Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1406

Page 1406

ਕਵਿ ਕੀਰਤ ਜੋ ਸੰਤ ਚਰਨ ਮੁੜਿ ਲਾਗਹਿ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਕਾਮ ਕ੍ਰੋਧ ਜਮ ਕੋ ਨਹੀ ਤ੍ਰਾਸੁ ॥ ਜਿਵ ਅੰਗਦੁ ਅੰਗਿ ਸੰਗਿ ਨਾਨਕ ਗੁਰ ਤਿਵ ਗੁਰ ਅਮਰਦਾਸ ਕੈ ਗੁਰੁ ਰਾਮਦਾਸੁ ॥੧॥
کۄِ کیِرت جو سنّت چرن مُڑِ لاگہِ تِن٘ہ٘ہ کام ک٘رودھ جم کو نہیِ ت٘راسُ ॥
॥1॥ جِۄ انّگدُ انّگِ سنّگِ نانک گُر تِۄ گُر امرداس کےَ گُرُ رامداسُ
لفظی معنی:سبد کمائے ۔ کلام پر عمل ۔ پرم پد۔ بلند ترین روحانی رتبہ۔ سیواکرت۔ خدمت کرتے ہوئے ۔ چھوڈ یؤ۔ پاس۔ ساتھ نہیں چھوڑا۔ گوہر گیان ۔ علم و دانش کا موتی ۔ پرگٹ اجیاریؤ۔ روشنی ہوئی۔ دکھ دردر ۔ غربت و ناداری کی مصیبت و عذآب ۔ اندھار۔ لاعلمی و ناداری کا اندھیرا ۔ ناس ۔ متاؤ۔ کو کیت۔ شاعر کرت۔ جو سنت چرن مڑا لاگیہہ جو سنتوںکے پاؤں پڑتا ہے ۔ تن کام کرؤدھ ۔ جم کو نیں تراس ۔ اسے شہوت غصہ اور فرشتہ موت کا خوف نہیں رہتا۔ جو ۔ جیسے انگدیوجی ۔ انگ سنگ نانک۔۔نگدیو مرشد نے مرشد کا ساتھ تیبھائیا۔ تو ایسے ہی ۔ گرامرداس کے گر رامداس ۔ مرشد امرداس کا گردرامداس کا ساتھ نبھائیا۔
॥1॥ترجمہ:اے شاعر کیرت، وہ لوگ جو دنیا سے منہ موڑ کر گرو کی تعلیمات سے وابستہ ہیں، ہوس، غصہ اور موت کے آسیب سے نہیں ڈرتے۔جس طرح گرو انگد ہمیشہ گرو نانک کی صحبت میں رہے، اسی طرح گرو رام داس گرو امرداس کے ساتھ رہے۔

ਜਿਨਿ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਿ ਪਦਾਰਥੁ ਪਾਯਉ ਨਿਸਿ ਬਾਸੁਰ ਹਰਿ ਚਰਨ ਨਿਵਾਸੁ ॥ ਤਾ ਤੇ ਸੰਗਤਿ ਸਘਨ ਭਾਇ ਭਉ ਮਾਨਹਿ ਤੁਮ ਮਲੀਆਗਰ ਪ੍ਰਗਟ ਸੁਬਾਸੁ ॥
॥ جِنِ ستِگُرُ سیۄِ پدارتھ پازءُ نِسِ باسُر ہرِ چرن نِۄاسُ
॥ تا تے سنّگتِ سگھن بھاءِ بھءُ مانہِ تُم ملیِیاگر پ٘رگٹ سُباسُ
ترجمہ:وہ (گرو رام داس) جس نے سچے گرو (گرو امرداس) کی خدمت کرکے نام کی دولت حاصل کی اور جو ہمیشہ خدا کے نام پر مرکوز رہتا ہے،پوری جماعت بے پناہ محبت اور عقیدت کے ساتھ ان کا احترام کرتی ہے، اور کہتی ہے، اے گرو رام داس، آپ کی الہی خوشبو مالیہ پہاڑ پر صندل کے درخت کی خوشگوار خوشبو کی طرح ظاہر ہوتی ہے۔

