Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1392

Page 1392

ਸਦਾ ਅਕਲ ਲਿਵ ਰਹੈ ਕਰਨ ਸਿਉ ਇਛਾ ਚਾਰਹ ॥ ਦ੍ਰੁਮ ਸਪੂਰ ਜਿਉ ਨਿਵੈ ਖਵੈ ਕਸੁ ਬਿਮਲ ਬੀਚਾਰਹ ॥
॥ سدا اکل لِۄ رہےَ کرن سِءُ اِچھا چارہ
॥ د٘رُم سپوُر جِءُ نِۄےَ کھۄےَ کسُ بِمل بیِچارہ
ترجمہ:اے گرو انگد دیو، آپ کا دماغ ہمیشہ خدا سے جڑا رہتا ہے، اور آپ جو چاہیں کرتے ہیں۔جس طرح پھلوں سے لدا درخت جھکتا ہے اور مصائب برداشت کرتا ہے، اسی طرح آپ کے خیالات اتنے پاکیزہ ہیں کہ آپ عاجز رہتے ہیں، اور انسانوں کی خاطر تکلیفیں اٹھاتے ہیں۔

ਇਹੈ ਤਤੁ ਜਾਣਿਓ ਸਰਬ ਗਤਿ ਅਲਖੁ ਬਿਡਾਣੀ ॥ ਸਹਜ ਭਾਇ ਸੰਚਿਓ ਕਿਰਣਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਕਲ ਬਾਣੀ ॥
॥ اِہےَ تتُ جانھِئو سرب گتِ الکھُ بِڈانھیِ
॥ سہج بھاءِ سنّچِئو کِرنھِ انّم٘رِت کل بانھیِ
ترجمہ:آپ کو اس حقیقت کا ادراک ہو گیا ہے کہ ناقابل فہم اور حیرت انگیز خدا سب جگہ موجود ہے۔بدیہی آسانی کے ساتھ، آپ الہامی کلام کی خوبصورت شعاعوں سے ذہنوں کو چھڑک رہے ہیں۔

ਗੁਰ ਗਮਿ ਪ੍ਰਮਾਣੁ ਤੈ ਪਾਇਓ ਸਤੁ ਸੰਤੋਖੁ ਗ੍ਰਾਹਜਿ ਲਯੌ ॥ ਹਰਿ ਪਰਸਿਓ ਕਲੁ ਸਮੁਲਵੈ ਜਨ ਦਰਸਨੁ ਲਹਣੇ ਭਯੌ ॥੬॥
॥ گُر گمِ پ٘رمانھُ تےَ پائِئو ستُ سنّتوکھُ گ٘راہجِ لزوَ
॥6॥ ہرِ پرسِئو کلُ سمُلۄےَ جن درسنُ لہنھے بھزوَ
لفظی معنی:سدا۔ ہمیشہ ۔ اکل۔ اکال پرکھ ۔ مراد ۔ خڈا۔ لو۔ محبت۔ دھیان۔ کرن سیؤ۔ اعمال میں ۔ اچھا چار ہو۔ خواہش کے مطابق مراد۔ آزاد۔ درم سپور۔ جیسے پھلدار۔ شجر۔ جیؤ نوے ۔ جیسے جھکتا ہے ۔ کھوے ۔ برداشت کرتا ہے ۔ کس ۔ ظلم و ستم۔ بمل بیچاریہہ۔ پاک خیاات ۔ ایہے تت۔ اسی حقیقت ۔ سرب گت۔ ساری حالتوں میں۔ الکھ بڈانی ۔ حیران کن انسانی عقل و ہوش سے بعید ۔ سہج بھائے ۔ قدرتی طور پر ۔ بلا جہدو تردد۔ کل کرن۔ سنچیؤ ۔ پاش۔ داخل۔ کرن انمرت۔ کرن ۔ نور ۔ روشنی۔ آنمرت۔ آب حیات۔ ایسا پانی جو زندگی کو جاویدا نیت بخشتا ہے ۔ روحانیت بخشتا ہے ۔ کل بانی۔ خوبصورت کلام۔ گر گم پرمان ۔ جس مرشد تک رسائی ہے اور تو قبول ہوا ہے ۔ پائیؤ ۔ حاصل کرلیا ہے ۔ ست۔ سچ حقیقت ۔ سنتوکھ ۔ صبر گارہج ۔ ذہن نشین اپنانا ۔ پر پرسیؤ ۔ الہٰی چھوہ حاصل کر لی ۔ کل سمٹوے ۔ کل سملوے ۔ شاعر بہ بلند آزاد پکارتا ہے ۔ جن درسن ۔ خادم کو دیدار پہنے بھؤ۔ لہنے کا ہوا
ترجمہ:گرو نانک کی طرح، آپ نے منظور شدہ گرو کا درجہ حاصل کیا ہے، اور سچائی اور قناعت جیسی خوبیاں حاصل کی ہیں۔کل سہار بلند آواز میں اعلان کرتا ہے، جس نے بھی لہنھا جی (گرو انگد جی)کو دیکھا اس نے خود خدا کا ॥6॥ تصور کیا ہے۔

