Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 677

Page 677

ਧਨਾਸਰੀ ਮਃ ੫ ॥ دھناسری محلہ 5۔
ਸੋ ਕਤ ਡਰੈ ਜਿ ਖਸਮੁ ਸਮ੍ਹ੍ਹਾਰੈ ॥ جو مالک رب کی حفاظت کرتا ہے، اسے کسی قسم کا خوف نہیں ہوتا۔
ਡਰਿ ਡਰਿ ਪਚੇ ਮਨਮੁਖ ਵੇਚਾਰੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ کمزور نفس پرست انسان خوف میں ہی فنا ہوگیا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਸਿਰ ਊਪਰਿ ਮਾਤ ਪਿਤਾ ਗੁਰਦੇਵ ॥ میرے ماں باپ جیسے گرو دیو میرے محافظ ہیں۔
ਸਫਲ ਮੂਰਤਿ ਜਾ ਕੀ ਨਿਰਮਲ ਸੇਵ ॥ جن کی (صورت) کا دیدار مبارک اور ثمر آور ہے اور ان کی خدمت بھی پاکیزہ ہے۔
ਏਕੁ ਨਿਰੰਜਨੁ ਜਾ ਕੀ ਰਾਸਿ ॥ جس شخص کا سرمایہ ایک بے عیب رب ہی ہے،
ਮਿਲਿ ਸਾਧਸੰਗਤਿ ਹੋਵਤ ਪਰਗਾਸ ॥੧॥ نیکوکاروں کی صحبت میں شامل ہونے سے، اس کے دل میں رب کا نور روشن ہوجاتا ہے۔ 1۔
ਜੀਅਨ ਕਾ ਦਾਤਾ ਪੂਰਨ ਸਭ ਠਾਇ ॥ تمام ذی روحوں کا عطا کرنے والا رب ہمہ گیر ہے۔
ਕੋਟਿ ਕਲੇਸ ਮਿਟਹਿ ਹਰਿ ਨਾਇ ॥ ہری کے نام سے کروڑوں ہی پریشانی دور ہوجاتی ہے۔
ਜਨਮ ਮਰਨ ਸਗਲਾ ਦੁਖੁ ਨਾਸੈ ॥ انسان کی پیدائش و موت کی ساری تکلیف دور ہوجاتی ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਾ ਕੈ ਮਨਿ ਤਨਿ ਬਾਸੈ ॥੨॥ گرو کی صحبت سے انسان کے جسم و جان میں رب کی رہائش ہوجاتی ہے۔ 2۔
ਜਿਸ ਨੋ ਆਪਿ ਲਏ ਲੜਿ ਲਾਇ ॥ جسسے وہ اپنے ساتھ ملالیتا ہے،
ਦਰਗਹ ਮਿਲੈ ਤਿਸੈ ਹੀ ਜਾਇ ॥ اس شخص کو دربار میں قابل احترام مقام مل جاتا ہے۔
ਸੇਈ ਭਗਤ ਜਿ ਸਾਚੇ ਭਾਣੇ ॥ جو صادق رب کو پسند ہے، در حقیقت وہی شخص پرستار ہے اور
ਜਮਕਾਲ ਤੇ ਭਏ ਨਿਕਾਣੇ ॥੩॥ وہ موت سے بے خوف ہوجاتا ہے۔ 3۔
ਸਾਚਾ ਸਾਹਿਬੁ ਸਚੁ ਦਰਬਾਰੁ ॥ مالک رب سچا ہے اور اس کا دربار بھی برحق ہے۔
ਕੀਮਤਿ ਕਉਣੁ ਕਹੈ ਬੀਚਾਰੁ ॥ اس کا اندازہ اور اس کی خوبیاں کون بیاں کرے؟
ਘਟਿ ਘਟਿ ਅੰਤਰਿ ਸਗਲ ਅਧਾਰੁ ॥ وہ تو ہر ایک دل میں رہتا ہے اور سب کی زندگی کی بنیاد ہے۔
