Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 645

Page 645

ਮਨ ਕੀ ਸਾਰ ਨ ਜਾਣਨੀ ਹਉਮੈ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਇ ॥ وہ اپنے دل کی حالت کو نہیں سمجھتا ؛ چوں کہ ان کے غرور اور شبہ نے انہیں بھٹکا دیا ہے۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਭਉ ਪਇਆ ਵਡਭਾਗਿ ਵਸਿਆ ਮਨਿ ਆਇ ॥ گرو کے فضل سے ہی دل میں عقیدت کا احساس پیدا ہوتا ہے اور خوش نصیبی سے ہی رب دل میں آباد ہوتا ہے۔
ਭੈ ਪਇਐ ਮਨੁ ਵਸਿ ਹੋਆ ਹਉਮੈ ਸਬਦਿ ਜਲਾਇ ॥ جب رب سے متعلق خوف اور تعظیم پیدا ہوجاتا ہے، تو دل قابو میں آجاتا ہے اور الفاظ کے ذریعے کبر جل کر راکھ ہو جاتا ہے۔
ਸਚਿ ਰਤੇ ਸੇ ਨਿਰਮਲੇ ਜੋਤੀ ਜੋਤਿ ਮਿਲਾਇ ॥ جو سچائی میں مگن ہے، وہی پاک ہے اور ان کا نور اعلیٰ نور میں ضم ہوجاتا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰਿ ਮਿਲਿਐ ਨਾਉ ਪਾਇਆ ਨਾਨਕ ਸੁਖਿ ਸਮਾਇ ॥੨॥ اے نانک! صادق گرو سے ملاقات کے بعد ہی ہری کا نام حاصل ہوا ہے اور اب میں خوشی میں ہی مگن رہتا ہوں۔ 2۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی۔
ਏਹ ਭੂਪਤਿ ਰਾਣੇ ਰੰਗ ਦਿਨ ਚਾਰਿ ਸੁਹਾਵਣਾ ॥ یہ بادشاہوں اور شہنشاہوں کی شان و شوکت چار دن تک سہاونی ہے (یعنی ان ک بھی فنا ہونا یقینی ہے)۔
ਏਹੁ ਮਾਇਆ ਰੰਗੁ ਕਸੁੰਭ ਖਿਨ ਮਹਿ ਲਹਿ ਜਾਵਣਾ ॥ مایا کی یہ بہاریں کسنبھ پھول کے رنگ کی طرح ہے، جو ایک لمحے میں ہی مٹ جاتی ہے۔
ਚਲਦਿਆ ਨਾਲਿ ਨ ਚਲੈ ਸਿਰਿ ਪਾਪ ਲੈ ਜਾਵਣਾ ॥ آخرت میں جاتے وقت یہ دولت ساتھ نہیں جاتی؛ بلکہ انسان اپنے سر پر گناہوں کا بوجھ اٹھا کر چل دیتا ہے۔
ਜਾਂ ਪਕੜਿ ਚਲਾਇਆ ਕਾਲਿ ਤਾਂ ਖਰਾ ਡਰਾਵਣਾ ॥ جب موت اس پر حاوی ہو کر اس سے آگے دھکیلتی ہے، تو وہ نہایت ہی خوفناک لگتا ہے۔
ਓਹ ਵੇਲਾ ਹਥਿ ਨ ਆਵੈ ਫਿਰਿ ਪਛੁਤਾਵਣਾ ॥੬॥ زندگی کا سنہرا موقع دوبارہ اس کے ہاتھ نہیں آتا اور وہ آخر کار بہت افسوس کرتا ہے۔ 6۔
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ شلوک محلہ 3۔
ਸਤਿਗੁਰ ਤੇ ਜੋ ਮੁਹ ਫਿਰੇ ਸੇ ਬਧੇ ਦੁਖ ਸਹਾਹਿ ॥ جو لوگ صادق گرو کی طرف سے منہ موڑ لیتے ہیں، وہ دوزخ میں بندھے ہوئے تکلیف برداشت کرتے رہتے ہیں۔
ਫਿਰਿ ਫਿਰਿ ਮਿਲਣੁ ਨ ਪਾਇਨੀ ਜੰਮਹਿ ਤੈ ਮਰਿ ਜਾਹਿ ॥ وہ بار بار پیدا ہوتا اور مرتا رہتا ہے اور اس کا رب سے وصل نہیں ہوتا۔
