Page 764
ਬਾਬੁਲਿ ਦਿਤੜੀ ਦੂਰਿ ਨਾ ਆਵੈ ਘਰਿ ਪੇਈਐ ਬਲਿ ਰਾਮ ਜੀਉ ॥
میرے والد نے میری شادی کرکے مجھے گھر سے دور بھیج دیا ہے۔ اب میں اپنے میکا یعنی اس دنیا میں واپس نہیں آتی۔
ਰਹਸੀ ਵੇਖਿ ਹਦੂਰਿ ਪਿਰਿ ਰਾਵੀ ਘਰਿ ਸੋਹੀਐ ਬਲਿ ਰਾਮ ਜੀਉ ॥
میرا رب مجھ سے لطف و خوشی میں محو ہو جاتا ہے۔ میں اسے اپنے سامنے دیکھ کر خوش ہوتی رہتی ہوں اور اس کے گھر میں خوب صورت لگتی ہوں۔
ਸਾਚੇ ਪਿਰ ਲੋੜੀ ਪ੍ਰੀਤਮ ਜੋੜੀ ਮਤਿ ਪੂਰੀ ਪਰਧਾਨੇ ॥
جب میرے صادق رب کو میری حاجت پڑی ہے، تو اس نے مجھے اپنے ساتھ ملایا ہے۔ اب میں کامل العقل اور قابل خواتین حضرات کی سر براہ بن گئی ہوں۔
ਸੰਜੋਗੀ ਮੇਲਾ ਥਾਨਿ ਸੁਹੇਲਾ ਗੁਣਵੰਤੀ ਗੁਰ ਗਿਆਨੇ ॥
اتفاق سے ہی میری مالک شوہر سے ملاقات ہوئی ہے۔ جس جگہ میں رہتی ہوں، وہ بہت ہی اطمینان بخش ہے۔ میں گرو کی تعلیم کے ذریعے نیک صفات بن گئی ہوں۔
ਸਤੁ ਸੰਤੋਖੁ ਸਦਾ ਸਚੁ ਪਲੈ ਸਚੁ ਬੋਲੈ ਪਿਰ ਭਾਏ ॥
صدق، اطمینان اور سدا سچائی میرے ساتھ رہتی ہے۔ میں سچ بولتی ہوں، جو میرے رب کو بہت عزیز ہے۔
ਨਾਨਕ ਵਿਛੁੜਿ ਨਾ ਦੁਖੁ ਪਾਏ ਗੁਰਮਤਿ ਅੰਕਿ ਸਮਾਏ ॥੪॥੧॥
اے نانک! اب میں اپنے مالک شوہر سے جدا ہو کر تکلیف میں نہیں ہوں اور گرو کی تعلیم کے ذریعے اس کے قدموں میں لگی رہتی ہوں۔ 4۔ 1۔
ਰਾਗੁ ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੧ ਛੰਤੁ ਘਰੁ ੨
راگو سوہی محلہ 1 چھنت گھرو 2
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے کرم سے ممکن ہے۔
ਹਮ ਘਰਿ ਸਾਜਨ ਆਏ ॥
اے بھائی! میرے گھر میں محبوب رب آئے ہیں اور
ਸਾਚੈ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਏ ॥
اس صادق رب نے حقیقی ملاپ کیا ہے۔
ਸਹਜਿ ਮਿਲਾਏ ਹਰਿ ਮਨਿ ਭਾਏ ਪੰਚ ਮਿਲੇ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥
اس نے مجھے بآسانی ہی ملایا ہے اور وہ ہری ہی دل کو پسند ہے۔ پانچوں (حواس) نے مل کر خوشی پائی ہے۔
ਸਾਈ ਵਸਤੁ ਪਰਾਪਤਿ ਹੋਈ ਜਿਸੁ ਸੇਤੀ ਮਨੁ ਲਾਇਆ ॥
وہی چیز حاصل ہوئی ہے، جس سے دل لگایا تھا۔
