Page 24
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੩ ॥ ਅਮਲੁ ਕਰਿ ਧਰਤੀ ਬੀਜੁ ਸਬਦੋ ਕਰਿ ਸਚ ਕੀ ਆਬ ਨਿਤ ਦੇਹਿ ਪਾਣੀ ॥ ਹੋਇ ਕਿਰਸਾਣੁ ਈਮਾਨੁ ਜੰਮਾਇ ਲੈ ਭਿਸਤੁ ਦੋਜਕੁ ਮੂੜੇ ਏਵ ਜਾਣੀ ॥੧॥
੩॥گھرُ ੧ سِریِراگُ مہلا
॥املُ کرِ دھرتیِ بیِجُ سبدو کرِ سچ کیِ آب نِت دیہِ پانھیِ
॥੧॥ہوءِ کِرسانھُ ایِمانُ جنّماءِ لےَ بھِستُ دوجکُ موُڑے ایۄ جانھیِلفظی معنی:۔عَمل۔ اعمال ۔ اِخلاق ۔دھرتی۔ زمین۔ سبدو۔کلام مرشد۔ آب۔ پرتاپ۔ وقار ۔ہوئے کِر سانھ ۔ کِسان بن۔ اِیمان۔ یقین جَنمائے لے ۔ اُگائے ۔ اَیو۔ اِس طرح۔ترجُمہ:۔نیک کاموں کو زمین بناؤ ، اور گُرُو کے شبد کو بیج بناؤ اور اس کو سچ کے پانی سے سیراب کرو۔ کسان بنو (ایک کاروباری کی طرح) ، تمہاری اس زراعت میں عقیدت کی (کاشت کاری) بڑھ جائے گی۔ اے احمق! صرف اسی طرح تمہیں سمجھیں آۓ گی کہ جنت کیا ہے اور جہنم کیاہے۔
ਮਤੁ ਜਾਣ ਸਹਿ ਗਲੀ ਪਾਇਆ ॥ ਮਾਲ ਕੈ ਮਾਣੈ ਰੂਪ ਕੀ ਸੋਭਾ ਇਤੁ ਬਿਧੀ ਜਨਮੁ ਗਵਾਇਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥متُ جانھ سہِ گلیِ پائِیا
॥رہاءُ ॥੧॥ مال کےَ مانھےَ روُپ کیِ سوبھا اِتُ بِدھیِ جنمُ گۄائِیا
لفظی معنی:۔مت جانھ سہِ ۔ یہ نہ سمجھ ۔ گلی ۔ باتوں سے ۔مانے۔ سمجھے ۔ اِت بُدھی ۔ اِس طور طرِیقے سے ۔
ترجُمہ:۔(اے قاضی!) یہ مت سمجھو کہ خدا محض الفاظ سے مل جاتا ہے۔ تم نے یہ زندگی دولت کے غرور اور خوبصورتی کی شان میں برباد کردی۔
ਐਬ ਤਨਿ ਚਿਕੜੋ ਇਹੁ ਮਨੁ ਮੀਡਕੋ ਕਮਲ ਕੀ ਸਾਰ ਨਹੀ ਮੂਲਿ ਪਾਈ ॥ ਭਉਰੁ ਉਸਤਾਦੁ ਨਿਤ ਭਾਖਿਆ ਬੋਲੇ ਕਿਉ ਬੂਝੈ ਜਾ ਨਹ ਬੁਝਾਈ ॥੨॥
॥ایَب تنِ چِکڑو اِہُ منُ میِڈکو کمل کیِ سار نہیِ موُلِ پائیِ
॥੨॥بھئُرُ اُستادُ نِت بھاکھِیا بولے کِءُ بوُجھےَ جا نہ بُجھائیِ
لفظی معنی:۔۔تَن۔جِسم ۔میڈک ۔ میڈک ۔ سار ۔ قدر ۔ سمجھے۔ اصلِیت ۔ حقِیقت ۔قدر۔ قِیمت ۔مول ۔اُستادُ ۔ مُرشد ۔ گُرو ۔ بھاکِھیا۔ تشرِیح ۔ واعظ۔ بُجھائی۔سمجھ ۔ (2)
