Page 193
ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਤੂੰ ਸਮਰਥੁ ਤੂੰਹੈ ਮੇਰਾ ਸੁਆਮੀ ॥ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਤੁਮ ਤੇ ਤੂੰ ਅੰਤਰਜਾਮੀ ॥੧॥
॥5 گئُڑی محلا
॥ تۄُنّ سمرتھُ تۄُنّہےَ میرا سُیامی
॥1॥ سبھُ کِچھُ تُم تے تۄُنّ انّترجامی
ترجُمہ:۔ اے خُدا ، تُو سب سے طاقتور ہے ، تُو میرا آقا ہے ۔ سب کچھ آپ سے آتا ہے ؛ تو سب ذہنوں سے واقف ہیں
ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਪੂਰਨ ਜਨ ਓਟ ॥ ਤੇਰੀ ਸਰਣਿ ਉਧਰਹਿ ਜਨ ਕੋਟਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ پارب٘رہم پۄُرن جن اۄٹ
॥1॥ رہاءُ ॥ تیری سرݨِ اُدھرہِ جن کۄٹِ
ترجُمہ:۔ اے ہر جگھا سبنے والے خداوند! تیرے بندوں کو تیری پناھ (سھارا) ہے۔لاکھوں انسان تیری پناہ مانگتے ہیں اور (بحر عالم سے) فرار ہوجاتے ہیں
ਜੇਤੇ ਜੀਅ ਤੇਤੇ ਸਭਿ ਤੇਰੇ ॥ ਤੁਮਰੀ ਕ੍ਰਿਪਾ ਤੇ ਸੂਖ ਘਨੇਰੇ ॥੨॥
॥ جیتے جیء تیتے سبھِ تیرے
॥2॥ تُمری ک٘رِپا تے سۄُکھ گھنیرے
ترجُمہ:۔ (اے پار برہم! دنیا میں) جتنے بھی جاندار ہیں ، سب تیری ہی پیدا کردہ ہیں۔صرف تیرے فضل سے (مخلوقات) کو بہت سی لذتیں مل رہی ہیں۔
ਜੋ ਕਿਛੁ ਵਰਤੈ ਸਭ ਤੇਰਾ ਭਾਣਾ ॥ ਹੁਕਮੁ ਬੂਝੈ ਸੋ ਸਚਿ ਸਮਾਣਾ ॥੩॥
॥ جۄ کِچھُ ورتےَ سبھ تیرا بھاݨا
॥3॥ حُکمُ بۄُجھےَ سۄ سچِ سماݨا
ترجُمہ:۔ جو بھی ہوتا ہے ، وہ سب آپ کی مرضی میں ہے۔وہ جو تیری مرضی کو سمجھتا ہے ، وہ تیرا ہمیشہ رہنے والے نام میں مشغول رہتا ہے
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਦੀਜੈ ਪ੍ਰਭ ਦਾਨੁ ॥ ਨਾਨਕ ਸਿਮਰੈ ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨੁ ॥੪॥੬੬॥੧੩੫॥
॥ کرِ کِرپا دیِجےَ پ٘ربھ دانُ
॥4॥ 66 ॥ 135 ॥ نانک سِمرےَ نامُ نِدھانُ
ترجُمہ:۔ اے رب! براہ کرم اپنے نام کی دات بخش دیں ،تاکہ نانک تیرے نام کے خزانے پر دھیان دے!
ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਤਾ ਕਾ ਦਰਸੁ ਪਾਈਐ ਵਡਭਾਗੀ ॥ ਜਾ ਕੀ ਰਾਮ ਨਾਮਿ ਲਿਵ ਲਾਗੀ ॥੧॥
॥5 گئُڑی محلا
॥ تا کا درسُ پائیِۓَ وڈبھاگی
॥1॥ جا کی رام نامِ لِو لاگی
ترجُمہ:۔ اس شخص کے وژن کو بڑی خوش قسمتی سے پورا کیا جاتا ہے ،جس کی عقیدت خدا کے نام پر مشغول ہے۔
ਜਾ ਕੈ ਹਰਿ ਵਸਿਆ ਮਨ ਮਾਹੀ ॥ ਤਾ ਕਉ ਦੁਖੁ ਸੁਪਨੈ ਭੀ ਨਾਹੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ جا کےَ ہرِ وسِیا من ماہی
॥1॥ رہاءُ ॥ تا کءُ دُکھُ سُپنےَ بھی ناہی
ترجُمہ:۔ وہ انسان جس کے دماغ میں خدا رہتا ہے اُس انسان کو کبھی بھی خواب میں بھی غم نہیں برداشت کرنا پڑھتا
ਸਰਬ ਨਿਧਾਨ ਰਾਖੇ ਜਨ ਮਾਹਿ ॥ ਤਾ ਕੈ ਸੰਗਿ ਕਿਲਵਿਖ ਦੁਖ ਜਾਹਿ ॥੨॥
॥ سرب نِدھان راکھے جن ماہِ
॥2॥ تا کےَ سنّگِ کِلوِکھ دُکھ جاہِ
ترجُمہ:۔ خدا تمام روحانی خوبیوں کے خزانوں کو (نام کے عقیدت مند) کے ہردے میں رکھتا ہے۔ایسے بندے کی صحبت میں رہنا گناہوں اور غموں کو دور کرتا ہے۔
ਜਨ ਕੀ ਮਹਿਮਾ ਕਥੀ ਨ ਜਾਇ ॥ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਜਨੁ ਰਹਿਆ ਸਮਾਇ ॥੩॥
॥ جن کی مہِما کتھی ن جاءِ
॥3॥ پارب٘رہمُ جنُ رہِیا سماءِ
ترجُمہ:۔ ایسے بندے کی شان بیان نہیں کی جا سکتی۔یہ سیوک پار برہم کی شکل اختیار کر گیا ہے جو تمام جانداروں میں پھیل رہا ہے
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਪ੍ਰਭ ਬਿਨਉ ਸੁਨੀਜੈ ॥ ਦਾਸ ਕੀ ਧੂਰਿ ਨਾਨਕ ਕਉ ਦੀਜੈ ॥੪॥੬੭॥੧੩੬॥
॥ کرِ کِرپا پ٘ربھ بِنءُ سُنیِجےَ
॥4॥ 67 ॥ 136 ॥ داس کی دھۄُرِ نانک کءُ دیِجےَ
ترجُمہ:۔ اے رب! رحم کرو اور میری درخواست سنو ،
مجھے نانک کو ایسے بندے کے پیروں کی دھول دو
ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਹਰਿ ਸਿਮਰਤ ਤੇਰੀ ਜਾਇ ਬਲਾਇ ॥ ਸਰਬ ਕਲਿਆਣ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਇ ॥੧॥
॥5 گئُڑی محلا
॥ ہرِ سِمرت تیری جاءِ بلاءِ
॥1॥ سرب کلِیاݨ وسےَ منِ آءِ
ترجُمہ:۔ خدا کی بندگی کرنے سے ، آپ کی پریشانیاں آپ سے دور ہوجائیں گیاور ساری لذتیں تیرے ساتھ رہیں گی
ਭਜੁ ਮਨ ਮੇਰੇ ਏਕੋ ਨਾਮ ॥ ਜੀਅ ਤੇਰੇ ਕੈ ਆਵੈ ਕਾਮ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ بھجُ من میرے ایکۄ نام
॥1॥ رہاءُ ॥ جیء تیرے کےَ آوےَ کام
