Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 687

Page 687

ਕੋਈ ਐਸੋ ਰੇ ਭੇਟੈ ਸੰਤੁ ਮੇਰੀ ਲਾਹੈ ਸਗਲ ਚਿੰਤ ਠਾਕੁਰ ਸਿਉ ਮੇਰਾ ਰੰਗੁ ਲਾਵੈ ॥੨॥ میری خواہش ہے کہ مجھے کوئی ایسا سنت مل جائے، جو میری ساری فکر دور کردے اور آقا جی سے مجھے پیار کا موقع دے۔ 2۔
ਪੜੇ ਰੇ ਸਗਲ ਬੇਦ ਨਹ ਚੂਕੈ ਮਨ ਭੇਦ ਇਕੁ ਖਿਨੁ ਨ ਧੀਰਹਿ ਮੇਰੇ ਘਰ ਕੇ ਪੰਚਾ ॥ میں نے سبھی وید پڑھ لیے ہیں؛ لیکن میرے دل کا شبہ دور نہیں ہوتا اور میرے جسم نما گھر میں رہنے والی پانچ حواس: آنکھ ، کان، ناک، زبان وغیرہ ایک لمحہ کے لیے بھی صبر نہیں کرتے۔
ਕੋਈ ਐਸੋ ਰੇ ਭਗਤੁ ਜੁ ਮਾਇਆ ਤੇ ਰਹਤੁ ਇਕੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ਮੇਰੈ ਰਿਦੈ ਸਿੰਚਾ ॥੩॥ کیا کوئی ایسا پرستار ہے، جو دولت کی ہوس سے بے نیاز ہو اور وہ میرے دل کو نام امرت سے سیراب کردے۔ 3۔
ਜੇਤੇ ਰੇ ਤੀਰਥ ਨਾਏ ਅਹੰਬੁਧਿ ਮੈਲੁ ਲਾਏ ਘਰ ਕੋ ਠਾਕੁਰੁ ਇਕੁ ਤਿਲੁ ਨ ਮਾਨੈ ॥ میں نے جتنی بھی زیارتیں کی ہیں، ان زیارت گاہوں پر غسل کرکے اپنے دل اتنی ہی میں کبر نما غلاظت جمع کر لی ہے اور میرے دل نما گھر کا مالک رب ذرہ برابر بھی خوش نہیں ہوتا۔
ਕਦਿ ਪਾਵਉ ਸਾਧਸੰਗੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਸਦਾ ਆਨੰਦੁ ਗਿਆਨ ਅੰਜਨਿ ਮੇਰਾ ਮਨੁ ਇਸਨਾਨੈ ॥੪॥ مجھے ایسے نیکو کاروں کی صحبت کب حاصل ہوگی، جس میں رب کے نام کا ذکر کرکے ہمیشہ ہی مسرور رہوں اور میرا دل اپنی انکھوں میں علم کا سرمہ لگا کر علم نما زیارت گاہوں پر غسل کرے۔ 4۔
ਸਗਲ ਅਸ੍ਰਮ ਕੀਨੇ ਮਨੂਆ ਨਹ ਪਤੀਨੇ ਬਿਬੇਕਹੀਨ ਦੇਹੀ ਧੋਏ ॥ میں نے برہم چریہ، گھریلو، وانپرست اور زہد ان سبھی آشرموں کے مذہب کی نیکی اور ثواب حاصل کیا ہے؛ لیکن میرا دل مطمئن نہیں ہوتا۔ میں بے علم غسل کرکے اپنے جسم کو صاف کرتا رہتا ہوں۔
ਕੋਈ ਪਾਈਐ ਰੇ ਪੁਰਖੁ ਬਿਧਾਤਾ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਕੈ ਰੰਗਿ ਰਾਤਾ ਮੇਰੇ ਮਨ ਕੀ ਦੁਰਮਤਿ ਮਲੁ ਖੋਏ ॥੫॥ میری تو آرزو ہے کہ کوئی ایسا عظیم انسان مل جائے، جو خالق برہما کے عشق میں مگن ہو اور وہ میری بے عقلی کی کدورت دور کردے۔ 5۔
