Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 684

Page 684

ਚਰਨ ਕਮਲ ਜਾ ਕਾ ਮਨੁ ਰਾਪੈ ॥ جس کا دل رب کے کنول قدموں کی محبت میں مگن ہوجاتی ہے،
ਸੋਗ ਅਗਨਿ ਤਿਸੁ ਜਨ ਨ ਬਿਆਪੈ ॥੨॥ اس شخص کو فکر کی آگ متاثر نہیں کرتی۔ 2۔
ਸਾਗਰੁ ਤਰਿਆ ਸਾਧੂ ਸੰਗੇ ॥ وہ سنتوں کی محفل میں شامل ہوکر دنیوی سمندر سے پار ہوگیا ہے۔
ਨਿਰਭਉ ਨਾਮੁ ਜਪਹੁ ਹਰਿ ਰੰਗੇ ॥੩॥ بے خوف رب کے نام کا ذکر کرو، ہری کی محبت سے منسلک رہو۔ 3۔
ਪਰ ਧਨ ਦੋਖ ਕਿਛੁ ਪਾਪ ਨ ਫੇੜੇ ॥ جو شخص دولت غیر کی حرص کی برائی اور دیگر گناہوں سے آزاد رہتا ہے،
ਜਮ ਜੰਦਾਰੁ ਨ ਆਵੈ ਨੇੜੇ ॥੪॥ خوفناک ملک الموت اس کے قریب نہیں آتا۔ 4۔
ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਅਗਨਿ ਪ੍ਰਭਿ ਆਪਿ ਬੁਝਾਈ ॥ رب نے اس کی پیاس کی آگ خود ہی بجھادی ہے۔
ਨਾਨਕ ਉਧਰੇ ਪ੍ਰਭ ਸਰਣਾਈ ॥੫॥੧॥੫੫॥ اے نانک! وہ رب کی پناہ میں آکر مایا کے بندھنوں سے آزاد ہوگیا ہے۔ 5۔ 1۔ 55۔
ਧਨਾਸਰੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ دھناسری محلہ 5۔
ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਭਈ ਸਚੁ ਭੋਜਨੁ ਖਾਇਆ ॥ ਮਨਿ ਤਨਿ ਰਸਨਾ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਆ ॥੧॥ میں حق کا کھانا کھاکر مطمئن ہوگیا ہوں۔ میں نے اپنی دل و جان اور زبان سے رب کے نام کا دھیان کیا ہے۔ 1۔
ਜੀਵਨਾ ਹਰਿ ਜੀਵਨਾ ॥ ਜੀਵਨੁ ਹਰਿ ਜਪਿ ਸਾਧਸੰਗਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ رب کے ذکر میں جینا ہی حقیقی زندگی ہے۔ سادھؤں کی صحبت میں رہ کر اس کا جہری ذکر کرنا ہی حقیقی زندگی ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਅਨਿਕ ਪ੍ਰਕਾਰੀ ਬਸਤ੍ਰ ਓਢਾਏ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਕੀਰਤਨੁ ਹਰਿ ਗੁਨ ਗਾਏ ॥੨॥ جہاں میں نے کئی طرح کا لباس پہن رکھا ہے، وہیں میں نے ہر روز جہری ذکر اور رب کی تعریف و توصیف کی ہے۔ 2۔
ਹਸਤੀ ਰਥ ਅਸੁ ਅਸਵਾਰੀ ॥ ਹਰਿ ਕਾ ਮਾਰਗੁ ਰਿਦੈ ਨਿਹਾਰੀ ॥੩॥ یہی میرے لیے ہاتھی، رتھ اور گھوڑ سواری کرنا ہے، میں اپنے دل میں رب سے ملاقات کی راہ دیکھتا ہوں۔ 3۔
ਮਨ ਤਨ ਅੰਤਰਿ ਚਰਨ ਧਿਆਇਆ ॥ میں نے اپنے دل، جسم اور باطن میں رب ہی کا دھیان کیا ہے۔
ਹਰਿ ਸੁਖ ਨਿਧਾਨ ਨਾਨਕ ਦਾਸਿ ਪਾਇਆ ॥੪॥੨॥੫੬॥ اے نانک! غلام نے مخزن سرور رب کو پالیا ہے۔ 4۔ 2۔ 56۔
ਧਨਾਸਰੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ دھناسری محلہ 5۔
ਗੁਰ ਕੇ ਚਰਨ ਜੀਅ ਕਾ ਨਿਸਤਾਰਾ ॥ گرو کا قدم انسان کو نجات عطا کردیتا ہے،
ਸਮੁੰਦੁ ਸਾਗਰੁ ਜਿਨਿ ਖਿਨ ਮਹਿ ਤਾਰਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ جس نے ایک لمحے میں ہی انسان کو دنیوی سمندر سے پار کردیا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਕੋਈ ਹੋਆ ਕ੍ਰਮ ਰਤੁ ਕੋਈ ਤੀਰਥ ਨਾਇਆ ॥ کچھ لوگ رسومات میں ہی مشغول ہوگئے ہیں اور کچھ لوگ زیارت گاہ پر غسل کرکے آئے ہیں؛ لیکن
