Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 630

Page 630

ਸਭ ਜੀਅ ਤੇਰੇ ਦਇਆਲਾ ॥ اے مہربان رب! سبھی انسان تیرے ہی پیدا کردہ ہیں اور
ਅਪਨੇ ਭਗਤ ਕਰਹਿ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲਾ ॥ تو ہی اپنے پرستاروں کی پرورش کرتا ہے۔
ਅਚਰਜੁ ਤੇਰੀ ਵਡਿਆਈ ॥ تیری شان بڑی نرالی ہے اور
ਨਿਤ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਧਿਆਈ ॥੨॥੨੩॥੮੭॥ نانک تو ہر روز ہی تیرے نام کا ذکر کرتا رہتا ہے۔ 2۔ 23۔ 87۔
ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੫ ॥ سورٹھی محلہ 5۔
ਨਾਲਿ ਨਰਾਇਣੁ ਮੇਰੈ ॥ ناراین ہمیشہ میرے ساتھ ہے۔
ਜਮਦੂਤੁ ਨ ਆਵੈ ਨੇਰੈ ॥ اس لیے ملک الموت میرے قریب نہیں آتا۔
ਕੰਠਿ ਲਾਇ ਪ੍ਰਭ ਰਾਖੈ ॥ وہ رب اپنے گلے سے لگا کر میری حفاظت کرتا ہے
ਸਤਿਗੁਰ ਕੀ ਸਚੁ ਸਾਖੈ ॥੧॥ صادق گرو کی تعلیم برحق ہے۔ 1۔
ਗੁਰਿ ਪੂਰੈ ਪੂਰੀ ਕੀਤੀ ॥ کامل گرو نے مکمل کام کیا ہے۔
ਦੁਸਮਨ ਮਾਰਿ ਵਿਡਾਰੇ ਸਗਲੇ ਦਾਸ ਕਉ ਸੁਮਤਿ ਦੀਤੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اس نے تمام دشمنوں کو مار کر بھگا دیا ہے اور مجھ غلام کو اجازت دی ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਪ੍ਰਭਿ ਸਗਲੇ ਥਾਨ ਵਸਾਏ ॥ رب نے تمام مقامات کو بسادیا ہے اور
ਸੁਖਿ ਸਾਂਦਿ ਫਿਰਿ ਆਏ ॥ میں دوبارہ باحفاظت گھر لوٹ آیا ہوں۔
ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਭ ਸਰਣਾਏ ॥ نانک کا بیان ہے کہ میں نے تو رب کی پناہ لی ہے،
ਜਿਨਿ ਸਗਲੇ ਰੋਗ ਮਿਟਾਏ ॥੨॥੨੪॥੮੮॥ جس سے ہر بیماری دور ہوگئی ہے۔ 2۔ 24۔ 88۔
ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੫ ॥ سورٹھی محلہ 5۔
ਸਰਬ ਸੁਖਾ ਕਾ ਦਾਤਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਤਾ ਕੀ ਸਰਨੀ ਪਾਈਐ ॥ صادق گرو تمام خوشیاں عطا کرنے والا ہے؛ اس لیے ہمیں اسی کی پناہ میں جانا چاہیے۔
ਦਰਸਨੁ ਭੇਟਤ ਹੋਤ ਅਨੰਦਾ ਦੂਖੁ ਗਇਆ ਹਰਿ ਗਾਈਐ ॥੧॥ اس کے دیدار و ملاقات سے خوشی حاصل ہوتی ہے اور ہری کی حمد و ثنا کرنے سے تکالیف کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ 1۔
ਹਰਿ ਰਸੁ ਪੀਵਹੁ ਭਾਈ ॥ اے بھائی! ہری رس نوش کرو۔
ਨਾਮੁ ਜਪਹੁ ਨਾਮੋ ਆਰਾਧਹੁ ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਕੀ ਸਰਨਾਈ ॥ ਰਹਾਉ ॥ نام کا ذکر، اس کی پرستش اور کامل گروہ کی پناہ حاصل کرو۔ وقفہ۔