ਨਾਨਕੁ ਜਾਚੈ ਸੰਤ ਰੇਣਾਰੁ ॥੪॥੩॥੨੪॥ نانک تو سنت حضرات کے قدموں کی خاک ہی مانگتا ہے۔ 4۔ 3۔ 24۔
ਧਨਾਸਰੀ ਮਹਲਾ ੫ دھناسری محلہ 5۔
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਘਰਿ ਬਾਹਰਿ ਤੇਰਾ ਭਰਵਾਸਾ ਤੂ ਜਨ ਕੈ ਹੈ ਸੰਗਿ ॥ اے رب! مجھے گھر اور باہر تیرا ہی بھروسہ ہے اور تو ہمیشہ ہی اپنے خادم کے ساتھ رہتا ہے۔
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਪ੍ਰੀਤਮ ਪ੍ਰਭ ਅਪੁਨੇ ਨਾਮੁ ਜਪਉ ਹਰਿ ਰੰਗਿ ॥੧॥ اے میرے محبوب رب! مجھ پر اپنا کرم فرما؛ تاکہ میں با عقیدت تیرے نام کا ذکر کرتا رہوں۔ 1۔
ਜਨ ਕਉ ਪ੍ਰਭ ਅਪਨੇ ਕਾ ਤਾਣੁ ॥ خادم کو تو اپنے رب کی ہی طاقت حاصل ہے۔
ਜੋ ਤੂ ਕਰਹਿ ਕਰਾਵਹਿ ਸੁਆਮੀ ਸਾ ਮਸਲਤਿ ਪਰਵਾਣੁ ॥ ਰਹਾਉ ॥ اے میرے مالک! تو جو کچھ خود کرتا اور مجھ سے کرواتا ہے، مجھے تیری وہ متاثر کن رائے بخوشی قبول ہے۔ وقفہ۔
ਪਤਿ ਪਰਮੇਸਰੁ ਗਤਿ ਨਾਰਾਇਣੁ ਧਨੁ ਗੁਪਾਲ ਗੁਣ ਸਾਖੀ ॥ وہ نرائن کی شکل، کائنات کا پالنہار رب ہی میرے لئے میرا عزت و افتخار ہے، وہ میرا ذریعہ نجات اور اس کی صفات کا ذکر ہی میری دولت ہے۔
ਚਰਨ ਸਰਨ ਨਾਨਕ ਦਾਸ ਹਰਿ ਹਰਿ ਸੰਤੀ ਇਹ ਬਿਧਿ ਜਾਤੀ ॥੨॥੧॥੨੫॥ اے غلام نانک! سنت حضرات اس ترتیب سے واقف ہیں کہ رب کے قدموں کی پناہ میں پڑے رہو۔ 2۔ 1۔ 25۔
ਧਨਾਸਰੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ دھناسری محلہ 5۔
ਸਗਲ ਮਨੋਰਥ ਪ੍ਰਭ ਤੇ ਪਾਏ ਕੰਠਿ ਲਾਇ ਗੁਰਿ ਰਾਖੇ ॥ اپنی تمام آرزو رب سے پالی ہے اور گرو نے اپنے گلے سے لگا کر بچایا ہے۔
ਸੰਸਾਰ ਸਾਗਰ ਮਹਿ ਜਲਨਿ ਨ ਦੀਨੇ ਕਿਨੈ ਨ ਦੁਤਰੁ ਭਾਖੇ ॥੧॥ گرو نے دنیوی سمندر کی پیاس نما آگ میں جلنے نہیں دیا اور کسی بھی پرستار نے کبھی یہ نہیں کہا کہ دنیوی سمندر سے پار ہونا مشکل ہے۔ 1۔
ਜਿਨ ਕੈ ਮਨਿ ਸਾਚਾ ਬਿਸ੍ਵਾਸੁ ॥ جن کے دل میں رب سے متعلق سچا اعتقاد ہے،
ਪੇਖਿ ਪੇਖਿ ਸੁਆਮੀ ਕੀ ਸੋਭਾ ਆਨਦੁ ਸਦਾ ਉਲਾਸੁ ॥ ਰਹਾਉ ॥ اپنے مالک کی شان دیکھ کر ان کے دل میں ہمیشہ ہی فرحت و سرور کا سماں رہتا ہے۔ وقفہ۔
