Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 763

Page 763

ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੫ ਗੁਣਵੰਤੀ ॥ سوہی محلہ 5 گن ونتی۔
ਜੋ ਦੀਸੈ ਗੁਰਸਿਖੜਾ ਤਿਸੁ ਨਿਵਿ ਨਿਵਿ ਲਾਗਉ ਪਾਇ ਜੀਉ ॥ جو بھی گرو کا شاگرد نظر آتا ہے، میں جھک کر اس کے قدموں میں گرجاتا ہوں۔
ਆਖਾ ਬਿਰਥਾ ਜੀਅ ਕੀ ਗੁਰੁ ਸਜਣੁ ਦੇਹਿ ਮਿਲਾਇ ਜੀਉ ॥ میں اسے اپنے دل کا درد بتاتا ہوں اور اس سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ مجھے میرے عزیز گرو سے ملادے۔
ਸੋਈ ਦਸਿ ਉਪਦੇਸੜਾ ਮੇਰਾ ਮਨੁ ਅਨਤ ਨ ਕਾਹੂ ਜਾਇ ਜੀਉ ॥ مجھے ایسی تعلیم دیجیے، جس سے میرا دل کہیں نہ بھٹکے۔
ਇਹੁ ਮਨੁ ਤੈ ਕੂੰ ਡੇਵਸਾ ਮੈ ਮਾਰਗੁ ਦੇਹੁ ਬਤਾਇ ਜੀਉ ॥ میں اپنا یہ دل تجھے دے دوں گا، مجھے (رب سے وصل کی) راہ بتادو۔
ਹਉ ਆਇਆ ਦੂਰਹੁ ਚਲਿ ਕੈ ਮੈ ਤਕੀ ਤਉ ਸਰਣਾਇ ਜੀਉ ॥ میں کافی دور سے چل کر تیرے پاس آیا ہوں اور مجھے تیری ہی پناہ نظر آئی۔
ਮੈ ਆਸਾ ਰਖੀ ਚਿਤਿ ਮਹਿ ਮੇਰਾ ਸਭੋ ਦੁਖੁ ਗਵਾਇ ਜੀਉ ॥ میں نے اپنے دل میں یہ امید رکھی ہے کہ تو میری ساری تکلیف مٹادے گا۔
ਇਤੁ ਮਾਰਗਿ ਚਲੇ ਭਾਈਅੜੇ ਗੁਰੁ ਕਹੈ ਸੁ ਕਾਰ ਕਮਾਇ ਜੀਉ ॥ اے بھائی! اگر تو اس راہ پر چلے، جو گرو کہے، وہ کام کرو،
ਤਿਆਗੇਂ ਮਨ ਕੀ ਮਤੜੀ ਵਿਸਾਰੇਂ ਦੂਜਾ ਭਾਉ ਜੀਉ ॥ اپنے دل کی رائے ترک کردو اور دوہرے پن کو بھلادو۔
ਇਉ ਪਾਵਹਿ ਹਰਿ ਦਰਸਾਵੜਾ ਨਹ ਲਗੈ ਤਤੀ ਵਾਉ ਜੀਉ ॥ اس طرح تجھے ہری کا دیدار نصیب ہوگا اور تجھے کوئی تکلیف نہیں ہوگی۔
ਹਉ ਆਪਹੁ ਬੋਲਿ ਨ ਜਾਣਦਾ ਮੈ ਕਹਿਆ ਸਭੁ ਹੁਕਮਾਉ ਜੀਉ ॥ مجھے از خود کچھ بھی بولنا نہیں آتا، میں نے تو سب کچھ رب کے حکم سے کہا ہے۔
ਹਰਿ ਭਗਤਿ ਖਜਾਨਾ ਬਖਸਿਆ ਗੁਰਿ ਨਾਨਕਿ ਕੀਆ ਪਸਾਉ ਜੀਉ ॥ گرو نانک نے مجھ پر بڑا کرم کیا ہے اور مجھے ہری کی پرستش کا خزانہ عطا کر دیا ہے۔
ਮੈ ਬਹੁੜਿ ਨ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਭੁਖੜੀ ਹਉ ਰਜਾ ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਅਘਾਇ ਜੀਉ ॥ اب میں بالکل مطمئن ہوگیا ہوں اور مجھے دوبارہ مایا کی پیاس اور بھوک نہیں لگتی۔