ترجُمہ:۔ اے میرے دماغ! ایک ہی خدا کا نام یاد کرتے رہو۔یہ نام ہی آپ کی روح کے کام آئے گا (ہمیشہ روح کے ساتھ رہے گا)
ਰੈਣਿ ਦਿਨਸੁ ਗੁਣ ਗਾਉ ਅਨੰਤਾ ॥ ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਕਾ ਨਿਰਮਲ ਮੰਤਾ ॥੨॥
॥ ریَݨِ دِنسُ گُݨ گاءُ اننّتا
॥2॥ گُر پۄُرے کا نِرمل منّتا
ترجُمہ:۔ (اے بھائی!) دن رات لاتعداد خدا کی حمد گاتے رہو ،اور پورے گرو کی مقدس تعلیمات کو اپناو
ਛੋਡਿ ਉਪਾਵ ਏਕ ਟੇਕ ਰਾਖੁ ॥ ਮਹਾ ਪਦਾਰਥੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਰਸੁ ਚਾਖੁ ॥੩॥
॥ چھۄڈِ اُپاو ایک ٹیک راکھُ
॥3॥ مہا پدارتھُ انّم٘رِت رسُ چاکھُ
ترجُمہ:۔ دوسرے تمام ذرائع ترک کردیں ، اور ایک ہی خدا کا آسرا کرو۔روحانی زندگی دینے والا نام رس چک ، جو ہر چیز سے بہترین ہے
ਬਿਖਮ ਸਾਗਰੁ ਤੇਈ ਜਨ ਤਰੇ ॥ ਨਾਨਕ ਜਾ ਕਉ ਨਦਰਿ ਕਰੇ ॥੪॥੬੮॥੧੩੭॥
॥ بِکھم ساگرُ تیئی جن ترے
॥4॥ 68 ॥ 137 ॥ نانک جا کءُ ندرِ کرے
ترجُمہ:۔ اے نانک! اِسی انسانوں نے مشکل دنیا کے سمندر کو عبور کیا (بشمول روحانی سرمائے)جس پر خدا خود فضل سے نظر کرتا ہے
ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਹਿਰਦੈ ਚਰਨ ਕਮਲ ਪ੍ਰਭ ਧਾਰੇ ॥ ਪੂਰੇ ਸਤਿਗੁਰ ਮਿਲਿ ਨਿਸਤਾਰੇ ॥੧॥
॥5 گئُڑی محلا
॥ ہِردےَ چرن کمل پ٘ربھ دھارے
॥1॥ پۄُرے ستِگُر مِلِ نِستارے
ترجُمہ:۔ وہ انسان جو خدا کے خوبصورت چرنون کو اپنے ہردہ میں رکھتے ہیں ،کامل ستگُرو سے ملاقات کرتے ہوئے ، وہ (عالمگیر) پار ہوجاتے ہیں۔
ਗੋਵਿੰਦ ਗੁਣ ਗਾਵਹੁ ਮੇਰੇ ਭਾਈ ॥ ਮਿਲਿ ਸਾਧੂ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ گۄوِنّد گُݨ گاوہُ میرے بھائی ۔
॥1॥ رہاءُ ॥ مِلِ سادھۄُ ہرِ نامُ دھِیائی
ترجُمہ:۔ اے میرے بھائی! گوبند کی مدح سرائی( صفت صلاح )کرتے رہیں۔گرو کے ساتھ مل کر خدا کا نام یاد رکھیں۔
ਦੁਲਭ ਦੇਹ ਹੋਈ ਪਰਵਾਨੁ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਤੇ ਪਾਇਆ ਨਾਮ ਨੀਸਾਨੁ ॥੨॥
॥ دُلبھ دیہ ہۄئی پروانُ
॥2॥ ستِگُر تے پائِیا نام نیِشانُ
ترجُمہ:۔ مشکل سے ملا ہوا انسانی جسم۔ (خدا کی نظر میں) قابل قبول ہوجاتا ہے ،جب بشر سچے گرو سے نام کی اِجازت حاصل کرتا ہے۔
ਹਰਿ ਸਿਮਰਤ ਪੂਰਨ ਪਦੁ ਪਾਇਆ ॥ ਸਾਧਸੰਗਿ ਭੈ ਭਰਮ ਮਿਟਾਇਆ ॥੩॥
॥ ہرِ سِمرت پۄُرن پدُ پائِیا
॥3॥ سادھسنّگِ بھےَ بھرم مِٹائِیا