ਧ੍ਰੂ ਪ੍ਰਹਲਾਦ ਕਬੀਰ ਤਿਲੋਚਨ ਨਾਮੁ ਲੈਤ ਉਪਜ੍ਯ੍ਯੋ ਜੁ ਪ੍ਰਗਾਸੁ ॥ ਜਿਹ ਪਿਖਤ ਅਤਿ ਹੋਇ ਰਹਸੁ ਮਨਿ ਸੋਈ ਸੰਤ ਸਹਾਰੁ ਗੁਰੂ ਰਾਮਦਾਸੁ ॥੨॥
॥ دھ٘روُ پ٘رہلاد کبیِر تِلوچن نامُ لیَت اُپج٘ز٘زو جُ پ٘رگاسُ
॥2॥ جِہ پِکھت اتِ ہوءِ رہسُ منِ سوئیِ سنّت سہارُ گُروُ رامداسُ
لفظی معنی:ستگر سیو۔ سچے مرشد کی خدمت کرکے ۔ پدارتھ۔ نعمت۔ نس باسر۔ روز و شب ۔ ہرچن نواس۔ الہٰی صحبت و قربت۔ تانے ۔ اس سے ۔ سنگت سگھن۔ بیشمار ساتھی۔ بھائے بھؤ۔ مانیہہ۔ پیار اور خوف مانتی ہے ۔ تم ملیا گر پرگٹ سباس۔ آپ چندن ۔ کے ظاہر پہاڑ ہو خوشبوں والے ۔ نام لیت اپجیؤ پرگاس ۔ نام لینے سے مراد ست ۔ سچ حق و حقیقت اپنانے سے ۔ اپجیؤ پرگاس۔ روشنی حاصل ہوئی ۔چیہہ پیکھت ۔ جسکے دیدار سے ۔ رہس من۔ دل کو تسکین ۔ راحت ۔ سوئی سنت سہار۔ عاشقان و محبوبان خدا کے امدادی
॥2॥ترجمہ:وہ الہی روشن خیالی جو دھرو، پرہلاد، کبیر اور ترلوچن جیسے عقیدت مندوں کے اندر خدا کے نام کا جاپ کرتے ہوئے پھیلتی ہے،جس کو دیکھ دیکھ کردماغ میںانتہائی خوشی ہوتی ہے، وہی الہی نور سنتوں کے سہارے گرو رامداس میں موجود ہے۔

ਨਾਨਕਿ ਨਾਮੁ ਨਿਰੰਜਨ ਜਾਨ੍ਯ੍ਯਉ ਕੀਨੀ ਭਗਤਿ ਪ੍ਰੇਮ ਲਿਵ ਲਾਈ ॥ ਤਾ ਤੇ ਅੰਗਦੁ ਅੰਗ ਸੰਗਿ ਭਯੋ ਸਾਇਰੁ ਤਿਨਿ ਸਬਦ ਸੁਰਤਿ ਕੀ ਨੀਵ ਰਖਾਈ ॥
॥ نانکِ نامُ نِرنّجن جان٘ز٘زءُ کیِنیِ بھگتِ پ٘ریم لِۄ لائیِ
॥ تا تے انّگدُ انّگ سنّگِ بھزو سائِرُ تِنِ سبد سُرتِ کیِ نیِۄ رکھائیِ
ترجمہ:(سب سے پہلے گرو)، نانک نے خدا کے پاکیزہ نام کو محسوس کیا اور سچی محبت اور عقیدت کے ساتھ اس کی عبادت کی۔پھر، ان کی (گرو نانک کی) صحبت میں رہ کر، گرو انگد الہی حکمت کا سمندر بن گئےاوراپنےذہنکوالہیکلامسےجوڑنےکےتصور کو آگے بڑھایا۔

