Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 689

Page 689

ਸਤਿਗੁਰ ਪੂਛਉ ਜਾਇ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਸਾ ਜੀਉ ॥ میں حاضر ہوکر اپنے گرو سے پوچھوں گا اور رب کے نام کا ذکر کروں گا۔
ਸਚੁ ਨਾਮੁ ਧਿਆਈ ਸਾਚੁ ਚਵਾਈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਾਚੁ ਪਛਾਣਾ ॥ میں اپنے دل میں سچے نام کا دھیان اور اپنی زبان سے سچے نام کا ذکر کرتا ہوں۔
ਦੀਨਾ ਨਾਥੁ ਦਇਆਲੁ ਨਿਰੰਜਨੁ ਅਨਦਿਨੁ ਨਾਮੁ ਵਖਾਣਾ ॥ اب تو میں دن رات مصائب میں مددگار، مہربان اور پاکیزہ رب کے نام کا ہی ذکر کرتا ہوں۔
ਕਰਣੀ ਕਾਰ ਧੁਰਹੁ ਫੁਰਮਾਈ ਆਪਿ ਮੁਆ ਮਨੁ ਮਾਰੀ ॥ مجھے واہے گرو نے ابتدا ہی سے نام ذکر کرنے کے عمل سے متلعق حکم دیا ہے۔ اس طرح غرور مٹ گیا ہے اور دل قابو میں آگیا ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਮਹਾ ਰਸੁ ਮੀਠਾ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਨਾਮਿ ਨਿਵਾਰੀ ॥੫॥੨॥ اے نانک! نام نہایت ہی میٹھا رس ہے اور نام نے میری مایا کی پیاس مٹا ہے۔ 5۔ 2۔
ਧਨਾਸਰੀ ਛੰਤ ਮਹਲਾ ੧ ॥ دھناسری چھنت محلہ 1۔
ਪਿਰ ਸੰਗਿ ਮੂਠੜੀਏ ਖਬਰਿ ਨ ਪਾਈਆ ਜੀਉ ॥ اے مایا سے فریب خوردہ خواتین! تیرا محبوب رب تو تیرے ساتھ ہی ہے؛ لیکن تجھے ابھی تک اس بات کی کوئی خبر نہیں۔
ਮਸਤਕਿ ਲਿਖਿਅੜਾ ਲੇਖੁ ਪੁਰਬਿ ਕਮਾਇਆ ਜੀਉ ॥ جو کچھ تو نے اپنی پچھلی زندگی میں کیا ہے، تیری اس قسمت کا نوشتہ تیری پیشانی پر لکھا ہوا ہے۔
ਲੇਖੁ ਨ ਮਿਟਈ ਪੁਰਬਿ ਕਮਾਇਆ ਕਿਆ ਜਾਣਾ ਕਿਆ ਹੋਸੀ ॥ اب پچھلی زندگی میں کیے اعمال کا نوشتہ مٹ نہیں سکتا۔ مجھے نہیں معلوم کہ آگے کیا ہوگا؟
ਗੁਣੀ ਅਚਾਰਿ ਨਹੀ ਰੰਗਿ ਰਾਤੀ ਅਵਗੁਣ ਬਹਿ ਬਹਿ ਰੋਸੀ ॥ تو نیک اور با کردار بن کر اپنے محبوب رب کی محبت میں مگن نہیں ہوئی؛ اس لیے تو اپنے عیوب کے سبب ہمیشہ ہی آخرت میں اداس ہوتی رہے گی۔
ਧਨੁ ਜੋਬਨੁ ਆਕ ਕੀ ਛਾਇਆ ਬਿਰਧਿ ਭਏ ਦਿਨ ਪੁੰਨਿਆ ॥ یہ دولت اور جوانی آک پودے کے سایہ کے مانند ہے، بڑھاپے کے ساتھ تمہاری عمر کے دن ختم ہوجائیں گے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮ ਬਿਨਾ ਦੋਹਾਗਣਿ ਛੂਟੀ ਝੂਠਿ ਵਿਛੁੰਨਿਆ ॥੧॥ نانک کا بیان ہے کہ نام کے بغیر تو بدقسمت اور متروکہ عورت بن گئی ہے اور تیرے جھوٹ نے تجھے تیرے محبوب رب سے جدا کردیا ہے۔ 1۔
ਬੂਡੀ ਘਰੁ ਘਾਲਿਓ ਗੁਰ ਕੈ ਭਾਇ ਚਲੋ ॥ اے عورتوں! تو دنیوی سمندر میں ڈوب گئی ہے اور تو نے اپنا گھر تباہ کر لیا ہے۔ آخر کار اب تو گرو کی رضا کے مطابق ہی برتاؤ کر۔