ਮਨਿ ਬਿਸਾਸੁ ਪਾਇਓ ਗਹਰਿ ਗਹੁ ਹਦਰਥਿ ਦੀਓ ॥ ਗਰਲ ਨਾਸੁ ਤਨਿ ਨਠਯੋ ਅਮਿਉ ਅੰਤਰਗਤਿ ਪੀਓ ॥
॥ منِ بِساسُ پائِئو گہرِ گہُ ہدرتھِ دیِئو
॥ گرل ناسُ تنِ نٹھزو امِءُ انّترگتِ پیِئو
ترجمہ: (اے گرو انگد دیو)، آپ نے اپنے ذہن میں سچی ایمان رکھا ہے، اور پیغمبر، گرو نانک نے آپ کو گنبھیر خدا تک رسائی فراہم کی ہے۔مادیت کے لیے مہلک زہر جیسی محبت آپ کے جسم سے دور ہو چکی ہے،اورآپنےاپنےباطن سے خدا کے نام کا امرت پی لیا ہے۔

ਰਿਦਿ ਬਿਗਾਸੁ ਜਾਗਿਓ ਅਲਖਿ ਕਲ ਧਰੀ ਜੁਗੰਤਰਿ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸਹਜ ਸਮਾਧਿ ਰਵਿਓ ਸਾਮਾਨਿ ਨਿਰੰਤਰਿ ॥
॥ رِدِ بِگاسُ جاگِئو الکھِ کل دھریِ جُگنّترِ
॥ ستِگُرُ سہج سمادھِ رۄِئو سامانِ نِرنّترِ
ترجمہ:اس ناقابل فہم خدا کا نور جس نے ہر دؤر میں اپنی قدرت کو برقرار رکھا ہے، آپ کے دل میں روشن ہوا ہے۔اے سچے گرو (انگد دیو)، آپ بدیہی طور پر اس خدا میں ضم ہو گئے ہیں جو یکساں طور پر اور مسلسل سب جگہ موجود ہے،

