Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 917

Page 917

ਰਾਮਕਲੀ ਮਹਲਾ ੩ ਅਨੰਦੁ رامکلی محلہ 3 آنند رامکلی مهلا ۳ آنندو
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ اِک اونکار ستگُرپرساد ست گرو پرسادی
ਅਨੰਦੁ ਭਇਆ ਮੇਰੀ ਮਾਏ ਸਤਿਗੁਰੂ ਮੈ ਪਾਇਆ ॥ انند بھئیا میری مائے ستگوروُ میں پائیا اے میری ماں! دل میں مزہ ہی مزہ ہے، کیونکہ میں نے ست گرو کو پا لیا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਤ ਪਾਇਆ ਸਹਜ ਸੇਤੀ ਮਨਿ ਵਜੀਆ ਵਾਧਾਈਆ ॥ ستگُر تا پائیا سہج سیتی من وجِیا وادھائیا ست گرو کو میں نے فطری و طبعی طور پر ہی حاصل کر لیا ہے، جس سے دل میں اطمینان پیدا ہوگیا ہے۔
ਰਾਗ ਰਤਨ ਪਰਵਾਰ ਪਰੀਆ ਸਬਦ ਗਾਵਣ ਆਈਆ ॥ راگ رتن پروار پریاں سبد گاون آئیا یوں لگ رہا ہے جواہرات جیسے انمول موسیقی کے ساز اور پریاں خاندان کے ساتھ گیت گانے کے لیے آئی ہیں۔
ਸਬਦੋ ਤ ਗਾਵਹੁ ਹਰੀ ਕੇਰਾ ਮਨਿ ਜਿਨੀ ਵਸਾਇਆ ॥ سبدو تا گاووہ ہری کیرا من جِنی وسائیا جنہوں نے پرماتما کو دل میں بسا لیا ہے، وہ بس اس کی حمد کریں۔
ਕਹੈ ਨਾਨਕੁ ਅਨੰਦੁ ਹੋਆ ਸਤਿਗੁਰੂ ਮੈ ਪਾਇਆ ॥੧॥ کہے نانک انند ہوا ستگُروُ میںَ پایا ۔1 نانک کہتے ہیں کہ ستگرو کو پا کر دل میں سکون پیدا ہو گیا ہے۔
ਏ ਮਨ ਮੇਰਿਆ ਤੂ ਸਦਾ ਰਹੁ ਹਰਿ ਨਾਲੇ ॥ اے من میریا توُ سدا رہو ہر نالے اے میرے دل! تو ہمیشہ پرماتما کی یادوں میں ڈوبا رہ۔
ਹਰਿ ਨਾਲਿ ਰਹੁ ਤੂ ਮੰਨ ਮੇਰੇ ਦੂਖ ਸਭਿ ਵਿਸਾਰਣਾ ॥ ہر نام رہو توُ من میرے دوُکھ سبھ وِسارنا اے دل! پرماتما کے ذکر میں مشغول رہو گے تو وہ تیرے سبھی دکھ بھلا دے گا۔
ਅੰਗੀਕਾਰੁ ਓਹੁ ਕਰੇ ਤੇਰਾ ਕਾਰਜ ਸਭਿ ਸਵਾਰਣਾ ॥ انگیکار اوہ کرے تیرا کارج سبھ سوارنا وہ تیرا ہی ساتھ دیتا رہے گا اور تیرے سبھی کام مکمل کرنے والا ہے۔
ਸਭਨਾ ਗਲਾ ਸਮਰਥੁ ਸੁਆਮੀ ਸੋ ਕਿਉ ਮਨਹੁ ਵਿਸਾਰੇ ॥ سبھنا گلا سمرتھ سوامی سو کیوں منو وِسارے جو مالک سبھی باتیں پوری کرنے پر قادر ہے، اسے کیوں دل سے بھلا رہے ہو؟
ਕਹੈ ਨਾਨਕੁ ਮੰਨ ਮੇਰੇ ਸਦਾ ਰਹੁ ਹਰਿ ਨਾਲੇ ॥੨॥ کہے نانک من میرے سدا رہو ہر نالے ۔2 نانک کہتے ہیں کہ اے میرے دل!ہمیشہ پرماتما کے ساتھ امید سے رہو۔
ਸਾਚੇ ਸਾਹਿਬਾ ਕਿਆ ਨਾਹੀ ਘਰਿ ਤੇਰੈ ॥ ساچے صاحبا کیا نہیں گھر تیرے اے سچے مالک! تیرے گھر میں کیا کچھ نہیں ہے؟
ਘਰਿ ਤ ਤੇਰੈ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਹੈ ਜਿਸੁ ਦੇਹਿ ਸੁ ਪਾਵਏ ॥ گھر تا تیرے سبھ کِچھ ہے جِس دیہہ سو پاوے تیرے گھر میں تو سب کچھ ہے، لیکن جسے تو دیتا ہے ، وہی حاصل کرتا ہے۔
