Page 1280
ਧਰਮੁ ਕਰਾਏ ਕਰਮ ਧੁਰਹੁ ਫੁਰਮਾਇਆ ॥੩॥
॥3॥ دھرمُ کراۓ کرم دھُرہُ پھُرمائِیا
لفظی معنی:دیواپائیا۔ دیوتے پیدا کیے ۔ پوجا۔ پرستش۔ دیتا ۔ وانو ۔ دیو ۔ یا بدکراری انسان۔ دھا ۔ حملے کرکے ۔ دس او تار۔ سبائیا۔ سب کے اندر بسا ہوا۔ میسر ۔ شوجی ۔ انت۔ کل واقفیت ۔ سچی قیمت۔ وہ قیمت جو حقیقت درست کی طاقت پر مشتمل ۔ تخت رچائیا۔ اپنے بستے ۔ بیٹھنے کے لئے رہائش پذیر ہونے کے لئے و حکمرانی کےلئے عالم پیدا کیا۔ دنیاوھندے لائے ۔ لوگوں کو کام اور کاروبار مہیا کیا۔ آپ چھپائیا۔ اپنے آپ کو پشیدہ رکھا۔ دس دیوتاؤں میں سے دوجنگل میں رہنے والے ۔ براہ و نرسنگ ۔ دوپانی میں رہنے والے ۔ مچھ اور کچھ ۔ چار براہمن بودھ ۔ باون ۔ پرسرام۔ نیہہ کلنگ۔ دو حکرمان ۔ رام چندر اور کرشن۔
॥3॥ترجمہ:یہ بھی خدا کے حکم کے مطابق ہے کہ انصاف کا قاضی لوگوں کے اچھے برے اعمال کا حساب رکھتا ہے۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੨ ॥ ਸਾਵਣੁ ਆਇਆ ਹੇ ਸਖੀ ਕੰਤੈ ਚਿਤਿ ਕਰੇਹੁ ॥ ਨਾਨਕ ਝੂਰਿ ਮਰਹਿ ਦੋਹਾਗਣੀ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਅਵਰੀ ਲਾਗਾ ਨੇਹੁ ॥੧॥
॥2॥ سلوکمਃ
॥ ساۄنھُ آئِیا ہے سکھیِ کنّتےَ چِتِ کریہُ
॥1॥نانک جھوُرِ مرہِ دوہاگنھیِ جِن٘ہ٘ہ اۄریِ لاگا نیہُ
لفظی معنی:جلہر ۔ بادل۔ برسنہار۔ برسنے کی توفیق رکھنے والا۔ سکھ سون ۔ آرام و آسائش پاتے ہیں۔ سوہاگن ۔ کدا پرست۔ سیہہ ۔ خاوند مراد خدا۔
ترجمہ:اے میرے دوست، یہاں بارش کا موسم ہے (گرو کے نام کی بارش برس رہی ہے) اور تمہیں اپنے مالک خدا کو پیار سے یاد کرنا چاہیے۔اے نانک، وہ لوگ جو آقا خدا سے جدا ہیں اور خدا کے بجائے دوسروں سے محبت کرتے ॥1॥ ہیں، وہ روحانی بگاڑ کا شکار ہیں۔
ਮਃ ੨ ॥ ਸਾਵਣੁ ਆਇਆ ਹੇ ਸਖੀ ਜਲਹਰੁ ਬਰਸਨਹਾਰੁ ॥ ਨਾਨਕ ਸੁਖਿ ਸਵਨੁ ਸੋਹਾਗਣੀ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਸਹ ਨਾਲਿ ਪਿਆਰੁ ॥੨॥
॥2॥مਃ
॥ ساۄنھُ آئِیا ہے سکھیِ جلہرُ برسنہارُ
॥2॥ نانک سُکھِ سۄنُ سوہاگنھیِ جِن٘ہ٘ہ سہ نالِ پِیارُ
لفظی معنی:کنتے ۔ خاوند مراد خدا ۔ چت کریہو۔ یاد کر۔ جھور۔ بچھتا ۔ فکر تشویش ۔ دوہاگنی ۔ دو خاوندوں والی ۔ بت پرست۔
