Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1268

Page 1268

ਇਸਤ੍ਰੀ ਰੂਪ ਚੇਰੀ ਕੀ ਨਿਆਈ ਸੋਭ ਨਹੀ ਬਿਨੁ ਭਰਤਾਰੇ ॥੧॥
॥1॥ اِست٘ریِ روُپ چیریِ کیِ نِیائیِ سوبھ نہیِ بِنُ بھرتارے
لفظی معنی:استری روپ ۔ عورت کی شکل چیری کی نائیں۔ خادمہ کی شکل وصورت ۔ مانند۔ بھرتارے ۔ خاوند۔ سوبھ ۔ شہرت۔ اچھی (1)
॥1॥ ترجمہ:میں عورت کی طرح کمزور اور خادمہ کی طرح بے اختیار ہوں جس کی اپنے آقا کے بغیر کوئی عزت نہیں۔

ਬਿਨਉ ਸੁਨਿਓ ਜਬ ਠਾਕੁਰ ਮੇਰੈ ਬੇਗਿ ਆਇਓ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰੇ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਮੇਰੋ ਬਨਿਓ ਸੁਹਾਗੋ ਪਤਿ ਸੋਭਾ ਭਲੇ ਅਚਾਰੇ ॥੨॥੩॥੭॥
॥ بِنءُ سُنِئو جب ٹھاکُر میرےَ بیگِ آئِئو کِرپا دھارے
॥2॥3॥7॥ کہُ نانک میرو بنِئو سُہاگو پتِ سوبھا بھلے اچارے
لفظی معنی:بنؤ ۔ عرض۔ گذارش ۔ ٹھاکر میرے ۔ میرے آقا۔ بیگ ۔ جلدی ۔ کرپا دھارے ۔ مہربانی کرکے ۔ سوہاگو۔ خوش قسمتی ۔ پت ۔ عزت۔ سوبھا۔ شہرت ۔ بھلے ۔ اچارے ۔ خوش اخلاق ۔
ترجمہ:اے میرے دوست، جیسے ہی میرے آقا خدا نے میری دعا سنی، رحم کیا، وہ فوراً میرے دل میں ظاہر ہوا۔اے نانک، کہو، اب میں اپنے آقا خدا سے متحد ہوں اور ایک خوش قسمت دلہن (انسانی روح) کی طرح محسوس کر رہا ॥2॥3॥7॥ ہوں۔ مجھے عزت، شان اور اچھے اخلاق سے نوازا گیا ہے۔

ਮਲਾਰ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਪ੍ਰੀਤਮ ਸਾਚਾ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇ ॥ ਦੂਖ ਦਰਦ ਬਿਨਸੈ ਭਵ ਸਾਗਰੁ ਗੁਰ ਕੀ ਮੂਰਤਿ ਰਿਦੈ ਬਸਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥5॥ ملار مہلا
॥ پ٘ریِتم ساچا نامُ دھِیاءِ
॥1॥ رہاءُ ॥ دوُکھ درد بِنسےَ بھۄ ساگرُ گُر کیِ موُرتِ رِدےَ بساءِ
لفظی معنی:پریتم ۔ پیارا۔ ساچا۔ صدیوی سچا ۔ نام۔ ست ۔ سچ حق وحقیقت ۔ دھایئے ۔ دھیان لگائے ۔ دکھ درد۔ عذاب و مصائب ۔ ونسے ۔ مٹے ۔ بھو ساگر۔ خوفناک۔ سمندر۔ گر کی مورت۔ مرشد کا سبقردے بسائے ۔ ذہن نشین کرے ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اے بھائی، پیارے خدا کے لازوال نام کو ہمیشہ یاد کیا کرو۔گرو کے کلام کو اپنے دل میں بسائے رکھیں۔ ایسا کرنے سے تمام دکھ درد ختم ہو جاتے ہیں اور انسان برائیوں کے دنیاوی سمندر میں تیر جاتا ہے۔توقف