ਕਰਮ ਧਰਮ ਜੁਗਤਾ ਨਿਮਖ ਨ ਹੇਤੁ ਕਰਤਾ ਗਰਬਿ ਗਰਬਿ ਪੜੈ ਕਹੀ ਨ ਲੇਖੈ ॥ انسان مذہبی اعمال میں مگن رہتا ہے؛ لیکن وہ لمحے بھر کے لیے بھی رب سے محبت نہیں کرتا۔ وہ تو فخر و غرور میں ہی ملوث رہتا ہے؛ لیکن اس کا کوئی بھی مذہبی عمل کام نہیں آتا۔
ਜਿਸੁ ਭੇਟੀਐ ਸਫਲ ਮੂਰਤਿ ਕਰੈ ਸਦਾ ਕੀਰਤਿ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦਿ ਕੋਊ ਨੇਤ੍ਰਹੁ ਪੇਖੈ ॥੬॥ جسے نیک نتیجہ عطا کرنے والا سچائی کا مجسمہ گرو مل جاتا ہے، وہ ہمیشہ رب کا جہری ذکر کرتا رہتا ہے اور گرو کے کرم سے کوئی نایاب شخص ہی اپنی آنکھوں سے رب کا دیدار کرتا ہے۔ 6۔
ਮਨਹਠਿ ਜੋ ਕਮਾਵੈ ਤਿਲੁ ਨ ਲੇਖੈ ਪਾਵੈ ਬਗੁਲ ਜਿਉ ਧਿਆਨੁ ਲਾਵੈ ਮਾਇਆ ਰੇ ਧਾਰੀ ॥ جو شخص اپنی قلبی ضد سے روحانی ریاضت کرتا ہے، اس کا عمل ذرہ برابر بھی مقبول نہیں ہوتا۔ وہ ایک مایا دھاری بگولے کی طرح ہی دھیان لگاکر رکھتا ہے۔
ਕੋਈ ਐਸੋ ਰੇ ਸੁਖਹ ਦਾਈ ਪ੍ਰਭ ਕੀ ਕਥਾ ਸੁਨਾਈ ਤਿਸੁ ਭੇਟੇ ਗਤਿ ਹੋਇ ਹਮਾਰੀ ॥੭॥ کیا کوئی ایسی خوشی عطا کرنے والی عظیم ہستی ہے، جو مجھے رب کی کہانی سنائے اور اسے ملنے سے مجھے نجات مل جائے۔ 7۔
ਸੁਪ੍ਰਸੰਨ ਗੋਪਾਲ ਰਾਇ ਕਾਟੈ ਰੇ ਬੰਧਨ ਮਾਇ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਮੇਰਾ ਮਨੁ ਰਾਤਾ ॥ اگر کائنات کا پالنہار رب مجھ پر خوش ہوجائے، تو میرے حرص و ہوس کا بندھن کاٹ دے۔ میرا دل گرو کے کلام کے ذریعے محبت و عقیدت میں مگن رہتا ہے۔
ਸਦਾ ਸਦਾ ਆਨੰਦੁ ਭੇਟਿਓ ਨਿਰਭੈ ਗੋਬਿੰਦੁ ਸੁਖ ਨਾਨਕ ਲਾਧੇ ਹਰਿ ਚਰਨ ਪਰਾਤਾ ॥੮॥ میں اپنے بے خوف گووند کو مل کر ہمیشہ ہی پرمسرت رہتا ہوں۔ اے نانک! میں نے رب کے قدموں میں پڑکر ہمیشہ خوشی حاصل کی ہے۔ 8۔
ਸਫਲ ਸਫਲ ਭਈ ਸਫਲ ਜਾਤ੍ਰਾ ॥ ਆਵਣ ਜਾਣ ਰਹੇ ਮਿਲੇ ਸਾਧਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ਦੂਜਾ ॥੧॥੩॥॥ اب میری زندگی کا سفر کامیاب ہوگیا ہے اور سنتوں سے مل کر میری پیدائش و موت کا چکر ختم ہوگیا ہے۔ 1۔ وقفہ دوم۔ 1۔ 3۔
ਧਨਾਸਰੀ ਮਹਲਾ ੧ ਛੰਤ دھناسری محلہ 1 چھنت
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਤੀਰਥਿ ਨਾਵਣ ਜਾਉ ਤੀਰਥੁ ਨਾਮੁ ਹੈ ॥ میں زیارت گاہوں پر غسل کرنے کے لیے جاؤں؟ لیکن رب کا نام ہی درحقیقت زیارت ہے۔
ਤੀਰਥੁ ਸਬਦ ਬੀਚਾਰੁ ਅੰਤਰਿ ਗਿਆਨੁ ਹੈ ॥ کلام پر غور و خوص کرنا ہی زیارت ہے اور یہ علم میرے دل میں ہے۔
