Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 723

Page 723

ਖੂਨ ਕੇ ਸੋਹਿਲੇ ਗਾਵੀਅਹਿ ਨਾਨਕ ਰਤੁ ਕਾ ਕੁੰਗੂ ਪਾਇ ਵੇ ਲਾਲੋ ॥੧॥ نانک کا بیان ہے کہ اے لالو! اس خونی شادی میں سید پور شہر کے اندر خونی خوشی کے گیت گائے جا رہے ہیں، یعنی ہر طرف ماتم ہورہا ہے اور خونی زعفران چھڑکا جارہا ہے۔ 1۔
ਸਾਹਿਬ ਕੇ ਗੁਣ ਨਾਨਕੁ ਗਾਵੈ ਮਾਸ ਪੁਰੀ ਵਿਚਿ ਆਖੁ ਮਸੋਲਾ ॥ اسی لیے لاشوں سے بھرے شہر سید پور میں نانک رب کی ہی حمد و ثنا کررہا ہے۔
ਜਿਨਿ ਉਪਾਈ ਰੰਗਿ ਰਵਾਈ ਬੈਠਾ ਵੇਖੈ ਵਖਿ ਇਕੇਲਾ ॥ اے لالو! تو بھی یہ اصولی بات کہہ اور یاد رکھ کہ جس رب نے اس کائنات کو وجود بخشا ہے اور اسے مایا کی محبت میں لگایا ہے، وہ اکیلا ہی بیٹھ کر اسے دیکھ رہا ہے۔
ਸਚਾ ਸੋ ਸਾਹਿਬੁ ਸਚੁ ਤਪਾਵਸੁ ਸਚੜਾ ਨਿਆਉ ਕਰੇਗੁ ਮਸੋਲਾ ॥ وہ رب صادق ہے اور اس کا انصاف بھی برحق ہے اور اس مسئلے کا درست فیصلہ کرے گا۔
ਕਾਇਆ ਕਪੜੁ ਟੁਕੁ ਟੁਕੁ ਹੋਸੀ ਹਿਦੁਸਤਾਨੁ ਸਮਾਲਸੀ ਬੋਲਾ ॥ جسم نما لباس چورہ چورہ ہوجائے گا اور ہندوستان میرا یہ قول ہمیشہ یاد رکھے گا۔
ਆਵਨਿ ਅਠਤਰੈ ਜਾਨਿ ਸਤਾਨਵੈ ਹੋਰੁ ਭੀ ਉਠਸੀ ਮਰਦ ਕਾ ਚੇਲਾ ॥ مغل یہاں سنہ 78 میں آئے ہیں اور سنہ 97 میں یہاں سے چلے جائیں گے اور ایک دوسرا بہادر اٹھ کھڑا ہوگا۔
ਸਚ ਕੀ ਬਾਣੀ ਨਾਨਕੁ ਆਖੈ ਸਚੁ ਸੁਣਾਇਸੀ ਸਚ ਕੀ ਬੇਲਾ ॥੨॥੩॥੫॥ نانک سچی بات کہہ رہا ہے اور سچ ہی سن رہا ہے اور اب یہ سچ بولنے کا وقت ہے۔ 2۔ 3۔ 5۔
ਤਿਲੰਗ ਮਹਲਾ ੪ ਘਰੁ ੨ تلنگ محلہ 4 گھرو 2
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਸਭਿ ਆਏ ਹੁਕਮਿ ਖਸਮਾਹੁ ਹੁਕਮਿ ਸਭ ਵਰਤਨੀ ॥ رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਸਚੁ ਸਾਹਿਬੁ ਸਾਚਾ ਖੇਲੁ ਸਭੁ ਹਰਿ ਧਨੀ ॥੧॥ سارے لوگ رب کے حکم سے ہی دنیا میں آئے ہیں اور ساری کائنات اس کے حکم میں ہی مشغول ہے۔
