Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 579

Page 579

ਜਾਨੀ ਘਤਿ ਚਲਾਇਆ ਲਿਖਿਆ ਆਇਆ ਰੁੰਨੇ ਵੀਰ ਸਬਾਏ ॥ جب رب کا حکم آجاتا ہے، تو پیاری روح عالم ارواح میں بھیج دی جاتی ہے اور سبھی سگے رشتے دار، بھائی، بہن پھوٹ پھوٹ کر رونے لگ جاتے ہیں۔
ਕਾਂਇਆ ਹੰਸ ਥੀਆ ਵੇਛੋੜਾ ਜਾਂ ਦਿਨ ਪੁੰਨੇ ਮੇਰੀ ਮਾਏ ॥ اے میری ماں! جب انسان کی زندگی کا دن مکمل ہوجاتا ہے، تو جسم اور روح جدا ہوجاتی ہے۔
ਜੇਹਾ ਲਿਖਿਆ ਤੇਹਾ ਪਾਇਆ ਜੇਹਾ ਪੁਰਬਿ ਕਮਾਇਆ ॥ انسان اپنے پچھلے جنم میں جیسا عمل انجام دیتا ہے، اسے اسی عمل کا نتیجہ ملتا ہے اور اس کی تقدیر بھی اسی پر لکھی ہوتی ہے۔
ਧੰਨੁ ਸਿਰੰਦਾ ਸਚਾ ਪਾਤਿਸਾਹੁ ਜਿਨਿ ਜਗੁ ਧੰਧੈ ਲਾਇਆ ॥੧॥ وہ خالق کائنات صادق بادشاہ رب مبارک ہے، جس نے انسانوں کو (اعمال کے مطابق) کام میں لگایا ہوا ہے۔ 1۔
ਸਾਹਿਬੁ ਸਿਮਰਹੁ ਮੇਰੇ ਭਾਈਹੋ ਸਭਨਾ ਏਹੁ ਪਇਆਣਾ ॥ اے میرے بھائیو! اس مالک کو یاد کرو؛ اس لیے کہ ہر ایک کو اس دنیا سے جانا ہے۔
ਏਥੈ ਧੰਧਾ ਕੂੜਾ ਚਾਰਿ ਦਿਹਾ ਆਗੈ ਸਰਪਰ ਜਾਣਾ ॥ اس کائنات کا جھوٹا کاروبار صرف چند ہی دنوں کا ہے، پھر یقیناً انسان کو سفر آخرت کی طرف چلا جانا ہے۔
ਆਗੈ ਸਰਪਰ ਜਾਣਾ ਜਿਉ ਮਿਹਮਾਣਾ ਕਾਹੇ ਗਾਰਬੁ ਕੀਜੈ ॥ یقیناً انسان کو یہ کائنات چھوڑ کر چلے جانا ہے اور وہ یہاں پر ایک مہمان کی طرح ہے، پھر کیوں غرور میں ڈوبے ہو؟
ਜਿਤੁ ਸੇਵਿਐ ਦਰਗਹ ਸੁਖੁ ਪਾਈਐ ਨਾਮੁ ਤਿਸੈ ਕਾ ਲੀਜੈ ॥ جس کی پرستش کرنے سے اس کے دربار میں خوشی حاصل ہوتی ہے، اس رب کے نام کا جہری ذکر کرنا چاہیے۔
ਆਗੈ ਹੁਕਮੁ ਨ ਚਲੈ ਮੂਲੇ ਸਿਰਿ ਸਿਰਿ ਕਿਆ ਵਿਹਾਣਾ ॥ آخرت میں رب کے علاوہ کسی اور کا حکم نہیں چلتا اور ہر ایک انسان اپنے اعمال کا پھل پاتا ہے۔
