Page 1393
ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਰਸਨਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਬਰਦਾਯਉ ਉਲਟਿ ਗੰਗ ਪਸ੍ਚਮਿ ਧਰੀਆ ॥ ਸੋਈ ਨਾਮੁ ਅਛਲੁ ਭਗਤਹ ਭਵ ਤਾਰਣੁ ਅਮਰਦਾਸ ਗੁਰ ਕਉ ਫੁਰਿਆ ॥੧॥
॥ ہرِ نامُ رسنِ گُرمُکھِ بردازءُ اُلٹِ گنّگ پس٘چمِ دھریِیا
॥1॥ سوئیِ نامُ اچھلُ بھگتہ بھۄ تارنھُ امرداس گُر کءُ پھُرِیا
لفظی معنی:سوئیِ پُرکھُ ۔ اسی انسان ۔ سِۄرِ۔ یاد کر۔ ساچا ۔ جو صدیوی ہے ۔ اچھلُ۔ جس سے فریب نہ ہوسکے ۔ سنّسارے ۔ دنیا میں۔ بھگت بھۄجل تارے ۔ جس نے خادمان خدا کو کامیاب بنائیا۔ سِمرہُ سوئیِ ۔ اسی کو کامیاب بناؤ۔ اسی کو کرؤ یاد ۔ نامُ پردھانُ ۔ وہی مقبول ہے ۔ تِتُ نامِ ۔ اُسی نام ۔ رسِکُ ۔ کے لطف سے ۔ تھپِئو ۔مقبول ہوا۔ ٘رب سِدھیِ ۔ ساری قوتیں حاصل ہوئیں۔ سبُدھیِ ۔ عالم ۔ کیرت۔ شہرت۔ بِس٘تریِزا ۔ پھیلی ہوئی ہے ۔ کیِرتِرۄِ کِرنھِ ۔ صفت صلاح کے سورج کی کرنیں ۔ پ٘رگٹِ ۔ ظاہر۔ روشن ۔ ساکھ تروۄر مۄلسرا ۔ مول سری کے درکت کی شاخوں کی طرح اُتر ۔ دکھِنھہِ ۔ شمال جنوب۔ پُبِ ارُ پس٘چمِ ۔ مشرق مغرب۔ جےَ جےَ کارُ جپنّتھِنرا۔اسکی نغمہ سرائی کرتے ہیں۔ہرِ نامُرسنِ۔ جس نام کو بیان کرکے ۔ گُرمُکھِ ۔ مرشد اول ۔ بردازءُ۔ پھیلائیا۔ رائج کیا۔ اُلٹِ گنّگ ۔ گنگا کے بہاو کو الٹا کر اسکا رخ مغرب کی طرف کر دیا مراد دنیاوی دؤلتوں کی محبت سےروحانیت کی طرف مبذول کر دیا ۔ بھگتہ بھۄ تارنھُ ۔ بھگتو کو۔ زندگی کے اس دنیاوی سمندر کو عبور کرانا ۔ پھُرِیا ۔ ذہن میں طہور پذیر ہوا۔
ترجمہ:خدا کے نام کے لینے اور منتشر کرنے سے، گرو نانک نے لوگوں کے ذہنوں کو مادیت سے روحانیت کی طرف موڑ دیا گویا اس نے دریائے گنگا کے بہاؤ کو مشرق سے مغرب کی طرف موڑ دیا ہے۔خداکاوہیناقابلفراموشنامجوعقیدت ॥1॥ مندوں کو برائیوں کے عالمی سمندر سے پار کرتا ہے گرو امرداس میں ظاہر ہوا۔
ਸਿਮਰਹਿ ਸੋਈ ਨਾਮੁ ਜਖ੍ਯ੍ਯ ਅਰੁ ਕਿੰਨਰ ਸਾਧਿਕ ਸਿਧ ਸਮਾਧਿ ਹਰਾ ॥ ਸਿਮਰਹਿ ਨਖ੍ਯ੍ਯਤ੍ਰ ਅਵਰ ਧ੍ਰੂ ਮੰਡਲ ਨਾਰਦਾਦਿ ਪ੍ਰਹਲਾਦਿ ਵਰਾ ॥
॥ سِمرہِ سوئیِ نام جکھ٘ز٘ز ارُ کِنّنر سادھِک سِدھ سمادھِ ہرا
॥ سِمرہِ نکھ٘ز٘زت٘ر اۄر دھ٘روُ منّڈل ناردادِ پ٘رہلادِ ۄرا
