Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 194

Page 194

ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਕਰੈ ਦੁਹਕਰਮ ਦਿਖਾਵੈ ਹੋਰੁ ॥ ਰਾਮ ਕੀ ਦਰਗਹ ਬਾਧਾ ਚੋਰੁ ॥੧॥
گئُڑی محلا 5॥
॥ کرےَ دُہکرم دِکھاوےَ ہۄرُ
॥1॥ رام کی درگہ بادھا چۄرُ
ترجُمہ:۔ وہ جو اندر چھپا کر برے کام کرتا ہے ، اور بیرونی دنیا کو اپنی زندگی کا دوسرا رخ دکھاتا ہے ،وہ خدا کی درگاہ میں چور کی طرح بندھا جائیگا

ਰਾਮੁ ਰਮੈ ਸੋਈ ਰਾਮਾਣਾ ॥ ਜਲਿ ਥਲਿ ਮਹੀਅਲਿ ਏਕੁ ਸਮਾਣਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ رامُ رمےَ سۄئی راماݨا
॥1॥ رہاءُ ॥ جلِ تھلِ مہیِئلِ ایکُ سماݨا
ترجُمہ:۔ صرف انسان جو رام کا خادم سمجھا جاتا ہے وہی رام کو یاد کرتا ہے۔اور اسے اس بات کا یقین ہو جاتا ہے کہ رام پانی میں ، زمین میں ، آسمان میں ہمہ جہت ہے

ਅੰਤਰਿ ਬਿਖੁ ਮੁਖਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਸੁਣਾਵੈ ॥ ਜਮ ਪੁਰਿ ਬਾਧਾ ਚੋਟਾ ਖਾਵੈ ॥੨॥
॥ انّترِ بِکھُ مُکھِ انّم٘رِتُ سُݨاوےَ
॥2॥ جم پُرِ بادھا چۄٹا کھاوےَ
ترجُمہ:۔ وہ (لوگوں) کو روحانی زندگی بخشنے والا اُپدیش کی تبلیغ کرتا ہے لیکن اس کے اندر ہی برائیوں کا زہر ہےوہ شیطانی (روحانی موت) کی خرابی کا شکار برداشت کرتا ہے ۔

ਅਨਿਕ ਪੜਦੇ ਮਹਿ ਕਮਾਵੈ ਵਿਕਾਰ ॥ ਖਿਨ ਮਹਿ ਪ੍ਰਗਟ ਹੋਹਿ ਸੰਸਾਰ ॥੩॥
॥ انِک پڑدے مہِ کماوےَ وِکار
॥3॥ کھِن مہِ پ٘رگٹ ہۄہِ سنّسار
ترجُمہ:۔ بہت سے پردے کے پیچھے چھپا کر وہ شیطانی کام انجام دیتا ہے ،
لیکن (اس کے اعمال) دنیا میں ایک لمحہ میں ظاہر ہوتے ہیں۔

ਅੰਤਰਿ ਸਾਚਿ ਨਾਮਿ ਰਸਿ ਰਾਤਾ ॥ ਨਾਨਕ ਤਿਸੁ ਕਿਰਪਾਲੁ ਬਿਧਾਤਾ ॥੪॥੭੧॥੧੪੦॥
॥ انّترِ ساچِ نامِ رسِ راتا
॥4॥ 71 ॥ 140 ॥ نانک تِسُ کِرپالُ بِدھاتا
ترجُمہ:۔ جو سچ کے اندر ہے اور نام امرت کے ساتھ آمادہ ہےاے نانک! خالق خداوند اس پر مہربان ہے

ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਰਾਮ ਰੰਗੁ ਕਦੇ ਉਤਰਿ ਨ ਜਾਇ ॥ ਗੁਰੁ ਪੂਰਾ ਜਿਸੁ ਦੇਇ ਬੁਝਾਇ ॥੧॥
॥5 گئُڑی محلا
॥ رام رنّگُ کدے اُترِ ن جاءِ
॥1॥ گُرُ پۄُرا جِسُ دےءِ بُجھاءِ
ترجُمہ:۔ خدا کی محبت کا رنگ کبھی (اس ذہن سے) مٹتا نہیں ہے ، کبھی نہیں جاتا ہے ،کامل گرو جس ذہن کواسکی بصیرت عطا کرتا ہے

