Page 1332
ਪਸਰੀ ਕਿਰਣਿ ਰਸਿ ਕਮਲ ਬਿਗਾਸੇ ਸਸਿ ਘਰਿ ਸੂਰੁ ਸਮਾਇਆ ॥ ਕਾਲੁ ਬਿਧੁੰਸਿ ਮਨਸਾ ਮਨਿ ਮਾਰੀ ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ਪ੍ਰਭੁ ਪਾਇਆ ॥੩॥
॥ پسریِ کِرنھِ رسِ کمل بِگاسے سسِ گھرِ سوُرُ سمائِیا
॥3॥ کالُ بِدھُنّسِ منسا منِ ماریِ گُر پ٘رسادِ پ٘ربھُ پائِیا
لفظی معنی:پسری ۔ پھیلی ۔ رس ۔ لطف۔ مزہ ۔ بگاسے ۔ کھلے ۔ سس۔ چاند۔ سور۔ سورج ۔ سمائیا۔ غصہ عاجزی و انکساری میں جذب ہوگیا ۔ کال ۔ موت۔ بندھس ۔ باندھ کر ۔ منسا۔ ارادے ۔ من ماری ۔ دلمیں ختم کیے ۔ گرپرساد۔ رحمت مرشد سے (3)
ترجمہ:جب گرو کی روحانی حکمت کی کرنیں کسی کے دل میں پھیلتی ہیں تو اس کا کمل جیسا دل خوشی سے پھولتا ہے، اس کا دماغ پرسکون ہو جاتا ہے اور اس کی سخت طبیعت اس میں ضم ہو جاتی ہے جیسے سورج چاند کے گھر میں داخل ہو گیا ہو۔
॥3॥ پھر موت کے خوف پر قابو پا کر وہ اپنے دماغ کی دنیاوی خواہش کو اپنے دماغ میں ہی دفن کر لیتا ہے اور گرو کے کرم سے اسے خدا کا ادراک ہوتا ہے۔
ਅਤਿ ਰਸਿ ਰੰਗਿ ਚਲੂਲੈ ਰਾਤੀ ਦੂਜਾ ਰੰਗੁ ਨ ਕੋਈ ॥ ਨਾਨਕ ਰਸਨਿ ਰਸਾਏ ਰਾਤੇ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਪ੍ਰਭੁ ਸੋਈ ॥੪॥੧੫॥
॥ اتِ رسِ رنّگِ چلوُلےَ راتیِ دوُجا رنّگُ ن کوئیِ
॥4॥15॥ نانک رسنِ رساۓ راتے رۄِ رہِیا پ٘ربھُ سوئیِ
لفظی معنی:رس۔ لطف۔ مزہ۔ رنگ ۔ چلولے ۔ گل لالہ کی طرح ۔ راتی ۔ محو۔ دوجارنگ ۔ دوسری محبت۔ رسن۔ زبان۔ رسائے ۔ محو و مجذوب۔
ترجمہ:جن لوگوں کی زبان خدا کی شدید محبت سے لبریز ہے، وہ مایا (مادیت) کی محبت سے متاثر نہیں ہو سکتے۔اے نانک، جنہوں نے اپنی زبان کو نام کے امرت سے میٹھا کیا ہے، وہ خدا کی محبت سے رنگے ہوئے ہیں اور وہ اسےہرجگہموجودتصورکرتے ॥4॥15॥ ہیں۔
ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਬਾਰਹ ਮਹਿ ਰਾਵਲ ਖਪਿ ਜਾਵਹਿ ਚਹੁ ਛਿਅ ਮਹਿ ਸੰਨਿਆਸੀ ॥ ਜੋਗੀ ਕਾਪੜੀਆ ਸਿਰਖੂਥੇ ਬਿਨੁ ਸਬਦੈ ਗਲਿ ਫਾਸੀ ॥੧॥
॥1॥ پ٘ربھاتیِ مہلا
॥ بارہ مہِ راۄل کھپِ جاۄہِ چہُ چھِء مہِ سنّنِیاسیِ
॥1॥ جوگیِ کاپڑیِیا سِرکھوُتھے بِنُ سبدےَ گلِ پھاسیِ
لفظی معنی:باریہہ میہہ راول جوگیوں کے بارہ فرقے ۔ ہیت۔ پاو۔ آئی ۔ گیمئے ۔ پاگل ۔ گوپال ۔ کنتھڑیبنچولی اور داس۔ سنیاسیوں کے دس فرقے ۔ تیرتھ ۔ آشرم ۔ ون ۔ ازنیبئہ گر ۔ پروت ۔ ساگر سرسوتی ۔ بھارتی اور پری ۔ کاپرئے ۔ سر کھوتے مراد جینی (1)