ترجمہ:دیوتا اور آسمانی گلوکار، سدھ اور متلاشی اور شو پیار سے خدا کے ایک ہی نام کو یاد کرتے ہیں۔بہت سے ستارے (دھرو کی کہکشائیں)، نارد جیسے رشی، اور پرہلاد جیسے بلند پایہ عقیدت مند خدا کا نام یاد کرتے ہیں۔
ਸਸੀਅਰੁ ਅਰੁ ਸੂਰੁ ਨਾਮੁ ਉਲਾਸਹਿ ਸੈਲ ਲੋਅ ਜਿਨਿ ਉਧਰਿਆ ॥ ਸੋਈ ਨਾਮੁ ਅਛਲੁ ਭਗਤਹ ਭਵ ਤਾਰਣੁ ਅਮਰਦਾਸ ਗੁਰ ਕਉ ਫੁਰਿਆ ॥੨॥
॥ سسیِئرُ ارُ سوُرُ نامُ اُلاسہِ سیَل لوء جِنِ اُدھرِیا
॥2॥ سوئیِ نامُ اچھلُ بھگتہ بھۄ تارنھُ امرداس گُر کءُ پھُرِیا
لفظی معنی:سوئیِ نام ۔ اُسی نام کو۔ سِدھ ۔ جنہوں نے طرز زندگی حاصل کرلی ۔ س سادھِک ۔ جو اسے پانے کے لئے کوشش میں ہیں۔ سمادھِ ہرا ۔ شوجی ۔ نکھ٘ز٘ز۔ تارے ۔ دھ٘روُ منّڈل ۔ قطب اور اسکے ۔ روگرو کے ستارے ۔ ناردا ۔ ناردوغیرہ پر ہلا د جیسے بلند عطمت۔سسیِئرُ ۔ چاند۔ ارُ سوُرُ ۔ اور سورج۔ نامُ اُلاسہِ ۔ نام کی خواہش رکھتے ہیں۔ سیَل۔ پتھر۔ لوء۔ لوگ۔ بہت سے ۔ اُدھرِیا ۔ کامیاب ہوئے ۔ پھُرِیا۔ سمجھ آئیا۔
ترجمہ:چاند اور سورج خدا کے نام کے لیے ترستے ہیں، جس نے پتھر دل لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو آزاد کیا ہے۔خدا کا وہی ناقابل فراموش نام جو عقیدت مندوں کو برائیوں کے سمندر سے پار لے جاتا ہے گرو امرداس میں ظاہر ہوا۔
ਸੋਈ ਨਾਮੁ ਸਿਵਰਿ ਨਵ ਨਾਥ ਨਿਰੰਜਨੁ ਸਿਵ ਸਨਕਾਦਿ ਸਮੁਧਰਿਆ ॥ ਚਵਰਾਸੀਹ ਸਿਧ ਬੁਧ ਜਿਤੁ ਰਾਤੇ ਅੰਬਰੀਕ ਭਵਜਲੁ ਤਰਿਆ ॥
॥ سوئیِ نامُ سِۄرِ نۄ ناتھ نِرنّجنُ سِۄ سنکادِ سمُدھرِیا
॥ چۄراسیِہ سِدھ بُدھ جِتُ راتے انّبریِک بھۄجلُ ترِیا
ترجمہ:یوگیوں کے نو مالک ، دیوتا شو، اور سنک جیسے عقیدت مندوں کو اسی بے عیب نام پر اپنے ذہنوں کو مرکوز کرکے آزاد کیا گیا تھا۔چوراسی روحانی ماہر، دیگر الہامی عقلمند افراد اسی نام سے جڑے ہوئے ہیں۔ اس نے امبریککو برائیوں کے عالمی سمندر سے بھی پار کیا۔
ਉਧਉ ਅਕ੍ਰੂਰੁ ਤਿਲੋਚਨੁ ਨਾਮਾ ਕਲਿ ਕਬੀਰ ਕਿਲਵਿਖ ਹਰਿਆ ॥ ਸੋਈ ਨਾਮੁ ਅਛਲੁ ਭਗਤਹ ਭਵ ਤਾਰਣੁ ਅਮਰਦਾਸ ਗੁਰ ਕਉ ਫੁਰਿਆ ॥੩॥
॥ اُدھءُ اک٘روُرُ تِلوچنُ ناما کلِ کبیِر کِلۄِکھ ہرِیا
॥3॥ سوئیِ نامُ اچھلُ بھگتہ بھۄ تارنھُ امرداس گُر کءُ پھُرِیا