ਹਰਿ ਰੰਗਿ ਰਾਤਾ ਸੋ ਮਨੁ ਸਾਚਾ ॥ ਲਾਲ ਰੰਗ ਪੂਰਨ ਪੁਰਖੁ ਬਿਧਾਤਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ ہرِ رنّگِ راتا سۄ منُ ساچا
॥1॥ رہاءُ ॥ لال رنّگ پۄُرن پُرکھُ بِدھاتا
ترجُمہ:۔ وہ ذہن جو خدا کی محبت کے رنگ میں رنگا ہوا ہے وہ سچا ہے۔وہ (جیسے مانو) گہرا سرخ رنگ کا ہو جاتا ہے ، وہ ہر جگہ موجود خالق کے روپ بنجاتا ہے۔

ਸੰਤਹ ਸੰਗਿ ਬੈਸਿ ਗੁਨ ਗਾਇ ॥ ਤਾ ਕਾ ਰੰਗੁ ਨ ਉਤਰੈ ਜਾਇ ॥੨॥
॥ سنّتہ سنّگِ بیَسِ گُن گاءِ
॥2॥ تا کا رنّگُ ن اُترےَ جاءِ
ترجُمہ:۔ ایک شخص جو سنت جنون کی سنگت میں بیٹھتا ہے اور خدا کی حمد گاتا ہے ،اس کے دماغ کو خدا کی محبت کا رنگ ملتا ہے ، اور) وہ رنگ کبھی مٹتا نہیں ہے

ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਸਿਮਰਨ ਸੁਖੁ ਨਹੀ ਪਾਇਆਆਨ ਰੰਗ ਫੀਕੇ ਸਭ ਮਾਇਆ ॥੩॥
॥ بِنُ ہرِ سِمرن سُکھُ نہی پائِیا
॥3॥ آن رنّگ پھیِکے سبھ مائِیا
ترجُمہ:۔ خدا کے نام کی سمرن کے بغیر (کسی کو بھی روحانی سعادت نہیں ملی)۔مایا کے دوسرے رنگ سب ختم ہوجاتے ہیں ، مایا کی لذتیں مٹ جاتی ہیں

ਗੁਰਿ ਰੰਗੇ ਸੇ ਭਏ ਨਿਹਾਲ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਗੁਰ ਭਏ ਹੈ ਦਇਆਲ ॥੪॥੭੨॥੧੪੧॥
॥ گُرِ رنّگے سے بھۓ نِہال
॥4॥ 72 ॥ 141 ॥ کہُ نانک گُر بھۓ ہےَ دئِیال
ترجُمہ:۔ جو گرو کے ذریعہ خدا کی محبت میں رنگین ہیں وہ ہمیشہ خوش رہتے ہیںنانک کہتے ہیں ، گرو ان پر مہربان ہوگئے ہیں۔

ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਸਿਮਰਤ ਸੁਆਮੀ ਕਿਲਵਿਖ ਨਾਸੇ ॥ ਸੂਖ ਸਹਜ ਆਨੰਦ ਨਿਵਾਸੇ ॥੧॥
॥5 گئُڑی محلا
॥ سِمرت سُیامی کِلوِکھ ناسے
॥1॥ سۄُکھ سہج آننّد نِواسے
ترجُمہ:۔ خداوند کے نام کو یاد کرنے سے (خدا کے بندون کے سارے ) گناہوں کو مٹا دیا جاتا ہے ،ان کے اندر روحانی سکون کی نعمت باقی رہتی ہے

ਰਾਮ ਜਨਾ ਕਉ ਰਾਮ ਭਰੋਸਾ ॥ ਨਾਮੁ ਜਪਤ ਸਭੁ ਮਿਟਿਓ ਅੰਦੇਸਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ رام جنا کءُ رام بھرۄسا
॥1॥ رہاءُ ॥ نامُ جپت سبھُ مِٹِئۄ انّدیسا
ترجُمہ:۔ ہر وقت خدا کے بندے) خدا کے وفادار رہتے ہیں۔خدا کا نام جپنے سے (ان کے اندر سے) ہرایک فِکر، پریشانی مٹ جاتی ہے