ਦਾਸੀ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਆ ॥੧॥ غلام نانک نے تو ہری نام کا دھیان کیا ہے۔ 1۔
ਬੰਧਨ ਕਾਟਨਹਾਰੁ ਸੁਆਮੀ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕੁ ਸਿਮਰੈ ਅੰਤਰਜਾਮੀ ॥੨॥੩॥੫੭॥ کائنات کا مالک رب تمام انسانوں کا بندھن کاٹنے والا ہے۔ نانک تو اس باطن سے باخبر رب کا ذکر کرتا رہتا ہے۔ 2۔ 3۔ 57۔
ਧਨਾਸਰੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ دھناسری محلہ 5۔
ਕਿਤੈ ਪ੍ਰਕਾਰਿ ਨ ਤੂਟਉ ਪ੍ਰੀਤਿ ॥ ਦਾਸ ਤੇਰੇ ਕੀ ਨਿਰਮਲ ਰੀਤਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اے رب! تجھ سے کسی بھی طرح میری محبت میں کمی نہ آئے، یہی تیرے غلام کا پاکیزہ رویہ ہے۔ 1 وقفہ۔
ਜੀਅ ਪ੍ਰਾਨ ਮਨ ਧਨ ਤੇ ਪਿਆਰਾ ॥ ਹਉਮੈ ਬੰਧੁ ਹਰਿ ਦੇਵਣਹਾਰਾ ॥੧॥ تو مجھے میری روح، جان، دل اور دولت سے زیادہ عزیز ہے۔ اے رب! ایک تو ہی راہ غرور سے روکنے والا ہے۔ 1۔
ਚਰਨ ਕਮਲ ਸਿਉ ਲਾਗਉ ਨੇਹੁ ॥ ਨਾਨਕ ਕੀ ਬੇਨੰਤੀ ਏਹ ॥੨॥੪॥੫੮॥ نانک کی تو یہی التجاہے کہ تیرے کنول قدموں سے میرا دل لگ جائے۔ 2۔ 4۔ 58۔
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਧਨਾਸਰੀ ਮਹਲਾ ੯ ॥ دھناسری محلہ 9۔
ਕਾਹੇ ਰੇ ਬਨ ਖੋਜਨ ਜਾਈ ॥ اے لوگو! تم کیوں رب کی تلاش میں جنگل جاتے ہو۔
ਸਰਬ ਨਿਵਾਸੀ ਸਦਾ ਅਲੇਪਾ ਤੋਹੀ ਸੰਗਿ ਸਮਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ وہ تو ہر شئی میں رہتا ہے، جو ہمیشہ مایا سے علاحدہ رہتا ہے، وہ تو تیرے ساتھ ہی رہتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਪੁਹਪ ਮਧਿ ਜਿਉ ਬਾਸੁ ਬਸਤੁ ਹੈ ਮੁਕਰ ਮਾਹਿ ਜੈਸੇ ਛਾਈ ॥ اے لوگو! جیسے پھول میں خوشبو ہوتی ہے اور جس طرح دیکھنے والے کا اپنا عکس شیشے میں رہتا ہے،
ਤੈਸੇ ਹੀ ਹਰਿ ਬਸੇ ਨਿਰੰਤਰਿ ਘਟ ਹੀ ਖੋਜਹੁ ਭਾਈ ॥੧॥ اسی طرح رب تیرے دل میں رہتا ہے؛ اس لیے اسے اپنے دل میں تلاش کرو۔ 1۔
ਬਾਹਰਿ ਭੀਤਰਿ ਏਕੋ ਜਾਨਹੁ ਇਹੁ ਗੁਰ ਗਿਆਨੁ ਬਤਾਈ ॥ گرو کا علم اس راز کو بتاتا ہے کہ جسم سے باہر کائنات میں اور جسم کے اندر دل میں صرف ایک ہی رب کا بسیرا سمجھو۔
ਜਨ ਨਾਨਕ ਬਿਨੁ ਆਪਾ ਚੀਨੈ ਮਿਟੈ ਨ ਭ੍ਰਮ ਕੀ ਕਾਈ ॥੨॥੧॥ اے نانک! اپنی حقیقت کا ادراک کیے بغیر دل سے شبہ کی گندگی دور نہیں ہوتی۔ 2۔ 1۔
ਧਨਾਸਰੀ ਮਹਲਾ ੯ ॥ دھناسری محلہ 9۔
ਸਾਧੋ ਇਹੁ ਜਗੁ ਭਰਮ ਭੁਲਾਨਾ ॥ اے سنتوں! یہ کائنات شبہ میں مبتلا ہوکر بھٹکا ہوا ہے۔
ਰਾਮ ਨਾਮ ਕਾ ਸਿਮਰਨੁ ਛੋਡਿਆ ਮਾਇਆ ਹਾਥਿ ਬਿਕਾਨਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اس نے رام نام کا ذکر چھوڑ دیا ہے اور یہ مایا کے ہاتھوں فروخت ہوچکا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਮਾਤ ਪਿਤਾ ਭਾਈ ਸੁਤ ਬਨਿਤਾ ਤਾ ਕੈ ਰਸਿ ਲਪਟਾਨਾ ॥ یہ کائنات تو ماں، باپ، بھائی، بیٹا اور بیوی کی محبت میں پھنس چکی ہے۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top