لفظی معنی:سِۄرِ۔ یادوریاض ۔ ذہن نشین کرنے اور عمل درآمد سے ۔ نۄ ناتھ ۔ جوگیوں کے نو مرشد گورکھ ناتھ وغیرہ۔ نِرنّجنُ ۔ بیداغ پاک ۔ خدا۔ سِۄ سنکادِ ۔ سو اور برہما کے بیٹے وغیرہ۔ سمُدھرِیا۔ کامیاب ہوئے ۔ چۄراسیِہ سِدھ بُدھ ۔ چوراسی سدھ اور دانشور۔ جِتُ راتے ۔ جس میں محو ومجذوب۔ انّبریِک بھۄجلُ ترِیا ۔ راجہ انبریک نے اس عالم میں کامیابی حاصل کی ۔ کل۔ کل پگ۔ اس کل کے دور میں ۔ کِلۄِکھ۔ گناہ۔ ہریا۔ دور کئے۔
ترجمہ:کلیوگ میں خدا کے اسی نام نے اودھو، اکورور، ترلوچن، نام دیو اور کبیر جیسے عقیدت مندوں کے گناہوں کو مٹا دیا۔خدا کا وہی ناقابل فراموش نام جو عقیدت مندوں کو برائیوں کے عالمی سمندر سے پار کرتا ہے گرو امرداس میں ॥3॥ ظاہر ہوا۔
ਤਿਤੁ ਨਾਮਿ ਲਾਗਿ ਤੇਤੀਸ ਧਿਆਵਹਿ ਜਤੀ ਤਪੀਸੁਰ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ॥ ਸੋਈ ਨਾਮੁ ਸਿਮਰਿ ਗੰਗੇਵ ਪਿਤਾਮਹ ਚਰਣ ਚਿਤ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਰਸਿਆ ॥
॥ تِتُ نامِ لاگِ تیتیِس دھِیاۄہِ جتیِ تپیِسُر منِ ۄسِیا
॥ سوئیِ نامُ سِمرِ گنّگیۄ پِتامہ چرنھ چِت انّم٘رِت رسِیا
ترجمہ:خدا کے نام پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے لاکھوں فرشتے اسے پیار سے یاد کر رہے ہیں۔ خدا کا نام برہم اور تپسیا کرنے والوں کے ذہنوں میں بسا ہوا ہے۔گنگا کا بیٹا بھیشم پتاما خدا کے نام سے ملا اور خدا کے نام کو یاد کرتے ہوئے اس کے دماغ میں نام کا امرت برسا۔
ਤਿਤੁ ਨਾਮਿ ਗੁਰੂ ਗੰਭੀਰ ਗਰੂਅ ਮਤਿ ਸਤ ਕਰਿ ਸੰਗਤਿ ਉਧਰੀਆ ॥ ਸੋਈ ਨਾਮੁ ਅਛਲੁ ਭਗਤਹ ਭਵ ਤਾਰਣੁ ਅਮਰਦਾਸ ਗੁਰ ਕਉ ਫੁਰਿਆ ॥੪॥
॥ تِتُ نامِ گُروُ گنّبھیِر گروُء متِ ست کرِ سنّگتِ اُدھریِیا
॥4॥ سوئیِ نامُ اچھلُ بھگتہ بھۄ تارنھُ امرداس گُر کءُ پھُرِیا
لفظی معنی:تِتُ ۔ اسی ۔ تیتیِس دھِیاۄہِ ۔ تیتیس کروڑ دیوتے یا دور یاض کرتے ہیں۔ جتیِ ۔ شہوت پر ضبط رکھنے والے ۔ تپیِسُر ۔ عابد۔ ریاض کار۔ منِ ۔ رشی ۔ عابد۔ گنّگیۄ پِتامہ ۔ گنگا کا بیٹا ۔ ھیشم پتاما۔ چرنھ چِت ۔ پاؤں میں دھیان لگا کر ۔ انّم٘رِت رسِیا ۔ آبحیات کا مشتاق ہوا۔ گُروُ گنّبھیِر گروُء ۔ مرشدنہایت سنجیدہ مرشد۔ متِ۔ سمجھ۔ ست کرِ سنّگتِ ۔سچی صحبت و قربت سے ۔ ُادھریِیا ۔ کامیابی پائی۔