ਸਦਾ ਸਿਫਤਿ ਸਲਾਹ ਤੇਰੀ ਨਾਮੁ ਮਨਿ ਵਸਾਵਏ ॥ سدا صِفت صلاح تیری نام من وساوے جو ہمیشہ تیری عظمت بیان کرتے ہیں، ان کے دل میں نام ہی بس جاتا ہے۔
ਨਾਮੁ ਜਿਨ ਕੈ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਵਾਜੇ ਸਬਦ ਘਨੇਰੇ ॥ نام جِن کےَ من وسیا واجے سبد گھنیرے جن کے جگر میں نام بس جاتا ہے، ان کے دل میں لاتعداد الفاظ کے باجے بجتے رہتے ہیں۔
ਕਹੈ ਨਾਨਕੁ ਸਚੇ ਸਾਹਿਬ ਕਿਆ ਨਾਹੀ ਘਰਿ ਤੇਰੈ ॥੩॥ کہے نانک سچے صاحب کیا نہیں گھر تیرے ۔3 نانک کہتے ہیں کہ اے سچے مالک! تیرے گھر میں بھلا کیا کچھ نہیں ہے؟
ਸਾਚਾ ਨਾਮੁ ਮੇਰਾ ਆਧਾਰੋ ॥ ساچا نام میرا آدھارو واہے گرو کا سچا نام ہی میری پہچان ہے۔
ਸਾਚੁ ਨਾਮੁ ਅਧਾਰੁ ਮੇਰਾ ਜਿਨਿ ਭੁਖਾ ਸਭਿ ਗਵਾਈਆ ॥ ساچ نام ادھار میرا جِن بھُکھاں سبھ گوائیاں اس کا اصل نام ہی میرا سہارا ہے، جس نے ہر طرح کی بھوک کو مٹا دیا ہے۔
ਕਰਿ ਸਾਂਤਿ ਸੁਖ ਮਨਿ ਆਇ ਵਸਿਆ ਜਿਨਿ ਇਛਾ ਸਭਿ ਪੁਜਾਈਆ ॥ ر سانت سُکھ من آئے وسیا جِن اِچھاں سبھ پُجائیاں جس نام نے میری سب تمنائیں پوری کر دی ہیں، وہ راضی و خوشی میرے دل میں بس گیا ہے۔
ਸਦਾ ਕੁਰਬਾਣੁ ਕੀਤਾ ਗੁਰੂ ਵਿਟਹੁ ਜਿਸ ਦੀਆ ਏਹਿ ਵਡਿਆਈਆ ॥ سدا قُربان کیِتا گُروُ وِٹہو جِس دیاں ایہہ وڈیائیاں میں اس گرو پر ہمیشہ قربان جاتا ہوں، جس نے یہ بڑائی عطا کی ہے۔
ਕਹੈ ਨਾਨਕੁ ਸੁਣਹੁ ਸੰਤਹੁ ਸਬਦਿ ਧਰਹੁ ਪਿਆਰੋ ॥ کہے نانک سُنو سنتہو سبد دھرو پیارو نانک کہتے ہیں کہ اے سنتوں! ذرا غور سے سنو: گرو لفظ سے پیار کرو۔
ਸਾਚਾ ਨਾਮੁ ਮੇਰਾ ਆਧਾਰੋ ॥੪॥ ساچا نام میرا آدھارو۔4 رب کا سچا نام ہی میری زندگی کا سہارا ہے۔
ਵਾਜੇ ਪੰਚ ਸਬਦ ਤਿਤੁ ਘਰਿ ਸਭਾਗੈ ॥ واجے پنچ سبد تِت گھر سبھاگے اس خوش نصیب دل والے گھر میں رباب، پکھاوج، تال، ڈھنگرو اور شنکھ۔ پانچ طرح کی آوازوں والے لامحدود الفاظ بجتے ہیں۔
ਘਰਿ ਸਭਾਗੈ ਸਬਦ ਵਾਜੇ ਕਲਾ ਜਿਤੁ ਘਰਿ ਧਾਰੀਆ ॥ گھر سبھاگے سبد واجے کلا جِت گھر دھاریا اس خوش نصیب دل کے گھر میں پانچ الفاظ بجتے ہیں، جس گھر میں پرماتما نے اپنی طاقت رکھی ہوئی ہے۔
ਪੰਚ ਦੂਤ ਤੁਧੁ ਵਸਿ ਕੀਤੇ ਕਾਲੁ ਕੰਟਕੁ ਮਾਰਿਆ ॥ پنچ دوُت تُدھ وس کیتے کال کنٹک ماریا اے پرمیشور! تو نے کامادک پانچ قاصدوں کو شکست دے کر بھیانک یمراج کو بھی مار دیا ہے۔
