Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 582

Page 582

ਬਾਬਾ ਆਵਹੁ ਭਾਈਹੋ ਗਲਿ ਮਿਲਹ ਮਿਲਿ ਮਿਲਿ ਦੇਹ ਆਸੀਸਾ ਹੇ ॥ اے میرے رفیق اور بھائیو! آؤ، ہم سب معانقہ کریں اور ایک دوسرے کو دعائیں دیں۔
ਬਾਬਾ ਸਚੜਾ ਮੇਲੁ ਨ ਚੁਕਈ ਪ੍ਰੀਤਮ ਕੀਆ ਦੇਹ ਅਸੀਸਾ ਹੇ ॥ اے بابا! واہے گرو کا وصل سچا ہے، جو کبھی نہیں ٹوٹتا۔ محبوب کے وصل کے لیے ہم ایک دوسرے کو دعا دیں۔
ਆਸੀਸਾ ਦੇਵਹੋ ਭਗਤਿ ਕਰੇਵਹੋ ਮਿਲਿਆ ਕਾ ਕਿਆ ਮੇਲੋ ॥ دعا دو اور پرستش کرو، جو پہلے ہی رب سے مل چکے ہیں، انہیں کیا ملنا ہے؟"
ਇਕਿ ਭੂਲੇ ਨਾਵਹੁ ਥੇਹਹੁ ਥਾਵਹੁ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਸਚੁ ਖੇਲੋ ॥ کچھ لوگ رب کے نام اور اس کے قدموں سے بھٹکے ہوئے ہیں، انیں گرو کے کلام سے سچا کھیل کھیلنے کہو، یعنی سچائی کا کھیل سکھاؤ۔
ਜਮ ਮਾਰਗਿ ਨਹੀ ਜਾਣਾ ਸਬਦਿ ਸਮਾਣਾ ਜੁਗਿ ਜੁਗਿ ਸਾਚੈ ਵੇਸੇ ॥ انہیں یہ بھی علم دو کہ راہ موت پر نہ چلیں۔ وہ رب میں ہی مگن رہے؛ کیوں کہ زمانے میں اسی کی حقیقی شکل ہے۔
ਸਾਜਨ ਸੈਣ ਮਿਲਹੁ ਸੰਜੋਗੀ ਗੁਰ ਮਿਲਿ ਖੋਲੇ ਫਾਸੇ ॥੨॥ ہمیں اتفاق سے ہی ایسے دوست اور رشتے دار مل جاتے کیں، جنہوں نے گرو سے مل کر حرص و ہوس کے بندھنوں کو آزاد کردیا ہے۔ 2۔
ਬਾਬਾ ਨਾਂਗੜਾ ਆਇਆ ਜਗ ਮਹਿ ਦੁਖੁ ਸੁਖੁ ਲੇਖੁ ਲਿਖਾਇਆ ॥ اے بابا! انسان اس کائنات خوشی و غم کی تقدیر لکھوا کر برہنہ ہی آیا ہے۔
ਲਿਖਿਅੜਾ ਸਾਹਾ ਨਾ ਟਲੈ ਜੇਹੜਾ ਪੁਰਬਿ ਕਮਾਇਆ ॥ پچھلی زندگی میں کیے ہوئے اعمال کے مطابق آخرت میں جانے کی رقم کردہ تاریخ تبدیل نہیں کی جاسکتی۔
ਬਹਿ ਸਾਚੈ ਲਿਖਿਆ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਬਿਖਿਆ ਜਿਤੁ ਲਾਇਆ ਤਿਤੁ ਲਾਗਾ ॥ صادق رب بیٹھ کر امریت اور زہر (خوشی غم کی تقدیر) لکھتا ہے اور وہ جس کے ساتھ لگاتا ہے، انسان اسی کے ساتھ لگتا ہے۔
ਕਾਮਣਿਆਰੀ ਕਾਮਣ ਪਾਏ ਬਹੁ ਰੰਗੀ ਗਲਿ ਤਾਗਾ ॥ ساحرہ مایا اپنا جادو چلاتی ہے اور ہر ایک انسان کی گردن پر متعدد رنگوں والا دھاگہ ڈال دیتی ہے۔
ਹੋਛੀ ਮਤਿ ਭਇਆ ਮਨੁ ਹੋਛਾ ਗੁੜੁ ਸਾ ਮਖੀ ਖਾਇਆ ॥ عقل میں فساد آنے سے ذہن بگڑجاتا ہے اور انسان شیرینی کے حرص میں مکھی کو بھی نگل لیتا ہے۔
ਨਾ ਮਰਜਾਦੁ ਆਇਆ ਕਲਿ ਭੀਤਰਿ ਨਾਂਗੋ ਬੰਧਿ ਚਲਾਇਆ ॥੩॥ شان کے برخلاف انسان اس کائنات میں برہنہ ہی پیدا ہوکر آیا تھا اور وہ برہنہ ہی بندھا ہوا چلا گیا ہے۔ 3۔