ترجُمہ:۔اس جسم میں گناہوں کا کیچڑ ہے جس میں ہمارا دماغ ایک مینڈک کی طرح زندگی بسر کرتا ہے جو ایک ہی تالاب میں کمل کے پھول کی موجودگی کی تعریف نہیں کرسکتا ہے، اسی طرح ، ہمارے دماغ میں ہمارے جسم میں خدا کی تعریف نہیں ہوسکتی ہے کیونکہ وہ بہت ہی برائیوں میں مگن ہے۔ جیسے مینڈک کمل کے پھول پر آنے والے بھنورے سے مُتاثر نہیں ہوتا ہے، اسی طرح ہمارا دماغ گرو کی تعلیمات کو نہیں سمجھتا ، جب تک کہ خدا اس کی اجازت نہ دے۔
ਆਖਣੁ ਸੁਨਣਾ ਪਉਣ ਕੀ ਬਾਣੀ ਇਹੁ ਮਨੁ ਰਤਾ ਮਾਇਆ ॥ ਖਸਮ ਕੀ ਨਦਰਿ ਦਿਲਹਿ ਪਸਿੰਦੇ ਜਿਨੀ ਕਰਿ ਏਕੁ ਧਿਆਇਆ ॥੩॥
॥آکھنھُ سُننھا پئُنھ کیِ بانھیِ اِہُ منُ رتا مائِیا
॥੩॥کھسم کیِ ندرِ دِلہِ پسِنّدے جِنیِ کرِ ایکُ دھِیائِیالفظی معنی:۔پون کی بانی ۔ہوا کی مانِند۔ بے دِھیانی یا توجہ ۔دلیہہ پسندے ۔ دلی پسند ۔کر ایک۔ بایقین واثق ۔ مُکمل یقین(3)
ترجُمہ:۔جس کی روح دولت سے رنگین ہے ان کے نزدیک دین ہوا کی آواز کی طرح ہے۔ وہی آدمی خدا کے فضل کے نزدیک ہیں ، وہی آدمی اس کے دل میں محبوب ہیں ، جنہوں نے پوری عقیدت کے ساتھ اس کو یاد کیا۔
ਤੀਹ ਕਰਿ ਰਖੇ ਪੰਜ ਕਰਿ ਸਾਥੀ ਨਾਉ ਸੈਤਾਨੁ ਮਤੁ ਕਟਿ ਜਾਈ ॥ ਨਾਨਕੁ ਆਖੈ ਰਾਹਿ ਪੈ ਚਲਣਾ ਮਾਲੁ ਧਨੁ ਕਿਤ ਕੂ ਸੰਜਿਆਹੀ ॥੪॥੨੭॥
॥تیِہ کرِ رکھے پنّج کرِ ساتھیِ ناءُ سیَتانُ متُ کٹِ جائیِ
॥੪॥੨੭॥نانکُ آکھےَ راہِ پےَ چلنھا مالُ دھنُ کِت کوُ سنّجِیاہیِلفظی معنی:۔
تِیہ ۔ تِیس دِن ۔پنج۔ پنج نماز ۔مت کت جائی ۔ کہیں میں اِسلام سے کہیں دور نہ چلا جاؤں ۔راہ ۔ راستہ۔ کت کوُ ۔ کس لئے ۔سنجیاہی
ترجُمہ:۔اگرچہ تم تیس روزے رکھو اور پانچوں نمازوں کو اپنا ساتھی بناؤ لیکن ہوشیار رہو ، جس کا نام شیطان ہے ،کہیں وہ ان کے پھل کو مٹا نَ دے۔ نانک کہتے ہیں ، تمہیں موت کے راستے پر چلنا ہوگا تم نے یہ جائیداد اور دولت کیوں اکٹھی کی ہے۔
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੪ ॥ ਸੋਈ ਮਉਲਾ ਜਿਨਿ ਜਗੁ ਮਉਲਿਆ ਹਰਿਆ ਕੀਆ ਸੰਸਾਰੋ ॥ ਆਬ ਖਾਕੁ ਜਿਨਿ ਬੰਧਿ ਰਹਾਈ ਧੰਨੁ ਸਿਰਜਣਹਾਰੋ ॥੧॥
੪॥گھرُ ੧ سِریِراگُ مہلا
॥سوئیِ مئُلا جِنِ جگُ مئُلِیا ہرِیا کیِیا سنّسارو
॥੧॥آب کھاکُ جِنِ بنّدھِ رہائیِ دھنّنُ سِرجنھہارو
لفظی معنی :۔مؤلا ۔ مالِک۔ خدا ۔مؤلِیا ۔ خُوش کِیا۔ رِزق سے سر فراز کیا۔ آب ۔پانی ۔خاک۔ مٹی ۔بندھ رہائی ۔ منظم کی ۔
ترجُمہ:۔یہ خدا ہی ہے جو حقیقی مولا (آقا) ہے ، جس نے کائنات کی تخلیق اور پرورش کی۔ مبارک ہے وہ خالق جس نے زمین اور پانی کو باندھے رکھا ہے۔