ਗੁਰ ਅਮਰਦਾਸ ਕੀ ਅਕਥ ਕਥਾ ਹੈ ਇਕ ਜੀਹ ਕਛੁ ਕਹੀ ਨ ਜਾਈ ॥ ਸੋਢੀ ਸ੍ਰਿਸ੍ਟਿ ਸਕਲ ਤਾਰਣ ਕਉ ਅਬ ਗੁਰ ਰਾਮਦਾਸ ਕਉ ਮਿਲੀ ਬਡਾਈ ॥੩॥
॥ گُر امرداس کیِ اکتھ کتھا ہےَ اِک جیِہ کچھُ کہیِ ن جائیِ
॥3॥ سوڈھیِ س٘رِس٘ٹِ سکل تارنھ کءُ اب گُر رامداس کءُ مِلیِ بڈائیِ
لفظی معنی:نانک ۔ نانک نے ۔ نام نرنجن جانیؤ۔ پاک بیداغ الہٰینام ست ۔ سچ ۔ حق و حقیقت کی پہچان کی ۔ بھگت پریم تولائی ۔ الہٰی یا دوریاض پریم کی ۔ تاتے ۔ اس سے انگدانگ ۔ مرشد انگد ۔ ساتھ ۔ بھیؤ سائر۔ سمندر ہوئے ۔ سبد سرت ۔ کی نیور کھائی۔الہٰی ملاپ کی روحانی تعلیم کے کلما اور اسے سمجھنے مراد روحانیفلسفے کے سکول کی بنیاد رکھی و نہرکھائی۔ اکتھ کتھا۔ نا قابل بیان کہانی ۔ اک جیہ ۔ ایک زبان ۔ کچھ کہی نہ جائی کہہ نہیں سکتی ۔ سر سٹ سکل تارن کؤ۔ سارے عالم کو کامیاب بنانے کے لئے ۔ ملی وڈائی ۔ عظمت حاصل ہوئی۔
॥3॥ ترجمہ:گرو امرداس کی اعلیٰ ترین روحانی کیفیت ناقابل بیان ہے، اسے صرف ایک زبان سے بیان نہیں کیا جا سکتا۔پوری دنیا کو آزاد کرنے کا اعزاز اب سودھی خاندان کے گرو رام داس کو دیا گیا ہے۔

ਹਮ ਅਵਗੁਣਿ ਭਰੇ ਏਕੁ ਗੁਣੁ ਨਾਹੀ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਛਾਡਿ ਬਿਖੈ ਬਿਖੁ ਖਾਈ ॥ ਮਾਯਾ ਮੋਹ ਭਰਮ ਪੈ ਭੂਲੇ ਸੁਤ ਦਾਰਾ ਸਿਉ ਪ੍ਰੀਤਿ ਲਗਾਈ ॥
॥ ہم اۄگُنھِ بھرے ایکُ گُنھُ ناہیِ انّم٘رِتُ چھاڈِ بِکھےَ بِکھُ کھائیِ
॥ مازا موہ بھرم پےَ بھوُلے سُت دارا سِءُ پ٘ریِتِ لگائیِ
ترجمہ:ہم برے کاموں سے بھرے ہوئے ہیں اور ایک بھی نیکی نہیں رکھتے۔ خدا کے نام کے امرت کو چھوڑ کر، ہم نے مایا (مادیت) کی محبت کے لیے گناہ کیے ہیں جو روحانی زندگی کے لیے زہر ہے۔ہم شک اور مایا (مادیت) کی محبت میں مبتلا ہو کر اپنے بچوں اور بیوی کی محبت میں مگن ہو گئے ہیں۔