ਤਿਸਹਿ ਪਰਾਪਤਿ ਜਿਸੁ ਧੁਰਿ ਲਿਖਿਆ ਸੋਈ ਪੂਰਨੁ ਭਾਈ ॥ اے بھائی! ابتداء ہی سے جس کی تقدیر میں لکھا ہوتا ہے، اسے ہی نام حاصل ہوتا ہے اور وہی کامل انسان ہوتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਕੀ ਬੇਨੰਤੀ ਪ੍ਰਭ ਜੀ ਨਾਮਿ ਰਹਾ ਲਿਵ ਲਾਈ ॥੨॥੨੫॥੮੯॥ اے رب جی! نانک کی یہی التجا ہے کہ میرا دل تیرے نام کی یاد میں ہی مگن رہے۔ 2۔ 25۔ 89۔
ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੫ ॥ سورٹھی محلہ 5۔
ਕਰਨ ਕਰਾਵਨ ਹਰਿ ਅੰਤਰਜਾਮੀ ਜਨ ਅਪੁਨੇ ਕੀ ਰਾਖੈ ॥ کرنے اور کروانے پر قادر، باطن سے باخبر رب خود ہی اپنے پرستاروں کی حفاظت کرتا ہے۔
ਜੈ ਜੈ ਕਾਰੁ ਹੋਤੁ ਜਗ ਭੀਤਰਿ ਸਬਦੁ ਗੁਰੂ ਰਸੁ ਚਾਖੈ ॥੧॥ جو شخص گرو کے کلام کے رس کو چکھتا ہے، پوری کائنات میں اس کی فتح و سلامتی کا نعرہ یعنی تعریف ہوتی ہے۔ 1۔
ਪ੍ਰਭ ਜੀ ਤੇਰੀ ਓਟ ਗੁਸਾਈ ॥ اے رب جی! اے مالک کائنات! مجھے تو صرف تیرا ہی سہارا ہے۔
ਤੂ ਸਮਰਥੁ ਸਰਨਿ ਕਾ ਦਾਤਾ ਆਠ ਪਹਰ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹ ਧਿਆਈ ॥ ਰਹਾਉ ॥ تو بڑا قادر اور پناہ دینے والا ہے، میں اٹھ پہر تیرا ہی دھیان کرتا ہوں۔ وقفہ۔
ਜੋ ਜਨੁ ਭਜਨੁ ਕਰੇ ਪ੍ਰਭ ਤੇਰਾ ਤਿਸੈ ਅੰਦੇਸਾ ਨਾਹੀ ॥ جو شخص تیرا جہری ذکر کرتا ہے، اسے کوئی فکر لاحق نہیں ہوتی۔
ਸਤਿਗੁਰ ਚਰਨ ਲਗੇ ਭਉ ਮਿਟਿਆ ਹਰਿ ਗੁਨ ਗਾਏ ਮਨ ਮਾਹੀ ॥੨॥ صادق گرو کے قدموں میں لگنے سے میرا خوف مٹ گیا ہے اور اپنے دل میں رب کی حمد و ثنا کرتا ہوں۔ 2۔
ਸੂਖ ਸਹਜ ਆਨੰਦ ਘਨੇਰੇ ਸਤਿਗੁਰ ਦੀਆ ਦਿਲਾਸਾ ॥ صادق گرو نے مجھے ایسی تسلی دی ہے کہ اب مجھے قدرتی فرحت اور زیادہ سرور حاصل ہوگیا ہے۔
ਜਿਣਿ ਘਰਿ ਆਏ ਸੋਭਾ ਸੇਤੀ ਪੂਰਨ ਹੋਈ ਆਸਾ ॥੩॥ میں برائیوں پر فتح حاصل کرکے بڑی شان سے اپنے گھر آیا ہوں اور ساری امید پوری ہوگئی ہے۔ 3۔
ਪੂਰਾ ਗੁਰੁ ਪੂਰੀ ਮਤਿ ਜਾ ਕੀ ਪੂਰਨ ਪ੍ਰਭ ਕੇ ਕਾਮਾ ॥ کامل گرو کی رائے بھی کامل ہے اور اس رب کا کام بھی کامل ہے۔
ਗੁਰ ਚਰਨੀ ਲਾਗਿ ਤਰਿਓ ਭਵ ਸਾਗਰੁ ਜਪਿ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮਾ ॥੪॥੨੬॥੯੦॥ نانک کا بیان ہے کہ میں گرو کے قدموں لگ کر ہری کے نام کا جہری ذکر کرتے ہوئے دنیوی سمندر سے پار ہوگیا ہوں۔ 4۔ 26۔ 90۔
ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੫ ॥ سورٹھی محلہ 5۔
ਭਇਓ ਕਿਰਪਾਲੁ ਦੀਨ ਦੁਖ ਭੰਜਨੁ ਆਪੇ ਸਭ ਬਿਧਿ ਥਾਟੀ ॥ غریبوں کی تکلیف مٹانے والا رب مجھ پر مہربان ہوگیا ہے اور اس نے خود ہی ساری ترکیب بنائی ہے۔
ਖਿਨ ਮਹਿ ਰਾਖਿ ਲੀਓ ਜਨੁ ਅਪੁਨਾ ਗੁਰ ਪੂਰੈ ਬੇੜੀ ਕਾਟੀ ॥੧॥ کامل گرو نے ایک لمحے میں ہی بندھن کاٹ کر اپنے خادم کی حفاظت کی ہے۔ 1۔
