Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 823

Page 823

ਐਸੋ ਹਰਿ ਰਸੁ ਬਰਨਿ ਨ ਸਾਕਉ ਗੁਰਿ ਪੂਰੈ ਮੇਰੀ ਉਲਟਿ ਧਰੀ ॥੧॥ ہری رس اتنا شیریں ہے کہ میں اسے بیان نہیں کرسکتا۔ کامل گرو نے میری ظاہر پر مبنی فطرت کو باطن کی طرف موڑ دیا ہے۔ 1۔
ਪੇਖਿਓ ਮੋਹਨੁ ਸਭ ਕੈ ਸੰਗੇ ਊਨ ਨ ਕਾਹੂ ਸਗਲ ਭਰੀ ॥ اس موہ لینے والے کو تمام انسانوں کے ساتھ بستا دیکھا ہے، کوئی بھی مقام اس سے خالی نہیں اور پوری کائنات اس سے بھری ہوئی ہے۔
ਪੂਰਨ ਪੂਰਿ ਰਹਿਓ ਕਿਰਪਾ ਨਿਧਿ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਮੇਰੀ ਪੂਰੀ ਪਰੀ ॥੨॥੭॥੯੩॥ اے نانک! مخزن فضل ہرجگہ موجود ہے اور میری تمنا پوری ہوگئی ہے۔ 2۔ 7۔ 63۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ بلاولو محلہ 5۔
ਮਨ ਕਿਆ ਕਹਤਾ ਹਉ ਕਿਆ ਕਹਤਾ ॥ اے دل! تو کیا کہتا ہے اور میں کیا کہتا ہوں؟
ਜਾਨ ਪ੍ਰਬੀਨ ਠਾਕੁਰ ਪ੍ਰਭ ਮੇਰੇ ਤਿਸੁ ਆਗੈ ਕਿਆ ਕਹਤਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اے میرے مالک رب! تو دل کی بات سے واقف اور ماہر ہے، میں تیرے سامنے کیا کہہ سکتا ہوں۔ 1۔ وقفہ۔
ਅਨਬੋਲੇ ਕਉ ਤੁਹੀ ਪਛਾਨਹਿ ਜੋ ਜੀਅਨ ਮਹਿ ਹੋਤਾ ॥ جو دل میں ہوتا ہے، تو اسے بغیر بتائے ہی واقف ہوجاتا ہے۔
ਰੇ ਮਨ ਕਾਇ ਕਹਾ ਲਉ ਡਹਕਹਿ ਜਉ ਪੇਖਤ ਹੀ ਸੰਗਿ ਸੁਨਤਾ ॥੧॥ اے دل! تو کس کے لیے اور کب تک دوسروں سے فریب کرتا رہے گا؛ جب کہ تیرے ساتھ بستا ہوا رب سب کچھ دیکھتا اور سنتا ہے۔ 1۔
ਐਸੋ ਜਾਨਿ ਭਏ ਮਨਿ ਆਨਦ ਆਨ ਨ ਬੀਓ ਕਰਤਾ ॥ یہ جان کر میرے دل میں بڑی خوشی پیدا ہوگئی ہے کہ رب کے علاوہ دوسرا کوئی بھی خالق نہیں۔
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਗੁਰ ਭਏ ਦਇਆਰਾ ਹਰਿ ਰੰਗੁ ਨ ਕਬਹੂ ਲਹਤਾ ॥੨॥੮॥੯੪॥ اے نانک! گرو مجھ پر مہربان ہوگیا ہے اور ہری کا رنگ دل سے کبھی نہیں اترتا۔ 2۔ 8۔ 64۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ بلاولو محلہ 5۔
ਨਿੰਦਕੁ ਐਸੇ ਹੀ ਝਰਿ ਪਰੀਐ ॥ مذمت کرنے والا اسی طرح مسمار ہوجاتا ہے،
ਇਹ ਨੀਸਾਨੀ ਸੁਨਹੁ ਤੁਮ ਭਾਈ ਜਿਉ ਕਾਲਰ ਭੀਤਿ ਗਿਰੀਐ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ جیسے کللر کی تیار شدہ مٹی کی دیوار گرجاتی ہے۔ اے بھائی! تم یہ علامت سنو۔ 1۔ وقفہ۔
