Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 638

Page 638

ਹਉਮੈ ਮਾਰਿ ਮਨਸਾ ਮਨਹਿ ਸਮਾਣੀ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਪਛਾਤਾ ॥੪॥ میں نے اپنی عزت نفس کو بھلاکر اور خواہشات کو دل سے مٹاکر گرو کے الفاظ کے ذریعے اعلیٰ سچائی کو پہچان لیا ہے۔ 4۔
ਅਚਿੰਤ ਕੰਮ ਕਰਹਿ ਪ੍ਰਭ ਤਿਨ ਕੇ ਜਿਨ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਪਿਆਰਾ ॥ جن لوگوں کو ہری کا نام عزیز لگتا ہے، رب ان کا سبھی کام بآسانی ہی سنوار دیتا ہے۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦਿ ਸਦਾ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਸਭਿ ਕਾਜ ਸਵਾਰਣਹਾਰਾ ॥ ہر کام کو سنوارنے والا رب گرو کی بے پناہ فضل سے ہمیشہ ہی دل میں بسا رہتا ہے۔
ਓਨਾ ਕੀ ਰੀਸ ਕਰੇ ਸੁ ਵਿਗੁਚੈ ਜਿਨ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਹੈ ਰਖਵਾਰਾ ॥੫॥ میرا ہری رب جن کا محافظ ہے، جو ان کی حرص کرتا ہے، وہ فنا ہوجاتا ہے۔ 5۔
ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਸੇਵੇ ਕਿਨੈ ਨ ਪਾਇਆ ਮਨਮੁਖਿ ਭਉਕਿ ਮੁਏ ਬਿਲਲਾਈ ॥ صادق گرو کی خدمت کیے بغیر کبھی کسی کو رب حاصل نہیں ہوا، نفس پرست انسان تو روتے، چلاتے ہوئے ہی دنیا سے رخصت ہوگیا ہے اور
ਆਵਹਿ ਜਾਵਹਿ ਠਉਰ ਨ ਪਾਵਹਿ ਦੁਖ ਮਹਿ ਦੁਖਿ ਸਮਾਈ ॥ وہ اندام نہانی کے چکر میں ہی پھنس کر پیدا اور فنا ہوتا رہتا ہے اور وہ خوشی کا کوئی مقام نہیں پاتا، تو غم میں ہی مبتلا ہوکر فنا ہوجاتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਵੈ ਸੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਪੀਵੈ ਸਹਜੇ ਸਾਚਿ ਸਮਾਈ ॥੬॥ اگر کوئی گرومکھ بن جاتا ہے، تو وہ نام امرت کو پی کر بآسانی ہی سچائی میں سما جاتا ہے۔ 6۔
ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਸੇਵੇ ਜਨਮੁ ਨ ਛੋਡੈ ਜੇ ਅਨੇਕ ਕਰਮ ਕਰੈ ਅਧਿਕਾਈ ॥ انسان کو صادق گرو کی خدمت کیے بغیر جنموں کی غلامی نہیں چھوڑتی، خواہ وہ کتنی ہی رسومات کو انجام دیتا رہے۔
ਵੇਦ ਪੜਹਿ ਤੈ ਵਾਦ ਵਖਾਣਹਿ ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਪਤਿ ਗਵਾਈ ॥ جو ویدوں کا مطالعہ کرتے ہیں، وہ بھی بحث و مباحثہ میں رہتے ہیں اور رب کے بغیر اپنی عزت گنوا دیتے ہیں۔
ਸਚਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸਾਚੀ ਜਿਸੁ ਬਾਣੀ ਭਜਿ ਛੂਟਹਿ ਗੁਰ ਸਰਣਾਈ ॥੭॥ صادق گرو سچا ہے، اس کا کلام بھی سچا ہے۔ گرو کی پناہ میں آنے سے ہی انسان کو نجات ملتی ہے۔ 7۔
ਜਿਨ ਹਰਿ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਸੇ ਦਰਿ ਸਾਚੇ ਦਰਿ ਸਾਚੈ ਸਚਿਆਰਾ ॥ جن کے دل میں رب کا بسیرا ہوگیا ہے، وہ اس کے دربار میں سچا ہے اور سچائی کے دربار میں وہ سچائی پسند ہی کہلائے جاتے ہیں۔
ਓਨਾ ਦੀ ਸੋਭਾ ਜੁਗਿ ਜੁਗਿ ਹੋਈ ਕੋਇ ਨ ਮੇਟਣਹਾਰਾ ॥ ان کی شان ہر دور میں تسلیم کی جاتی ہے اور کوئی بھی اسے مٹا نہیں سکتا۔
ਨਾਨਕ ਤਿਨ ਕੈ ਸਦ ਬਲਿਹਾਰੈ ਜਿਨ ਹਰਿ ਰਾਖਿਆ ਉਰਿ ਧਾਰਾ ॥੮॥੧॥ جنہوں نے اپنے دل میں رب کو بسایا ہوا ہے، نانک ہمیشہ ہی ان پر قربان جاتا ہے۔ 8۔ 1۔
ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੩ ਦੁਤੁਕੀ ॥ سورٹھی محلہ 3 دتوکے۔
ਨਿਗੁਣਿਆ ਨੋ ਆਪੇ ਬਖਸਿ ਲਏ ਭਾਈ ਸਤਿਗੁਰ ਕੀ ਸੇਵਾ ਲਾਇ ॥ اے بھائی! صادق گرو کی خدمت میں لگا کر رب خود ہی گنہ گار انسانوں کو معاف کردیتا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰ ਕੀ ਸੇਵਾ ਊਤਮ ਹੈ ਭਾਈ ਰਾਮ ਨਾਮਿ ਚਿਤੁ ਲਾਇ ॥੧॥ صادق کی خدمت بہت اعلی ہے؛ کیوں کہ اسی کی وجہ سے دل رام کے نام سے منسلک ہوجاتا ہے۔ 1۔
ਹਰਿ ਜੀਉ ਆਪੇ ਬਖਸਿ ਮਿਲਾਇ ॥ واہے گرو خود ہی انسان کو معافی دے کر اپنے ساتھ ملالیتا ہے۔
ਗੁਣਹੀਣ ਹਮ ਅਪਰਾਧੀ ਭਾਈ ਪੂਰੈ ਸਤਿਗੁਰਿ ਲਏ ਰਲਾਇ ॥ ਰਹਾਉ ॥ اے بھائی! ہم بڑے گنہ گار اور مجرم ہیں؛ لیکن کامل صادق گرو نے فضل فرما کر ہمیں اپنے ساتھ ملالیا ہے۔ وقفہ۔
ਕਉਣ ਕਉਣ ਅਪਰਾਧੀ ਬਖਸਿਅਨੁ ਪਿਆਰੇ ਸਾਚੈ ਸਬਦਿ ਵੀਚਾਰਿ ॥ اے محبوب! گرو کے کلام پر غور و خوض کرنے کی وجہ سے رب نے بہت سے گنہ گاروں کو معاف کردیا ہے۔
ਭਉਜਲੁ ਪਾਰਿ ਉਤਾਰਿਅਨੁ ਭਾਈ ਸਤਿਗੁਰ ਬੇੜੈ ਚਾੜਿ ॥੨॥ رب نے صادق گرو نما جہاز پر سوار کر کے بہت سے انسانوں کو دنیوی سمندر سے پار کردیا ہے۔ 2۔
ਮਨੂਰੈ ਤੇ ਕੰਚਨ ਭਏ ਭਾਈ ਗੁਰੁ ਪਾਰਸੁ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਇ ॥ اے بھائی! گرو نما پارس کے وصل سے ہم جلے ہوئے لوہے سے سونا یعنی خوبیوں کے مالک ہوگئے ہیں۔