ਉਦਾਰਉ ਚਿਤ ਦਾਰਿਦ ਹਰਨ ਪਿਖੰਤਿਹ ਕਲਮਲ ਤ੍ਰਸਨ ॥ ਸਦ ਰੰਗਿ ਸਹਜਿ ਕਲੁ ਉਚਰੈ ਜਸੁ ਜੰਪਉ ਲਹਣੇ ਰਸਨ ॥੭॥
॥ اُدارءُ چِت دارِد ہرن پِکھنّتِہ کلمل ت٘رسن
॥7॥ سد رنّگ سہجِ کلُ اُچرےَ جسُ جنّپءُ لہنھے رسن
لفظی معنی:بساس ۔ بشواس۔ یقین ۔ ایمان۔ گہر۔ بھاری ۔ گیہہ۔ رسائی۔ ہدرتھ ۔ حضرت ۔ گرل ناس تن کٹھیؤ ۔ جمانی فنا ہی کا زہر۔ تن نتھؤ۔ جسم سے دور ہوا۔ انمیؤ انتر گت پیؤ۔ آب حیات نوش کیا ۔ رودگاس جاگیؤ۔ ذہن پر نور و پیدار ہوا۔ الکھ کل۔ دھری جگنتر۔ انسانی عقل و ہوش سے بعید ہر ور زماں میں اپنائی ہوئی ہے ۔ قوت ۔ سہج سمادھ ۔ روحانی وذہنی دھیان ۔ رویؤ سمان۔ نرنتر۔ برابر بستا ہے ۔ لگاتار۔ ادار وت ۔ بیدار مفتر ۔ ذہن۔ داردہرن ۔ غریبی مٹانیوالے ۔پکھنتیہہ۔ دیکھتے ہی ۔ کللم۔ گناہ۔ تسن ۔ خوف کھاتے ہیں۔ سدرنگ ۔ ہمشیہ پیار میں۔ سہج روحانی سکون میں۔ کل اُچرے ۔ شاعر کل بیان کرتا ہے ۔ جس ۔ صفت وثناہ۔ جنپؤ۔ کہتا ہوں۔ رسن۔ زبان سے ۔
॥7॥ ترجمہ:بڑا دل والا، مفلسی (غریبی) کو ختم کرنے والا اور جسے دیکھ کر گناہ گھبرا جاتے ہیں،کل کہتے ہیں کہ روحانی سکون کی حالت میں اور محبت کے ساتھ، میں ہمیشہ لہنھا (گرو انگد دیو) کی اپنی زبان سے تعریفکرتاہوں۔

ਨਾਮੁ ਅਵਖਧੁ ਨਾਮੁ ਆਧਾਰੁ ਅਰੁ ਨਾਮੁ ਸਮਾਧਿ ਸੁਖੁ ਸਦਾ ਨਾਮ ਨੀਸਾਣੁ ਸੋਹੈ ॥ ਰੰਗਿ ਰਤੌ ਨਾਮ ਸਿਉ ਕਲ ਨਾਮੁ ਸੁਰਿ ਨਰਹ ਬੋਹੈ ॥
॥ نامُ اۄکھدھُ نامُ آدھارُ ارُ نامُ سمادھِ سُکھُ سدا نام نیِسانھُ سوہےَ
॥ رنّگِ رتوَ نام سِءُ کل نامُ سُرِ نرہ بوہےَ
ترجمہ:خدا کا نام علاج ہے، اس کا نام سب کا سہارا ہے، اور خدا کا نام گہرے سکون کی نعمت ہے۔ خدا کے نام کا جھنڈا ہمیشہ خوبصورت لگتا ہے۔اے کل، گرو انگد دیو خدا کے نام سے رنگے ہوئے ہیں، اور یہ خدا کا وہ نام ہے جو فرشتوں اور انسانوں کے لیے (فضائل کی) خوشبو لاتا ہے۔