ਜਉ ਦੇਖੈ ਛਿਦ੍ਰੁ ਤਉ ਨਿੰਦਕੁ ਉਮਾਹੈ ਭਲੋ ਦੇਖਿ ਦੁਖ ਭਰੀਐ ॥ جب برائی کرنے والا کسی انسان کا عیب دیکھتا ہے تو بہت خوش ہوتا ہے؛ لیکن وہ اس اس کی نیک صفات دیکھ کر غم سے بھر جاتا ہے۔
ਆਠ ਪਹਰ ਚਿਤਵੈ ਨਹੀ ਪਹੁਚੈ ਬੁਰਾ ਚਿਤਵਤ ਚਿਤਵਤ ਮਰੀਐ ॥੧॥ وہ آٹھوں پہر دوسروں کا برا سوچتا رہتا ہے؛ لیکن برا کرنے میں کامیاب نہیں ہوتا۔ وہ دوسروں کا برا کرنے سے متعلق میں سوچتے سوچتے ہی زندگی چھوڑ جاتا ہے۔ 1۔
ਨਿੰਦਕੁ ਪ੍ਰਭੂ ਭੁਲਾਇਆ ਕਾਲੁ ਨੇਰੈ ਆਇਆ ਹਰਿ ਜਨ ਸਿਉ ਬਾਦੁ ਉਠਰੀਐ ॥ در حقیقت رب نے ہی مذمت کرنے والوں کو بھلادیا ہے اور اس کی موت قریب آگئی ہے؛ اس لیے وہ پرستاروں سے اختلاف پیدا کرلیتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਕਾ ਰਾਖਾ ਆਪਿ ਪ੍ਰਭੁ ਸੁਆਮੀ ਕਿਆ ਮਾਨਸ ਬਪੁਰੇ ਕਰੀਐ ॥੨॥੯॥੯੫॥ مالک رب خود نانک کا محافظ بن گیا ہے پھر آخر کمزور انسان کیا بگاڑ سکتا ہے۔ 2۔ 6۔ 65۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ بلاولو محلہ 5۔
ਐਸੇ ਕਾਹੇ ਭੂਲਿ ਪਰੇ ॥ معلوم نہیں انسان کیوں بھولا ہوا ہے؟
ਕਰਹਿ ਕਰਾਵਹਿ ਮੂਕਰਿ ਪਾਵਹਿ ਪੇਖਤ ਸੁਨਤ ਸਦਾ ਸੰਗਿ ਹਰੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ وہ خود برا عمل کرتا اور کرواتا ہے؛ لیکن اس بات سے انکار کرتا ہے؛ لیکن رب ہمیشہ ساتھ رہتا ہوا سب کچھ دیکھتا اور سنتا رہتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਕਾਚ ਬਿਹਾਝਨ ਕੰਚਨ ਛਾਡਨ ਬੈਰੀ ਸੰਗਿ ਹੇਤੁ ਸਾਜਨ ਤਿਆਗਿ ਖਰੇ ॥ وہ نام کی دولت چھوڑ کر مایا نما شیشے کا سودا کرتا ہے اور اپنے دشمنوں : شہوت، غصہ، حرص، لگاؤ اور غرور سے محبت کرتا ہے اور اپنے دوستوں: صدق، قناعت، کرم، مذہب اور نیکی کو چھوڑ دیتا ہے۔
ਹੋਵਨੁ ਕਉਰਾ ਅਨਹੋਵਨੁ ਮੀਠਾ ਬਿਖਿਆ ਮਹਿ ਲਪਟਾਇ ਜਰੇ ॥੧॥ اسے لافانی رب کڑوا لگتا ہے اور فانی کائنات شریں لگتی ہے۔ وہ دولت نما زہر سے لپٹ کر جل جاتا ہے۔ 1۔