ਸਾਲਾਹਿਹੁ ਸਚੁ ਸਭ ਊਪਰਿ ਹਰਿ ਧਨੀ ॥ وہ ہمیشہ سچا ہے اور اس کا عالمی کھیل بھی سچا ہے اور ساری کائنات کا مالک ہی سب کچھ ہے۔ 1۔
ਜਿਸੁ ਨਾਹੀ ਕੋਇ ਸਰੀਕੁ ਕਿਸੁ ਲੇਖੈ ਹਉ ਗਨੀ ॥ ਰਹਾਉ ॥ اس صادق رب کی تعریف و توصیف کرو، وہ مالک سب سے اوپر یعنی افضل و برتر ہے۔
ਪਉਣ ਪਾਣੀ ਧਰਤੀ ਆਕਾਸੁ ਘਰ ਮੰਦਰ ਹਰਿ ਬਨੀ ॥ جس رب کے برابر کا دوسرا کوئی نہیں ہے، میں کسی شمار میں نہیں ہوں کہ اس کی تعریف کرسکوں۔ وقفہ۔
ਵਿਚਿ ਵਰਤੈ ਨਾਨਕ ਆਪਿ ਝੂਠੁ ਕਹੁ ਕਿਆ ਗਨੀ ॥੨॥੧॥ ہوا، پانی، زمین اور آسمان رب کے گھر اور مندر بنے ہوئے ہیں یعنی وہ ان میں رہتا ہے۔
ਤਿਲੰਗ ਮਹਲਾ ੪ ॥ اے نانک! وہ خود ہی سب میں موجود ہے، پھر میں کیا جھوٹ کہوں۔ 2۔ 1۔
ਨਿਤ ਨਿਹਫਲ ਕਰਮ ਕਮਾਇ ਬਫਾਵੈ ਦੁਰਮਤੀਆ ॥ تلنگ محلہ 4۔
ਜਬ ਆਣੈ ਵਲਵੰਚ ਕਰਿ ਝੂਠੁ ਤਬ ਜਾਣੈ ਜਗੁ ਜਿਤੀਆ ॥੧॥ بے عقل انسان بہت غرور کرتا ہے اور ہر روز ہی ایسا کام کرتا رہتا ہے، جس کا کوئی پھل نہیں ملتا۔
ਐਸਾ ਬਾਜੀ ਸੈਸਾਰੁ ਨ ਚੇਤੈ ਹਰਿ ਨਾਮਾ ॥ جب وہ جھوٹ بول کر، مکرو فریب کے ذریعے اپنے گھر کچھ لاتا ہے، تو وہ یہ گمان کرتا ہے کہ اس نے کائنات جیت لیا ہے۔ 1۔
ਖਿਨ ਮਹਿ ਬਿਨਸੈ ਸਭੁ ਝੂਠੁ ਮੇਰੇ ਮਨ ਧਿਆਇ ਰਾਮਾ ॥ ਰਹਾਉ ॥ یہ کائنات ایک ایسی بازی یعنی کھیل ہے، جہان انسان رب کا نام یاد نہیں کرتا۔
ਸਾ ਵੇਲਾ ਚਿਤਿ ਨ ਆਵੈ ਜਿਤੁ ਆਇ ਕੰਟਕੁ ਕਾਲੁ ਗ੍ਰਸੈ ॥ اے میرے دل! رام کا دھیان کرو؛ کیوں کہ نظر آنے والی پوری کائنات جھوٹ ہی ہے اور یہ ایک لمحے میں ہی فنا ہو جاتا ہے۔ وقفہ۔
ਤਿਸੁ ਨਾਨਕ ਲਏ ਛਡਾਇ ਜਿਸੁ ਕਿਰਪਾ ਕਰਿ ਹਿਰਦੈ ਵਸੈ ॥੨॥੨॥ انسان کو وہ وقت یاد نہیں آتا، جب اسے تکلیف دہ وقت آکر پکڑلیتا ہے۔
ਤਿਲੰਗ ਮਹਲਾ ੫ ਘਰੁ ੧ اے نانک! جس کے دل میں فضل و کرم سے رب بس جاتا ہے، وہ اسے موت سے آزاد کرادیتا ہے۔ 2۔ 2۔
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ تلنگ محلہ 5 گھرو 1
ਖਾਕ ਨੂਰ ਕਰਦੰ ਆਲਮ ਦੁਨੀਆਇ ॥ واہے گرو نے اس پوری کائنات اور دنیا کو مٹی اور شعوری روشنی سے وجود بخشا ہے۔