ترجمہ:اے میرے دوست، جیسے برسات کے موسم میں بادل برستے ہیں، خدا کے نام کا امرت ہمیشہ گرو کی مہربانی سے برستا رہتا ہے۔اے نانک، وہ خوش نصیب لوگ جو اپنے پیارے آقا خدا سے محبت کرتے ہیں وہ اپنے محبوب کی ॥2॥ صحبت میں سکون سے رہ سکتے ہیں۔
ਪਉੜੀ ॥ ਆਪੇ ਛਿੰਝ ਪਵਾਇ ਮਲਾਖਾੜਾ ਰਚਿਆ ॥ ਲਥੇ ਭੜਥੂ ਪਾਇ ਗੁਰਮੁਖਿ ਮਚਿਆ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ آپے چھِنّجھ پۄاءِ ملاکھاڑا رچِیا
॥ لتھے بھڑتھوُ پاءِ گُرمُکھِ مچِیا
ترجمہ:خدا نے خود دنیا کو پیدا کیا ہے اور اسے کشتی کے اکھاڑے کی طرح کھڑا کیا ہے (برائیوں سے کشتی کے لیے)؛دنیاوی الجھنوں میں پوری طرح الجھے ہوئے لاتعداد انسان اس میدان میں داخل ہوئے ہیں لیکن صرفگروکےپیروکار ہی اعلیٰ جذبے میں ہیں،
ਮਨਮੁਖ ਮਾਰੇ ਪਛਾੜਿ ਮੂਰਖ ਕਚਿਆ ॥ ਆਪਿ ਭਿੜੈ ਮਾਰੇ ਆਪਿ ਆਪਿ ਕਾਰਜੁ ਰਚਿਆ ॥
॥ منمُکھ مارے پچھاڑِ موُرکھ کچِیا
॥ آپِ بھِڑےَ مارے آپِ آپِ کارجُ رچِی
ترجمہ:اور انہوں نے گرو کی تعلیمات سے بے وقوف، مرید من اور غافل لوگوں کو بہت بری طرح شکست دی ہے۔انسانوں میں موجود رہ کر خدا خود یہ کشتی لڑ رہا ہے اور انہیں شکست دے رہا ہے، اس نے خود کشتی کے کھیل کا انتظام کیا ہے۔
ਸਭਨਾ ਖਸਮੁ ਏਕੁ ਹੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਾਣੀਐ ॥ ਹੁਕਮੀ ਲਿਖੈ ਸਿਰਿ ਲੇਖੁ ਵਿਣੁ ਕਲਮ ਮਸਵਾਣੀਐ ॥
॥ سبھنا کھسمُ ایکُ ہےَ گُرمُکھِ جانھیِئےَ
॥ ہُکمیِ لِکھےَ سِرِ لیکھُ ۄِنھُ کلم مسۄانھیِئےَ
ترجمہ:تمام مخلوقات کا مالک ایک خدا ہی ہے، لیکن یہ بات صرف گرو کے پیروکار ہی سمجھ پاتے ہیں۔وہ اپنی مرضی کے مطابق مخلوقات کی تقدیر اس طرح لکھ رہا ہے جیسے وہ بغیر قلم اور سیاہی کے ان کی پیشانیوں پر تقدیر لکھ رہا ہے۔
ਸਤਸੰਗਤਿ ਮੇਲਾਪੁ ਜਿਥੈ ਹਰਿ ਗੁਣ ਸਦਾ ਵਖਾਣੀਐ ॥ ਨਾਨਕ ਸਚਾ ਸਬਦੁ ਸਲਾਹਿ ਸਚੁ ਪਛਾਣੀਐ ॥੪॥
॥ ستسنّگتِ میلاپُ جِتھےَ ہرِ گُنھ سدا ۄکھانھیِئےَ
॥4॥ نانک سچا سبدُ سلاہِ سچُ پچھانھیِئےَ