ਅਨਦਿਨੁ ਮੇਲੁ ਭਇਆ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ਘਰ ਮੰਦਰ ਸੋਹਾਏ ॥
اب صبح و شام اس سے میری ملاقات ہوتی رہتی ہے اور میرا دل مطمئن ہوگیا ہے۔ میرا گھر اور مندر بہت ہی خوصورت لگنے لگا ہے۔
ਪੰਚ ਸਬਦ ਧੁਨਿ ਅਨਹਦ ਵਾਜੇ ਹਮ ਘਰਿ ਸਾਜਨ ਆਏ ॥੧॥
میرے دل میں پانچ قسم کی آوازوں والے لامحدود موسیقی کے آلات بجنے لگے ہیں؛ کیوں کہ ہمارے گھر میں رب کی آمد ہوئی ہے۔ 1۔
ਆਵਹੁ ਮੀਤ ਪਿਆਰੇ ॥
اے میرے پیارے دوست! میرے پاس آؤ۔
ਮੰਗਲ ਗਾਵਹੁ ਨਾਰੇ ॥
اے عورتوں! مبارک گیت گاؤ۔
ਸਚੁ ਮੰਗਲੁ ਗਾਵਹੁ ਤਾ ਪ੍ਰਭ ਭਾਵਹੁ ਸੋਹਿਲੜਾ ਜੁਗ ਚਾਰੇ ॥
آپ حقیقی صادق رب کے مبارک گیت گاؤ، تب ہی آپ اسے پسند آئیں گی۔ رب کی حمد و ثنا کرنے والی عورت کی ہر دور میں عزت ہوتی ہے۔
ਅਪਨੈ ਘਰਿ ਆਇਆ ਥਾਨਿ ਸੁਹਾਇਆ ਕਾਰਜ ਸਬਦਿ ਸਵਾਰੇ ॥
میرا مالک شوہر میرے دل نما گھر میں آیا ہے، جس سے میرے دل کا گھر بڑا خوب صورت ہوگیا ہے۔ اس کی باتوں نے میرا ہر کام سنوار دیا ہے۔
ਗਿਆਨ ਮਹਾ ਰਸੁ ਨੇਤ੍ਰੀ ਅੰਜਨੁ ਤ੍ਰਿਭਵਣ ਰੂਪੁ ਦਿਖਾਇਆ ॥
گرو نے اعلی خوشی عطا کرنے والا علم کا سرمہ میری آنکھوں میں ڈال کر، مجھے تینوں جہانوں میں موجود رب کی شکل دکھا دی ہے۔
ਸਖੀ ਮਿਲਹੁ ਰਸਿ ਮੰਗਲੁ ਗਾਵਹੁ ਹਮ ਘਰਿ ਸਾਜਨੁ ਆਇਆ ॥੨॥
اے میری سہیلی! مجھ سے ملو اور بخوشی مبارک گیت گاؤ۔ میرا دل نما گھر میں میرا مالک شوہر آیا ہے۔ 2۔
ਮਨੁ ਤਨੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤਿ ਭਿੰਨਾ ॥
اے بھائی! میرا دل اور جسم نام نما امرت سے تر ہوگیا ہے۔
ਅੰਤਰਿ ਪ੍ਰੇਮੁ ਰਤੰਨਾ ॥
میرے باطن میں محبت کا جوہر موجود ہے۔
ਅੰਤਰਿ ਰਤਨੁ ਪਦਾਰਥੁ ਮੇਰੈ ਪਰਮ ਤਤੁ ਵੀਚਾਰੋ ॥
میرے دل میں جوہر نما محبت کا مادہ بستا ہے۔اس اعلیٰ حقیقی رب کا ہی دھیان کرو۔
ਜੰਤ ਭੇਖ ਤੂ ਸਫਲਿਓ ਦਾਤਾ ਸਿਰਿ ਸਿਰਿ ਦੇਵਣਹਾਰੋ ॥
اے رب! سارے انسان تیرے بھکاری ہیں اور تو ہی سب پھل دینے والا داتا ہے۔ تو ہر ایک انسان کو عطا کرنے والا ہے۔
ਤੂ ਜਾਨੁ ਗਿਆਨੀ ਅੰਤਰਜਾਮੀ ਆਪੇ ਕਾਰਣੁ ਕੀਨਾ ॥
تو چالاک، صاحب علم اور باطن سے باخبر ہے اور تو نے خود ہی اس کائنات کو وجود بخشا ہے۔