ਮਰਣਾ ਮੁਲਾ ਮਰਣਾ ॥ ਭੀ ਕਰਤਾਰਹੁ ਡਰਣਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥مرنھا مُلا مرنھا
॥੧॥ رہاءُ ॥بھیِ کرتارہُ ڈرنھا
لفظی معنی :۔مرنا۔ مؤت ۔کرتا رہُ ۔ خُدا سے۔
ترجُمہ:۔اے ملاں! موت کا خوف ہر ایک کے سر پر ہے۔ تو اپنی زندگی بچانے کے لیۓ خالق کے خوف کے تحت رہو۔
ਤਾ ਤੂ ਮੁਲਾ ਤਾ ਤੂ ਕਾਜੀ ਜਾਣਹਿ ਨਾਮੁ ਖੁਦਾਈ ॥ ਜੇ ਬਹੁਤੇਰਾ ਪੜਿਆ ਹੋਵਹਿ ਕੋ ਰਹੈ ਨ ਭਰੀਐ ਪਾਈ ॥੨॥
॥تا توُ مُلا تا توُ کاجیِ جانھہِ نامُ خُدائیِ
॥੨॥جے بہُتیرا پڑِیا ہوۄہِ کو رہےَ ن بھریِئےَ پائیِلفظی معنی :۔نام خدائی ۔ نام اِلہٰی ۔بھریئے پائی ۔جب پنگھڑی پانی سے بھر جاتی ہے(2)
ترجُمہ:۔تب ہی تم ملاں ہو اور تب ہی تم قاضی ہو ، اگر تم خدا کے نام کو جانتے ہو۔ یہاں تک کہ اگر کوئی شخص بہت پڑھا لکھا ہو ، جب اس کی زندگی کا نمونہ پورا ہوتا ہے ، تو یہاں کوئی نہیں رہ سکتا۔
ਸੋਈ ਕਾਜੀ ਜਿਨਿ ਆਪੁ ਤਜਿਆ ਇਕੁ ਨਾਮੁ ਕੀਆ ਆਧਾਰੋ ॥ ਹੈ ਭੀ ਹੋਸੀ ਜਾਇ ਨ ਜਾਸੀ ਸਚਾ ਸਿਰਜਣਹਾਰੋ ॥੩॥
॥سوئیِ کاجیِ جِنِ آپُ تجِیا اِکُ نامُ کیِیا آدھارو
॥੩॥ہےَ بھیِ ہوسیِ جاءِ ن جاسیِ سچا سِرجنھہارو
لفظی معنی :۔آپ ۔ خُودی ۔آدھارو۔ آسرا ۔ہوسی ۔ ہوگا ۔جائے نہ ۔ جو جاتا نہیں ۔دائمی ۔لافناہ ۔نہ جاسی ۔ بزمریگا ۔نہ فوت ہوگا۔ سچا سِرجنھہارو ۔سچا ساز ندہ ہے (3)ترجُمہ:۔قاضی وہی ہے جس نے خود غرضی کو ترک کردیا ہے ، اور جس نے اس خدا کے نام کو اپنی زندگی کا سہارا بنایا ہے۔ خالق اب بھی موجود ہے اور ہمیشہ موجود ہوگا۔ وہ نہ تو پیدا ہوتا ہے اور نہ ہی مرتا ہے۔
ਪੰਜ ਵਖਤ ਨਿਵਾਜ ਗੁਜਾਰਹਿ ਪੜਹਿ ਕਤੇਬ ਕੁਰਾਣਾ ॥ ਨਾਨਕੁ ਆਖੈ ਗੋਰ ਸਦੇਈ ਰਹਿਓ ਪੀਣਾ ਖਾਣਾ ॥੪॥੨੮॥
॥پنّج ۄکھت نِۄاج گُجارہِ پڑہِ کتیب کُرانھا
॥੪॥੨੮॥نانکُ آکھےَ گور سدیئیِ رہِئو پیِنھا کھانھا
لفظی معنی :۔نماز گذار پہہ ۔ نماز ادا کرتا ہے ۔کتیب۔ کِتاب ۔گور سدیئی۔ بُلاتی ہے ۔ رہِؤ ۔ ختم ہو جاتا ہے (4)
ترجُمہ:۔تم ہر دن پانچ بار نماز پڑھو اور قرآن پاک بھی پڑھو۔ نانک کہتے ہیں ، تمہیں قبر پکار رہی ہے اور تمہارا کھانا ختم ہوگیا ہے۔