لفظی معنی:ملاکھاڑا۔ کشتی کا میدان۔ رچیا۔ پیدا کیا۔ بھڑتھو۔ خرمستی ۔ شور۔ مچیا۔ خوش ہوئے ۔ گورمکھ ۔ میردان مرشد۔ منمکھ ۔ مریدان من۔ پچھار۔ شکشت دی ۔ کچیا ۔ خام عقیدتمند۔ بھڑے ۔ لڑتا ہے ۔ خصم ۔ مالک ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے ذریعے ۔ مسوانیئے ۔ بغیر سیاہی دوالی دوات۔ وکھانیئے ۔ بیان کئے جاتے ہیں۔ سچا سبد صلاح ۔ سچے صدیوی کلام کی صفت و تعریف سے ۔ سچ پچھانیئے ۔ خدا و حقیقت کی سمجھ آتی ہے۔
॥4॥ ترجمہ:خدا کا ادراک ان بزرگوں کی صحبت میں ہو سکتا ہے جہاں ہر وقت خدا کی حمد کی جاتی ہے۔اے نانک، گرو کے الہی کلام کے ذریعے اس کی تعریفیں گا کر، ابدی خدا کو پہچانا جا سکتا ہے۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਊਂਨਵਿ ਊਂਨਵਿ ਆਇਆ ਅਵਰਿ ਕਰੇਂਦਾ ਵੰਨ ॥ ਕਿਆ ਜਾਣਾ ਤਿਸੁ ਸਾਹ ਸਿਉ ਕੇਵ ਰਹਸੀ ਰੰਗੁ ॥
॥3॥ سلوکمਃ
॥ اوُݩنۄِ اوُݩنۄِ آئِیا اۄرِ کریݩدا ۄنّن
॥ کِیا جانھا تِسُ ساہ سِءُ کیۄ رہسیِ رنّگُ
ترجمہ:نیچے اترتے بادل کی طرح گرو رحمت کی بارش برسانے آئے ہیں اور بہت سے رنگین تماشے دکھا رہے ہیں۔
لیکن میں کیسے جانوں کہ میرے آقا خدا سے میری محبت برقرار رہے گی؟
ਰੰਗੁ ਰਹਿਆ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਕਾਮਣੀ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਮਨਿ ਭਉ ਭਾਉ ਹੋਇ ॥ ਨਾਨਕ ਭੈ ਭਾਇ ਬਾਹਰੀ ਤਿਨ ਤਨਿ ਸੁਖੁ ਨ ਹੋਇ ॥੧॥
॥رنّگُ رہِیا تِن٘ہ٘ہ کامنھیِ جِن٘ہ٘ہ منِ بھءُ بھاءُ ہوءِ
॥1॥ نانک بھےَ بھاءِ باہریِ تِن تنِ سُکھُ ن ہوءِ
لفظی معنی:اوننو اوننو ۔ جھک جھک کر ۔ اور۔ دیگر۔ کرہندا۔ کرتا ۔ ون۔ قسم۔ جانا۔ سمجھاں ۔ تس ساہ ۔ اس شاہور کار۔ کیو کیسے ۔ رہسی ۔ رہیگا۔ رنگ ۔ پریم ۔ پیار۔ تن کامنی ۔ ان اشخا ژ کے ساتھ۔ بھؤ۔ خوف۔ بھاؤ۔ پیار۔ بھے ۔ بھائے باہری ۔ خوف و اداب اور پیار کے بغیر ۔
॥1॥ ترجمہ:ان لوگوں کی محبت برقرار رہتی ہے جن کے دلوں میں خدا کی محبت اور خوف ہوتا ہے۔اے نانک، جن کو اس سے کوئی خوف اور محبت نہیں، وہ پرامن زندگی سے لطف اندوز نہیں ہوتے۔
ਮਃ ੩ ॥ ਊਂਨਵਿ ਊਂਨਵਿ ਆਇਆ ਵਰਸੈ ਨੀਰੁ ਨਿਪੰਗੁ ॥ ਨਾਨਕ ਦੁਖੁ ਲਾਗਾ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਕਾਮਣੀ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਕੰਤੈ ਸਿਉ ਮਨਿ ਭੰਗੁ ॥੨॥