ترجمہ:اس نام کو یاد کرنے اور سچے گرو کی گہری اور اعلیٰ حکمت پر مکمل یقین رکھنے سے، مقدس جماعت بچ رہی ہے۔خدا کا وہی ناقابل فراموش نام جو عقیدت مندوں کو برائیوں کے عالمی سمندر سے پار کرتا ہے گرو امرداس میں ॥4॥ ظاہر ہوا۔
ਨਾਮ ਕਿਤਿ ਸੰਸਾਰਿ ਕਿਰਣਿ ਰਵਿ ਸੁਰਤਰ ਸਾਖਹ ॥ ਉਤਰਿ ਦਖਿਣਿ ਪੁਬਿ ਦੇਸਿ ਪਸ੍ਚਮਿ ਜਸੁ ਭਾਖਹ ॥
॥ نام کِتِ سنّسارِ کِرنھِ رۄِ سُرتر ساکھہ
॥ اُترِ دکھِنھِ پُبِ دیسِ پس٘چمِ جسُ بھاکھہ
ترجمہ:سورج کی شعاعوں اور افسانوی کلپ درخت کی شاخوں کی (خوشبو) کی طرح، خدا کے نام کی شان دنیا میں پھیل گئی ہے،اور شمال، جنوب، مشرق اور مغرب کے ملکوں میں لوگ خدا کی حمد و ثنا بیان کر رہے ہیں۔
ਜਨਮੁ ਤ ਇਹੁ ਸਕਯਥੁ ਜਿਤੁ ਨਾਮੁ ਹਰਿ ਰਿਦੈ ਨਿਵਾਸੈ ॥ ਸੁਰਿ ਨਰ ਗਣ ਗੰਧਰਬ ਛਿਅ ਦਰਸਨ ਆਸਾਸੈ ॥
॥ جنمُ ت اِہُ سکزتھُ جِتُ نامُ ہرِ رِدےَ نِۄاسےَ
॥ سُرِ نر گنھ گنّدھرب چھِء درسن آساسےَ
ترجمہ:صرف وہی انسانی زندگی ثمر آور ہے جس میں خدا کا نام دل میں بس جائے۔دیوتا، انسان، آسمانی گلوکار، اور تمام چھ مختلف فرقوں کے یوگی خدا کے نام کے لیے ترستے ہیں۔
ਭਲਉ ਪ੍ਰਸਿਧੁ ਤੇਜੋ ਤਨੌ ਕਲ੍ਯ੍ਯ ਜੋੜਿ ਕਰ ਧ੍ਯ੍ਯਾਇਅਓ ॥ ਸੋਈ ਨਾਮੁ ਭਗਤ ਭਵਜਲ ਹਰਣੁ ਗੁਰ ਅਮਰਦਾਸ ਤੈ ਪਾਇਓ ॥੫॥
॥ بھلءُ پ٘رسِدھُ تیجو تنوَ کل٘ز٘ز جوڑِ کر دھ٘ز٘زائِئئو
॥5॥ سوئیِ نامُ بھگت بھۄجل ہرنھُ گُر امرداس تےَ پائِئو
لفظی معنی:نام کِتِ ۔ الہٰی نام کی صفت صلاح۔ سنّسارِ۔ عالم میں۔ کِرنھِ رۄِ ۔ سورج کی کرن۔ سُرتر ساکھہ ۔ بہشتی شجر۔ کلپ برکھ ۔ جسُ بھاکھہ ۔ تعریف و ستائش کرتے ہیں۔ سکزتھ ۔ کامیاب۔ جِتُ ۔ جس سے ۔ نامُ ہرِ دےَ نِۄاسےَ ۔ الہٰی نام ست ۔ سچ حق وحقیقت دل میں بسے ۔ سُرِ ۔ دیوتے ۔ فرشتے۔ نر۔ انسان۔ گنّدھرب۔ دیوتاوں کے سنگیت کار۔ بھلءُ۔ نیک۔ پ٘رسِدھُ ۔ مشہور۔ بھلے گھریوں کے مشہور خاندان۔ تیجو تنوَ ۔ تیج بھان کافرزند۔ کل۔ کلشاعرنے۔ جوڑکر دست بستہ۔ ہاتھ باندھ کر ۔ دھیایؤ۔ دھیان دیتا ہوں۔ بھگت بھۄجل ہرنھُ ۔ عاشقان و عابدان کو دنیاوی زندگی کے خوفناک سمندر کے عذآب کو مٹانیوالے ۔ گُر امرداس تےَ پائِئو ۔ اے مرشد امرداس وہینامتو نےپالیا ہے۔
