Guru Granth Sahib Translation Project

guru-granth-sahib-urdu-page-61

Page 61

ਸਾਚਿ ਸਹਜਿ ਸੋਭਾ ਘਣੀ ਹਰਿ ਗੁਣ ਨਾਮ ਅਧਾਰਿ ॥ سچے رب کی تعریف سے انہیں آرام دہ سہولت کی حصولیابی ہوتی ہے اور انسان بہت شان و شوكت حاصل کرتا ہے۔ وہ ہری نام کے سہارے رہتے ہیں۔
ਜਿਉ ਭਾਵੈ ਤਿਉ ਰਖੁ ਤੂੰ ਮੈ ਤੁਝ ਬਿਨੁ ਕਵਨੁ ਭਤਾਰੁ ॥੩॥ اے رب ! جس طرح تجھے اچھا لگتا ہے، ویسے ہی تم مجھے رکھو چونکہ تیرے علاوہ میرا اور کوئی نہیں۔ 3
ਅਖਰ ਪੜਿ ਪੜਿ ਭੁਲੀਐ ਭੇਖੀ ਬਹੁਤੁ ਅਭਿਮਾਨੁ ॥ مسلسل صحیفوں کا مطالعہ کرکے لوگ گمراہی میں پڑجاتے ہیں اور مذہبی لبادہ اوڑھ کر کے وہ بہت فخر کرتے ہیں۔
ਤੀਰਥ ਨਾਤਾ ਕਿਆ ਕਰੇ ਮਨ ਮਹਿ ਮੈਲੁ ਗੁਮਾਨੁ ॥ زیارت گاہ پر غسل کرنے کا کیا فائدہ ہے، جب کہ اس کے دل میں انا کی میل ہے؟
ਗੁਰ ਬਿਨੁ ਕਿਨਿ ਸਮਝਾਈਐ ਮਨੁ ਰਾਜਾ ਸੁਲਤਾਨੁ ॥੪॥ دماغ جسم نما چھوٹى سى بستى كا بادشاہ ہے، سلطان ہے۔ اسے گرو کے علاوہ اور کون سمجھا سکتا ہے۔ 4
ਪ੍ਰੇਮ ਪਦਾਰਥੁ ਪਾਈਐ ਗੁਰਮੁਖਿ ਤਤੁ ਵੀਚਾਰੁ ॥ گرو کے ذریعے حقیقت کو سوچنے سمجھنے سے عشقِ رب کی دولت حاصل ہوتی ہے
ਸਾ ਧਨ ਆਪੁ ਗਵਾਇਆ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਸੀਗਾਰੁ ॥ اپنے آپ کو گرو کے کلام سے آراستہ کر ، بیوی نے اپنا كبر ختم كرديا ہے۔
ਘਰ ਹੀ ਸੋ ਪਿਰੁ ਪਾਇਆ ਗੁਰ ਕੈ ਹੇਤਿ ਅਪਾਰੁ ॥੫॥ گرو کی بے پناہ محبت کے ذریعے وہ اپنے گھر كے اندر ہی اس محبوب کو حاصل کرليتی ہے۔ 5۔
ਗੁਰ ਕੀ ਸੇਵਾ ਚਾਕਰੀ ਮਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਸੁਖੁ ਹੋਇ ॥ گرو کی نوکری اور خدمت کرنے سے ذہن صاف ہوجاتا ہے اور اسے سکون کى حصولیابی ہوتی ہے۔
ਗੁਰ ਕਾ ਸਬਦੁ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਹਉਮੈ ਵਿਚਹੁ ਖੋਇ ॥ جب گرو کا کلام دل میں گهر كر ليتا ہے تو غرور اندر سے ختم ہو جاتا ہے۔
ਨਾਮੁ ਪਦਾਰਥੁ ਪਾਇਆ ਲਾਭੁ ਸਦਾ ਮਨਿ ਹੋਇ ॥੬॥ اس سے نام نما دولت حاصل ہو جاتى ہے اور روح ہمیشہ نفع حاصل كرتى ہے۔ 6۔
ਕਰਮਿ ਮਿਲੈ ਤਾ ਪਾਈਐ ਆਪਿ ਨ ਲਇਆ ਜਾਇ ॥ اگر ہم پر رب کى مہربانى ہو تو ہمیں نام حاصل ہوتا ہے۔ ہم اپنے ذرائع سے اسے حاصل نہیں کر سکتے۔
ਗੁਰ ਕੀ ਚਰਣੀ ਲਗਿ ਰਹੁ ਵਿਚਹੁ ਆਪੁ ਗਵਾਇ ॥ اس لیے انا کو ختم کر کے گرو کی پناہ میں آؤ۔