॥3॥مਃ
॥ اوُݩنۄِ اوُݩنۄِ آئِیا ۄرسےَ نیِرُ نِپنّگُ
॥2॥ نانک دُکھُ لاگا تِن٘ہ٘ہ کامنھیِ جِن٘ہ٘ہ کنّتےَ سِءُ منِ بھنّگُ
لفظی معنی:نیر۔ پانی ۔ نپنگ صاف۔ جن کتنے سیو۔ جن کا خاوند سے ۔ من بھنگ۔ دل ٹوٹا ہوا۔
॥2॥ ترجمہ:نیچے اترتے بادل کی طرح، گرو نام کے خالص امرت کی بارش کر رہے ہیں۔لیکن اے نانک، جو اپنے مالک خدا سے جدا ہو گئے ہیں وہ دکھوں سے دوچار ہیں۔
ਪਉੜੀ ॥ ਦੋਵੈ ਤਰਫਾ ਉਪਾਇ ਇਕੁ ਵਰਤਿਆ ॥ ਬੇਦ ਬਾਣੀ ਵਰਤਾਇ ਅੰਦਰਿ ਵਾਦੁ ਘਤਿਆ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ دوۄےَ ترپھا اُپاءِ اِکُ ۄرتِیا
॥ بید بانھیِ ۄرتاءِ انّدرِ ۄادُ گھتِیا
ترجمہ:دونوں قسموں (گرو کے پیروکاروں کی نمائندگی کرنے والوں اور جو گرو کی تعلیمات سے غافل ہیں) کو پیدا کرنے کے بعد خدا خود دونوں میں موجود ہے،اور ویدوں کے الفاظ کو پھیلانے کے بعد، اس نے خود گرو کےپیروکاروں اور مرید من لوگوں کے درمیان جھگڑے کی شروعات کی ہے۔
ਪਰਵਿਰਤਿ ਨਿਰਵਿਰਤਿ ਹਾਠਾ ਦੋਵੈ ਵਿਚਿ ਧਰਮੁ ਫਿਰੈ ਰੈਬਾਰਿਆ ॥ ਮਨਮੁਖ ਕਚੇ ਕੂੜਿਆਰ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹੀ ਨਿਹਚਉ ਦਰਗਹ ਹਾਰਿਆ ॥
॥پرۄِرتِ نِرۄِرتِ ہاٹھا دوۄےَ ۄِچِ دھرمُ پھِرےَ ریَبارِیا
॥منمُکھ کچے کوُڑِیار تِن٘ہ٘ہیِ نِہچءُ درگہ ہارِیا
ترجمہ:اس نے خود دونوں قسموں کو پیدا کیا ہے، وہ جو دنیا کے کاموں میں پوری طرح مشغول ہیں اور جو اس سے لاتعلق ہیں، اور وہ خود ان کے درمیان ایک صالح ثالث کا کام بھی کرتا ہے۔لیکن جو لوگ گرو کی تعلیمات سے غافل ہو کر جھوٹ کا سودا کرتے ہیں، وہ یقینی طور پر خدا کی الہیٰ درگاہ میں ہار جاتے ہیں۔
ਗੁਰਮਤੀ ਸਬਦਿ ਸੂਰ ਹੈ ਕਾਮੁ ਕ੍ਰੋਧੁ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹੀ ਮਾਰਿਆ ॥ ਸਚੈ ਅੰਦਰਿ ਮਹਲਿ ਸਬਦਿ ਸਵਾਰਿਆ ॥
॥گُرمتیِ سبدِ سوُر ہےَ کامُ ک٘رودھُ جِن٘ہ٘ہیِ مارِیا
॥ سچےَ انّدرِ مہلِ سبدِ سۄارِیا