ਸਾਧਸੰਗਿ ਕਛੁ ਭਉ ਨ ਭਰਾਤੀ ॥ ਗੁਣ ਗੋਪਾਲ ਗਾਈਅਹਿ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ॥੨॥
॥ سادھسنّگِ کچھُ بھءُ ن بھراتی
॥2॥ گُݨ گۄپال گائیِئہِ دِنُ راتی
ترجُمہ:۔ سا دھ سنگت میں رہنے سے (خدا کے بندوں) کو کوئی خوف نہیں ، کوئی آوارہ برداشت نہیں کرنی پڑہتی ،کیونکہ خدا کے بندے دن رات گوپال پربھو کے حمد گاتے ہیں

ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਪ੍ਰਭ ਬੰਧਨ ਛੋਟ ॥ ਚਰਣ ਕਮਲ ਕੀ ਦੀਨੀ ਓਟ ॥੩॥
॥ کرِ کِرپا پ٘ربھ بنّدھن چھۄٹ
॥3॥ چرݨ کمل کی دیِنی اۄٹ
ترجُمہ:۔ اپنے فضل سے ، خداوند عالم نے ان کو طوق سے پاک کردیا ہےاپنے خادمون کو اُن کے خوبصورت چرنون کا سہارے بخشتا( عطا ) کرتا ہے

ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਮਨਿ ਭਈ ਪਰਤੀਤਿ ॥ ਨਿਰਮਲ ਜਸੁ ਪੀਵਹਿ ਜਨ ਨੀਤਿ ॥੪॥੭੩॥ ੧੪੨॥
॥ کہُ نانک منِ بھئی پرتیِتِ
॥4॥ 73 ॥ 142 ॥ نِرمل جسُ پیِوہِ جن نیِتِ
ترجُمہ:۔ نانک کہتے ہیں: خدا کا آسرا سھارا خدا کے بندوں کے ذہنوں میں رہتا ہے ، اور خدا کے بندے ہمیشہ اس حمد کا جام پیتے ہیں جو زندگی کو پاک کرتا ہے۔

ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਹਰਿ ਚਰਣੀ ਜਾ ਕਾ ਮਨੁ ਲਾਗਾ ॥ ਦੂਖੁ ਦਰਦੁ ਭ੍ਰਮੁ ਤਾ ਕਾ ਭਾਗਾ ॥੧॥
॥5 گئُڑی محلا
॥ ہرِ چرݨی جا کا منُ لاگا
॥1॥ دۄُکھُ دردُ بھ٘رمُ تا کا بھاگا
ترجُمہ:۔ وہ انسان جس کا دماغ خدا کے قدموں پر کھڑا ہوتا ہے ،اس کا ہر درد ختم ہوجاتا ہے ،

ਹਰਿ ਧਨ ਕੋ ਵਾਪਾਰੀ ਪੂਰਾ ॥ ਜਿਸਹਿ ਨਿਵਾਜੇ ਸੋ ਜਨੁ ਸੂਰਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ ہرِ دھن کۄ واپاری پۄُرا
॥1॥ رہاءُ ॥ جِسہِ نِوازے سۄ جنُ سۄُرا
ترجُمہ:۔ جو شخص خدا کے نام اور دولت کا سودا کرتا ہے وہ ایک مستحکم ہردہ کا مالک بن جاتا ہے (اس میں کوئی خرابی نہیں آسکتی ہے)۔
وہ جس پر خدا نام دھن کا تحفہ عطا کرتا ہے وہ برائیوں کے مقابلہ میں سُورما بن جاتا ہے۔

ਜਾ ਕਉ ਭਏ ਕ੍ਰਿਪਾਲ ਗੁਸਾਈ ॥ ਸੇ ਜਨ ਲਾਗੇ ਗੁਰ ਕੀ ਪਾਈ ॥੨॥
॥ جا کءُ بھۓ ک٘رِپال گُسائی
॥2॥ سے جن لاگے گُر کی پائی
ترجُمہ:۔ وہ لوگ جن پر زمین کا رب مہربان ہے ،وہ انسان گرو کے قدموں پر آتے ہیں (گرو کی پناہ لیتے ہیں)۔

