Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1394

Page 1394

ਸਕਯਥੁ ਜਨਮੁ ਕਲ੍ਯ੍ਯੁਚਰੈ ਗੁਰੁ ਪਰਸ੍ਯ੍ਯਿਉ ਅਮਰ ਪ੍ਰਗਾਸੁ ॥੮॥
॥8॥ سکزتھُ جنمُ کل٘ز٘زُچرےَ گُرُ پرس٘ز٘زِءُ امر پ٘رگاسُ
لفظی معنی:نامُ ناۄنھُ ۔ الہٰی نام ہی زیارت ہے ۔ نامُ رس کھانھُ ارُ بھوجنُ۔ نام لطف کی کان اور کھانا ہے ۔ نام رسُ سدا چا۔ نام کا لطف صدیوی خوشی ہے مُکھِ مِس٘ٹ بانھیِ ۔ منہ کے لئے میٹھا کلام ۔ دھنِ ستِگُرُ سیۄِئو۔ آپ نے قابل ستائش انگدویوجی کی خدمت سے ۔ جِسُ پساءِ ۔ جس کی رحمت سے ۔ گتِ اگم جانھیِ ۔ انسانی رسائی سے بعید کی حالت کو سمجھا۔ اپنے دل میں الہٰی نام بسا کر اپنے خاندان کی کئی شاخیں کامیاب بنائیں۔سکزتھُ جنمُ۔ کامیاب ہوئی زندگی ۔ کل٘ز٘زُچرےَ ۔ کل بیان کرتا ہے ۔ گُرُ پرس٘ز٘زِءُ امر پ٘رگاسُ۔ جس نے گرو امرداس کی قدمبوسی کی۔
ترجمہ:تو شاعر کل بولتا ہے، کارآمد ہے اس کی زندگی جو خدا کے نور سے روشن گرو امر داس سے ملتا ہے۔

ਬਾਰਿਜੁ ਕਰਿ ਦਾਹਿਣੈ ਸਿਧਿ ਸਨਮੁਖ ਮੁਖੁ ਜੋਵੈ ॥ ਰਿਧਿ ਬਸੈ ਬਾਂਵਾਂਗਿ ਜੁ ਤੀਨਿ ਲੋਕਾਂਤਰ ਮੋਹੈ ॥
॥ بارِجُ کرِ داہِنھےَ سِدھِ سنمُکھ مُکھُ جوۄےَ
॥ رِدھِ بسےَ باںۄاںگِ جُ تیِنِ لوکاںتر موہےَ
ترجمہ:اس کے دائیں ہاتھ پر کنول کا نشان ہے۔ سدھیاں، مافوق الفطرت روحانی طاقتیں، اس کے حکم کی منتظر ہیں۔اس کے بائیں طرف دنیاوی طاقتیں ہیں، جو تینوں جہانوں کو مسحور کرتی ہیں۔

ਰਿਦੈ ਬਸੈ ਅਕਹੀਉ ਸੋਇ ਰਸੁ ਤਿਨ ਹੀ ਜਾਤਉ ॥ ਮੁਖਹੁ ਭਗਤਿ ਉਚਰੈ ਅਮਰੁ ਗੁਰੁ ਇਤੁ ਰੰਗਿ ਰਾਤਉ ॥
॥ رِدےَ بسےَ اکہیِءُ سوءِ رس تِن ہیِ جاتءُ
॥ مُکھہُ بھگتِ اُچرےَ امرُ گُرُ اِتُ رنّگِ راتءُ
ترجمہ:ناقابل بیان خدا اس کے دل میں رہتا ہے۔ اس خوشی کو وہی جانتا ہے۔گرو امر داس رب کی محبت سے لبریز عقیدت کے الفاظ کہتا ہے۔