ਸੁਨਹੁ ਸਖੀ ਮਨੁ ਮੋਹਨਿ ਮੋਹਿਆ ਤਨੁ ਮਨੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤਿ ਭੀਨਾ ॥੩॥
اے میری سہیلی! ذرا سنو، دل کو مسحور کرنے والے رب نے میرا دل موہ لیا ہے۔ میرا دل اور جسم نام نما امرت سے تر ہوگیا ہے۔ 3۔
ਆਤਮ ਰਾਮੁ ਸੰਸਾਰਾ ॥
اے بھائی! یہ کائنات ہمہ گیر رام کی صورت ہے۔
ਸਾਚਾ ਖੇਲੁ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹਾਰਾ ॥
اے رام! تیعا یہ دنیوی تماشا بھی سچا ہے۔
ਸਚੁ ਖੇਲੁ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹਾਰਾ ਅਗਮ ਅਪਾਰਾ ਤੁਧੁ ਬਿਨੁ ਕਉਣੁ ਬੁਝਾਏ ॥
اے ناقابل رسائی اور بے پناہ رب! تیری یہ کائنات کا تماشا سچ ہے، اس حقیقت کو تیرے سوا دوسرا کون سمجھ سکتا ہے۔
ਸਿਧ ਸਾਧਿਕ ਸਿਆਣੇ ਕੇਤੇ ਤੁਝ ਬਿਨੁ ਕਵਣੁ ਕਹਾਏ ॥
کائنات میں بہت سے قابل، متلاشی اور ہوشیار آدمی ہوئے ہیں؛ لیکن تیرے بغیر کون خود کو کچھ کہلاسکتا ہے؟
ਕਾਲੁ ਬਿਕਾਲੁ ਭਏ ਦੇਵਾਨੇ ਮਨੁ ਰਾਖਿਆ ਗੁਰਿ ਠਾਏ ॥
خوفناک موت بھی مجنوں ہوگیا ہے؛ لیکن گرو نے اس کا دل مستحکم کر رکھا ہے۔
ਨਾਨਕ ਅਵਗਣ ਸਬਦਿ ਜਲਾਏ ਗੁਣ ਸੰਗਮਿ ਪ੍ਰਭੁ ਪਾਏ ॥੪॥੧॥੨॥
اے نانک! گرو کے کلام نے صفات بد کو خاک کردیا ہے اور نیک صفات کے ذریعے رب کو پالیا ہے۔ 4۔ 1۔ 2۔
ਰਾਗੁ ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੩
راگو سوہی محلہ 1 گھرو 3
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਆਵਹੁ ਸਜਣਾ ਹਉ ਦੇਖਾ ਦਰਸਨੁ ਤੇਰਾ ਰਾਮ ॥
اے میرے محبوب رب! میرے پاس آؤ؛ تاکہ میں تیرا دیدار کرلوں۔
ਘਰਿ ਆਪਨੜੈ ਖੜੀ ਤਕਾ ਮੈ ਮਨਿ ਚਾਉ ਘਨੇਰਾ ਰਾਮ ॥
میں اپنے دل نما گھر میں کھڑی دیکھتی رہتی ہوں، میرا دل تیرے دیدار کا بہت کی خواہش مند ہے۔
ਮਨਿ ਚਾਉ ਘਨੇਰਾ ਸੁਣਿ ਪ੍ਰਭ ਮੇਰਾ ਮੈ ਤੇਰਾ ਭਰਵਾਸਾ ॥
اے میرے رب! ذرا سنو، دل میں بڑی خواہش ہے اور مجھے تیرا ہی بھروسہ ہے۔
ਦਰਸਨੁ ਦੇਖਿ ਭਈ ਨਿਹਕੇਵਲ ਜਨਮ ਮਰਣ ਦੁਖੁ ਨਾਸਾ ॥
تیرے دیدار سے میری خواہش پوری ہوگئی ہے اور میری پیدائش و موت کی تکلیف دور ہوگئی ہے۔