ترجمہ:وہ لوگ جنہوں نے گرو کی تعلیمات پر عمل کیا، ہوس اور غصے پر قابو پایا اور گرو کے کلام کے ذریعے حقیقی روحانی جنگجو بن گئے۔گرو کے کلام سے مزین ہو کر، وہ ابدی خدا کی حضوری میں منظور ہو گئے۔
ਸੇ ਭਗਤ ਤੁਧੁ ਭਾਵਦੇ ਸਚੈ ਨਾਇ ਪਿਆਰਿਆ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਨਿ ਆਪਣਾ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹਾ ਵਿਟਹੁ ਹਉ ਵਾਰਿਆ ॥੫॥
॥ سے بھگت تُدھُ بھاۄدے سچےَ ناءِ پِیارِیا
॥5॥ ستِگُرُ سیۄنِ آپنھا تِن٘ہ٘ہا ۄِٹہُ ہءُ ۄارِیا
لفظی معنی:دووئے طرفاں ۔ مراد دنیاوی و طارقان ۔ نیک و بد۔ دیوتے اور دانو۔ حق پرست اور جابر۔ سب میں خود۔ اک ورتیا۔ خود موجود ہے ۔ دیدبانی ورتائے ویدوں کے کلام کی نصیحتیں ۔ واد۔ جھگڑا۔ پرورت ۔ دنیاوی زندگی بسر کرنا۔ نرورت۔ طارق الدنیا۔ دینیا سے بیرخی ۔ ہاٹھا۔ طرف۔ دھرم۔ جائز ۔ درست۔ غلط۔ پھیرے رہباریا۔ رہبر۔ راہ دکھاوا۔ وکیل ۔ وجولا۔ منمکھ ۔ خودی پسند۔ مریدن من ۔ کچے ۔ خام ۔ کوڑ یار۔ نہچؤ۔ جرور۔ تسلی ہے ۔ درگیہہ۔ عدالت۔ الہٰی عدالت انصاف ۔ ہاریا۔ شکست کھانی ہے ۔ گرمتی ۔ سبق مرشد ۔ سور ۔ سورما۔ بہادر۔ کام کرودھ ۔ شہوت اور غصہ ۔ سچے اندر محل۔ اپنے آپ میں ۔ مراد الہٰی حضوری میں پاکدامن ۔ سبد سوریا کلام سبق و واعظ سے اپنے کردار کو راہراست پر لے آئے ۔ سے بھگت۔ ایسے عاشق خدا۔ بھاودے ۔ تجھے پیارے لگتے ہیں۔ سچے نائے پیاریا۔ جنکو سچے مراد صدیوی سچے الہیی نام سچ وحقیقت سے پیار ہے ۔ترجمہ:اے خدا، وہ بندے تجھے اچھے لگتے ہیں ॥5॥ کیونکہ وہ تیرے ابدی نام کی قدر کرتے ہیں۔میں اپنی زندگی ان لوگوں کے حوالے کرتا ہوں جو اپنے سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਊਂਨਵਿ ਊਂਨਵਿ ਆਇਆ ਵਰਸੈ ਲਾਇ ਝੜੀ ॥ ਨਾਨਕ ਭਾਣੈ ਚਲੈ ਕੰਤ ਕੈ ਸੁ ਮਾਣੇ ਸਦਾ ਰਲੀ ॥੧॥
॥3॥ سلوکمਃ
॥ اوُݩنۄِ اوُݩنۄِ آئِیا ۄرسےَ لاءِ جھڑیِ
॥1॥نانک بھانھےَ چلےَ کنّت کےَ سُ مانھے سدا رلیِ
لفظی معنی:جھڑی ۔ لگاتار۔ بھانے چلے کنت کے ۔ جو خاوند کی رضا میں زندگی گذارتی ہے ۔ رلی ۔ خوشی سکون۔
॥1॥ ترجمہ:جس طرح نیچے اترنے والے بادل سے بارش برستی ہے، اسی طرح گرو پاک نام کی مسلسل بارش برسا رہا ہے۔اے نانک، جو آقا خدا کی مرضی کے مطابق چلتا ہے، ہمیشہ خوشی سے لطف اندوز ہوتا ہے۔