ਸਚੇ ਸੇਤੀ ਰਤਿਆ ਸਚੋ ਪਲੈ ਪਾਇ ॥੭॥ سچے نام كے ساتهـ رنگ جانے سے سچا مالک رب حاصل ہوجاتا ہے۔ 7
ਭੁਲਣ ਅੰਦਰਿ ਸਭੁ ਕੋ ਅਭੁਲੁ ਗੁਰੂ ਕਰਤਾਰੁ ॥ سارے لوگ غلطی کرنے والے ہیں لیکن گرو اور كائنات كا خالق رب ہى معصوم ہے ۔
ਗੁਰਮਤਿ ਮਨੁ ਸਮਝਾਇਆ ਲਾਗਾ ਤਿਸੈ ਪਿਆਰੁ ॥ جس نے گرو کی تعلیمات كے ذريعے اپنے من کو درست کیا ہے ، اس كا رب سے تعلق ہو جاتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਸਾਚੁ ਨ ਵੀਸਰੈ ਮੇਲੇ ਸਬਦੁ ਅਪਾਰੁ ॥੮॥੧੨॥ اے نانک! جسے مہربان رب اپنے نام کے ساتھ ملا لیتا ہے۔ وہ سچے نام كو كبهى فراموش نہیں كرتا۔ 8۔ 12
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੧ ॥ شرى راگو محلہ 1
ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਮਾਇਆ ਮੋਹਣੀ ਸੁਤ ਬੰਧਪ ਘਰ ਨਾਰਿ ॥ خيالي خواہش بیٹے، رشتہ دار اور گھر کی عورتیں سب كو لگى ہوئى ہیں۔
ਧਨਿ ਜੋਬਨਿ ਜਗੁ ਠਗਿਆ ਲਬਿ ਲੋਭਿ ਅਹੰਕਾਰਿ ॥ اس دنیا کو دولت، جوانی، حرص، لالچ اور تکبر نے بہلا ليا ہے۔
ਮੋਹ ਠਗਉਲੀ ਹਉ ਮੁਈ ਸਾ ਵਰਤੈ ਸੰਸਾਰਿ ॥੧॥ خوبصورت شکل والی ٹھگ بیٹی کے ہاتھوں میں لٹ گئی ہوں۔ ایسا حال ہی باقی دنیا کا (اس کے ذریعے ) ہوتا ہے۔ 1
ਮੇਰੇ ਪ੍ਰੀਤਮਾ ਮੈ ਤੁਝ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਇ ॥ اے مير ے محبوب رب! تير ے بنا ميرا اور كوئى نہيں ۔
ਮੈ ਤੁਝ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਭਾਵਈ ਤੂੰ ਭਾਵਹਿ ਸੁਖੁ ਹੋਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ تيرے سوا، دوسرا کچھ بھی مجھے نہیں لبھاتا۔ تجھے محبت كرنے سے مجھے آرام اور سکون حاصل ہوتا ہے۔ 1 وقفہ
ਨਾਮੁ ਸਾਲਾਹੀ ਰੰਗ ਸਿਉ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਸੰਤੋਖੁ ॥ گرو کے کلام کے ذریعے اطمنان حاصل کرو اور پیار سے عظیم رب کے نام کی تعریف کرو۔
ਜੋ ਦੀਸੈ ਸੋ ਚਲਸੀ ਕੂੜਾ ਮੋਹੁ ਨ ਵੇਖੁ ॥ ساری نظر آنے والی دنیا فانی ہے، اس کے جھوٹے وہم کے ساتھ دل نہ لگا۔
ਵਾਟ ਵਟਾਊ ਆਇਆ ਨਿਤ ਚਲਦਾ ਸਾਥੁ ਦੇਖੁ ॥੨॥ تم راستے کے مسافر کی طرح آئے ہو، یعنی ساری دنیا مسافر ہے۔ ہر روز اپنے ساتھیوں کو ہم چلتا دیکھتے ہیں۔ 2
ਆਖਣਿ ਆਖਹਿ ਕੇਤੜੇ ਗੁਰ ਬਿਨੁ ਬੂਝ ਨ ਹੋਇ ॥ کئی لوگ مذہبی پیغام کی تبلیغ کرتے ہیں، لیکن گرو کے بغیر علم حاصل نہیں ہوتا۔