ਬਾਬਾ ਰੋਵਹੁ ਜੇ ਕਿਸੈ ਰੋਵਣਾ ਜਾਨੀਅੜਾ ਬੰਧਿ ਪਠਾਇਆ ਹੈ ॥ اے بابا! اگر کسی کو رونا ہی ہے، تو آنسو بہالے؛ کیوں کہ رفیق حیات کی روح جکڑ کر آخرت میں بھیج دی گئی ہے۔
ਲਿਖਿਅੜਾ ਲੇਖੁ ਨ ਮੇਟੀਐ ਦਰਿ ਹਾਕਾਰੜਾ ਆਇਆ ਹੈ ॥ نوشتہ تقدیر کو مٹایا نہیں جاسکتا، رب کے دربار سے بلاوا آیا ہے۔
ਹਾਕਾਰਾ ਆਇਆ ਜਾ ਤਿਸੁ ਭਾਇਆ ਰੁੰਨੇ ਰੋਵਣਹਾਰੇ ॥ جب رب کو بہتر لگا ہے، بلاوا آگیا ہے اور رونے والے رونے میں لگ گئے ہیں۔
ਪੁਤ ਭਾਈ ਭਾਤੀਜੇ ਰੋਵਹਿ ਪ੍ਰੀਤਮ ਅਤਿ ਪਿਆਰੇ ॥ بیٹ، بھائی، بھتیجا اور نہایت ہی محبوب عزیز آنسو بہاتے ہیں۔
ਭੈ ਰੋਵੈ ਗੁਣ ਸਾਰਿ ਸਮਾਲੇ ਕੋ ਮਰੈ ਨ ਮੁਇਆ ਨਾਲੇ ॥ میت کے ساتھ کوئی فوت نہیں ہوتا، جو رب کی صفات یاد کرکے اس کے خوف میں روتا ہے، وہ نیک ہے۔
ਨਾਨਕ ਜੁਗਿ ਜੁਗਿ ਜਾਣ ਸਿਜਾਣਾ ਰੋਵਹਿ ਸਚੁ ਸਮਾਲੇ ॥੪॥੫॥ اے نانک! جو رب کے نام کا ذکر کرتا ہوا آنسو بہاتا ہے، وہ زمانے میں دانش ور سمجھا جاتا ہے۔ 4۔ 5۔
ਵਡਹੰਸੁ ਮਹਲਾ ੩ ਮਹਲਾ ਤੀਜਾ॥ وڈہنسو محلہ 3 محلہ تیجا
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਪ੍ਰਭੁ ਸਚੜਾ ਹਰਿ ਸਾਲਾਹੀਐ ਕਾਰਜੁ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਕਰਣੈ ਜੋਗੁ ॥ اے لوگو! صادق ہری رب کی تعریف و توصیف کرنی چاہیے؛ کیوں کہ وہ سب کچھ کرنے پر قادر ہے۔
ਸਾ ਧਨ ਰੰਡ ਨ ਕਬਹੂ ਬੈਸਈ ਨਾ ਕਦੇ ਹੋਵੈ ਸੋਗੁ ॥ جو عورت اپنے مالک شوہر کی ستائش کرتی ہے، وہ کبھی بیوہ نہیں ہوتی اور نہ ہی اسے کبھی پریشانی ہوتی ہے۔
ਨਾ ਕਦੇ ਹੋਵੈ ਸੋਗੁ ਅਨਦਿਨੁ ਰਸ ਭੋਗ ਸਾ ਧਨ ਮਹਲਿ ਸਮਾਣੀ ॥ وہ اپنے مالک شوہر کے قدموں میں رہتی ہے، اسے کبھی غم نہیں ہوتا اور وہ رات دن خوشی سے لطف اندوز ہوتی ہے۔
ਜਿਨਿ ਪ੍ਰਿਉ ਜਾਤਾ ਕਰਮ ਬਿਧਾਤਾ ਬੋਲੇ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਬਾਣੀ ॥ جو عورت ذات جو اپنے محبوب عمل کے خالق سے واقف ہے، وہ امرت گفتگو کرتی ہے۔
ਗੁਣਵੰਤੀਆ ਗੁਣ ਸਾਰਹਿ ਅਪਣੇ ਕੰਤ ਸਮਾਲਹਿ ਨਾ ਕਦੇ ਲਗੈ ਵਿਜੋਗੋ ॥ قابل عورت ذات اپنے مالک شوہر کی خوبیوں پر غور کرتی اور اسے یاد کرتی رہتی ہے اور وہ اپنے مالک شوہر سے کبھی علاحدہ نہیں ہوتی۔
ਸਚੜਾ ਪਿਰੁ ਸਾਲਾਹੀਐ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਕਰਣੈ ਜੋਗੋ ॥੧॥ اس لیے ہمیں ہمیشہ صادق رب کی تعریف و توصیف کرنی چاہیے، جو سب کچھ کرنے پر قدرت رکھتا ہے۔
ਸਚੜਾ ਸਾਹਿਬੁ ਸਬਦਿ ਪਛਾਣੀਐ ਆਪੇ ਲਏ ਮਿਲਾਏ ॥ سچا مالک کلام کے ذریعے ہی پہچانا جاتا ہے اور وہ خود ہی انسان کو اپنے ساتھ ملالیتا ہے۔