ਸਾਚਾ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇ ਪਾਵਹਿ ਸੁਖਿ ਮਹਲੋ ॥ تو سچے نام کا ذکر کر، تو اپنے محبوب رب کے محل کی خوشی حاصل کرلے گی۔
ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਏ ਤਾ ਸੁਖੁ ਪਾਏ ਪੇਈਅੜੈ ਦਿਨ ਚਾਰੇ ॥ اگر تو ہری کے نام کا دھیان کرے تو تجھے خوشی حاصل ہو جائے گی۔ تو جی اس دنیا کے مائکے میں چار ہی دن رہنا ہے۔
ਨਿਜ ਘਰਿ ਜਾਇ ਬਹੈ ਸਚੁ ਪਾਏ ਅਨਦਿਨੁ ਨਾਲਿ ਪਿਆਰੇ ॥ اگر تجھے سچا رب حاصل ہوجائے، تو تو اپنے حقیقی گھر رب کی شکل میں جاکر بیٹھ جاؤ اور وہاں ہر روز ہی اپنے محبوب کے ساتھ لطف اندوز ہو۔
ਵਿਣੁ ਭਗਤੀ ਘਰਿ ਵਾਸੁ ਨ ਹੋਵੀ ਸੁਣਿਅਹੁ ਲੋਕ ਸਬਾਏ ॥ اے لوگو! بغور سنو، پرستش کے بغیر اور ذات کا اپنے حقیقی گھر رب کی شکل میں نہیں رہ سکتی۔
ਨਾਨਕ ਸਰਸੀ ਤਾ ਪਿਰੁ ਪਾਏ ਰਾਤੀ ਸਾਚੈ ਨਾਏ ॥੨॥ اگر عورت ذات ہمیشہ ہی سچے نام میں مگن ہوجائے، تو وہ مسرور ہوجاتی ہے اور محبوب رب کو حاصل کرلیتی ہے۔ 2۔
ਪਿਰੁ ਧਨ ਭਾਵੈ ਤਾ ਪਿਰ ਭਾਵੈ ਨਾਰੀ ਜੀਉ ॥ جب عورت ذات کو اپنا محبوب رب پسند آجاتا ہے، تو وہ عورت ذات بھی اپنے محبوب رب کو پسند آنے لگتی ہے۔
ਰੰਗਿ ਪ੍ਰੀਤਮ ਰਾਤੀ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਵੀਚਾਰੀ ਜੀਉ ॥ جب وہ گرو کی آواز کے ذریعے ذکر کرتی ہے، تو اپنے رب کے عشق میں مگن ہوجاتی ہے۔
ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਵੀਚਾਰੀ ਨਾਹ ਪਿਆਰੀ ਨਿਵਿ ਨਿਵਿ ਭਗਤਿ ਕਰੇਈ ॥ جب وہ گرو کے کلام کے ذریعے غور و فکر کرتی ہے، تو اپنے مالک شوہر کی لاڈلی بن جاتی ہے، وہ اپنے محبوب رب کے سامنے عاجزی کے ساتھ جھک کر اس کی پرستش کرتی ہے۔
ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਜਲਾਏ ਪ੍ਰੀਤਮੁ ਰਸ ਮਹਿ ਰੰਗੁ ਕਰੇਈ ॥ جب وہ اپنے دولت کی ہوس مٹادیتی ہے، تو اس کا محبوب رب اس کے ساتھ بہت خوشی سے لطف اندوز ہوتا ہے۔
ਪ੍ਰਭ ਸਾਚੇ ਸੇਤੀ ਰੰਗਿ ਰੰਗੇਤੀ ਲਾਲ ਭਈ ਮਨੁ ਮਾਰੀ ॥ عورت ذات صادق رب سے مل کر اس کے عشق میں مگن ہوگئی ہے، اس نے اپنے دل پر روک لگالیا ہے اور وہ بہت حسین ہوگئی ہے۔
ਨਾਨਕ ਸਾਚਿ ਵਸੀ ਸੋਹਾਗਣਿ ਪਿਰ ਸਿਉ ਪ੍ਰੀਤਿ ਪਿਆਰੀ ॥੩॥ اے نانک! وہ صاحب خاوند عورت ذات سچے مالک شوہر کے گھر یعنی رب کی شکل میں سما گئی ہے اور اپنے محبوب سے محبت پاکر اس کی محبوبہ بن گئی ہے۔ 3۔
