Page 928
ਸੁੰਦਰੁ ਸੁਘੜੁ ਸੁਜਾਣੁ ਬੇਤਾ ਗੁਣ ਗੋਵਿੰਦ ਅਮੁਲਿਆ ॥
اس گووند کی خوبی انمول ہے، وہ بہت حسین چالاک، دانش مند اور صاحب علم ہے۔
ਵਡਭਾਗਿ ਪਾਇਆ ਦੁਖੁ ਗਵਾਇਆ ਭਈ ਪੂਰਨ ਆਸ ਜੀਉ ॥
بڑی قسمت سے اسے حاصل کیا ہے، تکلیف دور ہوگئی ہے اور ہر ایک خواہش پوری ہوگئی ہے۔
ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕ ਸਰਣਿ ਤੇਰੀ ਮਿਟੀ ਜਮ ਕੀ ਤ੍ਰਾਸ ਜੀਉ ॥੨॥
نانک التجا کرتا ہے کہ اے مالک! تیری پناہ میں ا کر میری ملک الموت کی تکلیف دور ہوگئی ہے۔
ਸਲੋਕ ॥
اشلوک۔
ਸਾਧਸੰਗਤਿ ਬਿਨੁ ਭ੍ਰਮਿ ਮੁਈ ਕਰਤੀ ਕਰਮ ਅਨੇਕ ॥
سادھو حضرات کی صحبت کے بغیر شبہات میں مبتلا ہو کر بہت سے اعمال انجام دینے والی عورت ذات نے پوری زندگی برباد کردی۔
ਕੋਮਲ ਬੰਧਨ ਬਾਧੀਆ ਨਾਨਕ ਕਰਮਹਿ ਲੇਖ ॥੧॥
اے نانک! پچھلی زندگی کے نوشتہ تقدیر کے مطابق مایا نے اسے اپنی ہوس کے خوبصورت بندھنوں میں پھسا لیا ہے۔ 1۔
ਜੋ ਭਾਣੇ ਸੇ ਮੇਲਿਆ ਵਿਛੋੜੇ ਭੀ ਆਪਿ ॥
جب رب کو منظور ہوتا ہے وہ اپنے ساتھ ملا لیتا ہے اور وہ خود ہی چھوڑ بھی دیتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਭ ਸਰਣਾਗਤੀ ਜਾ ਕਾ ਵਡ ਪਰਤਾਪੁ ॥੨॥
اے نانک! اس رب کی پناہ میں آجاؤ، جس کی پوری کائنات میں ایک شان ہے۔ 2۔
ਛੰਤੁ ॥
چھند۔
ਗ੍ਰੀਖਮ ਰੁਤਿ ਅਤਿ ਗਾਖੜੀ ਜੇਠ ਅਖਾੜੈ ਘਾਮ ਜੀਉ ॥
موسم گرما بہت گراں ہوتا ہے اور جیشٹھ - اشاڑھ کے ماہ میں سخت گرمی ہوتی ہے۔
ਪ੍ਰੇਮ ਬਿਛੋਹੁ ਦੁਹਾਗਣੀ ਦ੍ਰਿਸਟਿ ਨ ਕਰੀ ਰਾਮ ਜੀਉ ॥
شادی شدہ عورت کو بے وفائی اداس کردیتی ہے، کیوں کہ رام جیسا شوہر اس کی طرف نظر کرم نہیں کرتا۔
ਨਹ ਦ੍ਰਿਸਟਿ ਆਵੈ ਮਰਤ ਹਾਵੈ ਮਹਾ ਗਾਰਬਿ ਮੁਠੀਆ ॥
اسے مالک شوہر نظر نہیں آتا اور آں ہیں بھر کر روتی رہتی ہیں، اس کے بڑے غرور نے اس کی زندگی تباہی کردی ہے۔
ਜਲ ਬਾਝੁ ਮਛੁਲੀ ਤੜਫੜਾਵੈ ਸੰਗਿ ਮਾਇਆ ਰੁਠੀਆ ॥
وہ پانی کے بغیر مچھلی کی طرح تڑپتی ہے اور حرص و ہوس کے سبب اس کا شوہر اس سے ناراض ہے۔
ਕਰਿ ਪਾਪ ਜੋਨੀ ਭੈ ਭੀਤ ਹੋਈ ਦੇਇ ਸਾਸਨ ਜਾਮ ਜੀਉ ॥
وہ جرم کر کے اندام نہانی میں خوف زدہ ہوتی ہے اور ملک الموت اسے سزا دیتا ہے۔
ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕ ਓਟ ਤੇਰੀ ਰਾਖੁ ਪੂਰਨ ਕਾਮ ਜੀਉ ॥੩॥
نانک التجا کرتا ہے کہ اے رب! میں نے تیرا سہارا لیا ہے، میری حفاظت فرما اور تمام خواہشات کی تکمیل فرما۔ 3۔
ਸਲੋਕ ॥
اشلوک۔
ਸਰਧਾ ਲਾਗੀ ਸੰਗਿ ਪ੍ਰੀਤਮੈ ਇਕੁ ਤਿਲੁ ਰਹਣੁ ਨ ਜਾਇ ॥
میری محبوب رب سے عقیدت ہوگئی ہے اور تھوڑی دیر کے لیے بھی اس سے دور نہیں رہ سکتا۔
ਮਨ ਤਨ ਅੰਤਰਿ ਰਵਿ ਰਹੇ ਨਾਨਕ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਇ ॥੧॥
اے نانک! مراقبہ کی اعلی حالت ہی میرے جسم و جان میں بسی ہوئی ہے۔ 1۔
ਕਰੁ ਗਹਿ ਲੀਨੀ ਸਾਜਨਹਿ ਜਨਮ ਜਨਮ ਕੇ ਮੀਤ ॥
میرے کئی جنموں کے دوست محبوب رب نے مجھے ہاتھوں سے پکڑ لیا ہے۔
ਚਰਨਹ ਦਾਸੀ ਕਰਿ ਲਈ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਭ ਹਿਤ ਚੀਤ ॥੨॥
اے نانک! رب نے خیر خواہ بن کر مجھے اپنے قدموں کا غلام بنا لیا ہے۔
ਛੰਤੁ ॥
چھند۔
ਰੁਤਿ ਬਰਸੁ ਸੁਹੇਲੀਆ ਸਾਵਣ ਭਾਦਵੇ ਆਨੰਦ ਜੀਉ ॥
موسم بارش بہت خوش گوار ہوتا ہے اور ساون- بھادو کے مہینوں میں سرور کی کیفیت رہتی ہے۔
ਘਣ ਉਨਵਿ ਵੁਠੇ ਜਲ ਥਲ ਪੂਰਿਆ ਮਕਰੰਦ ਜੀਉ ॥
بادل گرج گرج کر بارش برسا رہی ہے اور انہوں نے جھیلوں اور زمینوں کو خوشبودار پانی سے لبریز کردیا ہے۔
ਪ੍ਰਭੁ ਪੂਰਿ ਰਹਿਆ ਸਰਬ ਠਾਈ ਹਰਿ ਨਾਮ ਨਵ ਨਿਧਿ ਗ੍ਰਿਹ ਭਰੇ ॥
رب تمام مقامات پر پانی کی طرح موجود ہے اور نو خزانہ عطا کرنے والے ہری نام سے دل نما گھر بھر گیا ہے۔
ਸਿਮਰਿ ਸੁਆਮੀ ਅੰਤਰਜਾਮੀ ਕੁਲ ਸਮੂਹਾ ਸਭਿ ਤਰੇ ॥
باطن سے باخبر رب کے ذکر سے ہر خاندان کو نجات مل جاتی ہے۔
ਪ੍ਰਿਅ ਰੰਗਿ ਜਾਗੇ ਨਹ ਛਿਦ੍ਰ ਲਾਗੇ ਕ੍ਰਿਪਾਲੁ ਸਦ ਬਖਸਿੰਦੁ ਜੀਉ ॥
جو محبوب کی محبت میں بیدار رہتے ہیں، انہیں کوئی گناہ متاثر نہیں کرتا؛ کیوں کہ مہربان رب ہمیشہ معافی دینے والا ہے۔
ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਕੰਤੁ ਪਾਇਆ ਸਦਾ ਮਨਿ ਭਾਵੰਦੁ ਜੀਉ ॥੪॥
نانک بیان کرتے ہیں کہ اس نے مالک رب کو حاصل کرلیا ہے، جو ہمیشہ اس کے دل کو پسند ہے۔ 4۔
