Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 833

Page 833

ਸਾਚਾ ਨਾਮੁ ਸਾਚੈ ਸਬਦਿ ਜਾਨੈ ॥ سچے کلام کے ذریعے ہی صادق نام کو جانا جاتا ہے۔
ਆਪੈ ਆਪੁ ਮਿਲੈ ਚੂਕੈ ਅਭਿਮਾਨੈ ॥ پھر وہ خود ہی انسان کو اپنے ساتھ ملالیتا ہے، جس سے سارا غرور ختم ہوجاتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਸਦਾ ਸਦਾ ਵਖਾਨੈ ॥੫॥ گرومکھ ہمیشہ ہی رب کے نام کا ذکر کرتا رہتا ہے۔ 5۔
ਸਤਿਗੁਰਿ ਸੇਵਿਐ ਦੂਜੀ ਦੁਰਮਤਿ ਜਾਈ ॥ صادق گرو کی خدمت کرنے سے انسان کا دوہرا پن اور اس کی بے عقلی دور ہوجاتی ہے۔
ਅਉਗਣ ਕਾਟਿ ਪਾਪਾ ਮਤਿ ਖਾਈ ॥ اس کی تمام خامیاں دور ہوجاتی ہیں اور گناہوں والی عقل کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔
ਕੰਚਨ ਕਾਇਆ ਜੋਤੀ ਜੋਤਿ ਸਮਾਈ ॥੬॥ پھر جسم پاکیزہ ہوجاتا ہے اور اور روحانی نور اعلیٰ نور میں ضم ہوجاتا ہے۔ 6۔
ਸਤਿਗੁਰਿ ਮਿਲਿਐ ਵਡੀ ਵਡਿਆਈ ॥ جسے صادق گرو مل جاتا ہے، اسے بڑی شان حاصل ہوجاتی ہے
ਦੁਖੁ ਕਾਟੈ ਹਿਰਦੈ ਨਾਮੁ ਵਸਾਈ ॥ صادق گرو اس کی تکلیف دور کرکے دل میں نام بسادیتا ہے۔
ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਪਾਈ ॥੭॥ واہے گرو کے نام میں مگن رہنے سے انسان کو ہمیشہ کی خوشی حاصل ہوجاتی ہے۔ 7۔
ਗੁਰਮਤਿ ਮਾਨਿਆ ਕਰਣੀ ਸਾਰੁ ॥ گرو کی تعلیم قبول کرنے سے زندگی کا طرز عمل بہتر ہوجاتا ہے،
ਗੁਰਮਤਿ ਮਾਨਿਆ ਮੋਖ ਦੁਆਰੁ ॥ گرو کی تعلیم قبول کرنے سے ہی در نجات ملتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਗੁਰਮਤਿ ਮਾਨਿਆ ਪਰਵਾਰੈ ਸਾਧਾਰੁ ॥੮॥੧॥੩॥ اے نانک! گرو کی تعلیم قبول کرنے سے پورے خاندان کو پروانہ نجات مل جاتا ہے۔ 8۔ 1۔ 3۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੪ ਅਸਟਪਦੀਆ ਘਰੁ ੧੧ بلاولو محلہ 4 اشٹپدیہ گھرو 11
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਆਪੈ ਆਪੁ ਖਾਇ ਹਉ ਮੇਟੈ ਅਨਦਿਨੁ ਹਰਿ ਰਸ ਗੀਤ ਗਵਈਆ ॥ جو اپنا احساس غرور دور کردیتا ہے، اپنے کبر کو مٹا دیتا ہے، وہ دن رات ہری نام رس کا گیت گاتا رہتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਰਚੈ ਕੰਚਨ ਕਾਇਆ ਨਿਰਭਉ ਜੋਤੀ ਜੋਤਿ ਮਿਲਈਆ ॥੧॥ جو لوگ گرومکھ بن کر مسرور رہتے ہیں، اس کا جسم سونے کی طرح پاک ہوجاتا ہے، جس سے بے خوف ہو کر اس کا نور اعلیٰ نور میں ضم ہوجاتا ہے۔ 1۔
ਮੈ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਅਧਾਰੁ ਰਮਈਆ ॥ واہے گرو کا نام ہی میری زندگی کی بنیاد ہے اور
ਖਿਨੁ ਪਲੁ ਰਹਿ ਨ ਸਕਉ ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਪਾਠ ਪੜਈਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ میں نام کے بغیر ایک لمحہ بھی نہیں رہ سکتا گرو نے اپنی زبان سے مجھے ہری کے ذکر کی ہی تعلیم دی ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਏਕੁ ਗਿਰਹੁ ਦਸ ਦੁਆਰ ਹੈ ਜਾ ਕੇ ਅਹਿਨਿਸਿ ਤਸਕਰ ਪੰਚ ਚੋਰ ਲਗਈਆ ॥ یہ انسانی جسم میں گھر ہے، جس کا دس دروازہ ہے، اس میں شہوت، غصہ، لگاؤ، حرص اور غرور نما پانچ چور داخل ہورہا ہے۔
ਧਰਮੁ ਅਰਥੁ ਸਭੁ ਹਿਰਿ ਲੇ ਜਾਵਹਿ ਮਨਮੁਖ ਅੰਧੁਲੇ ਖਬਰਿ ਨ ਪਈਆ ॥੨॥ وہ اس گھر سے دین کی ساری دولت اور روپیہ چرا کر لے جاتے ہیں، لیکن اندھی عقل والے کو اس کی خبر نہیں۔