ਇਕੁ ਉਤਮ ਪੰਥੁ ਸੁਨਿਓ ਗੁਰ ਸੰਗਤਿ ਤਿਹ ਮਿਲੰਤ ਜਮ ਤ੍ਰਾਸ ਮਿਟਾਈ ॥ ਇਕ ਅਰਦਾਸਿ ਭਾਟ ਕੀਰਤਿ ਕੀ ਗੁਰ ਰਾਮਦਾਸ ਰਾਖਹੁ ਸਰਣਾਈ ॥੪॥੫੮॥
॥ اِکُ اُتم پنّتھُ سُنِئو گُر سنّگتِ تِہ مِلنّت جم ت٘راس مِٹائیِ
॥4॥58॥ اِک ارداسِ بھاٹ کیِرتِ کیِ گُر رامداس راکھہُ سرنھائیِ
لفظی معنی:اوگن۔ بد اوصاف۔ گن ۔ وصف۔ انمرت چھاڑ۔ آبحیات جو زندگی کو روحانی واخلاقی پاکیزگی بخشتا ہے چھوڑ کر۔ وکھے وکھ کائی۔ زہر نو ش کی ہے ۔ مائیا موہ بھرم پے بھوے ۔ دنیاوی دؤلت کی وہم و گمان میں گمراہ ۔ وست دارا سیؤ پریت لگائی۔ عورت و فرزند سے محبت بنای ہوئی ہے ۔ اُتم۔ بلند عطمت ۔ پنتھ ۔ راستہ۔ گرسنگت۔ مرشد و ساتھیوں کی صحبت کا ۔ تیہہ ملنت۔ اس میں ملنے سے ۔ جم تراس۔ فرشتہموت کا خوف مٹ جاتا ہے ۔ راکھہو سرنائی۔ اپنے زیر سایہ رکھو۔
॥4॥58॥ ترجمہ:اب ہم نے گرو کی جماعت کے ایک شاندار راستے کے بارے میں سنا ہے، جس میں شامل ہو کر ہم نے موت کے خوف سے خود کو چھٹکارا دلایا ہے۔اب عقیدتمند کیرت کی ایک دعا ہے، اے گرو رام داس، ہمیں اپنی پناہ میں رکھ۔

ਮੋਹੁ ਮਲਿ ਬਿਵਸਿ ਕੀਅਉ ਕਾਮੁ ਗਹਿ ਕੇਸ ਪਛਾੜ੍ਯ੍ਯਉ ॥ ਕ੍ਰੋਧੁ ਖੰਡਿ ਪਰਚੰਡਿ ਲੋਭੁ ਅਪਮਾਨ ਸਿਉ ਝਾੜ੍ਯ੍ਯਉ ॥
॥ موہُ ملِ بِۄسِ کیِئءُ کامُ گہِ کیس پچھاڑ٘ز٘زءُ
॥ ک٘رودھُ کھنّڈِ پرچنّڈِ لوبھُ اپمان سِءُ جھاڑ٘ز٘زءُ
ترجمہ:(اے گرو رامداس)، آپ نے جذباتی لگاؤ کو کچل کر قابو کر لیا ہے، آپ نے ہوس پر اتنا غلبہ حاصل کر لیا ہے، جیسے اسے بالوں سے پکڑ کر زمین پر پھینک دیا ہو۔آپ نے غصے پر اس قدر قابو پالیا ہے کہ گویا آپ نے اپنی خدائی طاقت سےاسے ٹکڑے ٹکڑے کر دیا ہے، اور رسوا کر کے لالچ کو دور کر دیا ہے۔

ਜਨਮੁ ਕਾਲੁ ਕਰ ਜੋੜਿ ਹੁਕਮੁ ਜੋ ਹੋਇ ਸੁ ਮੰਨੈ ॥ ਭਵ ਸਾਗਰੁ ਬੰਧਿਅਉ ਸਿਖ ਤਾਰੇ ਸੁਪ੍ਰਸੰਨੈ ॥
॥ جنمُ کالُ کر جوڑِ ہُکمُ جو ہوءِ سُ منّنےَ
॥ بھۄ ساگرُ بنّدھِئءُ سِکھ تارے سُپ٘رسنّنےَ
ترجمہ:پیدائش اور موت تیرے اختیار میں ہے گویا ہاتھ جوڑ کر تیرے حکم کی تعمیل کے لیے تیار ہیں۔آپ نے برائیوں کے سمندر کو خدائی قوانین کے تحت لایا ہے اور آپ نے اپنی اعلیٰ رضا سے اپنے پیروکاروں کو اس پار پہنچایا ہے۔