ਨਾਮ ਪਰਸੁ ਜਿਨਿ ਪਾਇਓ ਸਤੁ ਪ੍ਰਗਟਿਓ ਰਵਿ ਲੋਇ ॥ ਦਰਸਨਿ ਪਰਸਿਐ ਗੁਰੂ ਕੈ ਅਠਸਠਿ ਮਜਨੁ ਹੋਇ ॥੮॥
॥ نام پرسُ جِنِ پائِئو ستُ پ٘رگٹِئو رۄِ لوءِ
॥8॥ درسنِ پرسِئےَ گُروُ کےَ اٹھسٹھِ مجنُ ہوءِ
لفظی معنی:نام اؤکھد ۔نام ہے ایک دوائی۔ آدھار۔ آسرا۔ سمادھ ۔ ذہن نشینی ۔ نام نیسان ۔ نامکی منزل۔ نشناہ ۔ سوہے ۔ شہرت پاتا ہے ۔ رنگ رتے نام سیؤ۔ الہٰی نام کے پیار میں محو ومجذوب ہونے سے ۔ سر نریہہ۔ انسان و فرشتے لوہے۔ لوتے ہیں۔ پرس۔ چھوہ سے ۔ پاییؤ۔ حاصل ہوا۔ ست پرگٹیؤ۔ رولوئے ۔ تو سچ و حقیقت کا سورج روشن ہوا۔ درسن پرسیئے ۔ دیدار و چھوہ۔ مجن۔ اشنان ۔ غسل ۔ زیارت۔
ترجمہ:جس نے گرو انگد دیو کے رابطہ میں آکر نام حاصل کیا، اس کی سچائی اور ایمان دنیا میں سورج کی طرح چمکتا ہے۔گرو انگد دیو کے بابرکت دیدار کا تجربہ کر کے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے اس نے اڑسٹھ مقدس زیارتگاہوں ॥8॥ پر غسل کیا ہو۔

ਸਚੁ ਤੀਰਥੁ ਸਚੁ ਇਸਨਾਨੁ ਅਰੁ ਭੋਜਨੁ ਭਾਉ ਸਚੁ ਸਦਾ ਸਚੁ ਭਾਖੰਤੁ ਸੋਹੈ ॥ ਸਚੁ ਪਾਇਓ ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਸਚੁ ਨਾਮੁ ਸੰਗਤੀ ਬੋਹੈ ॥
॥ سچُ تیِرتھُ سچُ اِسنانُ ارُ بھوجنُ بھاءُ سچُ سدا سچُ بھاکھنّتُ سوہےَ
॥ سچُ پائِئو گُر سبدِ سچُ نامُ سنّگتیِ بوہےَ
ترجمہ:گرو انگد دیو کے لیے، ابدی خدا کا نام زیارت کی جگہ ہے، خدا کا ابدی نام اس کا وضو، روحانی خوراک اور محبت ہے۔ گرو انگد دیو خدا کا نام لیتے وقت آراستہ ہوتے ہیں۔گرو انگد دیو نے گرو نانک کے الہی کلام کے ذریعہ خدا کا نام حاصل کیا ہے، اور خدا کا نام مقدس جماعت کو خوبیوں کی خوشبو دیتا ہے۔

ਜਿਸੁ ਸਚੁ ਸੰਜਮੁ ਵਰਤੁ ਸਚੁ ਕਬਿ ਜਨ ਕਲ ਵਖਾਣੁ ॥ ਦਰਸਨਿ ਪਰਸਿਐ ਗੁਰੂ ਕੈ ਸਚੁ ਜਨਮੁ ਪਰਵਾਣੁ ॥੯॥
॥ جِسُ سچُ سنّجمُ ۄرتُ سچُ کبِ جن کل ۄکھانھُ
॥9॥ درسنِ پرسِئےَ گُروُ کےَ سچُ جنمُ پرۄانھُ
لفظی معنی:تیرتھ ۔ زیارت گاہ۔ اسنان۔ غصل۔ عقیدت ۔ بھوجن۔ ذہن نشینی ۔ بھاو۔ پریم پیار۔ سدا سچ بھاکھنت ہوے ۔ ہمیشہ سچ بولنا ہی شہرت و عظمت ملتی ہے ۔ سچ پایؤ گر سبد۔ مرشد کے کلام سے سچ حاصل ہوتا ہے ۔ سچا ساری سنگت مراد ساتھیوں کو عظمت بخشتا ہے ۔ جس سچ سنجم۔ جسکا ضبط یا پرہیز گاری ہی سچ ہے ۔ درت سچ ۔ عمل بھی سچ ہے ۔ گوجن کل وکھان ۔ا ے کوی گل کہہ ۔ درسن پریئے ۔ دیدار و چھوہ۔ سچ جنم پرادان ۔ زندگی مقبول و منظور ہو جاتی ہے ۔
ترجمہ:عقیدت مند شاعر کل کہتا ہے، گرو انگد جس کی سادگی خدا کا نام ہے اور جس کا روزہ خدا کا نام ہے،اس گرو کا دیدار کرکے اور اس گرو کی تعلیمات پر عمل کرنے سے، انسان کو ابدی خدا کا نام ملتا ہے اور اس شخص کی ॥9॥ زندگی منظور ہو جاتی ہے۔