ਸਹਸਾ ਰੋਗੁ ਨ ਛੋਡਈ ਦੁਖ ਹੀ ਮਹਿ ਦੁਖ ਪਾਹਿ ॥ اس کی شبہات کا مرض دور نہیں ہوتا اور وہ تکلیف میں بہت پریشان ہوتا رہتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਦਰੀ ਬਖਸਿ ਲੇਹਿ ਸਬਦੇ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਹਿ ॥੧॥ اے نانک! حتیٰ کہ واہے گرو اپنی نظر کرم سے انسان کو معاف کردے، تو وہ اسے الفاظ کے ذریعے اپنے ساتھ ملا لیتا ہے۔ 1۔
ਮਃ ੩ ॥ محلہ 3۔
ਜੋ ਸਤਿਗੁਰ ਤੇ ਮੁਹ ਫਿਰੇ ਤਿਨਾ ਠਉਰ ਨ ਠਾਉ ॥ جو شخص صادق گرو کی طرف سے روگردانی کرتا ہے یعنی مخالف ہوجاتا ہے، انہیں کہیں بھی پناہ نہیں ملتی۔
ਜਿਉ ਛੁਟੜਿ ਘਰਿ ਘਰਿ ਫਿਰੈ ਦੁਹਚਾਰਣਿ ਬਦਨਾਉ ॥ وہ تو لاوارث عورتوں کی طرح گھر گھر بھٹکتے رہتے ہیں اور شرپسندوں کے نام سے بدنام ہوتے ہیں۔
ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਬਖਸੀਅਹਿ ਸੇ ਸਤਿਗੁਰ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਉ ॥੨॥ اے نانک! جن گرومکھوں کو معافی مل جاتی ہے، صادق گرو انہیں رب سے ملا دیتا ہے۔ 2۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی۔
ਜੋ ਸੇਵਹਿ ਸਤਿ ਮੁਰਾਰਿ ਸੇ ਭਵਜਲ ਤਰਿ ਗਇਆ ॥ جو شخص اعلیٰ صادق رب کی پرستش کرتا ہے، وہ دنیوی سمندر سے پار ہوجاتا ہے۔
ਜੋ ਬੋਲਹਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਉ ਤਿਨ ਜਮੁ ਛਡਿ ਗਇਆ ॥ جو ہری نام کا ذکر کرتا رہتا ہے، یمراج بھی انہیں چھوڑ کر دور ہوگیا ہے۔
ਸੇ ਦਰਗਹ ਪੈਧੇ ਜਾਹਿ ਜਿਨਾ ਹਰਿ ਜਪਿ ਲਇਆ ॥ جو رب کا ذکر کرتے رہتے ہیں، وہ بخوشی اس کے دربار میں جاتے ہیں۔
ਹਰਿ ਸੇਵਹਿ ਸੇਈ ਪੁਰਖ ਜਿਨਾ ਹਰਿ ਤੁਧੁ ਮਇਆ ॥ اے رب! جن پر تیرا فضل ہو، وہی شخص تیری عبادت کرتا ہے۔
ਗੁਣ ਗਾਵਾ ਪਿਆਰੇ ਨਿਤ ਗੁਰਮੁਖਿ ਭ੍ਰਮ ਭਉ ਗਇਆ ॥੭॥ اے میرے محبوب! میں ہمیشہ ہی تیری حمد گاتا رہتا ہوں اور گرو کے ذریعے سے میرا شبہ اور خوف دور ہوگیا ہے۔ 7۔
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ شلوک محلہ 3۔
ਥਾਲੈ ਵਿਚਿ ਤੈ ਵਸਤੂ ਪਈਓ ਹਰਿ ਭੋਜਨੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਸਾਰੁ ॥ پلیٹ میں تین چیزیں: سچائی، اطمینان اور ذکر پروسا ہوا ہے، یہ ہری نام امرت نما میں بہترین کھانا ہے۔"
ਜਿਤੁ ਖਾਧੈ ਮਨੁ ਤ੍ਰਿਪਤੀਐ ਪਾਈਐ ਮੋਖ ਦੁਆਰੁ ॥ جسے کھانے سے دل مطمئن ہوجاتا ہے اور بآسانی ہی در نجات مل جاتا ہے۔