ਧੁਰਿ ਕਰਮਿ ਪਾਇਆ ਤੁਧੁ ਜਿਨ ਕਉ ਸਿ ਨਾਮਿ ਹਰਿ ਕੈ ਲਾਗੇ ॥ دھُر کرم پائیا تُدھ جِن کو سے نام ہر کے لاگے رب کے نام میں وہی لوگ لگے ہیں، جن کی قسمت میں پہلے سے ہی ایسا لکھا ہے۔
ਕਹੈ ਨਾਨਕੁ ਤਹ ਸੁਖੁ ਹੋਆ ਤਿਤੁ ਘਰਿ ਅਨਹਦ ਵਾਜੇ ॥੫॥ کہے نانک تہہ سُکھ ہوآ تِت گھر انحد واجے ۔5 نانک کہتے ہیں کہ دل کے گھر میں لامحدود آواز آتی ہے، وہاں سکون آگیا ہے۔
ਸਾਚੀ ਲਿਵੈ ਬਿਨੁ ਦੇਹ ਨਿਮਾਣੀ ॥ ساچی لِوےَ بِن دیہہ نمانی واہے گرو کی سچی لگن کے بنا یہ جسم بے قیمت ہے۔
ਦੇਹ ਨਿਮਾਣੀ ਲਿਵੈ ਬਾਝਹੁ ਕਿਆ ਕਰੇ ਵੇਚਾਰੀਆ ॥ دیہہ نمانی لِوےَ باجھو کیا کرے ویچاریا سچی لگن کے بنا بے چارہ بے قیمت جسم کیا کر سکتا ہے؟
ਤੁਧੁ ਬਾਝੁ ਸਮਰਥ ਕੋਇ ਨਾਹੀ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰਿ ਬਨਵਾਰੀਆ ॥ تُدھ باجھ سمرتھ کوئے ناہی کِرپا کر بنواریا اے بنواری! تیرے سوا دوسرا کوئی طاقت ور نہیں، اپنی مہربانی کرو۔
ਏਸ ਨਉ ਹੋਰੁ ਥਾਉ ਨਾਹੀ ਸਬਦਿ ਲਾਗਿ ਸਵਾਰੀਆ ॥ ایس نو ہور تھاؤ ناہی سبد لاگ سواریا اس جسم کی دوسری کوئی جگہ نہیں ہے، لفظ میں لگا کر ہی اس کی اصلاح ہو سکتی ہے۔
ਕਹੈ ਨਾਨਕੁ ਲਿਵੈ ਬਾਝਹੁ ਕਿਆ ਕਰੇ ਵੇਚਾਰੀਆ ॥੬॥ کہے نانک لِوےَ باجھو کیا کرے ویچاریا ۔6 نانک کہتے ہیں کہ واہے گرو سے لگن کے بنا یہ بے چارہ جسم کیا کر سکتا ہے۔
ਆਨੰਦੁ ਆਨੰਦੁ ਸਭੁ ਕੋ ਕਹੈ ਆਨੰਦੁ ਗੁਰੂ ਤੇ ਜਾਣਿਆ ॥ آنند آنند سبھ کو کہے آنند گُرو تے جانیا ہر کوئی مزے مزے کی بات کہتا ہے لیکن سچا مزہ گرو سے جان لیا ہے۔
ਜਾਣਿਆ ਆਨੰਦੁ ਸਦਾ ਗੁਰ ਤੇ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰੇ ਪਿਆਰਿਆ ॥ جانیا آنند سدا گُر تے کِرپا کرے پیاریا سچا مزہ گرو سے جان لیا ہے ، جو ہمیشہ ہی اپنے پیارے بندوں پر مہربانی کرتا ہے ۔
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਕਿਲਵਿਖ ਕਟੇ ਗਿਆਨ ਅੰਜਨੁ ਸਾਰਿਆ ॥ کر کِرپا کِل وِکھ کٹے گیان انجن ساریا گرو مہربانی کرکے سارے گناہ معاف کر دیتا ہے اور آنکھوں میں علم کا سرمہ لگا دیتا ہے۔
ਅੰਦਰਹੁ ਜਿਨ ਕਾ ਮੋਹੁ ਤੁਟਾ ਤਿਨ ਕਾ ਸਬਦੁ ਸਚੈ ਸਵਾਰਿਆ ॥ اندروں جِن کا موہُ تُٹا تِن کا سبد سچے سواریا جن کا باطن سے رشتہ ٹوٹ گیا ہے، سچے رب نے کلام کے ذریعے ان کی زندگی خوبصورت بنا دی ہے۔
ਕਹੈ ਨਾਨਕੁ ਏਹੁ ਅਨੰਦੁ ਹੈ ਆਨੰਦੁ ਗੁਰ ਤੇ ਜਾਣਿਆ ॥੭॥ کہے نانک ایہہ انند ہےَ انند گُر تے جانیا ۔7 نانک کہتے ہیں کہ یہی سچا لطف ہے، جس لطف کی جانکاری گرو سے حاصل کی ہے۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top