Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 746

Page 746

ਰਾਗੁ ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੫ ਘਰੁ ੫ ਪੜਤਾਲ راگو سوہی محلہ 5 گھرو 5 پڑتال
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਪ੍ਰੀਤਿ ਪ੍ਰੀਤਿ ਗੁਰੀਆ ਮੋਹਨ ਲਾਲਨਾ ॥ محبوب رب کی محبت کائنات کی ہر قسم کی محبت سے اعلیٰ اور سکون بخش ہے۔
ਜਪਿ ਮਨ ਗੋਬਿੰਦ ਏਕੈ ਅਵਰੁ ਨਹੀ ਕੋ ਲੇਖੈ ਸੰਤ ਲਾਗੁ ਮਨਹਿ ਛਾਡੁ ਦੁਬਿਧਾ ਕੀ ਕੁਰੀਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اس لیے دل میں صرف گوند کے نام کا ہی ذکر کرو؛ کیوں کہ بقیہ سارا کام بے نتیجہ ہی ہے۔ اے بھائی! سنتوں کے قدموں میں لگ جاؤ اور اپنے دل سے شبہات کا راستہ مٹا دو۔ 1۔ وقفہ۔
ਨਿਰਗੁਨ ਹਰੀਆ ਸਰਗੁਨ ਧਰੀਆ ਅਨਿਕ ਕੋਠਰੀਆ ਭਿੰਨ ਭਿੰਨ ਭਿੰਨ ਭਿਨ ਕਰੀਆ ॥ واہے گرو عیوب سے پاک ہے، مگر اس نے اپنا نیک خو شکل اختیار کیا ہوا ہے۔ اس نے مختلف اقسام کی جسم نما کوٹھیاں بنادی ہیں۔
ਵਿਚਿ ਮਨ ਕੋਟਵਰੀਆ ॥ جن میں کوتوال دل بستا ہے۔
ਨਿਜ ਮੰਦਰਿ ਪਿਰੀਆ ॥ محبوب رب ہر مندر نما جسم میں بستا ہے اور
ਤਹਾ ਆਨਦ ਕਰੀਆ ॥ وہ وہاں لطف اندوز ہوتا رہتا ہے۔
ਨਹ ਮਰੀਆ ਨਹ ਜਰੀਆ ॥੧॥ وہ نہ ہی فوت ہوتا ہے اور نہ ہی اسے بڑھاپا آتا ہے۔ 1۔
ਕਿਰਤਨਿ ਜੁਰੀਆ ਬਹੁ ਬਿਧਿ ਫਿਰੀਆ ਪਰ ਕਉ ਹਿਰੀਆ ॥ انسان دنیوی معاملات میں لگا رہتا ہے، مختلف طریقے سے بھٹکتا ہے اور غیروں کی دولت چھینتا رہتا ہے۔
ਬਿਖਨਾ ਘਿਰੀਆ ॥ وہ تو شہوانی لذات میں ہی گھرا رہتا ہے۔
ਅਬ ਸਾਧੂ ਸੰਗਿ ਪਰੀਆ ॥ اب وہ سادھو کی صحبت میں آگیا ہے،
ਹਰਿ ਦੁਆਰੈ ਖਰੀਆ ॥ وہ ہری کے در پر کھڑا ہے اور
ਦਰਸਨੁ ਕਰੀਆ ॥ اس کا دیدار کیا ہے۔
ਨਾਨਕ ਗੁਰ ਮਿਰੀਆ ॥ اے نانک! اسے گرو مل گیا ہے اور
ਬਹੁਰਿ ਨ ਫਿਰੀਆ ॥੨॥੧॥੪੪॥ وہ دوبارہ زندگی موت کے چکر میں نہیں پڑتا۔ 2۔ 1۔ 44۔
ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ سوہی محلہ 5۔
ਰਾਸਿ ਮੰਡਲੁ ਕੀਨੋ ਆਖਾਰਾ ॥ رب نے زمینی مخلوق نما گوپیوں کے لیے راس رچانے کے لیے ایک اکھاڑا بنایا ہے۔
ਸਗਲੋ ਸਾਜਿ ਰਖਿਓ ਪਾਸਾਰਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اس نے ساری مخلوقات کو پیدا کرکے اس کائنات میں پھیلا دیا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਬਹੁ ਬਿਧਿ ਰੂਪ ਰੰਗ ਆਪਾਰਾ ॥ رب نے مختلف طریقوں سے بے پناہ شکل و رنگ والی دنیا بنائی ہے۔
ਪੇਖੈ ਖੁਸੀ ਭੋਗ ਨਹੀ ਹਾਰਾ ॥ وہ اسے بخوشی دیکھتا رہتا ہے اور وہ خود انسانوں کی شکل میں تمام اشیاء سے لطف اندوز ہو کر تھکا نہیں ہے۔
ਸਭਿ ਰਸ ਲੈਤ ਬਸਤ ਨਿਰਾਰਾ ॥੧॥ وہ انسانوں کی شکل میں تمام اشیاء کے ذائقوں کا مزہ لیتا ہے؛ لیکن وہ خود سب سے نرالا ہے۔ 1۔
ਬਰਨੁ ਚਿਹਨੁ ਨਾਹੀ ਮੁਖੁ ਨ ਮਾਸਾਰਾ ॥ اے رب! تیری کوئی رنگ و علامت نہیں ہے اور تیرا کوئی گوشت کا بنا ہوا چہرہ بھی نہیں ہے۔