ਮੇਰੇ ਮਨ ਗੁਰ ਗੋਵਿੰਦੁ ਸਦ ਧਿਆਈਐ ॥ اے میرے دل! ہمیشہ گرو گوبند کا دھیان کرتے رہنا چاہیے،
ਸਗਲ ਕਲੇਸ ਮਿਟਹਿ ਇਸੁ ਤਨ ਤੇ ਮਨ ਚਿੰਦਿਆ ਫਲੁ ਪਾਈਐ ॥ ਰਹਾਉ ॥ دھیان کرنے سے جسم کی ساری تکلیف دور ہوجاتی ہے اور مطلوبہ نتیجہ حاصل ہوجاتا ہے۔ وقفہ۔
ਜੀਅ ਜੰਤ ਜਾ ਕੇ ਸਭਿ ਕੀਨੇ ਪ੍ਰਭੁ ਊਚਾ ਅਗਮ ਅਪਾਰਾ ॥ وہ رب نہایت ہی اعلیٰ ،ناقابل رسائی اور بے پناہ ہے، جس نے ساری مخلوقات کو وجود بخشا ہے۔
ਸਾਧਸੰਗਿ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਆ ਮੁਖ ਊਜਲ ਭਏ ਦਰਬਾਰਾ ॥੨॥੨੭॥੯੧॥ نانک کا بیان ہے کہ جنہوں نے نیکوکاروں کی صحبت میں رب کے نام کا دھیان کیا ہے، دربار میں ان کا چہرہ روشن ہوگیا ہے۔ 2۔ 27۔ 91۔
ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੫ ॥ سورٹھی محلہ 5۔
ਸਿਮਰਉ ਅਪੁਨਾ ਸਾਂਈ ॥ میں تو اپنے مالک کا ہی ذکر کرتا ہوں اور
ਦਿਨਸੁ ਰੈਨਿ ਸਦ ਧਿਆਈ ॥ دن رات، ہمیشہ اس کا دھیان کرتا ہوں۔
ਹਾਥ ਦੇਇ ਜਿਨਿ ਰਾਖੇ ॥ جس نے اپنا ہاتھ دے کر حفاظت کی ہے،
ਹਰਿ ਨਾਮ ਮਹਾ ਰਸ ਚਾਖੇ ॥੧॥ میں نے ہری کے نام کا اعلیٰ رس نوش کیا ہے۔ 1۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/stats/demoslot/ https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/wp-content/plugins/sbo/ https://ijwem.ulm.ac.id/pages/demo/ situs slot gacor https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://mesin-dev.ft.unesa.ac.id/mesin/demo-slot/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/ https://kemahasiswaan.unand.ac.id/plugins/actionlog/ https://bappelitbangda.bangkatengahkab.go.id/storage/images/x-demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/stats/demoslot/ https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/wp-content/plugins/sbo/ https://ijwem.ulm.ac.id/pages/demo/ situs slot gacor https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://mesin-dev.ft.unesa.ac.id/mesin/demo-slot/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/ https://kemahasiswaan.unand.ac.id/plugins/actionlog/ https://bappelitbangda.bangkatengahkab.go.id/storage/images/x-demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/