ਸਾਹਿਬੁ ਸਿਮਰਿਹੁ ਮੇਰੇ ਭਾਈਹੋ ਸਭਨਾ ਏਹੁ ਪਇਆਣਾ ॥੨॥ اے میرے بھائیو! رب کو یاد کرو؛ کیوں کہ ایک دن ہر ایک کو یہ دنیا چھوڑ کر جانا ہے۔ 2۔
ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਸੰਮ੍ਰਥ ਸੋ ਥੀਐ ਹੀਲੜਾ ਏਹੁ ਸੰਸਾਰੋ ॥ اس قادر مطلق رب کو جو منظور ہے، وہی ہوتا ہے۔ دنیا کے انسانوں کی کوشش تو ایک بہانہ ہے۔
ਜਲਿ ਥਲਿ ਮਹੀਅਲਿ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਸਾਚੜਾ ਸਿਰਜਣਹਾਰੋ ॥ سچا خالق پانی، زمین، آسمان اور تحت الثریٰ میں موجود ہے۔
ਸਾਚਾ ਸਿਰਜਣਹਾਰੋ ਅਲਖ ਅਪਾਰੋ ਤਾ ਕਾ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਇਆ ॥ وہ سچا خالق رب پوشیدہ اور بے حد و شما ہے، اس کی انتہا معلوم نہیں کی جاسکتی۔
ਆਇਆ ਤਿਨ ਕਾ ਸਫਲੁ ਭਇਆ ਹੈ ਇਕ ਮਨਿ ਜਿਨੀ ਧਿਆਇਆ ॥ جو لوگ ذہنی یکسوئی کے ساتھ رب کا دھیان کرتے ہیں، ان کا اس کائنات میں پیدا ہونا کامیاب ہے۔
ਢਾਹੇ ਢਾਹਿ ਉਸਾਰੇ ਆਪੇ ਹੁਕਮਿ ਸਵਾਰਣਹਾਰੋ ॥ وہ خود ہی اس کائنات کو وجود بخشتا ہے اور خود ہی اسے فنا کردیتا ہے اور اپنے حکم کے ذریعے خود ہی سنوارتا ہے۔
ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਸੰਮ੍ਰਥ ਸੋ ਥੀਐ ਹੀਲੜਾ ਏਹੁ ਸੰਸਾਰੋ ॥੩॥ اس قادر مطلق رب کو جو کچھ منظور ہے، وہی ہوتا ہے اور اس کائنات میں کوشش کرنے کا ایک سنہرا موقع ہے۔ 3۔
ਨਾਨਕ ਰੁੰਨਾ ਬਾਬਾ ਜਾਣੀਐ ਜੇ ਰੋਵੈ ਲਾਇ ਪਿਆਰੋ ॥ گرو نانک کا بیان ہے کہ اے بابا! رب کی محبت میں آنسو بہانے والے کو ہی سچا رونے والا سمجھا جاتا ہے۔
ਵਾਲੇਵੇ ਕਾਰਣਿ ਬਾਬਾ ਰੋਈਐ ਰੋਵਣੁ ਸਗਲ ਬਿਕਾਰੋ ॥ اے بابا! انسان دنیوی چیزوں کے لیے آنسو بہاتا ہے؛ اس لیے سبھی رونا فضول ہے۔
ਰੋਵਣੁ ਸਗਲ ਬਿਕਾਰੋ ਗਾਫਲੁ ਸੰਸਾਰੋ ਮਾਇਆ ਕਾਰਣਿ ਰੋਵੈ ॥ یہ سب آہ و بکا فضول ہے۔ کائنات رب سے منہ موڑ کر مال و دولت کے لیے آنسو بہاتی ہے۔