ਚਰਨ ਸਰਨਿ ਪੂਰਨ ਪਰਮੇਸੁਰ ਅੰਤਰਜਾਮੀ ਸਾਖਿਓ ॥ انہوں نے باطن سے باخبر کامل رب کے قدموں کی پناہ لے کر اس کا دیدار کر لیا ہے۔
ਜਾਨਿ ਬੂਝਿ ਅਪਨਾ ਕੀਓ ਨਾਨਕ ਭਗਤਨ ਕਾ ਅੰਕੁਰੁ ਰਾਖਿਓ ॥੨॥੨॥੨੬॥ اے نانک! واہے گرو نے بخوبی ان کے جذبے کو سمجھ کر انہیں اپنا بنالیا ہے، اس نے اپنے معتقدین کے دل میں پرستش کی ابھرتی ہوئی پتی کو پیاس کی آگ میں جلنے سے بچالیا ہے۔ 2۔ 2۔ 26۔
ਧਨਾਸਰੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ دھناسری محلہ 5۔
ਜਹ ਜਹ ਪੇਖਉ ਤਹ ਹਜੂਰਿ ਦੂਰਿ ਕਤਹੁ ਨ ਜਾਈ ॥ میں جہاں بھی دیکھتا ہوں، رب براہ راست نظر آتا ہے، وہ کسی بھی مقام سے دور نہیں ہے۔
ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਸਰਬਤ੍ਰ ਮੈ ਮਨ ਸਦਾ ਧਿਆਈ ॥੧॥ وہ تو سب میں سما رہا ہے؛ اس لیے ہمیشہ ہی دل میں اس کا دھیان کرو۔ 1۔
ਈਤ ਊਤ ਨਹੀ ਬੀਛੁੜੈ ਸੋ ਸੰਗੀ ਗਨੀਐ ॥ دوست اسے ہی شمار کیا جاتا ہے، جو دنیا و آخرت میں جدا نہیں ہوتا۔
ਬਿਨਸਿ ਜਾਇ ਜੋ ਨਿਮਖ ਮਹਿ ਸੋ ਅਲਪ ਸੁਖੁ ਭਨੀਐ ॥ ਰਹਾਉ ॥ جو ایک لمحے میں ہی فنا ہوجاتا ہے، اسے معمولی خوشی کہا جاتا ہے۔ وقفہ۔
ਪ੍ਰਤਿਪਾਲੈ ਅਪਿਆਉ ਦੇਇ ਕਛੁ ਊਨ ਨ ਹੋਈ ॥ جو خوراک دے کر تمام ذی روحوں کی پرورش کرتا ہے اور انہیں کسی بھی شئی کی کمی نہیں آتی۔
ਸਾਸਿ ਸਾਸਿ ਸੰਮਾਲਤਾ ਮੇਰਾ ਪ੍ਰਭੁ ਸੋਈ ॥੨॥ میرا رب ہر سانس انسانوں کی نگہبانی کرتا رہتا ہے۔ 2۔
ਅਛਲ ਅਛੇਦ ਅਪਾਰ ਪ੍ਰਭ ਊਚਾ ਜਾ ਕਾ ਰੂਪੁ ॥ رب کو کسی طرح سے بھی فریب نہیں دیا جاسکتا، وہ تو ثابت قدم اور بے پناہ ہے۔ اس کی شکل بھی اعلیٰ ہے۔
ਜਪਿ ਜਪਿ ਕਰਹਿ ਅਨੰਦੁ ਜਨ ਅਚਰਜ ਆਨੂਪੁ ॥੩॥ اس کی بڑی حیرت انگیز ہستی ہے، وہ بہت ہی حسین ہے، اس کے خادم اس کے نام کا جہری ذکر کرکے خوشی حاصل کرتے ہیں۔ 3۔
ਸਾ ਮਤਿ ਦੇਹੁ ਦਇਆਲ ਪ੍ਰਭ ਜਿਤੁ ਤੁਮਹਿ ਅਰਾਧਾ ॥ اے کریم رب! مجھے ایسی عقل عطا کیجئے، جس سے میں تیری پرستش کرتا رہوں۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/