ترجمہ:بارہ مختلف فرقوں کے یوگی اور دس مذہبی گروہوں کے سنیاسی اپنے آپ کو برباد کر لیتے ہیں (خدا کی یاد سے بھٹک کر)،نیز یوگی جو پیچ دار لباس پہنتے ہیں اور جین جو اپنے بال اکھاڑ لیتے ہیں، گرو کے کلام کے بغیر ان کے گلے میں موتکی ॥1॥ پھندا ہے۔
ਸਬਦਿ ਰਤੇ ਪੂਰੇ ਬੈਰਾਗੀ ॥ ਅਉਹਠਿ ਹਸਤ ਮਹਿ ਭੀਖਿਆ ਜਾਚੀ ਏਕ ਭਾਇ ਲਿਵ ਲਾਗੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ سبدِ رتے پوُرے بیَراگیِ
॥1॥ رہاءُ ॥ ائُہٹھِ ہست مہِ بھیِکھِیا جاچیِ ایک بھاءِ لِۄ لاگیِ
لفظی معنی:سبد رتے ۔ سبق مرشد یا کلام مرشد سے متاثر ۔ بیراگی ۔ طارق۔ اؤہٹھ۔ دل و ذہن ۔ بھیکھا ۔ بھیک۔ جاچی ۔ مانگی ۔ ایک بھائے ۔ وحدت کی محبت میں ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:خدا کی حمد کے الہٰی کلام سے لبریز وہ کامل طارق الدنیا ہیں۔وہ خدا کی محبت پر مرکوز رہتے ہیں جو ان کے دل میں رہتا ہے اور ہمیشہ اس سے (اس کے نام کا) خیرات حاصل کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔توقف
ਬ੍ਰਹਮਣ ਵਾਦੁ ਪੜਹਿ ਕਰਿ ਕਿਰਿਆ ਕਰਣੀ ਕਰਮ ਕਰਾਏ ॥ ਬਿਨੁ ਬੂਝੇ ਕਿਛੁ ਸੂਝੈ ਨਾਹੀ ਮਨਮੁਖੁ ਵਿਛੁੜਿ ਦੁਖੁ ਪਾਏ ॥੨॥
॥ ب٘رہمنھ ۄادُ پڑہِ کرِ کِرِیا کرنھیِ کرم کراۓ
॥2॥ بِنُ بوُجھے کِچھُ سوُجھےَ ناہیِ منمُکھُ ۄِچھُڑِ دُکھُ پاۓ
لفظی معنی:واد پڑھیہہ۔ بحث مباحثہ ۔ کر کر یا کرنی ۔ کرم کانڈ۔ دکھاوے کے اعمال ۔ بن بوجھے ۔ بغیر سمجھے ۔ سجھے ۔ سمجھ نہیں آتی ۔ منمکھ ۔ مرید من ۔ وچھڑ۔ جدا ہوکر (2)
ترجمہ:برہمن صحیفوں سے جھگڑے کی کہانیاں سناتا ہے، رسمی رسومات ادا کرتا ہے اور ان رسومات میں دوسروں کی رہنمائی کرتا ہے۔خدا کو یاد کیے بغیر، ایک مرید من شخص روحانی طور پر تکلیف اٹھاتا ہے، کیونکہ وہ گرو کے کلام کو سمجھے بغیرنیک ॥2॥ زندگی کے بارے میں نہیں سوچ سکتا۔
ਸਬਦਿ ਮਿਲੇ ਸੇ ਸੂਚਾਚਾਰੀ ਸਾਚੀ ਦਰਗਹ ਮਾਨੇ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਨਾਮਿ ਰਤਨਿ ਲਿਵ ਲਾਗੇ ਜੁਗਿ ਜੁਗਿ ਸਾਚਿ ਸਮਾਨੇ ॥੩॥
॥ سبدِ مِلے سے سوُچاچاریِ ساچیِ درگہ مانے
॥3॥ اندِنُ نامِ رتنِ لِۄ لاگے جُگِ جُگِ ساچِ سمانے
لفظی معنی:سبد ملے ۔ جو سبق واعظ پر عمل کرتا ہے ۔ سوچا چاری ۔ پاک اخلاق و چال چلن ۔ ساچی درگیہہ مانے ۔ سچی عدالتمیں عزت پاتے ہیں۔ اندن ۔ ہر روز ۔ نام رتن ۔ قیمتی ہیرے جیسے نام۔ ساچ ۔ حقیقت سمانے ۔ محوو مجذوب (3)