ਸਿਰਿ ਆਤਪਤੁ ਸਚੌ ਤਖਤੁ ਜੋਗ ਭੋਗ ਸੰਜੁਤੁ ਬਲਿ ॥ ਗੁਰ ਰਾਮਦਾਸ ਸਚੁ ਸਲ੍ਯ੍ਯ ਭਣਿ ਤੂ ਅਟਲੁ ਰਾਜਿ ਅਭਗੁ ਦਲਿ ॥੧॥
॥ سِرِ آتپتُ سچوَ تکھتُ جوگ بھوگ سنّجُتُ بلِ
॥1॥ گُر رامداس سچُ سل٘ز٘ز بھنھِ توُ اٹلُ راجِ ابھگُ دلِ
لفظی معنی:موہ مل۔ محبت کو مل کر ۔ یوس کہو۔قابو کیا۔ کام ۔ شہوت۔ گیہہ کیس پچھاڑیؤ۔ بالوں سے پکڑ کر پٹکادیا۔ کرودھ کھنڈ۔ پر چنڈ۔ غصہ اپنی روحانی تپش سے ٹکڑے ٹکڑے کر دیا ۔ ۔ لوبھ ۔لالچ ۔ ایمان سیؤ۔ بیقدری ۔ بے عزتی سے ۔ درکارئیا۔ جھٹکادیا۔ جنم کال۔موت و پیدائش ۔کر ۔جوڑ ۔ دست بستہ ۔ ہاتھ باندھ کر۔ حکم جوہوئے سومنے ۔ جو فرمان کرتے ہو اسے بجا لاتے ہیں۔ بھو ساگر۔ خوفناک ۔ زندگی کا سمندر۔ بندھیؤ۔ باندھ لیا ہے ۔ سوپرسنے ۔ خوشباس ہوا۔ سکھ تارے ۔ اپنے مریدوں روحانی طالبعلموں کو اس دنیاوی زندگی کے سمندر کو عبور کرائیا۔ سر آتپت ۔ سر پر روحانی علم کا چھتر ہے ۔ سچو تخت ۔ سچا روحانی مرشد ہی کا تخت۔ سنجت ۔ ساتھ ۔ جوگ بھوگ ۔ سنجت ۔ الہٰی ملاپ کا عمل نصیب ہے ۔ بل ۔ قوت ۔ توفیق ۔ سچ سل بھن تو۔ اےشاعر سل حقیقت بتا ۔ اٹل راج ۔ ابھگ دل ۔ مستقل حکمرانی اور نا ٹوٹنے والی فوج کی ٹکڑی ۔
ترجمہ:آپ کے سر پر فضل الہی کا سائبان ہے، آپ روحانی طاقت کے ابدی تخت پر بیٹھے ہیں، اور آپ روحانی اور دنیاوی دونوں طاقتوں سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔عقیدتمند سلہ یہ سچ کہتے ہیں، اے گرو رام داس، آپ کی خود مختاری ابدی ہے اور آپ کی ॥1॥ روحانی طاقت کی فوج ناقابل تسخیر ہے۔

ਤੂ ਸਤਿਗੁਰੁ ਚਹੁ ਜੁਗੀ ਆਪਿ ਆਪੇ ਪਰਮੇਸਰੁ ॥ ਸੁਰਿ ਨਰ ਸਾਧਿਕ ਸਿਧ ਸਿਖ ਸੇਵੰਤ ਧੁਰਹ ਧੁਰੁ ॥
॥ توُ ستِگُرُ چہُ جُگیِ آپِ آپے پرمیسرُ
॥ سُرِ نر سادھِک سِدھ سِکھ سیۄنّت دھُرہ دھُرُ
ترجمہ:(اے گرو رامداس)، آپ سچے گرو ہیں۔ چاروں دؤر (یگوں) میں، میرے لیے آپ خود ہی اعلیٰ ترین خدا ہیں۔تمام فرشتے، انسان، متلاشی، ماہر اور پیروکار ابتدا ہی سے آپ کی تعلیمات کی خدمت اور پیروی کرتے رہے ہیں۔

ਆਦਿ ਜੁਗਾਦਿ ਅਨਾਦਿ ਕਲਾ ਧਾਰੀ ਤ੍ਰਿਹੁ ਲੋਅਹ ॥ ਅਗਮ ਨਿਗਮ ਉਧਰਣ ਜਰਾ ਜੰਮਿਹਿ ਆਰੋਅਹ ॥
॥ آدِ جُگادِ انادِ کلا دھاریِ ت٘رِہُ لوئہ
॥ اگم نِگم اُدھرنھ جرا جنّمِہِ آروئہ
ترجمہ:آپ شروع سے موجود ہیں، زمانوں سے آپ کی کوئی ابتدا نہیں ہے اور آپ نے تینوں جہانوں میں اپنی قدرت کا اظہار کیا ہے۔آپ ہی ہیں جس نے ویدوں اور شاستروں کو بھی بچایا اور بڑھاپے اور موت پر آپ نے قابو پالیا۔