ਸਲੋਕ ॥
اشلوک۔
ਆਸ ਪਿਆਸੀ ਮੈ ਫਿਰਉ ਕਬ ਪੇਖਉ ਗੋਪਾਲ ॥
میں اسی کی امید اور شدید آرزو میں بھٹک رہی ہوں کہ کب مجھے رب کا دیدار ہوگا۔
ਹੈ ਕੋਈ ਸਾਜਨੁ ਸੰਤ ਜਨੁ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਭ ਮੇਲਣਹਾਰ ॥੧॥
نانک کہتا ہے کہ کیا کوئی ایسا دوست ہے، جو رب سے ملانے والا ہو۔ 1۔
ਬਿਨੁ ਮਿਲਬੇ ਸਾਂਤਿ ਨ ਊਪਜੈ ਤਿਲੁ ਪਲੁ ਰਹਣੁ ਨ ਜਾਇ ॥
رب سے ملاقات کے بغیر ذہن میں سکون پیدا نہیں ہوتا اور ایک لمحہ بھی دور نہیں رہا جاتا۔
ਹਰਿ ਸਾਧਹ ਸਰਣਾਗਤੀ ਨਾਨਕ ਆਸ ਪੁਜਾਇ ॥੨॥
اے نانک! سادھو کی صحبت میں آنے سے ہی آرزو پوری ہوتی ہے۔ 2۔
ਛੰਤੁ ॥
چھند۔
ਰੁਤਿ ਸਰਦ ਅਡੰਬਰੋ ਅਸੂ ਕਤਕੇ ਹਰਿ ਪਿਆਸ ਜੀਉ ॥
اشون اور کارتک کے ماہ میں جب خزاں آتی ہے، تو دل میں ہری سے وصل کی آرزو پیدا ہوتی ہے۔
ਖੋਜੰਤੀ ਦਰਸਨੁ ਫਿਰਤ ਕਬ ਮਿਲੀਐ ਗੁਣਤਾਸ ਜੀਉ ॥
میں اس کے دیدار کی تلاش میں بھٹک رہی ہوں کہ کب خوبیوں کا ذخائر رب ملے گا۔
ਬਿਨੁ ਕੰਤ ਪਿਆਰੇ ਨਹ ਸੂਖ ਸਾਰੇ ਹਾਰ ਕੰਙਣ ਧ੍ਰਿਗੁ ਬਨਾ ॥
محبوب رب کے بغیر ساری خوشیاں پھیکی ہے اور ہار کنگن سب قابل افسوس ہے۔
ਸੁੰਦਰਿ ਸੁਜਾਣਿ ਚਤੁਰਿ ਬੇਤੀ ਸਾਸ ਬਿਨੁ ਜੈਸੇ ਤਨਾ ॥
حسین، دانشمند اور چالاک رب ہر چیز سے واقف ہے اور اس کے بغیر ایسی ہوگئی ہوں، جیسے سانسوں کے بغیر مردہ جسم ہوتا ہے۔
ਈਤ ਉਤ ਦਹ ਦਿਸ ਅਲੋਕਨ ਮਨਿ ਮਿਲਨ ਕੀ ਪ੍ਰਭ ਪਿਆਸ ਜੀਉ ॥
میرے دل میں وصل رب ہی کی چاہت ہے؛ اس لیے ہر سمت دیکھتی رہتی ہوں
ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕ ਧਾਰਿ ਕਿਰਪਾ ਮੇਲਹੁ ਪ੍ਰਭ ਗੁਣਤਾਸ ਜੀਉ ॥੫॥
نانک التجا کرتے ہیں کہ اے خوبیوں کے ذخائر رب! اپنے ساتھ ملا لے۔ 5۔
ਸਲੋਕ ॥
اشلوک۔
ਜਲਣਿ ਬੁਝੀ ਸੀਤਲ ਭਏ ਮਨਿ ਤਨਿ ਉਪਜੀ ਸਾਂਤਿ ॥
جسم و جان میں سکون پیدا ہوگیا ہے، ساری تکلیف ختم ہوگئی ہے اور دل ٹھنڈا ہو گیا ہے۔
ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਭ ਪੂਰਨ ਮਿਲੇ ਦੁਤੀਆ ਬਿਨਸੀ ਭ੍ਰਾਂਤਿ ॥੧॥
اے نانک! کامل رب مل گیا ہے، جس کی وجہ سے دوہراپن اور شبہات کا ازالہ ہوگیا ہے۔ 1۔