॥3॥ ترجمہ:خالص اخلاق کے لوگ صرف وہی ہیں جو گرو کے کلام سے وابستہ ہیں۔ وہ خدا کے حضور میں عزت پاتے ہیں۔وہ ہمیشہ خدا کے قیمتی نام پر مرکوز رہتے ہیں اور وہ ہمیشہ خدا کی یاد میں مشغول رہتے ہیں۔
ਸਗਲੇ ਕਰਮ ਧਰਮ ਸੁਚਿ ਸੰਜਮ ਜਪ ਤਪ ਤੀਰਥ ਸਬਦਿ ਵਸੇ ॥ ਨਾਨਕ ਸਤਿਗੁਰ ਮਿਲੈ ਮਿਲਾਇਆ ਦੂਖ ਪਰਾਛਤ ਕਾਲ ਨਸੇ ॥੪॥੧੬॥
॥ سگلے کرم دھرم سُچِ سنّجم جپ تپ تیِرتھ سبدِ ۄسے
॥4॥16॥ نانک ستِگُر مِلےَ مِلائِیا دوُکھ پراچھت کال نسے
لفظی معنی:سگلے کرم دھرم۔ سارے اعمال و فرائض۔ سچ سنجم۔ پاکیزگی و پرہیز گاری و ضبط۔ جپ ۔ تپ۔ عبادت و ریاضت۔ تیرتھ زیارت۔ سبدوسے ۔ کلام سبق و واعظ میں مضمر ہیں۔ ستگر ملے ملائیا۔ سچا مرشد ملانے سے ملتا ہے ۔ دکھ ۔ عذاب۔ پراچھت۔ گناہ ۔ کال۔ روحانی موت۔ نسے ۔ مٹتی ہے۔
ترجمہ:ہر قسم کے اعمال صالحہ، تقویٰ، وضو، سادگی، عبادت، تپسیا اور یاترا کی فضیلت گرو کی تعلیمات پر عمل کرنے سے حاصل ہوتی ہے۔اے نانک، جسے خدا سچے گرو سے ملا دیتا ہےاس شخص کے تمام دکھ، گناہ اور موت کا خوف دور ہو جاتا ہے۔
ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਸੰਤਾ ਕੀ ਰੇਣੁ ਸਾਧ ਜਨ ਸੰਗਤਿ ਹਰਿ ਕੀਰਤਿ ਤਰੁ ਤਾਰੀ ॥ ਕਹਾ ਕਰੈ ਬਪੁਰਾ ਜਮੁ ਡਰਪੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਰਿਦੈ ਮੁਰਾਰੀ ॥੧॥
॥1॥ پ٘ربھاتیِ مہلا
॥ سنّتا کیِ رینھُ سادھ جن سنّگتِ ہرِ کیِرتِ ترُ تاریِ
॥1॥ کہا کرےَ بپُرا جمُ ڈرپےَ گُرمُکھِ رِدےَ مُراریِ
لفظی معنی:رین ۔ خاک پا۔ قدموں کی دہول۔ سادھ جن سنگت ۔ خدا پرستوں کی صحبت و قربت ۔ ہر کیرت۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ ترتاری ۔ زندگی کے سمندر کو عبور کرنیکے لئے تاری لاؤ۔ کہا کرے بپرا۔ وچار کیا کر سکتا ہے ۔ جم ڈرپے ۔ الہٰی کوتوال ڈرتا ہے۔ گورمکھ ۔ روے مراری ۔ جب مرید مرشد کے دلمیں خدا بستا ہے ۔ (1)
ترجمہ:اے میرے ذہن، عاجزی کے ساتھ سنتوں کی خدمت کر اور بزرگوں کی صحبت میں خدا کی حمد گاؤ اور برائیوں کے سمندر میں تیرنے کی کوشش کر۔موت کا شیطانی شیطان کیا کر سکتا ہے۔ موت کا شیطان گرو کے اس پیروکار سے ڈرتا ہے جس کے ॥1॥ دل میں خدا بسا ہوا ہے۔
ਜਲਿ ਜਾਉ ਜੀਵਨੁ ਨਾਮ ਬਿਨਾ ॥ ਹਰਿ ਜਪਿ ਜਾਪੁ ਜਪਉ ਜਪਮਾਲੀ ਗੁਰਮੁਖਿ ਆਵੈ ਸਾਦੁ ਮਨਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ جلِ جاءُ جیِۄنُ نام بِنا
॥1॥ رہاءُ ॥ ہرِ جپِ جاپُ جپءُ جپمالیِ گُرمُکھِ آۄےَ سادُ منا