ਸੂਖ ਸਹਜ ਸਾਂਤਿ ਆਨੰਦਾ ॥ ਜਪਿ ਜਪਿ ਜੀਵੇ ਪਰਮਾਨੰਦਾ ॥੩॥
॥ سۄُکھ سہج سانْتِ آننّدا
॥3॥ جپِ جپِ جیِوے پرماننّدا
ترجُمہ:۔ ان کے اندر دائمی سکون اور روحانی سکون کی نعمت باقی ہے۔اعلی روحانی نعمت کا مالک ، خداوند کی ذات پر غور کرنے سے انسان روحانی زندگی حاصل کرلیتا ہے

ਨਾਮ ਰਾਸਿ ਸਾਧ ਸੰਗਿ ਖਾਟੀ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਭਿ ਅਪਦਾ ਕਾਟੀ ॥੪॥੭੪॥੧੪੩॥
॥ نام راسِ سادھ سنّگِ کھاٹی
॥4॥ 74 ॥ 143 ॥ کہُ نانک پ٘ربھِ اپدا کاٹی
ترجُمہ:۔ مقدس جماعت میں ، وہ شخص نام کی دولت کمائا لیتا ہے۔نانک کہتے ہیں: خدا نے اُنکی تمام پریشانیوں کو دور کردیا ہے

ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਹਰਿ ਸਿਮਰਤ ਸਭਿ ਮਿਟਹਿ ਕਲੇਸ ॥ ਚਰਣ ਕਮਲ ਮਨ ਮਹਿ ਪਰਵੇਸ ॥੧॥
॥5 گئُڑی محلا
॥ ہرِ سِمرت سبھِ مِٹہِ کلیس
॥1॥ چرݨ کمل من مہِ پرویس
ترجُمہ:۔ خدا کے نام پر غور کرنے سے دماغ کی تمام پریشانیاں مٹ جاتی ہیں۔خدا کے خوبصورت حمد صفت کو اپنے ذہن میں رکھیں

ਉਚਰਹੁ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਲਖ ਬਾਰੀ ॥ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਰਸੁ ਪੀਵਹੁ ਪ੍ਰਭ ਪਿਆਰੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ اُچرہُ رام نامُ لکھ باری
॥1॥ رہاءُ ॥ انّم٘رِت رسُ پیِوہُ پ٘ربھ پِیاری ۔
ترجُمہ:۔ اے پیاری زبان! خدا کا نام لاکھوں بار پڑھتے رہو ،اور روحانی زندگی کا نام رس پیتے رہو،

ਸੂਖ ਸਹਜ ਰਸ ਮਹਾ ਅਨੰਦਾ ॥ ਜਪਿ ਜਪਿ ਜੀਵੇ ਪਰਮਾਨੰਦਾ ॥੨॥
॥ سۄُکھ سہج رس مہا اننّدا
॥2॥ جپِ جپِ جیِوے پرماننّدا
ترجُمہ:۔ ان کے اندر دائمی امن و سکون کی نعمت رہتی ہے ،اعلی روحانی نعمت کے مالک ، خداوند کی ذات پر غور کرنے سے انسان روحانی زندگی حاصل کرلیتا ہے

ਕਾਮ ਕ੍ਰੋਧ ਲੋਭ ਮਦ ਖੋਏ ॥ ਸਾਧ ਕੈ ਸੰਗਿ ਕਿਲਬਿਖ ਸਭ ਧੋਏ ॥੩॥
॥ کام ک٘رۄدھ لۄبھ مد کھۄۓ
॥3॥ سادھ کےَ سنّگِ کِلبِکھ سبھ دھۄۓ
ترجُمہ:۔ جو لوگ نام رس کو پیتے ہیں وہ اپنے اندر ہی ہوس ، غصے، لالچ ،انا ( دوسرے وکار خُواھشون) کو ختم کردیتے ہیں۔گرو کی سنگت میں رہ کر وہ اپنے سارے گناہوں کو دھو ڈالتے ہیں۔

ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਪ੍ਰਭ ਦੀਨ ਦਇਆਲਾ ॥ ਨਾਨਕ ਦੀਜੈ ਸਾਧ ਰਵਾਲਾ ॥੪॥੭੫॥੧੪੪॥
॥ کرِ کِرپا پ٘ربھ دیِن دئِیالا ۔
॥4॥ 75 ॥ 144 ॥ نانک دیِجےَ سادھ روالا
ترجُمہ:۔ اے غریبون پر رحم کرنے والے ! برائے مہربانی کراور نانک کو گرو کے قدمون کی دھول عطا کریں

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top