ਆਪੁ ਛੋਡਿ ਨਾਉ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਭਾਈ ਜੋਤੀ ਜੋਤਿ ਮਿਲਾਇ ॥੩॥ عزت نفس کو بھلانے سے نام ہمارے دل میں بس گیا ہے اور ہمارا نور اعلیٰ نور میں ضم ہوگیا ہے۔ 3۔
ਹਉ ਵਾਰੀ ਹਉ ਵਾਰਣੈ ਭਾਈ ਸਤਿਗੁਰ ਕਉ ਸਦ ਬਲਿਹਾਰੈ ਜਾਉ ॥ اے بھائی! میں ہمیشہ گروپ پر قربان جاتا ہوں۔
ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨੁ ਜਿਨਿ ਦਿਤਾ ਭਾਈ ਗੁਰਮਤਿ ਸਹਜਿ ਸਮਾਉ ॥੪॥ جس نے ہمیں نام کا خزانہ عطا کیا ہے، گرو کی تعلیم کے ذریعے ہم فطری حالت میں سما گئے ہیں۔ 4۔
ਗੁਰ ਬਿਨੁ ਸਹਜੁ ਨ ਊਪਜੈ ਭਾਈ ਪੂਛਹੁ ਗਿਆਨੀਆ ਜਾਇ ॥ گرو کے بغیر فطری حالت پیدا نہیں ہوتی، خواہ اس کے متعلق اہل علم سے معلوم کرلیا جائے۔
ਸਤਿਗੁਰ ਕੀ ਸੇਵਾ ਸਦਾ ਕਰਿ ਭਾਈ ਵਿਚਹੁ ਆਪੁ ਗਵਾਇ ॥੫॥ اے بھائی! اپنے دل سے عزت نفس کو بھلا کر ہمیشہ ہی صادق گروہ کی خدمت کرو۔ 5۔
ਗੁਰਮਤੀ ਭਉ ਊਪਜੈ ਭਾਈ ਭਉ ਕਰਣੀ ਸਚੁ ਸਾਰੁ ॥ گرو کی تعلیم کے ذریعے رب کا عشق و خوف پیدا ہوتا ہے اور رب کی محبت و خوف میں انجام دیا ہوا ہر کام کیے گئے سبھی کام سچا اور اعلٰی ہے۔
ਪ੍ਰੇਮ ਪਦਾਰਥੁ ਪਾਈਐ ਭਾਈ ਸਚੁ ਨਾਮੁ ਆਧਾਰੁ ॥੬॥ تب انسان کو محبت رب کی دولت حاصل ہوجاتی ہے اور سچا نام ہی اس کی بنیاد بن جاتی ہے۔ 6۔
ਜੋ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਹਿ ਆਪਣਾ ਭਾਈ ਤਿਨ ਕੈ ਹਉ ਲਾਗਉ ਪਾਇ ॥ اے بھائی! جو اپنے صادق گرو کی بے لوث خدمت کرتا ہے، ہم ان کی قدم بوسی کرتے ہیں۔
ਜਨਮੁ ਸਵਾਰੀ ਆਪਣਾ ਭਾਈ ਕੁਲੁ ਭੀ ਲਈ ਬਖਸਾਇ ॥੭॥ ہم نے اپنی انمول انسانی زندگی کامیاب کرلی ہے اور اپنے خاندان کے لیے بھی بخشش کا تحفہ حاصل کرلیا ہے۔ 7۔
ਸਚੁ ਬਾਣੀ ਸਚੁ ਸਬਦੁ ਹੈ ਭਾਈ ਗੁਰ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਹੋਇ ॥ اے بھائی! آواز سچی ہے اور (گرو کے) الفاظ بھی سچے ہیں اور اس کا حصول گرو کے فضل سے ہی ممکن ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਹਰਿ ਮਨਿ ਵਸੈ ਭਾਈ ਤਿਸੁ ਬਿਘਨੁ ਨ ਲਾਗੈ ਕੋਇ ॥੮॥੨॥ نانک کا بیان ہے کہ اے بھائی! جس کے دل میں ہری کے نام کا بسیرا ہوگیا ہے، اسے کوئی بھی رکاوٹ پیش نہیں آتی۔ 8۔ 2۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/