ਅੰਧ ਕੂਪ ਮਹਿ ਪਰਿਓ ਪਰਾਨੀ ਭਰਮ ਗੁਬਾਰ ਮੋਹ ਬੰਧਿ ਪਰੇ ॥ ایسے لوگ تاریک کنویں میں پڑے ہوئے ہیں اور شبہ کی تاریکی اور ہوس کے بندھنوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਭ ਹੋਤ ਦਇਆਰਾ ਗੁਰੁ ਭੇਟੈ ਕਾਢੈ ਬਾਹ ਫਰੇ ॥੨॥੧੦॥੯੬॥ اے نانک! جب رب مہربان ہوجاتا ہے، تو وہ انسان کو گرو سے ملا کر اس کا بازو پکڑ کر اسے تاریک کنویں سے باہر نکال دیتا ہے۔ 2۔ 10۔ 66۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ بلاولو محلہ 5۔
ਮਨ ਤਨ ਰਸਨਾ ਹਰਿ ਚੀਨ੍ਹ੍ਹਾ ॥ جسم و جان اور زبان سے ذکر کرکے رب کو پہچان لیا ہے۔
ਭਏ ਅਨੰਦਾ ਮਿਟੇ ਅੰਦੇਸੇ ਸਰਬ ਸੂਖ ਮੋ ਕਉ ਗੁਰਿ ਦੀਨ੍ਹ੍ਹਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ میرا سارا شبہ دور ہوگیا ہے اور بہت خوشی ملی ہے۔ غرور نے مجھے تمام خوشیاں عطا کی ہیں۔ 1۔ وقفہ۔
ਇਆਨਪ ਤੇ ਸਭ ਭਈ ਸਿਆਨਪ ਪ੍ਰਭੁ ਮੇਰਾ ਦਾਨਾ ਬੀਨਾ ॥ میرا رب بڑا ہوشیار ہے، ہر شئی سے واقف ہے، میرے دل میں ناسمجھی کی جگہ پوری سمجھ پیدا ہوگئی ہے۔
ਹਾਥ ਦੇਇ ਰਾਖੈ ਅਪਨੇ ਕਉ ਕਾਹੂ ਨ ਕਰਤੇ ਕਛੁ ਖੀਨਾ ॥੧॥ واہے گرو اپنی قدرت سے اپنے خادم کی حفاظت کرتا ہے اور کوئی بھی اس کا نقصان نہیں کرسکتا۔ 1۔
ਬਲਿ ਜਾਵਉ ਦਰਸਨ ਸਾਧੂ ਕੈ ਜਿਹ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਲੀਨਾ ॥ میں سادھو کے دیدار پر قربان جاتا ہوں، جس کے فضل سے ہری کا نام حاصل کیا ہے۔
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਠਾਕੁਰ ਭਾਰੋਸੈ ਕਹੂ ਨ ਮਾਨਿਓ ਮਨਿ ਛੀਨਾ ॥੨॥੧੧॥੯੭॥ اے نانک! میں نے اپنے آقا پر بھروسہ کرکے کسی غیر کو دل میں ایک لمحے کے لیے بھی تسلیم نہیں کیا۔ 2۔ 11۔ 67۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ بلاولو محلہ 5۔
ਗੁਰਿ ਪੂਰੈ ਮੇਰੀ ਰਾਖਿ ਲਈ ॥ گرو نے میری عزت رکھ لی ہے،
ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ਰਿਦੇ ਮਹਿ ਦੀਨੋ ਜਨਮ ਜਨਮ ਕੀ ਮੈਲੁ ਗਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اس نے میرے دل میں امرت نام بسادیا ہے، جس سے کئی جنموں کا گناہ مٹ گیا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਨਿਵਰੇ ਦੂਤ ਦੁਸਟ ਬੈਰਾਈ ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਕਾ ਜਪਿਆ ਜਾਪੁ ॥ جب میں نے کامل گرو کا ذکر کیا، تو میرے بہت برے قاصد: ہوس، غصہ، حرص، لگاؤ اور غرور دور ہوگئے۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top