Page 744
ਜੈ ਜਗਦੀਸ ਕੀ ਗਤਿ ਨਹੀ ਜਾਣੀ ॥੩॥
لیکن رب کی تعریف و توصیف کی عظمت سے ناواقف رہے۔ 3۔
ਸਰਣਿ ਸਮਰਥ ਅਗੋਚਰ ਸੁਆਮੀ ॥
اے ذہن سے بالاتر مالک! تو ہر شئی پر قادر ہے اور میں تیری ہی پناہ میں آیا ہوں۔
ਉਧਰੁ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਭ ਅੰਤਰਜਾਮੀ ॥੪॥੨੭॥੩੩॥
نانک کی التجا ہے کہ اے باطن سے باخبر رب! مجھے دنیوی سمندر سے نجات دے۔ 4۔ 27۔ 33۔
ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥
سوہی محلہ 5۔
ਸਾਧਸੰਗਿ ਤਰੈ ਭੈ ਸਾਗਰੁ ॥
سادھؤں کی صحبت اختیار کرنے سے انسان خوفناک دنیوی سمندر سے پار ہوجاتا ہے۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸਿਮਰਿ ਰਤਨਾਗਰੁ ॥੧॥
ہری نام کا ذکر کرتے رہو، جو جواہر کے کان ہیں۔ 1۔
ਸਿਮਰਿ ਸਿਮਰਿ ਜੀਵਾ ਨਾਰਾਇਣ ॥
اے نارائن! تیرا نام ذکر کرکے ہی جی رہا ہوں۔
ਦੂਖ ਰੋਗ ਸੋਗ ਸਭਿ ਬਿਨਸੇ ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਮਿਲਿ ਪਾਪ ਤਜਾਇਣ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
میری تمام تکلیف، بیماری اور پریشانی دور ہوگئی ہے اور کامل گرو سے مل کر گناہوں کو چھوڑ دیا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਜੀਵਨ ਪਦਵੀ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਉ ॥
رب کا نام ہی زندگی کا مقام ہے۔
ਮਨੁ ਤਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਸਾਚੁ ਸੁਆਉ ॥੨॥
جس سے جسم و جان پاکیزہ ہو جاتا ہے اور سچی خواہش کی تکمیل ہوتی ہے۔ 2۔
ਆਠ ਪਹਰ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਧਿਆਈਐ ॥
آٹھوں پہر برہما کا دھیان کرنا چاہیے؛ لیکن
ਪੂਰਬਿ ਲਿਖਤੁ ਹੋਇ ਤਾ ਪਾਈਐ ॥੩॥
یہ اسی وقت ملتا ہے، جب مقدر میں پہلے سے ہی لکھا ہو۔ 3۔
ਸਰਣਿ ਪਏ ਜਪਿ ਦੀਨ ਦਇਆਲਾ ॥
جو رحم المساکین رب کے نام کا ذکر کرکے اس کی پناہ میں آگیا ہے۔
ਨਾਨਕੁ ਜਾਚੈ ਸੰਤ ਰਵਾਲਾ ॥੪॥੨੮॥੩੪॥
نانک ان سنت حضرات کی خاک قدم ہی مانگتا ہے۔ 4۔ 28۔ 34۔
ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥
سوہی محلہ 5۔
ਘਰ ਕਾ ਕਾਜੁ ਨ ਜਾਣੀ ਰੂੜਾ ॥
انسان دل نما گھر کے ذکر نام جیسے خوبصورت کام سے ناواقف ہے۔
ਝੂਠੈ ਧੰਧੈ ਰਚਿਓ ਮੂੜਾ ॥੧॥
وہ نادان تو کائنات کے جھوٹے معاملات میں ہی مگن رہتا ہے۔ 1۔
ਜਿਤੁ ਤੂੰ ਲਾਵਹਿ ਤਿਤੁ ਤਿਤੁ ਲਗਨਾ ॥
اے رب! تو انسان کو جس کام میں لگا دیتا ہے، وہ اسی میں لگ جاتا ہے۔