ترجمہ:بھلہ خاندان کے تیج بھان کا بیٹا نیک اور مشہور ہے، شاعر کل ہاتھ جوڑ کر اس پر غور کرتا ہے اور کہتا ہے،اے گرو امرداس، آپ نے خدا کا نام حاصل کر لیا ہے، جو عقیدت مندوں کی پیدائش اور موت کے چکر کو ختم کر ॥5॥ دیتا ہے۔
ਨਾਮੁ ਧਿਆਵਹਿ ਦੇਵ ਤੇਤੀਸ ਅਰੁ ਸਾਧਿਕ ਸਿਧ ਨਰ ਨਾਮਿ ਖੰਡ ਬ੍ਰਹਮੰਡ ਧਾਰੇ ॥ ਜਹ ਨਾਮੁ ਸਮਾਧਿਓ ਹਰਖੁ ਸੋਗੁ ਸਮ ਕਰਿ ਸਹਾਰੇ ॥
॥ نامُ دھِیاۄہِ دیۄ تیتیِس ارُ سادھِک سِدھ نر نامِ کھنّڈ ب٘رہمنّڈ دھارے
॥ جہ نامُ سمادھِئو ہرکھُ سوگُ سم کرِ سہارے
ترجمہ:لاکھوں دیوتا سدھوں اور متلاشیوں کے ساتھ خدا کے نام کا دھیان کرتے ہیں۔ تمام براعظموں اور کہکشاؤں کو خدا کے نام سے تائید حاصل ہے۔جنہوں نے خدا کے نام کو یاد کیا ہے، انہوں نے غم اور خوشی کو یکسان سمجھا ہے۔
ਨਾਮੁ ਸਿਰੋਮਣਿ ਸਰਬ ਮੈ ਭਗਤ ਰਹੇ ਲਿਵ ਧਾਰਿ ॥ ਸੋਈ ਨਾਮੁ ਪਦਾਰਥੁ ਅਮਰ ਗੁਰ ਤੁਸਿ ਦੀਓ ਕਰਤਾਰਿ ॥੬॥
॥ نامُ سِرومنھِ سرب مےَ بھگت رہے لِۄ دھارِ
॥6॥ سوئیِ نامُ پدارتھُ امر گُر تُسِ دیِئو کرتارِ
لفظی معنی:تیتیِس ۔ تیتیس کروڑ دیوتے ۔ کھنّڈ ۔ حصے ۔ ب٘رہمنّڈ ۔ ہم عالم۔ دھارے ۔ ٹکائے یا پیدا کئے ۔ جہ نامُ سمادھِئو ۔جس نے نام میں دھیان لگایا ۔ ہرکھُسوگُ۔ غمی خوشی ۔ سم۔ برابر۔ سہارے ۔ برداشت کئے ۔نامُ سِرومنھِ سرب مےَ۔ الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت بلند عظمت ہے سب من۔ بھگت رہے لِۄ دھارِ ۔ عاشقان الہٰی اسے دل میں بساتے ہیں۔ سوئیِ نامُ پدارتھُ۔ وہی نام کی نعمت۔ امر گُرتُسِ دیِئو کرتارِ۔ امرداس گرو کو خدا نے بخشا ہے۔
ترجمہ:خدا کا نام سب سے اعلیٰ ترین سمجھا جاتا ہے، اور عقیدت مند یکدم عقیدت کے ساتھ اس سے منسلک رہتے ہیں۔اے گرو امرداس، خدا نے اپنی رضا میں آپ کو اسی نام کی دولت سے نوازا ہے۔
ਸਤਿ ਸੂਰਉ ਸੀਲਿ ਬਲਵੰਤੁ ਸਤ ਭਾਇ ਸੰਗਤਿ ਸਘਨ ਗਰੂਅ ਮਤਿ ਨਿਰਵੈਰਿ ਲੀਣਾ ॥ ਜਿਸੁ ਧੀਰਜੁ ਧੁਰਿ ਧਵਲੁ ਧੁਜਾ ਸੇਤਿ ਬੈਕੁੰਠ ਬੀਣਾ ॥
॥ ستِ سوُرءُ سیِلِ بلۄنّتُ ست بھاءِ سنّگتِ سگھن گروُء متِ نِرۄیَرِ لیِنھا
॥ جِسُ دھیِرجُ دھُرِ دھۄلُ دھُجا سیتِ بیَکُنّٹھ بیِنھا