ਨਾਮੁ ਵਡਾਈ ਜੇ ਮਿਲੈ ਸਚਿ ਰਪੈ ਪਤਿ ਹੋਇ ॥ اگر انسان کو نام کی تعریف حاصل ہوجائے تو وہ سچائی کے ساتھ رنگ جاتا ہے اور عزت پالیتا ہے۔
ਜੋ ਤੁਧੁ ਭਾਵਹਿ ਸੇ ਭਲੇ ਖੋਟਾ ਖਰਾ ਨ ਕੋਇ ॥੩॥ اے رب !جو تجھے اچھے لگتے ہیں، وہ بہترین ہیں۔ اپنے آپ کوئی بھی کھوٹا یا کھرا نہیں۔3
ਗੁਰ ਸਰਣਾਈ ਛੁਟੀਐ ਮਨਮੁਖ ਖੋਟੀ ਰਾਸਿ ॥ گرو کی پناہ لینے سے انسان نجات حاصل کرتا ہے۔ دکھلاوے کی پونجی ہی غیر حقیقی ہے۔
ਅਸਟ ਧਾਤੁ ਪਾਤਿਸਾਹ ਕੀ ਘੜੀਐ ਸਬਦਿ ਵਿਗਾਸਿ ॥ بادشاہ کی اپنى آٹھ موادوں پر اختیار ہوتا ہے۔ اس کی مرضی کے مطابق ہی سکے ڈھالے جاتے ہیں اور قیمت پائى جاتى ہے۔
ਆਪੇ ਪਰਖੇ ਪਾਰਖੂ ਪਵੈ ਖਜਾਨੈ ਰਾਸਿ ॥੪॥ جانچ کرنے والا خود ہی سکوں کو جانچ کرلیتا ہے اور اصلی کو اپنے خزانے میں ڈال لیتا ہے۔ 4
ਤੇਰੀ ਕੀਮਤਿ ਨਾ ਪਵੈ ਸਭ ਡਿਠੀ ਠੋਕਿ ਵਜਾਇ ॥ اے رب! تیری قیمت نہیں پائى جاسکتى۔ میں نے سب کچھ حساب کر کے دیکھ لیا ہے۔
ਕਹਣੈ ਹਾਥ ਨ ਲਭਈ ਸਚਿ ਟਿਕੈ ਪਤਿ ਪਾਇ ॥ کہنے سے اس کی گہرائی نہیں پائی جا سکتی۔ اگر انسان سچ کے اندر ٹک جائے ، وہ عزت پا لیتا ہے۔
ਗੁਰਮਤਿ ਤੂੰ ਸਾਲਾਹਣਾ ਹੋਰੁ ਕੀਮਤਿ ਕਹਣੁ ਨ ਜਾਇ ॥੫॥ گرو کی تعلیم کے ذریعے اے رب! میں تیری تعریف کرتاہوں۔ کوئی دوسرا طریقہ تیری قدر بیان کرنے کا نہیں۔ 5
ਜਿਤੁ ਤਨਿ ਨਾਮੁ ਨ ਭਾਵਈ ਤਿਤੁ ਤਨਿ ਹਉਮੈ ਵਾਦੁ ॥ جس جسم کو نام اچھا نہیں لگتا، وہ جسم تکبر اور تنازعہ کا ستایا ہوا ہے۔
ਗੁਰ ਬਿਨੁ ਗਿਆਨੁ ਨ ਪਾਈਐ ਬਿਖਿਆ ਦੂਜਾ ਸਾਦੁ ॥ گرو کے بنا علم حاصل نہیں ہوتا، دوسرے رس پوری طرح زہریلے ہیں۔
ਬਿਨੁ ਗੁਣ ਕਾਮਿ ਨ ਆਵਈ ਮਾਇਆ ਫੀਕਾ ਸਾਦੁ ॥੬॥ خوبیوں کے بغیر کچھ بھی کام نہیں آنا۔ مال و دولت کا مزہ بہت پھیکا ہے۔6
ਆਸਾ ਅੰਦਰਿ ਜੰਮਿਆ ਆਸਾ ਰਸ ਕਸ ਖਾਇ ॥ امید میں ہی انسان پیدا ہوا ہے اور امید کے اندر ہی وہ میٹھی اور کڑوی چیزیں کھا لیتا ہے۔
ਆਸਾ ਬੰਧਿ ਚਲਾਈਐ ਮੁਹੇ ਮੁਹਿ ਚੋਟਾ ਖਾਇ ॥ آرزوؤں میں بندھا ہوا وہ آگے کو دھکیلا جاتا ہے اور اپنے چہرے پر بار بار ضربیں کھاتا ہے
ਅਵਗਣਿ ਬਧਾ ਮਾਰੀਐ ਛੂਟੈ ਗੁਰਮਤਿ ਨਾਇ ॥੭॥ لیکن گرو کے تعلیم کے مطابق نام كا ذكر کرنے سے اس کی نجات ہو جاتی ہے۔ 7۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/