ਮਸਤਕਿ ਨੀਸਾਣੁ ਸਚਉ ਕਰਮੁ ਕਲ੍ਯ੍ਯ ਜੋੜਿ ਕਰ ਧ੍ਯ੍ਯਾਇਅਉ ॥ ਪਰਸਿਅਉ ਗੁਰੂ ਸਤਿਗੁਰ ਤਿਲਕੁ ਸਰਬ ਇਛ ਤਿਨਿ ਪਾਇਅਉ ॥੯॥
॥ مستکِ نیِسانھُ سچءُ کرمُ کل٘ز٘ز جوڑِ کر دھ٘ز٘زائِئءُ
॥9॥ پرسِئءُ گُروُ ستِگُر تِلکُ سرب اِچھ تِنِ پائِئءُ
لفظی معنی:بارِجُ کرِ داہِنھےَ ۔ دائیں ہاتھ میں کمل کا نشان ہے ۔ سِدھِ سنمُکھ مُکھُ جوۄےَ ۔ کراماتی طاقتیں فرمان کے لئے پیش ہیں۔ اںۄاںگِ ۔ ائیں طرف ۔ تیِنِ لوکاںتر موہےَ ۔ تینوں عالموں کے لوگوں کو اپنی محبت میںگرفتار کرتی ہیں۔ رِدےَ بسےَ ۔ دلمیں نا قابل بیان۔ اکہیِءُسوءِ رس تِن ہیِ جاتءُ ۔ اسکا لطف اسی نے سمجھا ہے ۔ مُکھہُ ۔ زبان سے ۔ بھگتِ ۔ الہٰی عشق و پیار ۔ اُچرےَ ۔ بیان کرتے ہیں۔ امرُ گُرُ اِتُ رنّگِ راتءُ ۔رشد امرداس اس پیار میں محومجذوب رہتے ہیں۔ مستکِ نیِسانھُ سچءُ کرمُ ۔ پیشانی پر سچے اعمال کا نشان ہے ۔ کرمُ کل٘ز٘ز جوڑِ ۔ شاعر کل دست بستہ تجھ میں دھیان لگاتا ہے ۔ پرسِئءُ گُروُ ستِگُر ۔جسنے سچے شدکیقدمبوسی کی ہے ۔ تلک نیشان کرم وعنایت ۔ سرب ۔اِچھ ۔ تمام خواہشات ۔ پائِئءُ ۔ حاصل کیں۔
॥9॥ ترجمہ:اس کی پیشانی پر خدا کی رحمت کا حقیقی نشان ہے۔ اپنے ہاتھ جوڑتے ہوئے، کل اس پر غور کرتا ہے۔جو کوئی بھی گرو، تصدیق شدہ سچے گرو سے ملتا ہے، اس کی تمام خواہشات پوری ہوتی ہیں۔

ਚਰਣ ਤ ਪਰ ਸਕਯਥ ਚਰਣ ਗੁਰ ਅਮਰ ਪਵਲਿ ਰਯ ॥ ਹਥ ਤ ਪਰ ਸਕਯਥ ਹਥ ਲਗਹਿ ਗੁਰ ਅਮਰ ਪਯ ॥
॥ چرنھ ت پر سکزتھ چرنھ گُر امر پۄلِ رز
॥ ہتھ ت پر سکزتھ ہتھ لگہِ گُر امر پز
ترجمہ:وہ پیر جو گرو امر داس کے راستے پر چلتے ہیں بہت زیادہ پھلدار ہیں۔وہ ہاتھ جو گرو امر داس کے پیروں کو چھوتے ہیں بہت زیادہ نتیجہ خیز ہیں۔

ਜੀਹ ਤ ਪਰ ਸਕਯਥ ਜੀਹ ਗੁਰ ਅਮਰੁ ਭਣਿਜੈ ॥ ਨੈਣ ਤ ਪਰ ਸਕਯਥ ਨਯਣਿ ਗੁਰੁ ਅਮਰੁ ਪਿਖਿਜੈ ॥
॥ جیِہ ت پر سکزتھ جیِہ گُر امرُ بھنھِجےَ
॥ نیَنھ ت پر سکزتھ نزنھِ گُرُ امرُ پِکھِجےَ
ترجمہ:وہ زبان جو گرو امر داس کی تعریف کرتی ہے بہت زیادہ پھل دار ہے۔وہ آنکھیں جو گرو امر داس کو دیکھتی ہیں بہت ہی ثمر آور ہیں۔

