Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 639

Page 639

ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੩ ॥ سورٹھی محلہ 3۔
ਹਰਿ ਜੀਉ ਸਬਦੇ ਜਾਪਦਾ ਭਾਈ ਪੂਰੈ ਭਾਗਿ ਮਿਲਾਇ ॥ اے بھائی! گرو کے کلام کے ذریعے ہی رب کا ادراک ہوتا ہے، جو بہت خوش نصیبی سے ملتا ہے۔
ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਸੋਹਾਗਣੀ ਭਾਈ ਅਨਦਿਨੁ ਰਤੀਆ ਰੰਗੁ ਲਾਇ ॥੧॥ وہ صاحب خاوند خواتین ہمیشہ ہی خوش و خرم رہتی ہے، جو رنگ محبت سے مزین ہوکر دن رات مالک کے ساتھ مگن رہتی ہیں۔ 1۔
ਹਰਿ ਜੀ ਤੂ ਆਪੇ ਰੰਗੁ ਚੜਾਇ ॥ اے رب! تو خود ہی انہیں اپنا رنگ عشق چڑھاتا ہے۔
ਗਾਵਹੁ ਗਾਵਹੁ ਰੰਗਿ ਰਾਤਿਹੋ ਭਾਈ ਹਰਿ ਸੇਤੀ ਰੰਗੁ ਲਾਇ ॥ ਰਹਾਉ ॥ اے عشق رب میں مگن ہونے والی خواتین! رب سے عشق کرکے اس کی تعریف بیان کرو۔ وقفہ۔
ਗੁਰ ਕੀ ਕਾਰ ਕਮਾਵਣੀ ਭਾਈ ਆਪੁ ਛੋਡਿ ਚਿਤੁ ਲਾਇ ॥ اے بھائی! جو خواتین حضرات اپنی عزت نفس کی پرواہ نہ کرتے ہوئے، دل لگی سے گرو کی خدمت کرتی ہے۔
ਸਦਾ ਸਹਜੁ ਫਿਰਿ ਦੁਖੁ ਨ ਲਗਈ ਭਾਈ ਹਰਿ ਆਪਿ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਇ ॥੨॥ اس طرح ہمیشہ مسرور رہتی ہے اور وہ دوبارہ کسی تکلیف میں مبتلا نہیں ہوتی اور رب خود ہی اس کے دل میں آکر بس جاتا ہے۔ 2۔
ਪਿਰ ਕਾ ਹੁਕਮੁ ਨ ਜਾਣਈ ਭਾਈ ਸਾ ਕੁਲਖਣੀ ਕੁਨਾਰਿ ॥ اے بھائی! جو خواتین حضرات اپنے محبوب کے حکم سے واقفیت نہیں رکھتی، وہ بد کردار اور زناکار عورت ہے اور
ਮਨਹਠਿ ਕਾਰ ਕਮਾਵਣੀ ਭਾਈ ਵਿਣੁ ਨਾਵੈ ਕੂੜਿਆਰਿ ॥੩॥ اپنا ہر ایک کام اپنے دل کے ضد سے ہی کرتی ہے، اے بھائی! مالک رب کے نام سے محروم ہونے کی وجہ سے وہ جھوٹی ہے۔ 3۔
ਸੇ ਗਾਵਹਿ ਜਿਨ ਮਸਤਕਿ ਭਾਗੁ ਹੈ ਭਾਈ ਭਾਇ ਸਚੈ ਬੈਰਾਗੁ ॥ جس کی تقدیر میں بھلائی لکھی ہوئی ہے، اے بھائی! وہی رب کی تعریف و توصیف کرتا ہے اور وہ سچے رب کے عشق کے ذریعے تارک الدنیا بن جاتا ہے۔
ਅਨਦਿਨੁ ਰਾਤੇ ਗੁਣ ਰਵਹਿ ਭਾਈ ਨਿਰਭਉ ਗੁਰ ਲਿਵ ਲਾਗੁ ॥੪॥ وہ اپنا دل بے خوف رب کے ساتھ لگا کر رات دن رب کی حمد و ثنا کرنے میں مگن رہتا ہے۔ 4۔