ਕੰਚਨ ਕੋਟੁ ਬਹੁ ਮਾਣਕਿ ਭਰਿਆ ਜਾਗੇ ਗਿਆਨ ਤਤਿ ਲਿਵ ਲਈਆ ॥ یہ جسم سونے کا قلعہ ہے، جو صدق، اطمینان، کرم اور دھرم جیسے بے شمار جواہرات سے بھر پور ہے۔ اس قلعے کے محافظ حواس خمسہ باطنہ کو حقیقی صادق ہستی میں لگائے ہوئے ہیں۔
ਤਸਕਰ ਹੇਰੂ ਆਇ ਲੁਕਾਨੇ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਪਕੜਿ ਬੰਧਿ ਪਈਆ ॥੩॥ شہوانی خواہشات اس قلعے میں چھپ کر بیٹھے رہتے ہیں؛ لیکن حواس باطنہ نے انہیں گرو کے کلام کے ذریعے پکڑکر قیدی بنالیا ہے۔ 3۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਪੋਤੁ ਬੋਹਿਥਾ ਖੇਵਟੁ ਸਬਦੁ ਗੁਰੁ ਪਾਰਿ ਲੰਘਈਆ ॥ ہری کا نام جہاز ہے اور گرو کا کلام دنیوی سمندر سے عبور کروانے والا ملاح ہے۔
ਜਮੁ ਜਾਗਾਤੀ ਨੇੜਿ ਨ ਆਵੈ ਨਾ ਕੋ ਤਸਕਰੁ ਚੋਰੁ ਲਗਈਆ ॥੪॥ اب ٹیکس لینے والا یمراج قریب نہیں آتا اور نہ ہی شہوانی خواہشات نما چور قلعے میں نقب لگاسکتا ہے۔ 4۔
ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ਸਦਾ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਮੈ ਹਰਿ ਜਸੁ ਕਹਤੇ ਅੰਤੁ ਨ ਲਹੀਆ ॥ میرا دل دن رات ہمیشہ ہی ہری کی حمد گاتا رہتا ہے اور میں ہری کی تعریف و توصیف کرکے اس کی انتہا تک رسائی حاصل نہیں کرسکا۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਮਨੂਆ ਇਕਤੁ ਘਰਿ ਆਵੈ ਮਿਲਉ ਗੋੁਪਾਲ ਨੀਸਾਨੁ ਬਜਈਆ ॥੫॥ گرو کے ذریعے میرا دل اپنی حقیقی شکل میں آگیا ہے اور اب میں لامحدود کلام نما ڈھول بجا کر رب سے ملوں گا۔ 5۔
ਨੈਨੀ ਦੇਖਿ ਦਰਸੁ ਮਨੁ ਤ੍ਰਿਪਤੈ ਸ੍ਰਵਨ ਬਾਣੀ ਗੁਰ ਸਬਦੁ ਸੁਣਈਆ ॥ اپنی آنکھوں سے دیدار کرکے دل مطمئن ہو جاتا ہے اور کانوں سے گرو کی گفتگو اور گرو کی باتیں سنتا رہتا ہے۔
ਸੁਨਿ ਸੁਨਿ ਆਤਮ ਦੇਵ ਹੈ ਭੀਨੇ ਰਸਿ ਰਸਿ ਰਾਮ ਗੋਪਾਲ ਰਵਈਆ ॥੬॥ گرو کا کلام سن کر میری روح ہری کے رس میں تر رہتی ہے اور رام کے ذکر میں مصروف رہتی ہے۔ 6۔
ਤ੍ਰੈ ਗੁਣ ਮਾਇਆ ਮੋਹਿ ਵਿਆਪੇ ਤੁਰੀਆ ਗੁਣੁ ਹੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਲਹੀਆ ॥ رجوگن، تموگن اور ستوگن ان تینوں خوبیوں میں انسان مایا میں ہی پھنسا رہتا ہے؛ لیکن گرومکھ نے مراقبے کی اعلیٰ حالت حاصل کرلی ہے۔
ਏਕ ਦ੍ਰਿਸਟਿ ਸਭ ਸਮ ਕਰਿ ਜਾਣੈ ਨਦਰੀ ਆਵੈ ਸਭੁ ਬ੍ਰਹਮੁ ਪਸਰਈਆ ॥੭॥ وہ تمام انسانوں کو ایک ہی نظر سے دیکھتا اور جانتا ہے اور اسے ہر ایک میں برہم کا پھیلاؤ ہی نظر آتا ہے۔ 7۔
ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਹੈ ਜੋਤਿ ਸਬਾਈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਆਪੇ ਅਲਖੁ ਲਖਈਆ ॥ رام کے نام کا نور تمام انسانوں میں روشن ہورہا ہے اور ناقابل دیدار رب ہی گرومکھ کو نظر آجاتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਦੀਨ ਦਇਆਲ ਭਏ ਹੈ ਭਗਤਿ ਭਾਇ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਸਮਈਆ ॥੮॥੧॥੪॥ اے نانک! رب مجھ غریب پر مہربان ہوگیا ہے اور میں جذبہ عقیدت سے ہری کے نام میں مگن ہوگیا ہوں۔ 8۔ 1۔ 4۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੪ ॥ بلاولو محلہ 4۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸੀਤਲ ਜਲੁ ਧਿਆਵਹੁ ਹਰਿ ਚੰਦਨ ਵਾਸੁ ਸੁਗੰਧ ਗੰਧਈਆ ॥ واہے گرو کا نام سرد پانی کی طرح ہے، اسی کا دھیان کرو، رب کا نام ہی صندل کی دل فریب خوشبو کی طرح ہے، جو جسم کو معطر کردیتا ہے۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top