ਸ੍ਰਵਣ ਤ ਪਰ ਸਕਯਥ ਸ੍ਰਵਣਿ ਗੁਰੁ ਅਮਰੁ ਸੁਣਿਜੈ ॥ ਸਕਯਥੁ ਸੁ ਹੀਉ ਜਿਤੁ ਹੀਅ ਬਸੈ ਗੁਰ ਅਮਰਦਾਸੁ ਨਿਜ ਜਗਤ ਪਿਤ ॥ ਸਕਯਥੁ ਸੁ ਸਿਰੁ ਜਾਲਪੁ ਭਣੈ ਜੁ ਸਿਰੁ ਨਿਵੈ ਗੁਰ ਅਮਰ ਨਿਤ ॥੧॥੧੦॥
॥ س٘رۄنھ ت پر سکزتھ س٘رۄنھِ گُرُ امرُ سُنھِجےَ
॥ سکزتھُ سُ ہیِءُ جِتُ ہیِء بسےَ گُر امرداسُ نِج جگت پِت
॥1॥10॥ سکزتھُ سُ سِرُ جالپُ بھنھےَ جُ سِرُ نِۄےَ گُر امر نِت
لفظی معنی:چرنھ ۔ پاؤں۔ قدم۔ پر سکزتھ ۔ مکمل طور پر کامیاب ۔ چرنھ گُر امر پۄلِ رز ۔ جو گرو امرداس کی راہ پر چلتے ہیں۔ ہتھ لگہِ گُر امر پز ۔و گروامرداس کے پاؤں پر لگتے ہیں۔ جیِہ ت پر سکزتھ جیِہ گُرامرُبھنھِجےَ۔ زبان وہی کامیاب ہے ۔ جو گروامرداس کی تعرف کرتی ہے ۔ نیَنھ ۔ آنکھیں۔ نین گرامر۔ پِکھِجےَ ۔ جو دیدار گروامرداس جی کرتی ہیں۔ س٘رۄنھ ت پر سکزتھ ٘رۄنھِ گُرُ امرُ سُنھِجےَ ۔ کان وہی کامیاب ہیں جشہرت سنتے ہیں ۔ امرداسُ ۔ ہیؤ۔ ہرد۔ جت ہیئے ۔ جس دلمیں ۔بسے گرامر داس ۔ گرو امرداس بستا ہے ۔ تج ۔ ذای ۔ جگت پت۔ عالمی باپ۔ جالپ بھنے ۔ جاپل عرض گذارتا ہے۔
ترجمہ:وہ کان جو گرو امر داس کی مدح سرائی کرتے ہیں وہ بہت ثمر آور ہیں۔پھلدار وہ دل ہے جس میں عالم کے باپ گرو امر داس، خود رہتے ہیں۔شاعر جالپ کا کہنا ہے کہ وہ سر پھلدار ہے، جو گرو امر داس کے سامنےہمیشہجھک ॥1॥10॥جاتا ہے۔

ਤਿ ਨਰ ਦੁਖ ਨਹ ਭੁਖ ਤਿ ਨਰ ਨਿਧਨ ਨਹੁ ਕਹੀਅਹਿ ॥ ਤਿ ਨਰ ਸੋਕੁ ਨਹੁ ਹੂਐ ਤਿ ਨਰ ਸੇ ਅੰਤੁ ਨ ਲਹੀਅਹਿ ॥
॥ تِ نر دُکھ نہ بھُکھ تِ نر نِدھن نہُ کہیِئہِ
॥ تِ نر سوکُ نہُ ہُئےَ تِ نر سے انّتُ ن لہیِئہِ
ترجمہ:انہیں دکھ یا بھوک نہیں ہے، اور انہیں غریب نہیں کہا جا سکتا.وہ غم نہیں کرتے، اور ان کی حد نہیں مل سکتی۔

ਤਿ ਨਰ ਸੇਵ ਨਹੁ ਕਰਹਿ ਤਿ ਨਰ ਸਯ ਸਹਸ ਸਮਪਹਿ ॥ ਤਿ ਨਰ ਦੁਲੀਚੈ ਬਹਹਿ ਤਿ ਨਰ ਉਥਪਿ ਬਿਥਪਹਿ ॥
॥ تِ نر سیۄ نہُ کرہِ تِ نر سز سہس سمپہِ
॥ تِ نر دُلیِچےَ بہہِ تِ نر اُتھپِ بِتھپہِ
ترجمہ:وہ کسی اور کی خدمت نہیں کرتے بلکہ سینکڑوں اور ہزاروں کو تحفے دیتے ہیں۔وہ خوبصورت قالینوں پر بیٹھتے ہیں۔ وہ اپنی مرضی سے قائم اور ختم کرتے ہیں۔