ਜਾ ਤੂੰ ਦੇਹਿ ਤੇਰਾ ਨਾਉ ਜਪਨਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
جب تو اپنا نام عطا کرتا ہے، تب ہی وہ نام کا ذکر کرتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਹਰਿ ਕੇ ਦਾਸ ਹਰਿ ਸੇਤੀ ਰਾਤੇ ॥
واہے گرو کے معتقدین اس کی محبت میں مگن رہتے ہیں۔
ਰਾਮ ਰਸਾਇਣਿ ਅਨਦਿਨੁ ਮਾਤੇ ॥੨॥
وہ دن رات رام نام نما مادے میں مست رہتا ہے۔ 2۔
ਬਾਹ ਪਕਰਿ ਪ੍ਰਭਿ ਆਪੇ ਕਾਢੇ ॥ ਜਨਮ ਜਨਮ ਕੇ ਟੂਟੇ ਗਾਢੇ ॥੩॥
اے رب! تو خود ہی ان کا بازو پکڑ کر انہیں دنیوی سمندر سے پار کرادیتا ہے اور کئی جنموں کے بچھڑے ہوئے کو اپنے ساتھ ملا لیتا ہے۔ 3۔
ਉਧਰੁ ਸੁਆਮੀ ਪ੍ਰਭ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰੇ ॥
اے مالک رب! فضل فرما کر مجھے نجات عطا کردے۔
ਨਾਨਕ ਦਾਸ ਹਰਿ ਸਰਣਿ ਦੁਆਰੇ ॥੪॥੨੯॥੩੫॥
کیونکہ غلام ڈانک تیری پناہ میں تیرے در پر آگیا ہے۔ 4۔ 26۔ 35۔
ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥
سوہی محلہ۔
ਸੰਤ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ਨਿਹਚਲੁ ਘਰੁ ਪਾਇਆ ॥
سنت حضرات کے کرم سے مضبوط گھر پا لیا ہے،
ਸਰਬ ਸੂਖ ਫਿਰਿ ਨਹੀ ਡੋੁਲਾਇਆ ॥੧॥
جس سے تمام خوشی مل گئی اور دل دوبارہ نہیں ڈگمگاتا۔ 1۔
ਗੁਰੂ ਧਿਆਇ ਹਰਿ ਚਰਨ ਮਨਿ ਚੀਨ੍ਹ੍ਹੇ ॥
گرو کا دھیان کرکے دل میں ہری کے قدموں کا ادراک کرلیا ہے،
ਤਾ ਤੇ ਕਰਤੈ ਅਸਥਿਰੁ ਕੀਨ੍ਹ੍ਹੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
جس سے خالی کہ نے مجھے مستحکم کردیا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਗੁਣ ਗਾਵਤ ਅਚੁਤ ਅਬਿਨਾਸੀ ॥
اب میں اٹل اور لا فانی رب کی حمد گاتا رہتا ہوں،
ਤਾ ਤੇ ਕਾਟੀ ਜਮ ਕੀ ਫਾਸੀ ॥੨॥
جس کی وجہ سے موت کی پھانسی کٹ گئی ہے۔ 2۔
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਲੀਨੇ ਲੜਿ ਲਾਏ ॥
رب نے کرم فرماکر مجھے اپنے ساتھ ملا لیا ہے۔
ਸਦਾ ਅਨਦੁ ਨਾਨਕ ਗੁਣ ਗਾਏ ॥੩॥੩੦॥੩੬॥
اے نانک! رب کی حمد و ثنا کرنے سے ہمیشہ سرور کی کیفیت بنی رہتی ہے۔ 3۔ 30۔ 36۔
ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥
سوہی محلہ 5۔
ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਬਚਨ ਸਾਧ ਕੀ ਬਾਣੀ ॥
سادھو کی بات امرت کلام ہے۔
ਜੋ ਜੋ ਜਪੈ ਤਿਸ ਕੀ ਗਤਿ ਹੋਵੈ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਨਿਤ ਰਸਨ ਬਖਾਨੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