ਅਮਿਅ ਦ੍ਰਿਸਟਿ ਸੁਭ ਕਰੈ ਹਰੈ ਅਘ ਪਾਪ ਸਕਲ ਮਲ ॥ ਕਾਮ ਕ੍ਰੋਧ ਅਰੁ ਲੋਭ ਮੋਹ ਵਸਿ ਕਰੈ ਸਭੈ ਬਲ ॥
॥ امِء د٘رِسٹِ سُبھ کرےَ ہرےَ اگھ پاپ سکل مل
॥ کام ک٘رودھ ارُ لوبھ موہ ۄسِ کرےَ سبھےَ بل
ترجمہ:جس پر (گرو انگد دیو) اپنی رحمت کی نظر ڈالتا ہے، وہ اس شخص کے تمام گناہوں اور برائیوں کی گندگی کو دھو دیتا ہے،اور اس شخص کی ہوس، غصہ، لالچ، جذباتی لگاؤ اور انا کے جذبات کو قابو میں لاتا ہے۔

ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਮਨਿ ਵਸੈ ਦੁਖੁ ਸੰਸਾਰਹ ਖੋਵੈ ॥ ਗੁਰੁ ਨਵ ਨਿਧਿ ਦਰੀਆਉ ਜਨਮ ਹਮ ਕਾਲਖ ਧੋਵੈ ॥
॥ سدا سُکھُ منِ ۄسےَ دُکھُ سنّسارہ کھوۄےَ
॥ گُرُ نۄ نِدھِ دریِیاءُ جنم ہم کالکھ دھوۄےَ
ترجمہ:روحانی سکون ہمیشہ گرو انگد دیو کے ذہن میں رہتا ہے، اور وہ پوری دنیا کے دکھوں کو ختم کرتا ہے۔گرو تمام نو خزانوں کے دریا کی طرح ہے جو ہماری زندگی کے گناہوں کی گندگی کو دھو دیتا ہے۔

ਸੁ ਕਹੁ ਟਲ ਗੁਰੁ ਸੇਵੀਐ ਅਹਿਨਿਸਿ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਇ ॥ ਦਰਸਨਿ ਪਰਸਿਐ ਗੁਰੂ ਕੈ ਜਨਮ ਮਰਣ ਦੁਖੁ ਜਾਇ ॥੧੦॥
॥ سُ کہُ ٹل گُرُ سیۄیِئےَ اہِنِسِ سہجِ سُبھاءِ
॥10॥ درسنِ پرسِئےَ گُروُ کےَ جنم مرنھ دُکھُ جاءِ
لفظی معنی:امیؤ درسٹ ۔ نظر عنائت و شفقت نظر آب ھیات ۔ اگھ ۔ گانہ۔ دوش۔ سکل مل۔ ہم قسم کی ناپاکیزگی ۔ کام ۔ شہوت ۔ گئرودھ ۔ غصہ۔ بوبھ ۔ لالچ۔ ۔ موہ ۔ دنیاوی محبت ۔ دس۔ قایو۔ سبھے بل ۔ ۔ ساری طاقتیں۔ کھودے ۔ دور کرتا ہے ۔ نوندھ دریاؤ۔ نو خزانوں کا سمندر ۔ جنم ہی کالخ دہووے ۔ زندگی کے سیاہ داغ مٹاتا ہے ۔ گر سیویئے ۔ خدمت مرشد کرؤ۔ اہنس ۔ روز و شب ۔ سہج سبھائے پر سکون پیار کے ساتھ ۔ دسن پرسیئے ۔ دیدار و جھوہ سے۔
॥10॥ ترجمہ:اے، کلشر، کہو، روحانی سکون اور محبت کی حالت میں، ہمیں ہمیشہ گرو انگد کی تعلیمات پر عمل کرنا چاہیے،ایسے گرو کے بابرکت دیدار کو دیکھ کر پیدائش اور موت کا درد دور ہو جاتا ہے۔