ਦੁਸਮਨ ਹਤੇ ਦੋਖੀ ਸਭਿ ਵਿਆਪੇ ਹਰਿ ਸਰਣਾਈ ਆਇਆ ॥ ਰਾਖਨਹਾਰੈ ਹਾਥ ਦੇ ਰਾਖਿਓ ਨਾਮੁ ਪਦਾਰਥੁ ਪਾਇਆ ॥੧॥
॥ دُسمن ہتے دوکھیِ سبھ ۄِیاپے ہرِ سرنھائیِ آئِیا
॥1॥ راکھنہارےَ ہاتھ دے راکھِئو نامُ پدارتھُ پائِیا
لفظی معنی:دشمن یتے ۔ ہتیا ہوئی۔ مارے گئے ۔ دوکھی ۔ حاصد۔ حسد کرنیوالے ۔ ویایے ۔ مصیبت زدہ ہوئے ۔ راکھنہارے ۔ حفاظت کی توفیق رکھنے والے ۔ نام پدارتھ ۔ نام کی نعمت (1)
ترجمہ:جو خدا کی پناہ میں آتا ہے اس کے تمام دشمن تباہ ہو جاتے ہیں اور تمام تہمت لگانے والے مغلوب ہو جاتے ہیں۔خدا، نجات دہندہ نے ہمیشہ اس کی حفاظت کی ہے۔ اور اس نے خدا کا قیمتی نام اپنے دل میں بسایا ہے۔

ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਕਿਲਵਿਖ ਸਭਿ ਕਾਟੇ ਨਾਮੁ ਨਿਰਮਲੁ ਮਨਿ ਦੀਆ ॥ ਗੁਣ ਨਿਧਾਨੁ ਨਾਨਕ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਬਾਹੁੜਿ ਦੂਖ ਨ ਥੀਆ ॥੨॥੪॥੮॥
॥ کرِ کِرپا کِلۄِکھ سبھِ کاٹے نامُ نِرملُ منِ دیِیا
॥2॥4॥8॥ گُنھ نِدھانُ نانک منِ ۄسِیا باہُڑِ دوُکھ ن تھیِیا
لفظی معنی:کل وکھ ۔ گناہ ۔ نام نرمل۔ پاکنام۔ گن ندھان۔ اوصاف کا خزانہ ۔ بہوڑ۔ دوبارہ۔ دوکھ نہ تھیا۔ عذاب نہ ہوا۔
ترجمہ:اے میرے دوستو، وہ انسان جس کے دماغ میں خدا نے اپنا پاک نام رکھا ہے، اس نے اپنے فضل سے اس کے تمام گناہ مٹا دیے ہیں۔اے نانک، جس کے دل میں تمام خوبیوں کا خزانہ ظاہر ہو جاتا ہے، وہ دوبارہ کوئی غم برداشت ॥2॥4॥8॥ نہیں کرتا۔

ਮਲਾਰ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਪ੍ਰਭ ਮੇਰੇ ਪ੍ਰੀਤਮ ਪ੍ਰਾਨ ਪਿਆਰੇ ॥ ਪ੍ਰੇਮ ਭਗਤਿ ਅਪਨੋ ਨਾਮੁ ਦੀਜੈ ਦਇਆਲ ਅਨੁਗ੍ਰਹੁ ਧਾਰੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥5॥ ملار مہلا
॥ پ٘ربھ میرے پ٘ریِتم پ٘ران پِیارے
॥1॥ رہاءُ ॥ پ٘ریم بھگتِ اپنو نامُ دیِجےَ دئِیال انُگ٘رہُ دھارے
لفظی معنی:پرتم۔ پیارے ۔ پران ۔ زندگی ۔ نگریہہ ۔ کرم و عنایت ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اے خدا، محبوب تو مجھے میری جان سے بھی زیادہ عزیز ہے،رحم فرما، مجھے اپنی عبادت اور اپنے پاک نام سے نواز۔ توقف

ਸਿਮਰਉ ਚਰਨ ਤੁਹਾਰੇ ਪ੍ਰੀਤਮ ਰਿਦੈ ਤੁਹਾਰੀ ਆਸਾ ॥ ਸੰਤ ਜਨਾ ਪਹਿ ਕਰਉ ਬੇਨਤੀ ਮਨਿ ਦਰਸਨ ਕੀ ਪਿਆਸਾ ॥੧॥
॥ سِمرءُ چرن تُہارے پ٘ریِتم رِدےَ تُہاریِ آسا
॥1॥ سنّت جنا پہِ کرءُ بینتیِ منِ درسن کیِ پِیاسا
لفظی معنی:سمریؤ۔ یادوریاض ۔ ردے ۔ دل میں ۔ آسا۔ امید۔ درسن ۔ دیدار۔ پیاسا۔ چاہ۔ خواہش۔ تشنگی۔
ترجمہ:اے خدا، مجھے توفیق دے کہ میں تیرے نام یاد کرتا رہوں، اور میرے دل میں تیرے نام کی آرزو برقرار رہے۔میں درویشوں کے سامنے بھیک مانگتا رہتا ہوں، (ان سے کہتا ہوں کہ آپ کو دیکھنے میں میری مدد کریں)کیونکہمیرے ॥1॥ ذہن میں تیرے دیدار کی شدید خواہش ہے۔