ਜੋ ਗੁਰ ਦੀਸੈ ਸਿਖੜਾ ਤਿਸੁ ਨਿਵਿ ਨਿਵਿ ਲਾਗਉ ਪਾਇ ਜੀਉ ॥੩॥ جو بھی گرو کا شاگرد نظر آتا ہے، میں جھک کر اس کے قدموں میں پڑ جاتا ہوں۔ 3۔
ਰਾਗੁ ਸੂਹੀ ਛੰਤ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੧ راگو سوہی چھنت محلہ 1 گھرو 1
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਭਰਿ ਜੋਬਨਿ ਮੈ ਮਤ ਪੇਈਅੜੈ ਘਰਿ ਪਾਹੁਣੀ ਬਲਿ ਰਾਮ ਜੀਉ ॥ عورت ذات اپنی بھر پور جوانی میں اس طرح رہتی ہے، جیسے وہ شراب پی کر مدہوش ہوگئی ہو۔
ਮੈਲੀ ਅਵਗਣਿ ਚਿਤਿ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਗੁਣ ਨ ਸਮਾਵਨੀ ਬਲਿ ਰਾਮ ਜੀਉ ॥ وہ نہیں جانتی کہ وہ اپنے مائکے یعنی اس کائنات میں ایک مہمان ہے۔ وہ اپنی برائیوں سے اپنے دل میں گندی رہتی ہے۔ گرو کے بغیر خوبیاں اس کے دل میں نہیں بستی۔
ਗੁਣ ਸਾਰ ਨ ਜਾਣੀ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਣੀ ਜੋਬਨੁ ਬਾਦਿ ਗਵਾਇਆ ॥ انہوں نے خوبیوں کی قدر نہیں جانی اور وہ شبہ میں ہی بھٹکتی رہی۔ اس نے اپنی جوانی یوں ہی گنوا لیا ہے۔
ਵਰੁ ਘਰੁ ਦਰੁ ਦਰਸਨੁ ਨਹੀ ਜਾਤਾ ਪਿਰ ਕਾ ਸਹਜੁ ਨ ਭਾਇਆ ॥ نہ اس نے اپنے مالک شوہر کو جانا، نہ ہی اس کا مکان دیکھا اور نہ ہی اس کا دیدار کیا ہے۔ اسے اپنے رب کی سادہ خوشی پسند نہیں آئی۔
ਸਤਿਗੁਰ ਪੂਛਿ ਨ ਮਾਰਗਿ ਚਾਲੀ ਸੂਤੀ ਰੈਣਿ ਵਿਹਾਣੀ ॥ وہ اپنے صادق گرو سے پوچھ کر رب کے راستے پر نہیں چلی۔ وہ تو جہالت کے نیند میں ہی سوئی رہی اور اس کی زندگی کی راتیں بیت چکی ہیں۔
ਨਾਨਕ ਬਾਲਤਣਿ ਰਾਡੇਪਾ ਬਿਨੁ ਪਿਰ ਧਨ ਕੁਮਲਾਣੀ ॥੧॥ اے نانک! یوں سمجھ لو کہ وہ بچپن میں بیوہ ہوگئی ہے اور وہ اپنے مالک شوہر کے بغیر مرجھا گئی ہے۔ 1۔
ਬਾਬਾ ਮੈ ਵਰੁ ਦੇਹਿ ਮੈ ਹਰਿ ਵਰੁ ਭਾਵੈ ਤਿਸ ਕੀ ਬਲਿ ਰਾਮ ਜੀਉ ॥ اے بابا! مجھے میرے مالک شوہر سے ملا دے۔ مجھے اپنا شوہر ہری بہت محبوب ہے، میں تو اس پر ہی قربان ہوں۔
ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਜੁਗ ਚਾਰਿ ਤ੍ਰਿਭਵਣ ਬਾਣੀ ਜਿਸ ਕੀ ਬਲਿ ਰਾਮ ਜੀਉ ॥ وہ چاروں ادوار میں ہی کائنات میں بسا ہوا ہے، جس کا کلام تینوں جہان: آسمان، تحت الثریٰ اور زمین میں پڑھا، سنا اور گایا جاتا ہے۔