ਕਹਨੁ ਨ ਜਾਈ ਖੇਲੁ ਤੁਹਾਰਾ ॥ تیرے کائنات کا کھیل بیان نہیں کیا جاسکتا۔
ਨਾਨਕ ਰੇਣ ਸੰਤ ਚਰਨਾਰਾ ॥੨॥੨॥੪੫॥ نانک تیرے سنت حضرات کے خاک قدم کی ہی تمنا کرتا ہے۔ 2۔ 2۔ 45۔
ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ سوہی محلہ 5۔
ਤਉ ਮੈ ਆਇਆ ਸਰਨੀ ਆਇਆ ॥ اے مالک رب! میں تیرے پاس تیری پناہ میں آیا ہوں۔
ਭਰੋਸੈ ਆਇਆ ਕਿਰਪਾ ਆਇਆ ॥ میں تیری امید پر تیرے فضل سے آیا ہوں۔
ਜਿਉ ਭਾਵੈ ਤਿਉ ਰਾਖਹੁ ਸੁਆਮੀ ਮਾਰਗੁ ਗੁਰਹਿ ਪਠਾਇਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ جیسا تجھے مناسب لگتا ہے، ویسی ہی میری حفاظت فرما۔ اے مالک! مجھے تیری اس راہ پر گرو نے بھیجا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਮਹਾ ਦੁਤਰੁ ਮਾਇਆ ॥ دولت جیسے سمندر سے پار ہونا بہت ہی مشکل ہے۔
ਜੈਸੇ ਪਵਨੁ ਝੁਲਾਇਆ ॥੧॥ یہ دولت ایسی ہے، جیسے تیز ہوا جھولتی ہے۔ 1۔
ਸੁਨਿ ਸੁਨਿ ਹੀ ਡਰਾਇਆ ॥ ਕਰਰੋ ਧ੍ਰਮਰਾਇਆ ॥੨॥ یہ سن سن کر میں بہت خوف زدہ ہوں کہ یمراج بڑا ظالم ہے۔ 2۔
ਗ੍ਰਿਹ ਅੰਧ ਕੂਪਾਇਆ ॥ کائنات نما گھر ایک اندھا کنواں ہے اور
ਪਾਵਕੁ ਸਗਰਾਇਆ ॥੩॥ اس میں خواہشات جیسی آگ بھری ہوئی ہے۔ 3۔
ਗਹੀ ਓਟ ਸਾਧਾਇਆ ॥ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਧਿਆਇਆ ॥ میں نے سادھواں کا سہارا لیا ہے۔ اے نانک! میں نے رب کا دھیان کیا ہے اور
ਅਬ ਮੈ ਪੂਰਾ ਪਾਇਆ ॥੪॥੩॥੪੬॥ اب میں نے کامل سرور پا لیا ہے۔ 4۔ 3۔ 46۔
ਰਾਗੁ ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੫ ਘਰੁ ੬ راگو سوہی محلہ 5 گھرو 6
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਸਤਿਗੁਰ ਪਾਸਿ ਬੇਨੰਤੀਆ ਮਿਲੈ ਨਾਮੁ ਆਧਾਰਾ ॥ صادق گرو کے حضور میری یہی درخواست ہے کہ مجھے رب کا نام حاصل ہوجائے، جو میری زندگی کی بنیاد ہے۔
ਤੁਠਾ ਸਚਾ ਪਾਤਿਸਾਹੁ ਤਾਪੁ ਗਇਆ ਸੰਸਾਰਾ ॥੧॥ سچا بادشاہ مجھ پر خوش ہو گئے اور میری کائنات کی حرارت دور ہوگئی ہے۔ 1۔
ਭਗਤਾ ਕੀ ਟੇਕ ਤੂੰ ਸੰਤਾ ਕੀ ਓਟ ਤੂੰ ਸਚਾ ਸਿਰਜਨਹਾਰਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اے رب! تو پرستاروں کا سہارا ہے، تو ہی سنت حضرات کا محافظ ہے اور ایک تو ہی حقیقی خالق ہے۔ وقفہ۔
ਸਚੁ ਤੇਰੀ ਸਾਮਗਰੀ ਸਚੁ ਤੇਰਾ ਦਰਬਾਰਾ ॥ تیری چیزیں سچی ہے اور تیرا دربار بھی سچا ہے۔
ਸਚੁ ਤੇਰੇ ਖਾਜੀਨਿਆ ਸਚੁ ਤੇਰਾ ਪਾਸਾਰਾ ॥੨॥ تیرے خزانے بھی سچے ہیں اور تیری کائنات کا پھیلاؤ بھی سچا ہے۔ 2۔
ਤੇਰਾ ਰੂਪੁ ਅਗੰਮੁ ਹੈ ਅਨੂਪੁ ਤੇਰਾ ਦਰਸਾਰਾ ॥ تیری شکل ناقابل رسائی ہے اور تیرا دیدار نرالا ہے۔
ਹਉ ਕੁਰਬਾਣੀ ਤੇਰਿਆ ਸੇਵਕਾ ਜਿਨ੍ਹ੍ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਪਿਆਰਾ ॥੩॥ میں تیرے ان خادموں پر قربان جاتا ہوں، جنہیں تیرا نام بڑا پیارا لگتا ہے۔3۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top