ਬਿਛੁਰਤ ਮਰਨੁ ਜੀਵਨੁ ਹਰਿ ਮਿਲਤੇ ਜਨ ਕਉ ਦਰਸਨੁ ਦੀਜੈ ॥ ਨਾਮ ਅਧਾਰੁ ਜੀਵਨ ਧਨੁ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਭ ਮੇਰੇ ਕਿਰਪਾ ਕੀਜੈ ॥੨॥੫॥੯॥
॥ بِچھُرت مرنُ جیِۄنُ ہرِ مِلتے جن کءُ درسنُ دیِجےَ
॥2॥5॥9॥ نام ادھارُ جیِۄن دھنُ نانک پ٘ربھ میرے کِرپا کیِجےَ
لفظی معنی:پچھرت ۔ مرن جدائی سے موت روحانی ۔ ہر ملتے ۔ ملاپ خدا سے ۔ جیون زندگی ۔ ادھار ۔ آسرا۔
ترجمہ:اے خدا، میرے لیے تجھ سے جدائی روحانی موت ہے اور تجھ سے ملنا روحانی زندگی ہے۔ براہِ کرم اپنے عاجز بندے کو الہی دیدار سے نوازیں۔اے نانک، کہو: اے میرے مالک خدا، اپنے فضل سے مجھے اپنے نام کی تائید سے ॥2॥5॥9॥ نواز۔ صرف یہی میری زندگی کی روحانی دولت ہے۔

ਮਲਾਰ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਅਬ ਅਪਨੇ ਪ੍ਰੀਤਮ ਸਿਉ ਬਨਿ ਆਈ ॥ ਰਾਜਾ ਰਾਮੁ ਰਮਤ ਸੁਖੁ ਪਾਇਓ ਬਰਸੁ ਮੇਘ ਸੁਖਦਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥5॥ ملار مہلا
॥ اب اپنے پ٘ریِتم سِءُ بن آئیِ
॥1॥ رہاءُ ॥ راجا رامُ رمت سُکھُ پائِئو برسُ میگھ سُکھدائیِ
لفظی معنی:بن آئی ۔ پیار ہوگیا۔ راجہ ۔ رام رمت۔ خدا سے محبت کرنے پر۔ میگھ ۔ باد۔ سکھدائی۔ سکھ دینے والے ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اب مجھے اپنے پیارے خدا سے پیار ہو گیا ہے،اور میں نے خدا کے نام کو پیار سے یاد کر کے اندرونی سکون حاصل کیا ہے: اے میرے خوشی دینے والے گرو!توقف

ਇਕੁ ਪਲੁ ਬਿਸਰਤ ਨਹੀ ਸੁਖ ਸਾਗਰੁ ਨਾਮੁ ਨਵੈ ਨਿਧਿ ਪਾਈ ॥ ਉਦੌਤੁ ਭਇਓ ਪੂਰਨ ਭਾਵੀ ਕੋ ਭੇਟੇ ਸੰਤ ਸਹਾਈ ॥੧॥
॥ اِکُ پلُ بِسرت نہیِ سُکھ ساگرُ نامُ نۄےَ نِدھِ پائیِ
॥1॥ اُدوَتُ بھئِئو پوُرن بھاۄیِ کو بھیٹے سنّت سہائیِ
لفظی معنی:سرت ۔ بھلا کر۔ سکھ ساگر۔ آرام و آسائش کا سمندر ۔ نام نولے ندھ۔ نام جو نو خزانے ہے۔ سنت سہائی۔ مددگار محبوب خدا سنت(1)
ترجمہ:میں نے خدا کا نام پایا ہے، جو میرے لیے دنیا کے نو خزانے ہیں۔ اب میں ایک لمحے کے لیے بھی خوشیوں کے سمندر خُدا کو نہیں بھولتا۔جب سے میں مددگار سنت گرو سے ملا ہوں، خدا کی مرضی نے مجھے پوریطرحروشن ॥1॥ کر دیا ہے۔