ਤ੍ਰਿਭਵਣ ਕੰਤੁ ਰਵੈ ਸੋਹਾਗਣਿ ਅਵਗਣਵੰਤੀ ਦੂਰੇ ॥ تینوں جہانوں کا مالک رب صاحب خاوند خاتون سے لطف اندوز ہوتا ہے۔ لیکن وہ بری صفات والی خاتون سے دور رہتا ہے۔
ਜੈਸੀ ਆਸਾ ਤੈਸੀ ਮਨਸਾ ਪੂਰਿ ਰਹਿਆ ਭਰਪੂਰੇ ॥ جیسی کسی خاتون کی خواہش ہوتی ہے، ہمہ گیر رب اس کی وہ خواہش پوری کردیتا ہے۔
ਹਰਿ ਕੀ ਨਾਰਿ ਸੁ ਸਰਬ ਸੁਹਾਗਣਿ ਰਾਂਡ ਨ ਮੈਲੈ ਵੇਸੇ ॥ جو خاتون ہری کی اہلیہ بن جاتی ہے، وہ ہمیشہ ہی صاحب خاوند رہتی ہے، وہ نہ کبھی بیوہ ہوتی ہے اور نہیں اس کا لباس گندا ہوتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਮੈ ਵਰੁ ਸਾਚਾ ਭਾਵੈ ਜੁਗਿ ਜੁਗਿ ਪ੍ਰੀਤਮ ਤੈਸੇ ॥੨॥ اے نانک! مجھے صادق رب بہت پسند ہے، میرا محبوب ہر دور میں ایک جیسا ہی رہتا ہے۔ 2۔
ਬਾਬਾ ਲਗਨੁ ਗਣਾਇ ਹੰ ਭੀ ਵੰਞਾ ਸਾਹੁਰੈ ਬਲਿ ਰਾਮ ਜੀਉ ॥ اے بابا! میری شادی کی تاریخ نکال لو؛ تاکہ شادی کے بعد میں بھی اپنے سسرال جاسکوں۔
ਸਾਹਾ ਹੁਕਮੁ ਰਜਾਇ ਸੋ ਨ ਟਲੈ ਜੋ ਪ੍ਰਭੁ ਕਰੈ ਬਲਿ ਰਾਮ ਜੀਉ ॥ اور اب اپنی رضا کے مطابق جو حکم کرتا ہے وہی نکاح کی تاریخ ہوتی ہے۔ اس کا حکم کبھی نہیں ٹل سکتا۔
ਕਿਰਤੁ ਪਇਆ ਕਰਤੈ ਕਰਿ ਪਾਇਆ ਮੇਟਿ ਨ ਸਕੈ ਕੋਈ ॥ جو مقدر کا نوشتہ ہے، جسے خالق نے خود لکھ دیا ہے، اس سے کوئی ٹال نہیں سکتا۔
ਜਾਞੀ ਨਾਉ ਨਰਹ ਨਿਹਕੇਵਲੁ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਤਿਹੁ ਲੋਈ ॥ جو رب تینوں جہانوں میں بسا ہوا ہے اور جو سب میں غیر جانبدار ہے، وہ خود پسندیدہ نام رکھوا کر مجھ سے شادی کروانے آیا ہے۔
ਮਾਇ ਨਿਰਾਸੀ ਰੋਇ ਵਿਛੁੰਨੀ ਬਾਲੀ ਬਾਲੈ ਹੇਤੇ ॥ رب نما دولہے سے عورت دلہن کی محبت دیکھ کر ماں کی شکل میں مایا مایوسی ہوکر روتی ہوئی دلہن سے جدا ہوگئی۔
ਨਾਨਕ ਸਾਚ ਸਬਦਿ ਸੁਖ ਮਹਲੀ ਗੁਰ ਚਰਣੀ ਪ੍ਰਭੁ ਚੇਤੇ ॥੩॥ اے نانک! عورت ذات گرو کے قدموں میں پڑھ کر ہی رب کو یاد کرتی رہتی ہے اور سچے کلام کے ذریعے اپنے رب کے محل میں خوشیوں سے لطف اندوز ہوتی رہتی ہے۔ 3۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top