لفظی معنی:جل جاؤ جیون ۔ زندگی جلتی ہے ۔ نام بغیر مراد ۔ سچ حق وحقیقت کے بغیر ۔ جپؤ۔ یادوریاض ۔ جپمالی ۔ تسبیح۔ ساد۔ لطف۔ مزہ ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:خدا کے نام کے ذکر سے محروم انسان کی زندگی برائیوں کی آگ میں جل جائے۔اے میرے دماغ، گرو کی تعلیمات کے ذریعے، میں مسلسل خدا کے نام کو اس طرح یاد کرتا ہوں جیسے یہ میری مالا ہے اور اس طرح میں اس خوشی سے لطف اندوزہوتا ॥1॥ ہوں۔ توقف
ਗੁਰ ਉਪਦੇਸ ਸਾਚੁ ਸੁਖੁ ਜਾ ਕਉ ਕਿਆ ਤਿਸੁ ਉਪਮਾ ਕਹੀਐ ॥ ਲਾਲ ਜਵੇਹਰ ਰਤਨ ਪਦਾਰਥ ਖੋਜਤ ਗੁਰਮੁਖਿ ਲਹੀਐ ॥੨॥
॥ گُر اُپدیس ساچُ سُکھُ جا کءُ کِیا تِسُ اُپما کہیِئےَ
॥2॥ لال جۄیہر رتن پدارتھ کھوجت گُرمُکھِ لہیِئےَ
لفظی معنی:گراپدیس ۔ واعظ مرشد ۔ سبق مرشد۔ ساچ سکھ ۔ حقیقی آسائش۔ اپما ۔ تعریف ۔ گورمکھ لیئے ۔ مرشد کے وسیلے سے حاصل کرؤ (2)
॥2॥ ترجمہ:جو گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے لازوال روحانی خوشی حاصل کرتا ہے، ہم اس شخص کی کیا شان بیان کر سکتے ہیں۔جو گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے، وہ جواہرات جیسی قیمتی الہی خوبیوں کی تلاش کرتا ہے۔
ਚੀਨੈ ਗਿਆਨੁ ਧਿਆਨੁ ਧਨੁ ਸਾਚੌ ਏਕ ਸਬਦਿ ਲਿਵ ਲਾਵੈ ॥ ਨਿਰਾਲੰਬੁ ਨਿਰਹਾਰੁ ਨਿਹਕੇਵਲੁ ਨਿਰਭਉ ਤਾੜੀ ਲਾਵੈ ॥੩॥
॥ چیِنےَ گِیانُ دھِیانُ دھنُ ساچوَ ایک سبدِ لِۄ لاۄےَ
॥3॥ نِرالنّبُ نِرہارُ نِہکیۄلُ نِربھءُ تاڑیِ لاۄےَ
لفظی معنی:چینے ۔ پہچاننا ۔ سمجھنا۔ گیان ۔ علم ۔ دیان ۔ توجو۔ دھن ساچو۔ سچا سرمایہ۔ نرالنبھ ۔ جسے کسی آسرے یا امداد کی ضرورت نہیں۔ نرآہار۔ جو کچھ کھاتا نہیں۔ نیہکیول۔ جو خواہشات سے غیر متاثر ہے ۔ نربھؤ ۔ بیخوف۔ تاڑی ۔ عقل و ہوش کییکسوئی یا مرکوز کرنا۔ (3)
॥3॥ترجمہ:جو اپنا دماغ خدا کی تعریف کے الہی کلام پر مرکوز کرتا ہے، وہ حقیقی الہی حکمت، مراقبہ اور خدا کے نام کی دولت کوسمجھتا ہے،ایسا شخص پھر بے نیاز خدا کے دھیان میں مشغول رہتا ہے جسے کسی سہارے اور رزق کی ضرورت نہیں ہوتی۔
ਸਾਇਰ ਸਪਤ ਭਰੇ ਜਲ ਨਿਰਮਲਿ ਉਲਟੀ ਨਾਵ ਤਰਾਵੈ ॥ ਬਾਹਰਿ ਜਾਤੌ ਠਾਕਿ ਰਹਾਵੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਹਜਿ ਸਮਾਵੈ ॥੪॥
॥ سائِر سپت بھرے جل نِرملِ اُلٹیِ ناۄ تراۄےَ
॥4॥ باہرِ جاتوَ ٹھاکِ رہاۄےَ گُرمُکھِ سہجِ سماۄےَ