ਸੁਖ ਉਪਜੇ ਦੁਖ ਸਗਲ ਬਿਨਾਸੇ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਲਿਵ ਲਾਈ ॥ ਤਰਿਓ ਸੰਸਾਰੁ ਕਠਿਨ ਭੈ ਸਾਗਰੁ ਹਰਿ ਨਾਨਕ ਚਰਨ ਧਿਆਈ ॥੨॥੬॥੧੦॥
॥ سُکھ اُپجے دُکھ سگل بِناسے پارب٘رہم لِۄ لائیِ
॥2॥6॥10॥ ترِئو سنّسارُ کٹھِن بھےَ ساگرُ ہرِ نانک چرن دھِیائیِ
لفظی معنی:سکھ ایجے ۔ آرام آسائش پیدا ہوا۔ دکھ سگل دناسے ۔ سارے عذاب مٹے ۔ پار برہم۔ خدا ۔جو کامیاب بنانے والا ہے ۔ کٹھن۔ بے ساگر۔ دشوار خوفناک سمندر۔ چرن دھیائی ۔ پاؤں میں دھیان لگا کر۔
ترجمہ:گرو کی مہربانی سے، میں نے اپنے ذہن کو تمام وسیع خدا سے جوڑ لیا ہے۔ اب میرے اندر اندرونی سکون چھا گیا ہے، اور میرے تمام دکھ ختم ہو گئے ہیں۔اے نانک، خدا کے نام کو یاد کر کے، میں نے برائیوں کے خوفناکسمندر ॥2॥6॥10॥ کو پار کر لیا ہے۔

ਮਲਾਰ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਘਨਿਹਰ ਬਰਸਿ ਸਗਲ ਜਗੁ ਛਾਇਆ ॥ ਭਏ ਕ੍ਰਿਪਾਲ ਪ੍ਰੀਤਮ ਪ੍ਰਭ ਮੇਰੇ ਅਨਦ ਮੰਗਲ ਸੁਖ ਪਾਇਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥5॥ ملار مہلا
॥ گھنِہر برسِ سگل جگُ چھائِیا
॥1॥ رہاءُ ॥ بھۓ ک٘رِپال پ٘ریِتم پ٘ربھ میرے اند منّگل سُکھ پائِیا
لفظی معنی:گھنیہر ۔ بادل۔ برس۔ بارش کر۔ سگل جگ ۔ سارا عالم ۔ چھایہ ۔ زیر اثر۔ بھیئے کرپال ۔مہربان ہوئے ۔ انند منگل ۔ روحانی سکون وخوشیاں ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اے میرے دوستو، بادلوں سے بارش کی طرح، گرو کا الہی کلام پوری دنیا میں پھیل رہا ہے۔لیکن صرف وہی جس پر میرا پیارا خدا مہربان ہو جاتا ہے، خوشی اور اندرونی سکون سے نوازا جاتا ہے۔ توقف

ਮਿਟੇ ਕਲੇਸ ਤ੍ਰਿਸਨ ਸਭ ਬੂਝੀ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਮਨਿ ਧਿਆਇਆ ॥ ਸਾਧਸੰਗਿ ਜਨਮ ਮਰਨ ਨਿਵਾਰੇ ਬਹੁਰਿ ਨ ਕਤਹੂ ਧਾਇਆ ॥੧॥
॥ مِٹے کلیس ت٘رِسن سبھ بوُجھیِ پارب٘رہمُ منِ دھِیائِیا
॥1॥ سادھسنّگِ جنم مرن نِۄارے بہُرِ ن کتہوُ دھائِیا
لفظی معنی:کلیس ۔ جھگڑے ۔ ترسنا تشنگی ۔ خواہشات کی پیاس۔ پار برہم ۔ کامیابیاں عنایت کرنیوالا۔ دھیائیا۔ دھیان لگائیا۔ سادھ سنگ۔ پداکدامن کی صحبت و قربت سے نوارے ۔ مٹائےبہود ۔ دوبارہ گتہو ۔ کہیں۔ دھائیا دوڑ دہوپ کی ۔(1)
ترجمہ:جو شخص اپنے دل میں خدا کو یاد کرتا ہے اس کے تمام غم دور ہو جاتے ہیں اور دنیاوی دولت کی اس کی تڑپ بجھ جاتی ہے۔مقدس ہستیوں کی صحبت میں رہ کر وہ پیدائش اور موت کے چکر سے آزاد ہو جاتاہےاورپھردوسرے ॥1॥ وجودوں میں نہیں بھٹکتا۔

