Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 663

Page 663

ਮਗਰ ਪਾਛੈ ਕਛੁ ਨ ਸੂਝੈ ਏਹੁ ਪਦਮੁ ਅਲੋਅ ॥੨॥ مگر اسے اپنی پیٹھ پیچھے کچھ بھی نظر نہیں آتا، ان کا یہ مراقبہ کتنا حیرت انگیز ہے۔ 2۔
ਖਤ੍ਰੀਆ ਤ ਧਰਮੁ ਛੋਡਿਆ ਮਲੇਛ ਭਾਖਿਆ ਗਹੀ ॥ چھتری ہندو مذہب کی حفاظت کےلیے جنگ کرتے تھے؛ لیکن اب چھتریوں نے اپنا مذہب چھوڑ دیا ہے اور وہ مسلمانوں کی زبان پڑھنے لگا ہے۔
ਸ੍ਰਿਸਟਿ ਸਭ ਇਕ ਵਰਨ ਹੋਈ ਧਰਮ ਕੀ ਗਤਿ ਰਹੀ ॥੩॥ ساری کائنات ایک ہی ذات کی ہوگئی ہے اور مذہب کا قدیم مروجہ وقار مٹ گیا ہے۔ 3۔
ਅਸਟ ਸਾਜ ਸਾਜਿ ਪੁਰਾਣ ਸੋਧਹਿ ਕਰਹਿ ਬੇਦ ਅਭਿਆਸੁ ॥ اسکالر پاننی کے رقم کردہ اصول کے آٹھ ابواب اور وید ویاس کے نوشتہ اٹھارہ پرانوں کے عالم پوری یکسوئی کے ساتھ غور کرتے ہیں اور وہ ویدوں پر بھی عمل کرتے رہتے ہیں۔
ਬਿਨੁ ਨਾਮ ਹਰਿ ਕੇ ਮੁਕਤਿ ਨਾਹੀ ਕਹੈ ਨਾਨਕੁ ਦਾਸੁ ॥੪॥੧॥੬॥੮॥ لیکن غلام نانک یہی کہتا ہے کہ ہری نام کے بغیر نجات ناممکن ہے۔ 4۔ 1۔ 6۔ 8۔
ਧਨਾਸਰੀ ਮਹਲਾ ੧ ਆਰਤੀ دھناسری محلہ 1 آرتی
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਗਗਨ ਮੈ ਥਾਲੁ ਰਵਿ ਚੰਦੁ ਦੀਪਕ ਬਨੇ ਤਾਰਿਕਾ ਮੰਡਲ ਜਨਕ ਮੋਤੀ ॥ سورج اور چاند پورے آسمان نما تھالی میں مثل چراغ ہے، تاروں کا گروہ ایسا جیسے تھال میں موتی جڑا ہوا ہو۔
ਧੂਪੁ ਮਲਆਨਲੋ ਪਵਣੁ ਚਵਰੋ ਕਰੇ ਸਗਲ ਬਨਰਾਇ ਫੂਲੰਤ ਜੋਤੀ ॥੧॥ ملے پہاڑ کی جانب سے آنے والی چندن کی خوشبو دھوپ کی طرح ہے، ہوا گھوم رہی ہے، تمام پودے، پھول وغیرہ کھلتے ہیں، روشنی کی طرح رب کی آرتی کے لیے وقف ہے۔ 1۔
ਕੈਸੀ ਆਰਤੀ ਹੋਇ ॥ ਭਵ ਖੰਡਨਾ ਤੇਰੀ ਆਰਤੀ ॥ اے کائنات کے انسانوں کی پیدائش و موت کو ختم کرنے والے رب! فطرت میں تیری کیسی حیرت انگیز آرتی ہورہی ہے کہ
ਅਨਹਤਾ ਸਬਦ ਵਾਜੰਤ ਭੇਰੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ جو ایک رس وید کی آواز ہورہی ہے، جیسے ڈھول بجایا جا رہا ہو۔ 1۔ وقفہ۔
ਸਹਸ ਤਵ ਨੈਨ ਨਨ ਨੈਨ ਹਹਿ ਤੋਹਿ ਕਉ ਸਹਸ ਮੂਰਤਿ ਨਨਾ ਏਕ ਤੋੁਹੀ ॥ اے ہمہ گیر شکل و صورت سے پاک رب! تمہاری ہزاروں آنکھیں ہیں؛ لیکن نرگن شکل میں تمہاری کوئی بھی آنکھ نہیں ہے، اس طرح تمہاری ہزاروں مورتیاں ہیں؛ لیکن تمہاری ایک بھی شکل نہیں ہے؛ کیوں کہ تو نرگن شکل ہے،
ਸਹਸ ਪਦ ਬਿਮਲ ਨਨ ਏਕ ਪਦ ਗੰਧ ਬਿਨੁ ਸਹਸ ਤਵ ਗੰਧ ਇਵ ਚਲਤ ਮੋਹੀ ॥੨॥ تیری سرگن شکل میں ہزاروں پاکیزہ کمل قدم ہیں؛ لیکن تمہاری نرگن شکل کے سبب ایک بھی پاؤں نہیں ہے، تو حسی (ناک) سے بھی خالی ہیں اور آپ کے پاس ہزاروں نتھنے ہیں۔ آپ کی یہ حیرت انگیز شکل مجھے مسحور کر رہی ہے۔
ਸਭ ਮਹਿ ਜੋਤਿ ਜੋਤਿ ਹੈ ਸੋਇ ॥ کائنات کے تمام انسانوں میں اس نور کی شکل ہی چمکتی ہے۔
ਤਿਸ ਦੈ ਚਾਨਣਿ ਸਭ ਮਹਿ ਚਾਨਣੁ ਹੋਇ ॥ اسی کی نور جیسی فضل سے ہر ایک میں زندگی کا نور ہے۔
ਗੁਰ ਸਾਖੀ ਜੋਤਿ ਪਰਗਟੁ ਹੋਇ ॥ لیکن گرو کی تعلیم کے ذریعے ہی اس نور کا ادراک ہوتا ہے۔
ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਸੁ ਆਰਤੀ ਹੋਇ ॥੩॥ جو اس رب کو پسند آتا ہے، وہی اس کی آرتی ہوتی ہے۔ 3۔