ਸਾ ਧਨ ਪ੍ਰਿਅ ਕੈ ਰੰਗਿ ਰਤੀ ਵਿਚਹੁ ਆਪੁ ਗਵਾਏ ॥ محبوب رب کے عشق میں مگن کوئی عورت ذات اپنے قلب سے غرور نکال دیتی ہے۔
ਵਿਚਹੁ ਆਪੁ ਗਵਾਏ ਫਿਰਿ ਕਾਲੁ ਨ ਖਾਏ ਗੁਰਮੁਖਿ ਏਕੋ ਜਾਤਾ ॥ اپنے دل سے کبر مٹانے کے سبب موت اسے دوبارہ نہیں نگلتی اور وہ گرو کے ذریعے سے ایک ہی رب کا ادراک کرتی ہے۔
ਕਾਮਣਿ ਇਛ ਪੁੰਨੀ ਅੰਤਰਿ ਭਿੰਨੀ ਮਿਲਿਆ ਜਗਜੀਵਨੁ ਦਾਤਾ ॥ عورت ذات کی آرزو پوری ہوجاتی ہے، اس کا دل عشق سے لبریز ہوجاتا ہے اور اسے دنیا کی زندگی دینے والا معطی رب مل جاتا ہے۔
ਸਬਦ ਰੰਗਿ ਰਾਤੀ ਜੋਬਨਿ ਮਾਤੀ ਪਿਰ ਕੈ ਅੰਕਿ ਸਮਾਏ ॥ وہ کلام کے رنگوں سے رنگین ہے، جوانی کے نشے میں مست ہے اور اپنے مالک شوہرکی گود میں ضم ہوجاتی ہے۔
ਸਚੜਾ ਸਾਹਿਬੁ ਸਬਦਿ ਪਛਾਣੀਐ ਆਪੇ ਲਏ ਮਿਲਾਏ ॥੨॥ سچا مالک کلام کے ذریعے ہی پہچانا جاتا ہے اور وہ خود ہی انسان کو اپنے ساتھ ملالیتا ہے۔ 2۔
ਜਿਨੀ ਆਪਣਾ ਕੰਤੁ ਪਛਾਣਿਆ ਹਉ ਤਿਨ ਪੂਛਉ ਸੰਤਾ ਜਾਏ ॥ جنہوں نے اپنے مالک شوہر کو پہچان لیا ہے، میں ان سنت حضرات کے پاس جا کر اپنے مالک کے بارے میں پوچھتی ہوں۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/stats/demoslot/ https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/wp-content/plugins/sbo/ https://ijwem.ulm.ac.id/pages/demo/ situs slot gacor https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://mesin-dev.ft.unesa.ac.id/mesin/demo-slot/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/ https://kemahasiswaan.unand.ac.id/plugins/actionlog/ https://bappelitbangda.bangkatengahkab.go.id/storage/images/x-demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/stats/demoslot/ https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/wp-content/plugins/sbo/ https://ijwem.ulm.ac.id/pages/demo/ situs slot gacor https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://mesin-dev.ft.unesa.ac.id/mesin/demo-slot/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/ https://kemahasiswaan.unand.ac.id/plugins/actionlog/ https://bappelitbangda.bangkatengahkab.go.id/storage/images/x-demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/