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੪ ॥ ਏਕੁ ਸੁਆਨੁ ਦੁਇ ਸੁਆਨੀ ਨਾਲਿ ॥ ਭਲਕੇ ਭਉਕਹਿ ਸਦਾ ਬਇਆਲਿ ॥
੪॥گھرُ ੧ سِریِراگُ مہلا
॥ایکُ سُیانُ دُءِ سُیانیِ نالِ
॥بھلکے بھئُکہِ سدا بئِیالِ
لفظی معنی:۔
سُوان ۔ کُتا۔ سُوانی ۔ کُتیا ۔بھلکے ۔ ہر روز ۔بیال ۔ بلا ۔
ترجُمہ:۔میرے پاس ایک کتا (لالچ) ، دو کتیاں (امید ، خواہش) ہیں۔ جو ہر صبح بھونکنا شروع کردیتے ہیں۔
ਕੂੜੁ ਛੁਰਾ ਮੁਠਾ ਮੁਰਦਾਰੁ ॥ ਧਾਣਕ ਰੂਪਿ ਰਹਾ ਕਰਤਾਰ ॥੧॥
॥کوُڑُ چھُرا مُٹھا مُردارُ
॥੧॥دھانھک روُپِ رہا کرتار
لفظی معنی:۔مُٹھا۔ دوکھا۔دھانک۔ سانسی ۔ رُوپ۔ شکل ۔
ترجُمہ:۔میرے ہاتھ میں جھوٹھ کی چھری ہے جس کے ساتھ میں نے دنیاوی مال (میتوں کے مقابلے میں) اکٹھا کیا ہے۔ اے میرے خالق! اب میں ایک نچلی ذات کے خانہ بدوش شکاری کی طرح زندگی گزار رہا ہوں ۔
ਮੈ ਪਤਿ ਕੀ ਪੰਦਿ ਨ ਕਰਣੀ ਕੀ ਕਾਰ ॥ ਹਉ ਬਿਗੜੈ ਰੂਪਿ ਰਹਾ ਬਿਕਰਾਲ ॥
॥مےَ پتِ کیِ پنّدِ ن کرنھیِ کیِ کار
॥ہءُ بِگڑےَ روُپِ رہا بِکرال
لفظی معنی:۔پند۔ نصیحت۔ کرنی کی کار۔ ایسی کار جو کرنے کے لائق ہے ۔وِکرال۔ ڈراؤنی ۔
ترجُمہ:۔نا ہیں میں آپ کے نصیحت پر عمل کرتا ہوں ، ناہیں میرا عمل اچھا ہے۔ میں ہمیشہ ہی ایک خوفناک مسخ شدہ شکل میں رہتا ہوں۔
ਤੇਰਾ ਏਕੁ ਨਾਮੁ ਤਾਰੇ ਸੰਸਾਰੁ ॥ ਮੈ ਏਹਾ ਆਸ ਏਹੋ ਆਧਾਰੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥تیرا ایکُ نامُ تارے سنّسارُ
॥ رہاءُ ॥੧॥مےَ ایہا آس ایہو آدھارُ
لفظی معنی:۔آدھار۔ آسرا ۔
ترجُمہ:۔صرف تیرا نام ہی دُنیا کو بچاتا ہے۔ یہ نام میری واحد امید ہے اور یہ میرا سہارا ہے۔
ਮੁਖਿ ਨਿੰਦਾ ਆਖਾ ਦਿਨੁ ਰਾਤਿ ॥ ਪਰ ਘਰੁ ਜੋਹੀ ਨੀਚ ਸਨਾਤਿ ॥
॥مُکھِ نِنّدا آکھا دِنُ راتِ
॥پر گھرُ جوہیِ نیِچ سناتِ
لفظی معنی:۔مُکھ۔ مُنہ۔ پر گھر ۔ بیگانے گھر ۔جوہی ۔جو اُسپر نظر رکھتا ہے۔ سنسات۔ بد خاندان۔
ترجُمہ:۔میں دن رات دوسروں کو بدگوئی کرتا رہتا ہوں۔ میں دوسروں کے گھروں پر جاسوسی کرتا ہوں میں ایسا شرمناک شخص ہوں۔
ਕਾਮੁ ਕ੍ਰੋਧੁ ਤਨਿ ਵਸਹਿ ਚੰਡਾਲ ॥ ਧਾਣਕ ਰੂਪਿ ਰਹਾ ਕਰਤਾਰ ॥੨॥
॥کامُ ک٘رودھُ تنِ ۄسہِ چنّڈال
॥੨॥دھانھک روُپِ رہا کرتار
لفظی معنی:۔تن ۔ جِسم۔