ਮਨੁ ਤਨੁ ਨਾਮਿ ਨਿਰੰਜਨਿ ਰਾਤਉ ਚਰਨ ਕਮਲ ਲਿਵ ਲਾਇਆ ॥ ਅੰਗੀਕਾਰੁ ਕੀਓ ਪ੍ਰਭਿ ਅਪਨੈ ਨਾਨਕ ਦਾਸ ਸਰਣਾਇਆ ॥੨॥੭॥੧੧॥
॥ منُ تنُ نامِ نِرنّجنِ راتءُ چرن کمل لِۄ لائِیا
॥2॥7॥11॥ انّگیِکارُ کیِئو پ٘ربھِ اپنےَ نانک داس سرنھائِیا
لفظی معنی:من تن ۔ دل وجان ۔ نام نرنچن۔ بیداغ پاک نام۔ رانو۔ محوومجذوب۔ نگہکار۔ ساتھ دیا ۔ا پنائیا۔
॥2॥7॥11॥ ترجمہ:اس کا دماغ اور جسم پاک خدا کی محبت سے رنگے ہوئے ہیں اور وہ خدا کے نام سے جڑا رہتا ہے۔اے نانک، خدا نے ہر اس شخص کی حفاظت کی ہے جو اس کے بندوں کی پناہ لیتا ہے۔

ਮਲਾਰ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਬਿਛੁਰਤ ਕਿਉ ਜੀਵੇ ਓਇ ਜੀਵਨ ॥ ਚਿਤਹਿ ਉਲਾਸ ਆਸ ਮਿਲਬੇ ਕੀ ਚਰਨ ਕਮਲ ਰਸ ਪੀਵਨ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥5॥ ملار مہلا
॥ بِچھُرت کِءُ جیِۄے اوءِ جیِۄن
॥1॥ رہاءُ ॥ چِتہِ اُلاس آس مِلبے کیِ چرن کمل رس پیِۄن
لفظی معنی:بچھرت ۔ جدائی۔ چتیہد۔ دل میں۔ الاس۔ خوشی ۔ چرن کمل رس پیون۔ قدمبوسی کا لطف۔ اُٹھانے کی ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اے خدا وہ تجھ سے جدائی کی زندگی کیسے گزار سکتے ہیں،جن کے ذہنوں میں آپ سے ملنے کی تڑپ اور امیدیں ہیں کہ وہ آپ کا ادراک کرتے ہیں اور آپ کے پاک نام کے اعلیٰ رس کو پیتے ہیں۔توقف

ਜਿਨ ਕਉ ਪਿਆਸ ਤੁਮਾਰੀ ਪ੍ਰੀਤਮ ਤਿਨ ਕਉ ਅੰਤਰੁ ਨਾਹੀ ॥ ਜਿਨ ਕਉ ਬਿਸਰੈ ਮੇਰੋ ਰਾਮੁ ਪਿਆਰਾ ਸੇ ਮੂਏ ਮਰਿ ਜਾਂਹੀਂ ॥੧॥
॥ جِن کءُ پِیاس تُماریِ پ٘ریِتم تِن کءُ انّترُ ناہیِ
॥1॥ جِن کءُ بِسرےَ میرو رامُ پِیارا سے موُۓ مرِ جاںہیِں
لفظی معنی:پیاس ۔ تشنگی ۔ انتر ۔ دوری ۔ بسرے ۔ بھولے ۔ موئے ۔ روحانی واخلاقی موت۔
॥1॥ ترجمہ:اے پیارے خدا جو تیرے نام کی آرزو رکھتے ہیں وہ تجھ سے دور نہیں ہیں۔وہ انسان جو میرے پیارے خدا کو بھول جاتے ہیں وہ روحانی طور پر مردہ رہتے ہیں اور لاشوں کی مانند ہوتے ہیں۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top