ترجُمہ:۔ خدا کے نام کو یاد کرنے سے انسان کامل روحانی کیفیت حاصل کرلیتا ہے ،سادھ سنگت میں رہ کر ، انسان سارے خوف اور انحراف کو دور کرتا ہے
ਜਤ ਕਤ ਦੇਖਉ ਤਤ ਰਹਿਆ ਸਮਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਦਾਸ ਹਰਿ ਕੀ ਸਰਣਾਇ ॥੪॥੬੯॥੧੩੮॥
॥ جت کت دیکھءُ تت رہِیا سماءِ
॥4॥ 69 ॥ 138 ॥ نانک داس ہرِ کی سرݨاءِ
ترجُمہ:۔ جہاں بھی میں دیکھتا ہوں ، خدا وسیع ہے۔اے نانک! خادم خداوند کی پناہ میں رہتے ہیں
ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਗੁਰ ਜੀ ਕੇ ਦਰਸਨ ਕਉ ਬਲਿ ਜਾਉ ॥ ਜਪਿ ਜਪਿ ਜੀਵਾ ਸਤਿਗੁਰ ਨਾਉ ॥੧॥
॥5 گئُڑی محلا
॥ گُر جی کے درسن کءُ بلِ جاءُ
॥1॥ جپِ جپِ جیِوا ستِگُر ناءُ
ترجُمہ:۔ میں ستگُرو جی کے درشن پر قربان ہوں۔ستگرو کے نام کو یاد کرنے سے مجھ میں ایک اعلی روحانی زندگی پیدا ہوتی ہے
ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਪੂਰਨ ਗੁਰਦੇਵ ॥ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਲਾਗਉ ਤੇਰੀ ਸੇਵ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ پارب٘رہم پۄُرن گُردیو ۔
॥1॥ رہاءُ ॥ کرِ کِرپا لاگءُ تیری سیو
ترجُمہ:۔ اے پورن پاربرہم! اے گرو!براہ کرم ، میں آپ کی بندگی کرتا رہوں گا
ਚਰਨ ਕਮਲ ਹਿਰਦੈ ਉਰ ਧਾਰੀ ॥ ਮਨ ਤਨ ਧਨ ਗੁਰ ਪ੍ਰਾਨ ਅਧਾਰੀ ॥੨॥
॥ چرن کمل ہِردےَ اُر دھاری
॥2॥ من تن دھن گُر پ٘ران ادھاری
ترجُمہ:۔ (لہذا ، ہے بھا ئی ، گُرو کے) خوبصورت چرن کو میں اپنے ذہن میں اپنے ہردہ میں لگاتا ہوں۔گرو کے چرن میرے دِماغ ، جسم ، میری دولت ، میری زندگی کا سہارا ہیں
ਸਫਲ ਜਨਮੁ ਹੋਵੈ ਪਰਵਾਣੁ ॥ ਗੁਰੁ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਨਿਕਟਿ ਕਰਿ ਜਾਣੁ ॥੩॥
سپھل جنمُ ہۄوےَ پرواݨُ ॥
گُرُ پارب٘رہمُ نِکٹِ کرِ جاݨُ ॥3॥
ترجُمہ:۔ آپ کی انسانی پیدائش کامیاب ہوگی ، آپ کو خدا کے حضور قبول کیا جائے گااگر ہم گرو کو عبور رب کو قریب (ہمیشہ) قریب سمجھتے ہیں۔
ਸੰਤ ਧੂਰਿ ਪਾਈਐ ਵਡਭਾਗੀ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰ ਭੇਟਤ ਹਰਿ ਸਿਉ ਲਿਵ ਲਾਗੀ ॥੪॥੭੦॥੧੩੯॥
سنّت دھۄُرِ پائیِۓَ وڈبھاگی ॥
॥4॥ 70 ॥ 139 ॥ نانک گُر بھیٹت ہرِ سِءُ لِو لاگی
ترجُمہ:۔ گرو سنت کے چرن کی دھول بڑی خوش قسمتی سے ملتی ہے۔اے نانک! جب کوئی گرو سے ملتا ہے تو ، خدا سے وابستہ ہوجاتا ہے