ہو تب بھی سچے مُرشد کی پناہ کے بغیر رُوحانی سکون حاصل نہیں کر سکے گا ۔ تناسُخ میں پڑا رہے گا۔ (3)
ਹਰਿ ਹਾਰੁ ਕੰਠਿ ਜਿਨੀ ਪਹਿਰਿਆ ਗੁਰ ਚਰਣੀ ਚਿਤੁ ਲਾਇ ॥ ਤਿਨਾ ਪਿਛੈ ਰਿਧਿ ਸਿਧਿ ਫਿਰੈ ਓਨਾ ਤਿਲੁ ਨ ਤਮਾਇ ॥੪॥
॥ہرِ ہارُ کنّٹھِ جِنیِ پہِرِیا گُر چرنھیِ چِتُ لاءِ
॥੪॥تِنا پِچھےَ رِدھِ سِدھِ پھِرےَ اونا تِلُ ن تماءِ
لفظی معنی:کنٹھ ۔ گلے ۔لائے۔ لاکے۔ رِدھ سِدھ۔ کراماتی۔ شکتی ۔معجزے۔ تِل۔ ذرا بھر ۔تمائے ۔ لالچ ۔ (4)
ترجُمہ:وہ جو اپنے دماغ کو گرو کے قدموں پر رکھتے ہیں اور اپنی گردن میں نام سمرن کا ہار پہنتے ہیں معجزانہ طاقت ان کے پیچھے ہے ، لیکن وہ اس کا رتا بر بہی لالچ نہیں رکھتے ہیں۔
ਜੋ ਪ੍ਰਭ ਭਾਵੈ ਸੋ ਥੀਐ ਅਵਰੁ ਨ ਕਰਣਾ ਜਾਇ ॥ ਜਨੁ ਨਾਨਕੁ ਜੀਵੈ ਨਾਮੁ ਲੈ ਹਰਿ ਦੇਵਹੁ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਇ ॥੫॥੨॥੩੫॥
॥جو پ٘ربھ بھاۄےَ سو تھیِئےَ اۄرُ ن کرنھا جاءِ
॥੫॥੨॥੩੫॥جنُ نانکُ جیِۄےَ نامُ لےَ ہرِ دیۄہُ سہجِ سُبھاءِ
لفظی معنی:پِربھ بھاوے۔ اگر خُدا چاہے۔ سہج ۔ رُوحانی سکون ۔ سُبھائے ۔ پِریم پیار میں
ترجُمہ:اے خدا جو تُو چاہتا ہے وہی ہوتا ہے اُس کے علاوہ کُچھ نہیں ہو سکتا نہ کِیا جاسکتا ہے اے خُدا تُو اپنا نام عِنایت فرما تاکہ رُوحانی سکون میں رہ کر تیرے عِشق میں خادِم نانک نام کی رِیاض سے رُوحانی زندگی بِتاسکے ۔