ਸਭਨਾ ਮਾਰਿ ਜੀਵਾਲਦਾ ਭਾਈ ਸੋ ਸੇਵਹੁ ਦਿਨੁ ਰਾਤਿ ॥ اے بھائی! دن رات اس کی عبادت کرو، جو سبھی کو موت دیتا اور دوبارہ زندہ کردیتا ہے۔
ਸੋ ਕਿਉ ਮਨਹੁ ਵਿਸਾਰੀਐ ਭਾਈ ਜਿਸ ਦੀ ਵਡੀ ਹੈ ਦਾਤਿ ॥੫॥ ہم اسے اپنے دل سے کیوں بھلادیں، جس کا تحفہ بہت عظیم ہے۔ 5۔
ਮਨਮੁਖਿ ਮੈਲੀ ਡੁੰਮਣੀ ਭਾਈ ਦਰਗਹ ਨਾਹੀ ਥਾਉ ॥ اے بھائی! نفس پرست خواتین حضرات بہت گندی اور الجھا ہوئی ہے اور اسے رب کے دربار میں کوئی خوشی کا مقام نہیں ملتا۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਵੈ ਤ ਗੁਣ ਰਵੈ ਭਾਈ ਮਿਲਿ ਪ੍ਰੀਤਮ ਸਾਚਿ ਸਮਾਉ ॥੬॥ اگر وہ بھی گرومکھ بن جائے، تب ہی رب کی حمد و ثنا میں مگن ہوتا ہے اور اپنے محبوب سے مل کر اس سچائی میں ہی ضم ہوجاتا ہے۔ 6۔
ਏਤੁ ਜਨਮਿ ਹਰਿ ਨ ਚੇਤਿਓ ਭਾਈ ਕਿਆ ਮੁਹੁ ਦੇਸੀ ਜਾਇ ॥ اے بھائی! اگر اس زندگی میں رب کا ذکر نہیں کیا، تو آگے آخرت میں کیا منہ لےکر جاؤگے؟
ਕਿੜੀ ਪਵੰਦੀ ਮੁਹਾਇਓਨੁ ਭਾਈ ਬਿਖਿਆ ਨੋ ਲੋਭਾਇ ॥੭॥ ہم تجھے ہدایت بھی دیتے رہے؛ لیکن دولت کے سبب برائیوں میں پھنس کر تو نے اپنی زندگی ہی برباد کردی۔ 7۔
ਨਾਮੁ ਸਮਾਲਹਿ ਸੁਖਿ ਵਸਹਿ ਭਾਈ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਸਾਂਤਿ ਸਰੀਰ ॥ اے بھائی! جو رب کا نام ذکر کرتے ہیں، وہ خوش رہتے ہیں اور ان کا جسم بھی ہمیشہ مطمئن اور پرسکون رہتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਸਮਾਲਿ ਤੂ ਭਾਈ ਅਪਰੰਪਰ ਗੁਣੀ ਗਹੀਰ ॥੮॥੩॥ نانک کا بیان ہے کہ اے بھائی! تو اس رب کے نام کا ذکر کرتا رہ، جو بے پناہ، صاحب کمال اور بردبار ہے۔ 8۔ 3۔
ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੫ ਘਰੁ ੧ ਅਸਟਪਦੀਆ سورٹھی محلہ 5 گھرو 1 آسٹپدیہ
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਸਭੁ ਜਗੁ ਜਿਨਹਿ ਉਪਾਇਆ ਭਾਈ ਕਰਣ ਕਾਰਣ ਸਮਰਥੁ ॥ اے بھائی! جس رب نے ساری کائنات کو وجود بخشا ہے وہ سب کچھ کرنے اور کروانے پر قدرت رکھتا ہے۔
ਜੀਉ ਪਿੰਡੁ ਜਿਨਿ ਸਾਜਿਆ ਭਾਈ ਦੇ ਕਰਿ ਅਪਣੀ ਵਥੁ ॥ وہ ایسا رب ہے، جنہوں نے اپنی قدرت سے روح اور جسم کو پیدا کیا ہے۔