ਮਃ ੩ ॥ ਕਿਆ ਉਠਿ ਉਠਿ ਦੇਖਹੁ ਬਪੁੜੇਂ ਇਸੁ ਮੇਘੈ ਹਥਿ ਕਿਛੁ ਨਾਹਿ ॥ ਜਿਨਿ ਏਹੁ ਮੇਘੁ ਪਠਾਇਆ ਤਿਸੁ ਰਾਖਹੁ ਮਨ ਮਾਂਹਿ ॥
॥3॥مਃ
॥ کِیا اُٹھِ اُٹھِ دیکھہُ بپُڑیں اِسُ میگھےَ ہتھِ کِچھُ ناہِ
॥ جِنِ ایہُ میگھُ پٹھائِیا تِسُ راکھہُ من ماںہِ
ترجمہ:اے بے بس انسانوں! تم بادل کو دیکھنے کے لیے کیوں بھاگ رہے ہو، اس کی اپنی کوئی طاقت نہیں ہے۔اس (خدا) کے بارے میں سوچو جس نے یہ بادل بھیجا ہے۔
ਤਿਸ ਨੋ ਮੰਨਿ ਵਸਾਇਸੀ ਜਾ ਕਉ ਨਦਰਿ ਕਰੇਇ ॥ ਨਾਨਕ ਨਦਰੀ ਬਾਹਰੀ ਸਭ ਕਰਣ ਪਲਾਹ ਕਰੇਇ ॥੨॥
॥ تِس نو منّنِ ۄسائِسیِ جا کءُ ندرِ کرےءِ
॥2॥ نانک ندریِ باہریِ سبھ کرنھ پلاہ کرےءِ
لفظی معنی:بپڑیں ۔ اے بیچارگی اور مجبوری کی حالت میں انسانوں ۔ میگھے ہتھ کچھ نا ہے ۔ اس بادل کی کوئی توفیق نہیں ۔ پٹھایا۔ بھیجا ہے ۔ تس راکھہو من مانہے ۔ اسے دل میں بساؤ۔ وسائسی ۔ بساتا ہے ۔ جاکو ندر کرے۔ جس پر اسکی نظر عنایت و شفقت ہوتی ہے ۔ کرن پلاہ ۔ اہ و ذاری۔
॥2॥ ترجمہ:وہ اپنے آپ کو اس کے ذہن میں بسا لیتا ہے جس پر وہ اپنا فضل کرتا ہے۔اے نانک، اس کے فضل کے بغیر، ساری دنیا روتی رہتی ہے۔
ਪਉੜੀ ॥ ਸੋ ਹਰਿ ਸਦਾ ਸਰੇਵੀਐ ਜਿਸੁ ਕਰਤ ਨ ਲਾਗੈ ਵਾਰ ॥ ਆਡਾਣੇ ਆਕਾਸ ਕਰਿ ਖਿਨ ਮਹਿ ਢਾਹਿ ਉਸਾਰਣਹਾਰ ॥
॥ پئُڑیِ
॥سو ہرِ سدا سریۄیِئےَ جِسُ کرت ن لاگےَ ۄار
॥ آڈانھے آکاس کرِ کھِن مہِ ڈھاہِ اُسارنھہار
ترجمہ:آئیے ہم ہمیشہ پیار سے اس خدا کو یاد کریں جو دنیا کی تخلیق میں کوئی وقت نہیں لیتا۔آسمانوں کو سر پر پھیلانے کے بعد، وہ ایک لمحے میں فناہ اور دوبارہ تخلیق کر سکتا ہے۔
ਆਪੇ ਜਗਤੁ ਉਪਾਇ ਕੈ ਕੁਦਰਤਿ ਕਰੇ ਵੀਚਾਰ ॥ਮਨਮੁਖ ਅਗੈ ਲੇਖਾ ਮੰਗੀਐ ਬਹੁਤੀ ਹੋਵੈ ਮਾਰ ॥
॥ آپے جگت اُپاءِ کےَ کُدرتِ کرے ۄیِچار
॥ منمُکھ اگےَ لیکھا منّگیِئےَ بہُتیِ ہوۄےَ مار
ترجمہ:دنیا کو خود تخلیق کرنے کے بعد وہ خود اس تخلیق کی دیکھ بھال کرتا ہے۔آخرت میں، جو کوئی بھی گرو کی تعلیمات سےغافل ہے، اسے اپنے اعمال کا حساب دینے کو کہا جاتا ہے اوراسے گناہ کے اعمال کی سزا دیجاتیہے۔