ترجمہ:گرو امرداس واقعی ایک یودھا ہے، طاقتور لیکن عاجز ہے، وہ واقعی پرسکون مزاج ہے، بڑی جماعت رکھتا ہے، گہری عقل رکھتا ہے، کسی سے دشمنی محسوس نہیں کرتا، اور خدا سے ہم آہنگ ہے۔شروع ہی سے، اسے صبر کا سفید جھنڈا دیا گیا ہے، جو خدا کی حضوری کی طرف پل کے لیے راستہ دکھاتا ہے۔
ਪਰਸਹਿ ਸੰਤ ਪਿਆਰੁ ਜਿਹ ਕਰਤਾਰਹ ਸੰਜੋਗੁ ॥ ਸਤਿਗੁਰੂ ਸੇਵਿ ਸੁਖੁ ਪਾਇਓ ਅਮਰਿ ਗੁਰਿ ਕੀਤਉ ਜੋਗੁ ॥੭॥
॥ پرسہِ سنّت پِیارُ جِہ کرتارہ سنّجوگُ
॥7॥ ستِگُروُ سیۄِ سُکھُ پائِئو امرِ گُرِ کیِتءُ جوگُ
لفظی معنی:ستِ سوُرءُ ۔ سچ ۔ حق پرست۔ یا سچ پر قائم دائم۔ سیِلِ۔ شرف۔ نیک۔ ست بھاءِ ۔ سچائی کے پریمی۔ سنّگتِ سگھن ۔ بھاری سنگت ساتھیوں والا۔ گروُء متِ ۔ ذہن۔ نروہر لینا۔ بلا دشمن مراد خا کا مخبنتی۔ دھیِرجُ ۔ سجیدہ ۔ مستقل مزاج۔ دھُجا۔ جھنڈا۔ پھریر۔ سیتِ بیَکُنّٹھ ۔ بہشت۔ بینا۔ ہو رہا ہے ۔ پرسہِ ۔ قدمبوسی کرتا ہے ۔ سنّت ۔ عاشق و عابد خدا۔ جِہ ۔ جسکا خدا سے پیار ہے ۔ کرتارہ سنّجوگُ ۔ خدا سے ملاپ ۔ ستِگُروُ سیۄِ ۔ سچے مرشد کے ملاپ سے ۔ امرِ گُرِ کیِتءُ ۔ جوگُ۔ امرداس ۔ گرو کو۔ جوگ۔ لائق۔ قابل۔ ۔کیتؤ۔ کیا۔
ترجمہ:گرو امر داس جو خالق خدا کے ساتھ متحد ہیں، سنت ان سے ملتے ہیں اور محبت کے ساتھ ان کی پیروی کرتے ہیں۔وہ سچے گرو کی خدمت اور پیروی کرکے اندرونی سکون پاتے ہیں کیونکہ گرو امرداس نے انہیں اس کے قابل ॥7॥ بنایا ہے۔
ਨਾਮੁ ਨਾਵਣੁ ਨਾਮੁ ਰਸ ਖਾਣੁ ਅਰੁ ਭੋਜਨੁ ਨਾਮ ਰਸੁ ਸਦਾ ਚਾਯ ਮੁਖਿ ਮਿਸ੍ਟ ਬਾਣੀ ॥ ਧਨਿ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਿਓ ਜਿਸੁ ਪਸਾਇ ਗਤਿ ਅਗਮ ਜਾਣੀ ॥
॥ نامُ ناۄنھُ نامُ رس کھانھُ ارُ بھوجنُ نام رسُ سدا چاز مُکھِ مِس٘ٹ بانھیِ
॥ دھنِ ستِگُرُ سیۄِئو جِسُ پساءِ گتِ اگم جانھیِ
ترجمہ:گرو امر داس کے لیے، خدا کا نام وضو ہے، خدا کا نام لذیذ پکوان کھانے جیسا ہے۔ خدا کے نام کی لذت ہمیشہ اس کی ترغیب ہے اور وہ ہمیشہ اپنے منہ سے میٹھی باتیں نکالتا ہے۔مبارک ہے سچا گرو (انگد دیو) جن کی خدمت کرکے گرو امر داس نے خدا کی ناقابل فہم حالت کو جان لیا،
ਕੁਲ ਸੰਬੂਹ ਸਮੁਧਰੇ ਪਾਯਉ ਨਾਮ ਨਿਵਾਸੁ ॥
॥ کُل سنّبوُہ سمُدھرے پازءُ نام نِۄاسُ
ترجمہ:اس کی وجہ سے، اس نے (گرو امر داس) نے اپنے دل میں خدا کے نام کو محسوس کیا ہے، اور اپنے تمام نسبوں کو آزاد کر دیا ہے۔