ਇਹੁ ਭੋਜਨੁ ਅਲਭੁ ਹੈ ਸੰਤਹੁ ਲਭੈ ਗੁਰ ਵੀਚਾਰਿ ॥ اے سنتوں! یہ نام امرت نما کھانا بہت مشکل الحصول ہے اور گرو کا علم غور و فکر سے ہی حاصل ہوتا ہے۔
ਏਹ ਮੁਦਾਵਣੀ ਕਿਉ ਵਿਚਹੁ ਕਢੀਐ ਸਦਾ ਰਖੀਐ ਉਰਿ ਧਾਰਿ ॥ یہ پہیلی اپنے دل سے کیسے نکالیں؟ ہری نام کی اس پہیلی کو اپنے دل میں بسا کر رکھنا چاہیے۔
ਏਹ ਮੁਦਾਵਣੀ ਸਤਿਗੁਰੂ ਪਾਈ ਗੁਰਸਿਖਾ ਲਧੀ ਭਾਲਿ ॥ یہ پہیلی صادق گرو نے ہی ترتیب دی ہے اور اس کا حل گرو کے شاگردوں نے کافی جستجو کے بعد تلاش کیا ہے۔
ਨਾਨਕ ਜਿਸੁ ਬੁਝਾਏ ਸੁ ਬੁਝਸੀ ਹਰਿ ਪਾਇਆ ਗੁਰਮੁਖਿ ਘਾਲਿ ॥੧॥ اے نانک! جسے وہ دانائی عطا کرتا ہے، وہی اس پہیلی کو سمجھتا ہے، سخت ترین مراقبے کے ذریعے گرومکھ رب کو حاصل کرلیتا ہے۔ 1۔
ਮਃ ੩ ॥ محلہ 3۔
ਜੋ ਧੁਰਿ ਮੇਲੇ ਸੇ ਮਿਲਿ ਰਹੇ ਸਤਿਗੁਰ ਸਿਉ ਚਿਤੁ ਲਾਇ ॥ جنہیں ابتداء سے رب نے ملایا ہے، وہ اس سے ملتے رہتے ہیں اور اپنا دل گرو کے ساتھ لگاتے ہیں۔
ਆਪਿ ਵਿਛੋੜੇਨੁ ਸੇ ਵਿਛੁੜੇ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਖੁਆਇ ॥ جنہیں وہ خود جدا کرتا ہے، وہ اس سے دور رہتا ہے اور دوہرے پن کے سبب پریشان ہوتے ہیں۔
ਨਾਨਕ ਵਿਣੁ ਕਰਮਾ ਕਿਆ ਪਾਈਐ ਪੂਰਬਿ ਲਿਖਿਆ ਕਮਾਇ ॥੨॥ اے نانک! بغیر فضل رب کے کیا حاصل ہوسکتا ہے؟ انسان وہی عمل کرتا ہے، جو ابتداء سے ہی اس کی مقدر کا نوشتہ ہوتا ہے۔ 2۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی۔
ਬਹਿ ਸਖੀਆ ਜਸੁ ਗਾਵਹਿ ਗਾਵਣਹਾਰੀਆ ॥ حمد گانے والی نیک صحبت سہیلیاں ساتھ بیٹھ کر ہری کی مدح سرائی کرتی ہیں۔
ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸਲਾਹਿਹੁ ਨਿਤ ਹਰਿ ਕਉ ਬਲਿਹਾਰੀਆ ॥ وہ ہر روز ہی ہری کے نام کی تعریف و توصیف کرتی ہے اور ہری پر نچھاور ہوتی ہے۔
ਜਿਨੀ ਸੁਣਿ ਮੰਨਿਆ ਹਰਿ ਨਾਉ ਤਿਨਾ ਹਉ ਵਾਰੀਆ ॥ جنہوں نے ہری کا نام سن کر اس پر یقین رکھا ہے، میں ان پر جسم و جان سے نچھاور ہوتا ہوں۔
ਗੁਰਮੁਖੀਆ ਹਰਿ ਮੇਲੁ ਮਿਲਾਵਣਹਾਰੀਆ ॥ اے رب! میرے گرومکھ نیک صحبت دوستوں سے ملادے، جو مجھے تیرے ساتھ ملانے پر قادر ہے۔
ਹਉ ਬਲਿ ਜਾਵਾ ਦਿਨੁ ਰਾਤਿ ਗੁਰ ਦੇਖਣਹਾਰੀਆ ॥੮॥ میں تو دن رات ان پر قربان جاتا ہوں، جو اپنے گرو کا دیدار کرتی رہتی ہے۔ 8۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/