ਪਿਰ ਘਰਿ ਸੋਹੈ ਨਾਰਿ ਜੇ ਪਿਰ ਭਾਵਏ ਜੀਉ ॥ اپنے محبوب رب کے گھر میں وہی عورت ذات عزت حاصل کرتی ہے، جو اپنے مالک شوہر کو پسند آجاتی ہے۔
ਝੂਠੇ ਵੈਣ ਚਵੇ ਕਾਮਿ ਨ ਆਵਏ ਜੀਉ ॥ جو عورت جھوٹی بات کہتی ہے، وہ جھوٹی بات اس کے کسی کام نہیں آتی۔
ਝੂਠੁ ਅਲਾਵੈ ਕਾਮਿ ਨ ਆਵੈ ਨਾ ਪਿਰੁ ਦੇਖੈ ਨੈਣੀ ॥ وہ جھوٹ بولتی ہے؛ لیکن وہ جھوٹ اس کے کسی کام نہیں آتی۔ اس کا محبوب رب اسے اپنی آنکھوں سے دیکھتا بھی نہیں۔
ਅਵਗੁਣਿਆਰੀ ਕੰਤਿ ਵਿਸਾਰੀ ਛੂਟੀ ਵਿਧਣ ਰੈਣੀ ॥ اس کے محبوب رب نے برائیوں سے بھری ہوئی اس عورت کو بھلادیا ہے۔ وہ متروکہ عورت بن چکی ہے اور اس کی زندگی کی راتیں محبوب کے بغیر غم میں ہی گزر رہی ہے۔
ਗੁਰ ਸਬਦੁ ਨ ਮਾਨੈ ਫਾਹੀ ਫਾਥੀ ਸਾ ਧਨ ਮਹਲੁ ਨ ਪਾਏ ॥ ایسی عورت ذات گرو کے کلام پر یقین نہیں رکھتی وہ موت کے جال میں پھنس جاتی ہے اور اپنے محبوب رب کے محل یعنی ذات رب کو حاصل نہیں کرتی۔
ਨਾਨਕ ਆਪੇ ਆਪੁ ਪਛਾਣੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਹਜਿ ਸਮਾਏ ॥੪॥ اے نانک! جب عورت ذات خود ہی اپنی اصلیت پہچان لیتی ہے، تو وہ گرو کے ذریعے فطری حالت میں مگن ہوجاتی ہے۔ 4۔
ਧਨ ਸੋਹਾਗਣਿ ਨਾਰਿ ਜਿਨਿ ਪਿਰੁ ਜਾਣਿਆ ਜੀਉ ॥ وہ صاحب خاوند عورت مبارک ہے، جس نے اپنا محبوب رب پہچان لیا ہے۔
ਨਾਮ ਬਿਨਾ ਕੂੜਿਆਰਿ ਕੂੜੁ ਕਮਾਣਿਆ ਜੀਉ ॥ نام سے محروم جھوٹی عورت ذات جھوٹا کام ہی کرتی ہے۔
ਹਰਿ ਭਗਤਿ ਸੁਹਾਵੀ ਸਾਚੇ ਭਾਵੀ ਭਾਇ ਭਗਤਿ ਪ੍ਰਭ ਰਾਤੀ ॥ واہے گرو کی پرستش کرنے والی عورت ذات نہایت ہی حسین ہوتی ہے اور وہ صادق رب کو پسند آجاتی ہے اور رب کی محبت و عقیدت میں مگن رہتی ہے۔
ਪਿਰੁ ਰਲੀਆਲਾ ਜੋਬਨਿ ਬਾਲਾ ਤਿਸੁ ਰਾਵੇ ਰੰਗਿ ਰਾਤੀ ॥ محبوب رب نہایت ہی رنگیلا، بھر پور جوانی والا نوجوان ہے، اس کی محبت کے رنگ میں رنگی ہوئی عورت ذات اس کے ساتھ لطف اندوز ہوتی ہے۔
ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਵਿਗਾਸੀ ਸਹੁ ਰਾਵਾਸੀ ਫਲੁ ਪਾਇਆ ਗੁਣਕਾਰੀ ॥ وہ گرو کے کلام کے ذریعے شگفتہ ہو جاتی ہے، اپنے محبوب کے ساتھ لذت حاصل کرتی ہے اور اپنی کی ہوئی عبادت کا مؤثر نتیجہ حاصل کرلیتی ہے۔
ਨਾਨਕ ਸਾਚੁ ਮਿਲੈ ਵਡਿਆਈ ਪਿਰ ਘਰਿ ਸੋਹੈ ਨਾਰੀ ॥੫॥੩॥ اے نانک! اس عورت ذات کو صادق رب مل جاتا ہے، اسے رب کے گھر میں عزت حاصل ہوتی ہے اور اپنے محبوب کے گھر میں بہت حسین لگتی ہے۔ 5۔ 3۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/