لفظی معنی:سایئر سپت بھرے جل نرمل۔ سات سمندر پاک پانی سے بھرے ہوئے ۔ الٹی ۔ مخالف سمت ۔ ناو۔ کشتی ۔ ٹھاک۔ روک ۔ گورمکھ ۔ سہج ۔ سماوے ۔ مرشد کے وسیلے سے روحانی سکون پائے (4)
ترجمہ:جس کے سات سمندر (ذہن، عقل اور پانچ حسی اعضاء) نام کے پاکیزہ امرت سے معمور ہو جاتے ہیں، وہ دنیاوی الجھنوں سے خدا کی یاد کی طرف پلٹتا ہے۔وہ گرو کی تعلیمات کے ذریعے اپنے بھٹکتے دماغ کو روکتا ہے اور روحانی سکون کی حالت ॥4॥ میں جذب رہتا ہے۔
ਸੋ ਗਿਰਹੀ ਸੋ ਦਾਸੁ ਉਦਾਸੀ ਜਿਨਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਆਪੁ ਪਛਾਨਿਆ ॥ ਨਾਨਕੁ ਕਹੈ ਅਵਰੁ ਨਹੀ ਦੂਜਾ ਸਾਚ ਸਬਦਿ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ॥੫॥੧੭॥
॥ سو گِرہیِ سو داسُ اُداسیِ جِنِ گُرمُکھِ آپُ پچھانِیا
॥4॥17॥ نانکُ کہےَ اۄرُ نہیِ دوُجا ساچ سبدِ منُ مانِیا
لفظی معنی:گرہی گرہستی خانہ دار ۔ گھریلو زندگی والا۔ داس اداسی ۔ دنیا سے بیزار طارق ۔ آپ پچھانیا۔ اپنے اعمال و کرادر کی تحقیق کی۔ اور ۔ دوسرا۔ سبد من مانیا۔ دل کلام میں یقین ایمان اور بھرؤسا لائیا۔
॥4॥17॥ ترجمہ:جسنےگرو کی تعلیمات کے ذریعے اپنی ذات کا ادراک کر لیا، وہ حقیقی گھر بار والا، سچا ترک کرنے والا اور خدا کا بھگت ہے۔نانک کہتے ہیں، جس کا دماغ خدا کی حمد کےکلام سےمطمئن ہو جاتا ہے، وہ خدا کے سوا کسی کو نہیں دیکھتا۔
ਰਾਗੁ ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਮਹਲਾ ੩ ਚਉਪਦੇ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਵਿਰਲਾ ਕੋਈ ਬੂਝੈ ਸਬਦੇ ਰਹਿਆ ਸਮਾਈ ॥ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਪਾਵੈ ਸਾਚਿ ਰਹੈ ਲਿਵ ਲਾਈ ॥੧॥
راگُ پ٘ربھاتیِ مہلا 3 چئُپدے
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ گُرمُکھِ ۄِرلا کوئیِ بوُجھےَ سبدے رہِیا سمائیِ
॥1॥ نامِ رتے سدا سُکھُ پاۄےَ ساچِ رہےَ لِۄ لائیِ
لفظی معنی:گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ ورلا ۔ شاذ و نادر ۔ بوجھے ۔ سمجھتا ہے ۔ سبدے ۔ کلام کے ذریعے ۔ نام رتے ۔ الہٰی نام سے متاثر ہوکر ۔ گر سبدے ۔رہیا سمائی ۔ کہ خدا کلام میں سمائیا ہوا ہے ۔ ساچ رہے لولائی ۔ خدا سے محبت ہوگئی ہے ۔ (1)
॥1॥ ترجمہ:گرو کا صرف ایک نایاب پیروکار ہی اس کے کلام سے سمجھتا ہے کہ خدا ہر جگہ موجود ہے۔جو خدا کے نام کی محبت سے لبریز ہے، وہ ہمیشہ اندرونی سکون سے لطف اندوز ہوتا ہے اور ابدی خدا پر مرکوز رہتا ہے۔