ਸੁਖ ਲਹਹਿ ਤਿ ਨਰ ਸੰਸਾਰ ਮਹਿ ਅਭੈ ਪਟੁ ਰਿਪ ਮਧਿ ਤਿਹ ॥ ਸਕਯਥ ਤਿ ਨਰ ਜਾਲਪੁ ਭਣੈ ਗੁਰ ਅਮਰਦਾਸੁ ਸੁਪ੍ਰਸੰਨੁ ਜਿਹ ॥੨॥੧੧॥
॥ سُکھ لہہِ تِ نر سنّسار مہِ ابھےَ پٹُ رِپ مدھِ تِہ
॥2॥11॥ سکزتھ تِ نر جالپُ بھنھےَ گُر امرداسُ سُپ٘رسنّنُ جِہ
لفظی معنی:تِ نر ۔ ان انسانوں کو۔ دکھ ۔ عذآب ۔ مصیبت۔ ِدھن۔ کنگال۔ کہیِئہِ ۔ کہے جا سکتے ۔ سوکُ۔ غمگینی ۔ نہُ ہُئےَ ۔ ہوتا۔ تےنر سے ۔ وہ انسان ایسے ہیں۔ انّتُ ن لہیِئہِ ۔ ان کی آخرت کو سمجھا نہیں جا سکتا۔ نر سیۄ نہُ کرہِ۔ وہ کسی خدمت نہں کرتے ۔ تِ نر سز سہس سمپہِ ۔ وہ ہزاروں کو دیتے ہیں ۔ تِ نردُلیِچےَ ۔ بہے غالیچوں۔ پربیٹھتے ہیں۔ اُتھپِ۔ گناہوں ۔ برائیوں کو چھوڑ ۔ ِتھپہِہ۔ نیکیاں بساتے ہیں۔ سُکھ لہہِ تِ نر سنّسار مہِ۔ وہ دیا میں آرام و آسائش پاتے ہیں۔ ابھےَ پٹُ ۔ بیخوفی کی پوشاک۔ رِپ مدھِ۔ اخلاقی و روحانی دشمنوں کے درمیان ۔ سکزتھ ۔ کامیابی سے ۔ جالپُ بھنھےَ ۔ شاعر جالپ ۔ عرض گذارتا ہے ۔ سُپ٘رسنّنُ جِہ۔ جن پر خوش ہے ۔
॥2॥11॥ ترجمہ:وہ اس دنیا میں سکون پاتے ہیں، اور اپنے دشمنوں کے درمیان بے خوف رہتے ہیں۔جالپ کہتے ہیں کہ وہ انسان پھلدار اور خوشحال ہیں جن سے گرو امر داس جی خوش ہیں۔

ਤੈ ਪਢਿਅਉ ਇਕੁ ਮਨਿ ਧਰਿਅਉ ਇਕੁ ਕਰਿ ਇਕੁ ਪਛਾਣਿਓ ॥ ਨਯਣਿ ਬਯਣਿ ਮੁਹਿ ਇਕੁ ਇਕੁ ਦੁਹੁ ਠਾਂਇ ਨ ਜਾਣਿਓ ॥
॥ تےَ پڈھِئءُ اِکُ منِ دھرِئءُ اِکُ کرِ اِکُ پچھانھِئو
॥ نزنھِ بزنھِ مُہِ اِکُ اِکُ دُہُ ٹھاںءِ ن جانھِئو
ترجمہ:آپ ایک رب کے بارے میں پڑھتے ہیں، اور اسے اپنے ذہن میں بساتے ہیں۔ آپ واحد اور واحد رب کا ادراک کرتے ہیں۔اپنی آنکھوں اور الفاظ سے جو آپ بولتے ہیں، آپ ایک ہی رب میں بستے ہیں۔ آپ کو آرام کی کوئی اورجگہ نہیں معلوم۔

ਸੁਪਨਿ ਇਕੁ ਪਰਤਖਿ ਇਕੁ ਇਕਸ ਮਹਿ ਲੀਣਉ ॥ ਤੀਸ ਇਕੁ ਅਰੁ ਪੰਜਿ ਸਿਧੁ ਪੈਤੀਸ ਨ ਖੀਣਉ ॥
॥ سُپنِ اِکُ پرتکھِ اِکُ اِکس مہِ لیِنھءُ
॥ تیِس اِکُ ارُ پنّجِ سِدھُ پیَتیِس ن کھیِنھءُ
ترجمہ:تم خواب میں ایک رب کو جانتے ہو، اور جاگتے ہوئے ایک رب کو جانتے ہو۔ آپ ایک میں جذب ہیں۔اکہتر سال کی عمر میں آپ نے لازوال رب کی طرف کوچ کرنا شروع کیا۔