ਅਸਮਾਨ ਜਿਮੀ ਦਰਖਤ ਆਬ ਪੈਦਾਇਸਿ ਖੁਦਾਇ ॥੧॥ آسمان، زمین، درخت اور پانی ہر شئی اس رب کا پیدا کردہ ہے۔ 1۔
ਬੰਦੇ ਚਸਮ ਦੀਦੰ ਫਨਾਇ ॥ اے لوگو! جو کچھ آنکھوں سے نظر آرہا ہے، وہ فنا ہونے والا ہے۔
ਦੁਨੀਆ ਮੁਰਦਾਰ ਖੁਰਦਨੀ ਗਾਫਲ ਹਵਾਇ ॥ ਰਹਾਉ ॥ یہ کائنات دوسروں کا حق کھانے والی ہے اور دولت کی لالچ میں پھنس کر رب کو بھول گئی ہے۔ وقفہ۔
ਗੈਬਾਨ ਹੈਵਾਨ ਹਰਾਮ ਕੁਸਤਨੀ ਮੁਰਦਾਰ ਬਖੋਰਾਇ ॥ یہ کائنات بھوت پریت اور حیوان کی طرح حرام کا گوشت کھا رہی ہے۔
ਦਿਲ ਕਬਜ ਕਬਜਾ ਕਾਦਰੋ ਦੋਜਕ ਸਜਾਇ ॥੨॥ دولت نے اس کے دل پر قبضہ کرلیا ہے؛ اس لیے مالک رب اسے جہنم کی سزا دیتا ہے۔ 2۔
ਵਲੀ ਨਿਆਮਤਿ ਬਿਰਾਦਰਾ ਦਰਬਾਰ ਮਿਲਕ ਖਾਨਾਇ ॥ دنیا سے جاتے وقت والد، دولت، بھائی، دربار، جائیداد اور گھر کسی کام نہیں آنے والا۔
ਜਬ ਅਜਰਾਈਲੁ ਬਸਤਨੀ ਤਬ ਚਿ ਕਾਰੇ ਬਿਦਾਇ ॥੩॥ جب موت کا فرشتہ عزرائیل انسان کو پکڑ لے گا۔ 3۔
ਹਵਾਲ ਮਾਲੂਮੁ ਕਰਦੰ ਪਾਕ ਅਲਾਹ ॥ اللہ پاک انسان کی ساری باتیں معلوم کرلیتا ہے۔
ਬੁਗੋ ਨਾਨਕ ਅਰਦਾਸਿ ਪੇਸਿ ਦਰਵੇਸ ਬੰਦਾਹ ॥੪॥੧॥ اے نانک! اپنی التجا درویش حضرات کے سامنے کیا کرو۔ 4۔ 1۔
ਤਿਲੰਗ ਘਰੁ ੨ ਮਹਲਾ ੫ ॥ تلنگ گھرو 2 محلہ 5۔
ਤੁਧੁ ਬਿਨੁ ਦੂਜਾ ਨਾਹੀ ਕੋਇ ॥ کائنات میں تیرے علاوہ دوسرا کوئی نہیں ہے۔
ਤੂ ਕਰਤਾਰੁ ਕਰਹਿ ਸੋ ਹੋਇ ॥ اے خالق! تو جو کرتا ہے، وہی ہوتا ہے۔
ਤੇਰਾ ਜੋਰੁ ਤੇਰੀ ਮਨਿ ਟੇਕ ॥ مجھ میں تیری ہی طاقت اور دل میں تیرا ہی سہارا ہے۔
ਸਦਾ ਸਦਾ ਜਪਿ ਨਾਨਕ ਏਕ ॥੧॥ اے نانک! ہمیشہ ہمیش صرف رب ہی کا ذکر کرتے رہو۔ 1۔
ਸਭ ਊਪਰਿ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਦਾਤਾਰੁ ॥ اے برہما! تو عظیم ہے، سب کو عطا کرنے والا ہے اور
ਤੇਰੀ ਟੇਕ ਤੇਰਾ ਆਧਾਰੁ ॥ ਰਹਾਉ ॥ مجھے تیرا ہی سہارا ہے اور تیری ہی امید ہے۔ وقفہ۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/