ਗੁਰ ਗਿਆਨੁ ਸਾਚਾ ਥਾਨੁ ਤੀਰਥੁ ਦਸ ਪੁਰਬ ਸਦਾ ਦਸਾਹਰਾ ॥ گرو کا عطا کردہ علم ہی حقیقی زیارت گاہ اور دسہرہ ہے، جہاں ہمیشہ ہی دس ایام خوشی (اشٹمی، چودش، سنکرانتی، پورنیما، اماوسیہ، سورج گرہن، چاند گرہن، اترائین، دکشنین اور ویاتی پات) منائے جاتے ہیں۔
ਹਉ ਨਾਮੁ ਹਰਿ ਕਾ ਸਦਾ ਜਾਚਉ ਦੇਹੁ ਪ੍ਰਭ ਧਰਣੀਧਰਾ ॥ اے زمین کو سنبھالنے والے رب! میں ہمیشہ ہی تجھ سے نام طلب کرتا رہتا ہوں، مجھے یہ نام عطا فرما۔
ਸੰਸਾਰੁ ਰੋਗੀ ਨਾਮੁ ਦਾਰੂ ਮੈਲੁ ਲਾਗੈ ਸਚ ਬਿਨਾ ॥ ساری کائنات ہی بیمار ہے اور ان بیماریوں کی دوا صرف واہے گرو کا نام ہی ہے، سچے نام کے بغیر دل کو کبر کی غلاظت لگ جاتی ہے۔
ਗੁਰ ਵਾਕੁ ਨਿਰਮਲੁ ਸਦਾ ਚਾਨਣੁ ਨਿਤ ਸਾਚੁ ਤੀਰਥੁ ਮਜਨਾ ॥੧॥ گرو کا کلام پاکیزہ ہے، جو ہمیشہ ہی دل میں جہالت کی تاریکی دور کرکے اسے روشنی کرتی ہے، یہ ہمیشہ ہی غسل کرنے والی سچی زیارت گاہ ہے۔ 1۔
ਸਾਚਿ ਨ ਲਾਗੈ ਮੈਲੁ ਕਿਆ ਮਲੁ ਧੋਈਐ ॥ سچے نام میں شامل ہونے سے دل کو قبر کی غلاظت نہیں لگتی، اس کے بعد کبر کی غلاظت صاف کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔
ਗੁਣਹਿ ਹਾਰੁ ਪਰੋਇ ਕਿਸ ਕਉ ਰੋਈਐ ॥ اپنے دل میں رب کی خوبیوں کا ہار پرونے سے انسان کو کسی کے سامنے التجا کرنے کی حاجت نہیں پڑتی۔
ਵੀਚਾਰਿ ਮਾਰੈ ਤਰੈ ਤਾਰੈ ਉਲਟਿ ਜੋਨਿ ਨ ਆਵਏ ॥ جو شخص ذکر کے ذریعے اپنے دل کے غرور کو مٹا دیتا ہے، وہ خود دنیوی سمندر سے پار ہو جاتا ہے اور دوسروں کو بھی پار کروا دیتا ہے۔ وہ دوبارہ اندام نہانی کے چکر میں نہیں پڑتا یعنی اسے نجات مل جاتی ہے۔
ਆਪਿ ਪਾਰਸੁ ਪਰਮ ਧਿਆਨੀ ਸਾਚੁ ਸਾਚੇ ਭਾਵਏ ॥ وہ خود ہی پارس اور مراقب بن جاتا ہے، ایسا سچا انسان ہی صادق رب کو پسند آتا ہے۔
ਆਨੰਦੁ ਅਨਦਿਨੁ ਹਰਖੁ ਸਾਚਾ ਦੂਖ ਕਿਲਵਿਖ ਪਰਹਰੇ ॥ وہ دن رات خوشی و مسرت کا احساس کرتا ہے اور اس کے تمام تکالیف و جرائم دور ہوجاتے ہیں۔
ਸਚੁ ਨਾਮੁ ਪਾਇਆ ਗੁਰਿ ਦਿਖਾਇਆ ਮੈਲੁ ਨਾਹੀ ਸਚ ਮਨੇ ॥੨॥ وہ سچے نام کو حاصل کرلیتا ہے اور گرو اسے رب کا دیدار کروا دیتا ہے۔ پھر اسے کے دل کو کبر کی گندگی نہیں لگتی؛ کیوں کہ سچائی اس کے دل میں بس جاتی ہے۔ 2۔
ਸੰਗਤਿ ਮੀਤ ਮਿਲਾਪੁ ਪੂਰਾ ਨਾਵਣੋ ॥ اے دوست! نیکو کاروں کی صحبت کا مل جانا ہی مکمل غسل ہے۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/