ਕਿਨਿ ਕਹੀਐ ਕਿਉ ਦੇਖੀਐ ਭਾਈ ਕਰਤਾ ਏਕੁ ਅਕਥੁ ॥ اسے کس طرح بیان کیا جاسکتا ہے، کیسے دیدار کیا جاسکتا ہے، جو ایک ہی ناقابل بیان کائنات کا خالق ہے۔
ਗੁਰੁ ਗੋਵਿੰਦੁ ਸਲਾਹੀਐ ਭਾਈ ਜਿਸ ਤੇ ਜਾਪੈ ਤਥੁ ॥੧॥ اے بھائی! اس گرو گووند کی ہی تعریف و توصیف کرنی چاہیے، جس سے اس حقیقت کا ادراک ہوتا ہے۔ 1۔
ਮੇਰੇ ਮਨ ਜਪੀਐ ਹਰਿ ਭਗਵੰਤਾ ॥ اے میرے دل! ہمیں تو رب ہی کا جہری ذکر کرنا چاہیے۔
ਨਾਮ ਦਾਨੁ ਦੇਇ ਜਨ ਅਪਨੇ ਦੂਖ ਦਰਦ ਕਾ ਹੰਤਾ ॥ ਰਹਾਉ ॥ وہ تو ہمیشہ ہی اپنے پرستاروں کو نام کا تحفہ عطا کرتا رہتا ہے اور تکلیف و پریشانی کا خاتمہ کرنے والا ہے۔ وقفہ۔
ਜਾ ਕੈ ਘਰਿ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਹੈ ਭਾਈ ਨਉ ਨਿਧਿ ਭਰੇ ਭੰਡਾਰ ॥ اے بھائی! جس کے گھر میں سب کچھ ہے، جس کا خزانہ نونیدھیوں سے بھرپور ہے۔
ਤਿਸ ਕੀ ਕੀਮਤਿ ਨਾ ਪਵੈ ਭਾਈ ਊਚਾ ਅਗਮ ਅਪਾਰ ॥ اس کا کیسے اندازہ کیا جاسکتا ہے، جو خود ہی اعلیٰ، ناقابل رسائی اور بے پناہ ہے۔
ਜੀਅ ਜੰਤ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲਦਾ ਭਾਈ ਨਿਤ ਨਿਤ ਕਰਦਾ ਸਾਰ ॥ کائنات میں جتنی بھی مخلوقات ہیں، وہ سب کی پرورش اور ہر روز ان کی نگہبانی کرتا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਪੂਰਾ ਭੇਟੀਐ ਭਾਈ ਸਬਦਿ ਮਿਲਾਵਣਹਾਰ ॥੨॥ ہمیں کامل صادق گرو کے در پیش جانا چاہیے، جو اپنے کلام کے ذریعے رب سے ملادیتا ہے۔ 2۔
ਸਚੇ ਚਰਣ ਸਰੇਵੀਅਹਿ ਭਾਈ ਭ੍ਰਮੁ ਭਉ ਹੋਵੈ ਨਾਸੁ ॥ اے بھائی! صادق رب کے قدموں کی پرستش کرنے سے شبہ اور خوف کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔
ਮਿਲਿ ਸੰਤ ਸਭਾ ਮਨੁ ਮਾਂਜੀਐ ਭਾਈ ਹਰਿ ਕੈ ਨਾਮਿ ਨਿਵਾਸੁ ॥ سنت حضرات کی پاکیزہ محفل میں شامل ہو کر اپنے دل کو پاک و صاف کرنا چاہیے، تب ہی رب کے نام کا دل میں بسیرا ہوتا ہے۔
ਮਿਟੈ ਅੰਧੇਰਾ ਅਗਿਆਨਤਾ ਭਾਈ ਕਮਲ ਹੋਵੈ ਪਰਗਾਸੁ ॥ پھر جہالت کی تاریکی مٹ جاتی ہے اور دل کا پھول روشن ہوجاتا ہے۔
ਗੁਰ ਬਚਨੀ ਸੁਖੁ ਊਪਜੈ ਭਾਈ ਸਭਿ ਫਲ ਸਤਿਗੁਰ ਪਾਸਿ ॥੩॥ گرو کی باتوں سے ہی دل میں خوشی پیدا ہوتی ہے اور صادق گرو کے پاس تمام پھل ہے۔ 3۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/