ਹਰਿ ਚਰਣ ਕਵਲ ਮਕਰੰਦ ਲੋਭਿਤ ਮਨੋ ਅਨਦਿਨੋੁ ਮੋਹਿ ਆਹੀ ਪਿਆਸਾ ॥ میرا دل ہری کے قدم نما پھولوں کے رس کو ترستا ہے، مجھے روزانہ اس رس کی پیاس رہتی ہے۔
ਕ੍ਰਿਪਾ ਜਲੁ ਦੇਹਿ ਨਾਨਕ ਸਾਰਿੰਗ ਕਉ ਹੋਇ ਜਾ ਤੇ ਤੇਰੈ ਨਾਇ ਵਾਸਾ ॥੪॥੩॥ اے غیر متشکل رب! مجھ نانک پپیہے کو اپنا فضل عطا فرما، جس سے میرے دل کا قرار تیرے نام میں ہوجائے۔ 4۔ 1۔ 7۔ 9۔
ਧਨਾਸਰੀ ਮਹਲਾ ੩ ਘਰੁ ੨ ਚਉਪਦੇ دھناسری محلہ 3 گھرو 2 چؤپدے
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب ایک ہے، جسے سچے گرو کے کرم سے حاصل کرنا ممکن ہے۔
ਇਹੁ ਧਨੁ ਅਖੁਟੁ ਨ ਨਿਖੁਟੈ ਨ ਜਾਇ ॥ یہ نام کی دولت کبھی ختم ہونے والی نہیں ہے یعنی یہ تو لافانی ہے، نہ کبھی یہ ختم ہوتا ہے اور نہ یہ چوری ہوسکتی ہے۔
ਪੂਰੈ ਸਤਿਗੁਰਿ ਦੀਆ ਦਿਖਾਇ ॥ کامل صادق گرو نے مجھے یہ دکھا دیا ہے۔
ਅਪੁਨੇ ਸਤਿਗੁਰ ਕਉ ਸਦ ਬਲਿ ਜਾਈ ॥ میں ہمیشہ ہی اپنے کامل صادق گرو پر قربان جاتا ہوں۔
ਗੁਰ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਹਰਿ ਮੰਨਿ ਵਸਾਈ ॥੧॥ میں نے گرو کے فضل سے رب کو اپنے دل میں بسا لیا ہے۔ 1۔
ਸੇ ਧਨਵੰਤ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥ صرف وہی دولت مند ہے، جو ہری کے نام میں دھیان لگا کر رکھتا ہے۔
ਗੁਰਿ ਪੂਰੈ ਹਰਿ ਧਨੁ ਪਰਗਾਸਿਆ ਹਰਿ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਇ ॥ ਰਹਾਉ ॥ کامل گرو نے میرے دل میں ہری نام کی دولت روشن کردی ہے اور رب کے فضل سے یہ نام کی دولت میرے دل میں بس گئی ہے۔ وقفہ۔
ਅਵਗੁਣ ਕਾਟਿ ਗੁਣ ਰਿਦੈ ਸਮਾਇ ॥ خامیاں مٹ کر خوبی اس کے دل میں بس گئی ہے، جو کہ
ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਕੈ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਇ ॥ کامل گرو کی محبت سے فطری طور پر ہی ہوا ہے۔
ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਕੀ ਸਾਚੀ ਬਾਣੀ ॥ کامل گرو کا کلام سچا اور ابدی ہے اور
ਸੁਖ ਮਨ ਅੰਤਰਿ ਸਹਜਿ ਸਮਾਣੀ ॥੨॥ اس سے دل میں خوشی اور سکون کی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے۔ 2۔
ਏਕੁ ਅਚਰਜੁ ਜਨ ਦੇਖਹੁ ਭਾਈ ॥ اے لوگو! اے بھائی! ایک حیرت انگیز چیز دیکھو
ਦੁਬਿਧਾ ਮਾਰਿ ਹਰਿ ਮੰਨਿ ਵਸਾਈ ॥ میں نے اپنے شبہات کو مٹا کر رب کو اپنے دل میں بسا لیا ہے۔
ਨਾਮੁ ਅਮੋਲਕੁ ਨ ਪਾਇਆ ਜਾਇ ॥ یہ نام بڑا انمول ہے اور یہ کسی بھی قیمت پر حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦਿ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਇ ॥੩॥ یہ تو گرو کے فضل سے ہی دل میں بستا ہے۔ 3۔
ਸਭ ਮਹਿ ਵਸੈ ਪ੍ਰਭੁ ਏਕੋ ਸੋਇ ॥ ایک رب ہی تمام ذی روحوں میں دخول کرتا ہے اور
ਗੁਰਮਤੀ ਘਟਿ ਪਰਗਟੁ ਹੋਇ ॥ وہ گرو کی تعلیم سے دل میں ہی ظاہر ہوجاتا ہے۔
ਸਹਜੇ ਜਿਨਿ ਪ੍ਰਭੁ ਜਾਣਿ ਪਛਾਣਿਆ ॥ جس نے سکون کی کیفیت میں رب کو جان کر پہچان لیا ہے،


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top