ਇਕਹੁ ਜਿ ਲਾਖੁ ਲਖਹੁ ਅਲਖੁ ਹੈ ਇਕੁ ਇਕੁ ਕਰਿ ਵਰਨਿਅਉ ॥ ਗੁਰ ਅਮਰਦਾਸ ਜਾਲਪੁ ਭਣੈ ਤੂ ਇਕੁ ਲੋੜਹਿ ਇਕੁ ਮੰਨਿਅਉ ॥੩॥੧੨॥
॥ اِکہُ جِ لاکھُ لکھہُ الکھُ ہےَ اِکُ اِکُ کرِ ۄرنِئءُ
॥3॥12॥ گُر امرداس جالپُ بھنھےَ توُ اِکُ لوڑہِ اِکُ منّنِئءُ
لفظی معنی:تےَ پڈھِئءُ ۔ پڑھا ہے ۔ اِکُ منِ دھرِئءُ ۔ واحد کدا ہی دلمیں بسائیا ہے ۔ اِکُ کرِ اِکُ پچھانھِئو ۔ سب میں بستے خدا کی پہچان کی ہے ۔ نیئن۔ زیر نظر۔ آنکھوں۔ بیئن۔ کلام۔ بول۔ موہے ۔ منہ میں۔ دہو دوئی ۔ دویت۔ ٹھائے ۔ ٹھکانہ ۔ جانیو ۔ سمجھا۔ سُپنِ ۔ خوآب ۔ پرتکھ ۔ ظاہر۔ نیؤ۔ محو۔ تیِس ۔ تیس ۔ مہینے کے تین دن۔ پانچ مادیات ۔ فارسی زبان کے تیس حرف۔ پنجابی کے پینتس حرف۔ سپن ۔ خوآب۔ پرتکھ ۔ ظاہر۔ لینؤ۔ محو ومجذوب۔سبدھ ۔ظہور پذیر ۔ کھیؤ ۔ مٹتا نہیں۔ لافناہ ۔ کہوجے لاکھ۔ واحد سے لاکھوں۔ لکھو الکھ ہے ۔ واحد سے لاکھوں پیدا ہوئی اور لاکھوں کی سمجھ سے بعید ہے ۔ درنیؤ۔ بیان ۔ تو اک لوڑیہہ۔ واحد خدا کو چاہتے ہو۔ اک منیؤ۔ وحدت اورواحد میں یقین و ایمان ہے۔
॥3॥12॥ ترجمہ:ایک رب، جو لاکھوں روپوں کا ہے، نظر نہیں آتا۔ اسے صرف ایک کے طور پر بیان کیا جا سکتا ہے۔تو جالپ بولتا ہے، اے گرو امر داس، آپ ایک رب کی آرزو رکھتے ہیں، اور صرف ایک رب پر یقین رکھتے ہیں۔

ਜਿ ਮਤਿ ਗਹੀ ਜੈਦੇਵਿ ਜਿ ਮਤਿ ਨਾਮੈ ਸੰਮਾਣੀ ॥ ਜਿ ਮਤਿ ਤ੍ਰਿਲੋਚਨ ਚਿਤਿ ਭਗਤ ਕੰਬੀਰਹਿ ਜਾਣੀ ॥
॥ جِ متِ گہیِ جیَدیۄِ جِ متِ نامےَ سنّمانھیِ
॥ جِ متِ ت٘رِلوچن چِتِ بھگت کنّبیِرہِ جانھیِ
ترجمہ:وہ سمجھ جو جئے دیو اور وہ سمجھ جو نام دیو میں پھیل گئی،وہ سمجھ جو ترلوچن کے شعور میں تھی اور عقیدت کبیر نے جانی تھی،

ਰੁਕਮਾਂਗਦ ਕਰਤੂਤਿ ਰਾਮੁ ਜੰਪਹੁ ਨਿਤ ਭਾਈ ॥ ਅੰਮਰੀਕਿ ਪ੍ਰਹਲਾਦਿ ਸਰਣਿ ਗੋਬਿੰਦ ਗਤਿ ਪਾਈ ॥
॥ رُکماںگد کرتوُتِ رامُ جنّپہُ نِت بھائیِ
॥ انّمریِکِ پ٘رہلادِ سرنھِ گوبِنّد گتِ پائیِ
ترجمہ:وہ سمجھ جس سے رکمانگد نے مسلسل رب کا دھیان کیا، اے بھائیو،وہ سمجھ جس نے امبریک اور پرہلاد کو رب کائنات کی پناہ گاہ تلاش کرنے کے لیے لایا، اور جس نے انہیں نجات تک پہنچایا۔