ترجُمہ:۔ہوس اور غصہ میرے جسم میں جی رہے ہیں۔ اے میرے خالق! اب میں ایک نچلی ذات کے خانہ بدوش شکاری کی طرح زندگی گزار رہا ہوں۔
ਫਾਹੀ ਸੁਰਤਿ ਮਲੂਕੀ ਵੇਸੁ ॥ ਹਉ ਠਗਵਾੜਾ ਠਗੀ ਦੇਸੁ ॥
॥پھاہیِ سُرتِ ملوُکیِ ۄیسُ
॥ہءُ ٹھگۄاڑا ٹھگیِ دیسُ
لفظی معنی:۔سُرت۔ دِھیان۔ ہوش ۔پھاہی سرت ۔ پھائنے میں دھیان ۔ملوکی ۔ ویس ۔ فرِشتہ صُورت ۔فقیرانہ لباس ۔ پیرانہ لباس۔ ٹھگ واڑا ۔ ٹھگنے کا اڈا ۔
ترجُمہ:۔میں ظاہری طور پر مہزز ہوں ، لیکن میرا ارادہ دوسروں کو پھنسانا ہے۔ میں دھوکہ باز ہوں اور ملک (دنیا) کو دھوکہ دیتا ہوں۔
ਖਰਾ ਸਿਆਣਾ ਬਹੁਤਾ ਭਾਰੁ ॥ ਧਾਣਕ ਰੂਪਿ ਰਹਾ ਕਰਤਾਰ ॥੩॥
॥کھرا سِیانھا بہُتا بھارُ
॥੩॥دھانھک روُپِ رہا کرتار
لفظی معنی:۔کھرا۔ بہت ۔بار۔ بوجھ ۔ (3)
ترجُمہ:۔میں اپنے آپ کو بہت ہوشیار سمجھتا ہوں لیکن میں بہت گنہگار ہوں۔ اے میرے خالق! اب میں ایک نچلی ذات کے خانہ بدوش شکاری کی طرح زندگی گزار رہا ہوں۔
ਮੈ ਕੀਤਾ ਨ ਜਾਤਾ ਹਰਾਮਖੋਰੁ ॥ ਹਉ ਕਿਆ ਮੁਹੁ ਦੇਸਾ ਦੁਸਟੁ ਚੋਰੁ ॥
॥مےَ کیِتا ن جاتا ہرامکھورُ
॥ہءُ کِیا مُہُ دیسا دُسٹُ چورُ
لفظی معنی:۔حرام خور۔ بغیر کمائے کھانیوالا۔ ہنہءُ۔ میں۔ کیا مُنہ دیسا ۔ کیسے مُنہ دکھاوُں۔
ترجُمہ:۔اے خالق! میں آپ کے تحائف کی قدر نہیں کرتا ، میں دوسرے لوگوں کے حقوق کھاتا ہوں۔ میں گنہگار ہوں ، میں چور ہوں ، میں آپ کے سامنے کون سا چہرہ پیش کروں گا جب میں اس دنیا سے رخصت کروں گا۔
ਨਾਨਕੁ ਨੀਚੁ ਕਹੈ ਬੀਚਾਰੁ ॥ ਧਾਣਕ ਰੂਪਿ ਰਹਾ ਕਰਤਾਰ ॥੪॥੨੯॥
॥نانکُ نیِچُ کہےَ بیِچارُ
॥੪॥੨੯॥دھانھک روُپِ رہا کرتار
لفظی معنی:۔نِیچ ۔بد اعمال ۔کرتار۔ کرنیوالا ۔ کار ساز ۔ قادر ۔
ترجُمہ:ند اعمال نانک یہی کہتے ہیں۔ اے میرے خالق! اب میں ایک نچلی ذات کے خانہ بدوش شکاری کی طرح زندگی گزار رہا ہوں ،
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੪ ॥ ਏਕਾ ਸੁਰਤਿ ਜੇਤੇ ਹੈ ਜੀਅ ॥ ਸੁਰਤਿ ਵਿਹੂਣਾ ਕੋਇ ਨ ਕੀਅ ॥
॥੪ گھرُ ੧سِریِراگُ مہلا
॥ایکا سُرتِ جیتے ہےَ جیِء
॥سُرتِ ۄِہوُنھا کوءِ ن کیِء
لفظی معنی:۔سُرت ۔ سُوجھ۔ ہوش ۔ سمجھ ۔عقل ۔
ترجُمہ:۔جتنے انسان موجود ہیں (ان سب کے اندر) ایک ہی خدا کی عطا کردہ حکمت کام کر رہی ہے۔ اندرونی علم کے بغیر ، اس نے کوئی پیدا نہیں کیا۔