ਸਵਈਏ ਮਹਲੇ ਤੀਜੇ ਕੇ ੩ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਸੋਈ ਪੁਰਖੁ ਸਿਵਰਿ ਸਾਚਾ ਜਾ ਕਾ ਇਕੁ ਨਾਮੁ ਅਛਲੁ ਸੰਸਾਰੇ ॥ ਜਿਨਿ ਭਗਤ ਭਵਜਲ ਤਾਰੇ ਸਿਮਰਹੁ ਸੋਈ ਨਾਮੁ ਪਰਧਾਨੁ ॥
سۄئیِۓ مہلے تیِجے کے 3
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ سوئیِ پُرکھُ سِۄرِ ساچا جا کا اِکُ نامُ اچھلُ سنّسارے
॥ جِنِ بھگت بھۄجل تارے سِمرہُ سوئیِ نامُ پردھانُ
ترجمہ:(اے بشر) ہمیشہ پیار سے اس ابدی خدا کو یاد کرو جس کا نام دنیا میں ناقابل فراموش ہے۔ہاں، پیار سے خدا کے اس عظیم الشان نام کو یاد کرو جس نے عقیدت مندوں کو برائیوں کے دنیاوی سمندر سے پار کر دیا ہے۔

ਤਿਤੁ ਨਾਮਿ ਰਸਿਕੁ ਨਾਨਕੁ ਲਹਣਾ ਥਪਿਓ ਜੇਨ ਸ੍ਰਬ ਸਿਧੀ ॥ ਕਵਿ ਜਨ ਕਲ੍ਯ੍ਯ ਸਬੁਧੀ ਕੀਰਤਿ ਜਨ ਅਮਰਦਾਸ ਬਿਸ੍ਤਰੀਯਾ ॥
॥ تِتُ نامِ رسِکُ نانکُ لہنھا تھپِئو جین س٘رب سِدھیِ
॥ کۄِ جن کل٘ز٘ز سبُدھیِ کیِرتِ جن امرداس بِس٘تریِزا
ترجمہ:یہ وہ نام ہے جس کو نانک نے پسند کیا، اور لہنھا کو اگلے گرو کے طور پر قائم کیا، اور جس کی وجہ سے اس نے روحانی نظم و ضبط پیدا کیا۔اے شاعر کل، اب بڑے حکیم امرداس کی شان لوگوں میں پھیل رہی ہے۔

ਕੀਰਤਿ ਰਵਿ ਕਿਰਣਿ ਪ੍ਰਗਟਿ ਸੰਸਾਰਹ ਸਾਖ ਤਰੋਵਰ ਮਵਲਸਰਾ ॥ ਉਤਰਿ ਦਖਿਣਹਿ ਪੁਬਿ ਅਰੁ ਪਸ੍ਚਮਿ ਜੈ ਜੈ ਕਾਰੁ ਜਪੰਥਿ ਨਰਾ ॥
॥ کیِرتِ رۄِ کِرنھِ پ٘رگٹِ سنّسارہ ساکھ تروۄر مۄلسرا
॥ اُترِ دکھِنھہِ پُبِ ارُ پس٘چمِ جےَ جےَ کارُ جپنّتھِ نرا
ترجمہ:جس طرح مولسری کے درخت کی ٹہنیاں خوشبو پھیلاتی ہیں، اسی طرح گرو امر داس کی شان سورج کی کرنوں کی طرح دنیا میں ظاہر ہو گئی ہے۔اور لوگ شمال، جنوب، مشرق اور مغرب میں چاروں طرف سے اس کی حمد گا رہے ہیں۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top