ਤੈ ਲੋਭੁ ਕ੍ਰੋਧੁ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਤਜੀ ਸੁ ਮਤਿ ਜਲ੍ਯ੍ਯ ਜਾਣੀ ਜੁਗਤਿ ॥ ਗੁਰੁ ਅਮਰਦਾਸੁ ਨਿਜ ਭਗਤੁ ਹੈ ਦੇਖਿ ਦਰਸੁ ਪਾਵਉ ਮੁਕਤਿ ॥੪॥੧੩॥
॥ تےَ لوبھُ ک٘رودھُ ت٘رِسنا تجیِ سُ متِ جل٘ز٘ز جانھیِ جُگتِ
॥4॥13॥ گُرُ امرداسُ نِج بھگتُ ہےَ دیکھِ درسُ پاۄءُ مُکتِ
لفظی معنی:جِ متِ گہیِ ۔ جید یونے جو سمجھ بنائی ۔ دل میں بسائی۔ جو سمجھ نامدیو میں بسی ہوئی ہے ۔ متِ نامےَ سنّمانھیِ ۔ جو مت تر لوچن ۔ چِتِ۔ جو ترلوچن کے دلمیں تھی۔ بھگت کنّبیِرہِ ۔ جانی ۔ بھگت کبیر نےسمجھی ۔رُکماںگد کرتوُتِ ۔ رکمانگدراجے کے اعمال۔ رامُ جنّپہُ نِت بھائیِ ۔ ہر روز کر ہو یاد خدا کو ۔ انّمریِکِ پ٘رہلادِ سرنھِ گوبِنّد گتِ پائیِ ۔ انبر یک اور پر بلاد کو خدا کی پناہ و قیادت سے بلند روحانی واخلاقی عظمتحاصلہوئی۔ لوبھُ ک٘رودھُ ۔ لالچ غصہ۔ ترشنا۔ خوآہشات۔ تجیِ ۔ چھوڑی ۔ سُمتِ۔ وہی سمجھ۔ جانھیِ جُگتِ ۔ طریقہ سمجھ ۔آئیا۔ نِج بھگتُ ۔ ذاتی محبوب۔ دیکھِ درسُ ۔ پاکر دیدار۔ پاۄءُ مُکتِ ۔ نجات پاؤ۔
ترجمہ:کل کہتا ہے کہ (اے گرو امرداس)اسی اعلیٰ سمجھ کے ذریعے آپ نے لالچ، غصہ اور خواہش کو چھوڑ دیا اور زندگی کا راستہ جانا ہے۔گرو امر داس خدا کے اپنے بھگت ہیں۔ اس کے دیدار سےانسان (تناسخ) سے آزاد ہوجاتاہے۔

ਗੁਰੁ ਅਮਰਦਾਸੁ ਪਰਸੀਐ ਪੁਹਮਿ ਪਾਤਿਕ ਬਿਨਾਸਹਿ ॥ ਗੁਰੁ ਅਮਰਦਾਸੁ ਪਰਸੀਐ ਸਿਧ ਸਾਧਿਕ ਆਸਾਸਹਿ ॥
॥ گُرُ امرداسُ پرسیِئےَ پُہمِ پاتِک بِناسہِ
॥ گُرُ امرداسُ پرسیِئےَ سِدھ سادھِک آساسہِ
ترجمہ:گرو امر داس سے ملاقات کرکے (گرو امرداس جی کے مبارک قدموں کے چھونے سے)، زمین اپنے گناہوں سے پاک ہو گئی۔سدھوں اور متلاشی گرو امر داس سے ملنے کی خواہش رکھتے ہیں۔

ਗੁਰੁ ਅਮਰਦਾਸੁ ਪਰਸੀਐ ਧਿਆਨੁ ਲਹੀਐ ਪਉ ਮੁਕਿਹਿ ॥ ਗੁਰੁ ਅਮਰਦਾਸੁ ਪਰਸੀਐ ਅਭਉ ਲਭੈ ਗਉ ਚੁਕਿਹਿ ॥
॥ گُرُ امرداسُ پرسیِئےَ دھِیانُ لہیِئےَ پءُ مُکِہِ
॥ گُرُ امرداسُ پرسیِئےَ ابھءُ لبھےَ گءُ چُکِہِ
ترجمہ:گرو امر داس کے ساتھ ملاقات کر کے، انسان خدا کا یاد کرتا ہے، اور اس کا سفر اپنے اختتام کو پہنچتا ہے۔گرو امر داس کے ساتھ ملاقات کر کے، نڈر خدا مل جاتا ہے، اور دوبارہ جنم لینے کا چکر ختم ہو جاتا ہے۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top