ਗੁਰ ਅਮਰਦਾਸਿ ਥਿਰੁ ਥਪਿਅਉ ਪਰਗਾਮੀ ਤਾਰਣ ਤਰਣ ॥ ਅਘ ਅੰਤਕ ਬਦੈ ਨ ਸਲ੍ਯ੍ਯ ਕਵਿ ਗੁਰ ਰਾਮਦਾਸ ਤੇਰੀ ਸਰਣ ॥੨॥੬੦॥
॥ گُر امرداسِ تھِرُ تھپِئءُ پرگامیِ تارنھ ترنھ
॥2॥60॥ اگھ انّتک بدےَ ن سل٘ز٘ز کۄِ گُر رامداس تیریِ سرنھ
لفظی معنی:ستگر ۔ سچا مرشد۔ چوہ جگی ۔ زمانے کے چارون دؤروں میں۔ پر میسور۔ خدا۔ سر۔ فرشتے ۔ نر۔ انسان۔ صادق ۔ صدق ۔ وایمان والے ۔ سدھ ۔ الہٰی ملاپ یا جوگیوں کے الہٰی ملاپ کے طریقوں میں ماہر ہو چکے جوگی۔ سادھک ۔یوگ سادھنا کرنے والے ۔ آد۔ آغاز۔ سب سے اول ۔ جگاد۔ زمانے کے درمیانی عرصے دوران والے ۔ انادی ۔دائمی ۔ دھر ہو۔ دھر۔ آغاز سے ۔ سیونت ۔خدمت کرتے ہیں۔کلا دھاری با توفیق ۔ تریہہ لوہ ۔تیونن عالموںمیں ۔ اگم نگم۔ ویدون شاشتروں۔ ادھرن ۔ درستی ۔ جرا۔ برھاپا۔ جیہہ۔ فرشتہموت۔ آروح۔ سوار ہو۔ تھر تھپیؤ۔مستقل ۔پرگامی۔دنیا سے دور ۔ تارن ترن۔ علام کو زندگی کے سمندر عبور کرانے والا جہاز۔ اگھ ۔ گناہ ۔پاپ۔ اننگ۔ مٹانے والا۔ بدلے نہ ۔ بے محتاج۔
ترجمہ:گرو امرداس نے آپ کو ابدی گرو کے طور پر قائم کیا ہے، آپ نجات دہندہ ہیں اور دوسروں کو برائیوں کے سمندر سے پار لے جانے والے جہاز کی طرح ہیں۔میں گناہوں کو ختم کرنے میں کسی کو بھی تیرا برابر نہیں سمجھتا، اے گرو رامداس، شاعر ॥2॥60॥صلہ تیری پناہ میں آیا ہے۔

ਸਵਈਏ ਮਹਲੇ ਪੰਜਵੇ ਕੇ ੫ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਸਿਮਰੰ ਸੋਈ ਪੁਰਖੁ ਅਚਲੁ ਅਬਿਨਾਸੀ ॥ ਜਿਸੁ ਸਿਮਰਤ ਦੁਰਮਤਿ ਮਲੁ ਨਾਸੀ ॥
سۄئیِۓ مہلے پنّجۄے کے 5
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ سِمرنّ سوئیِ پُرکھُ اچلُ ابِناسیِ
॥ جِسُ سِمرت دُرمتِ ملُ ناسیِ
ترجمہ:میں پیار سے یاد کرتا ہوں اس تمام وسیع، ابدی اور غیر فانی خدا کو،جس کو یاد کرنے سے عقل کی گندگی دھل جاتی ہے۔

ਸਤਿਗੁਰ ਚਰਣ ਕਵਲ ਰਿਦਿ ਧਾਰੰ ॥
॥ ستِگُر چرنھ کۄل رِدِ دھارنّ
ترجمہ:میں اپنے دل میں سچے گرو کے کمل کے پیروں (پاکیزہ تعلیمات) کو بساتا ہوں۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top