جو بھی اس کا ذکر کرتا ہے، اس سے نجات مل جاتی ہے۔ وہ اپنی زبان سے ہر روز ہری نام کا ذکر کرتا رہتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਕਲੀ ਕਾਲ ਕੇ ਮਿਟੇ ਕਲੇਸਾ ॥
میری کلی یوگ کی تکلیف دور ہوگئی ہے؛ کیوں کہ
ਏਕੋ ਨਾਮੁ ਮਨ ਮਹਿ ਪਰਵੇਸਾ ॥੧॥
رب کا ایک نام میرے دل میں داخل ہوگیا ہے۔ 1۔
ਸਾਧੂ ਧੂਰਿ ਮੁਖਿ ਮਸਤਕਿ ਲਾਈ ॥
میں نے سادھو کی خاک قدم اپنے چہرے اور پیشانی پر لگائی ہے۔
ਨਾਨਕ ਉਧਰੇ ਹਰਿ ਗੁਰ ਸਰਣਾਈ ॥੨॥੩੧॥੩੭॥
اے نانک! ہری گرو کے پناہ میں آنے سے نجات مل گئی ہے۔ 2۔ 31۔ 37۔
ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੫ ਘਰੁ ੩ ॥
سوہی محلہ 5۔
ਗੋਬਿੰਦਾ ਗੁਣ ਗਾਉ ਦਇਆਲਾ ॥
اے گوبند! تو بڑا مہربان ہے اور میں ہر وقت تیری حمد و ثنا کرتا رہتا ہوں۔
ਦਰਸਨੁ ਦੇਹੁ ਪੂਰਨ ਕਿਰਪਾਲਾ ॥ ਰਹਾਉ ॥
اے بڑے مہربان! مجھے اپنا دیدار عطا فرما۔ وقفہ۔
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਤੁਮ ਹੀ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲਾ ॥
اپنا فضل فرما؛ کیوں کہ ایک تو ہی پالنہار ہے۔
ਜੀਉ ਪਿੰਡੁ ਸਭੁ ਤੁਮਰਾ ਮਾਲਾ ॥੧॥
یہ جسم و جان سب تیرا ہی عطا کردہ سرمایہ ہے۔ 1۔
ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ਚਲੈ ਜਪਿ ਨਾਲਾ ॥
امرت نام کا ذکر کرو، آخری وقت ایک یہی انسان کے ساتھ جاتا ہے۔
ਨਾਨਕੁ ਜਾਚੈ ਸੰਤ ਰਵਾਲਾ ॥੨॥੩੨॥੩੮॥
نانک تو سنت حضرات کے خاک قدم کا ہی طلب گار ہے۔ 2۔ 32۔ 38۔
ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥
سوہی محلہ 5۔
ਤਿਸੁ ਬਿਨੁ ਦੂਜਾ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ॥
اس کے علاوہ دوسرا کوئی نہیں ہے۔
ਆਪੇ ਥੰਮੈ ਸਚਾ ਸੋਈ ॥੧॥
وہ صادق رب خود ہی سب کو سہارا دیتا ہے۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਮੇਰਾ ਆਧਾਰੁ ॥
واہے گرو کا نام ہی میری زندگی کی بنیاد ہے۔
ਕਰਣ ਕਾਰਣ ਸਮਰਥੁ ਅਪਾਰੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
وہ بے پناہ سب کچھ کرنا ہے اور کروانے پر قادر ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਸਭ ਰੋਗ ਮਿਟਾਵੇ ਨਵਾ ਨਿਰੋਆ ॥
اس نے ساری بیماری دور کرکے صحت مند بنادیا ہے۔ اے نانک! رب خود ہی (میرا) نگہبان بنا ہے۔ 2۔ 33۔ 39۔
ਨਾਨਕ ਰਖਾ ਆਪੇ ਹੋਆ ॥੨॥੩੩॥੩੯॥