ਚੰਗਾ ਮੰਦਾ ਕਿਛੁ ਸੂਝੈ ਨਾਹੀ ਇਹੁ ਤਨੁ ਏਵੈ ਖੋਵੈ ॥ انسان کو اچھائی برائی کی کچھ بھی پہچان نہیں اور وہ اس جسم کو یوں ہی گنوا دیتا ہے
ਐਥੈ ਆਇਆ ਸਭੁ ਕੋ ਜਾਸੀ ਕੂੜਿ ਕਰਹੁ ਅਹੰਕਾਰੋ ॥ جو بھی اس کائنات میں آتا ہے، وہ اس اسے چھوڑ کر چلا جاتا ہے؛ اس لیے فخر کرنا تو جھوٹا ہی ہے۔
ਨਾਨਕ ਰੁੰਨਾ ਬਾਬਾ ਜਾਣੀਐ ਜੇ ਰੋਵੈ ਲਾਇ ਪਿਆਰੋ ॥੪॥੧॥ گرو نانک کا بیان ہے کہ اے بابا! جو عشق رب میں آہ و بکا کرتا ہے، وہی انسان سچا تارک الدنیا اور صحیح طور پر اہ و بکا کرنے والا سمجھا جاتا ہے۔ 4۔ 1۔
ਵਡਹੰਸੁ ਮਹਲਾ ੧ ॥ وڈہنسو محلہ 1۔
ਆਵਹੁ ਮਿਲਹੁ ਸਹੇਲੀਹੋ ਸਚੜਾ ਨਾਮੁ ਲਏਹਾਂ ॥ اے میری سہیلیو! آؤ ہم سب مل کر رب کے سچے نام کا ذکر کریں۔
ਰੋਵਹ ਬਿਰਹਾ ਤਨ ਕਾ ਆਪਣਾ ਸਾਹਿਬੁ ਸੰਮ੍ਹ੍ਹਾਲੇਹਾਂ ॥ آؤ، ہم رب سے اپنی روحوں کی جدائی پر اظہار تعزیت کریں اور اپنے مالک کا دھیان کریں۔
ਸਾਹਿਬੁ ਸਮ੍ਹ੍ਹਾਲਿਹ ਪੰਥੁ ਨਿਹਾਲਿਹ ਅਸਾ ਭਿ ਓਥੈ ਜਾਣਾ ॥ آو، ہم رب کی عبادت کریں اور راہِ آخرت کا دھیان کریں؛ کیوں کہ ہمیں بھی وہاں جانا ہے۔
ਜਿਸ ਕਾ ਕੀਆ ਤਿਨ ਹੀ ਲੀਆ ਹੋਆ ਤਿਸੈ ਕਾ ਭਾਣਾ ॥ جس رب نے اسے پیدا کیا تھا، اسی نے اسے واپس لے لیا ہے اور یہ (موت) مرضی رب سے ہوئی ہے۔
ਜੋ ਤਿਨਿ ਕਰਿ ਪਾਇਆ ਸੁ ਆਗੈ ਆਇਆ ਅਸੀ ਕਿ ਹੁਕਮੁ ਕਰੇਹਾ ॥ اس نے جو کچھ کیا ہے، وہی سامنے آیا ہے۔ ہم رب کو کیسے کوئی حکم دے سکتے ہیں؟ یعنی ہم انسانوں کے اختیار میں کچھ بھی نہیں۔
ਆਵਹੁ ਮਿਲਹੁ ਸਹੇਲੀਹੋ ਸਚੜਾ ਨਾਮੁ ਲਏਹਾ ॥੧॥ اے سہیلیوں! آو، مل کر رب کے سچے نام کی حمد و ثنا کریں۔ 1
ਮਰਣੁ ਨ ਮੰਦਾ ਲੋਕਾ ਆਖੀਐ ਜੇ ਮਰਿ ਜਾਣੈ ਐਸਾ ਕੋਇ ॥ اے لوگو، موت تو یقینی ہے، اسے برا نہیں کہنا چاہیے؛ کیوں کہ کوئی نایاب ہی ایسا انسان ہے، جو موت کو جانتا ہے۔
ਸੇਵਿਹੁ ਸਾਹਿਬੁ ਸੰਮ੍ਰਥੁ ਆਪਣਾ ਪੰਥੁ ਸੁਹੇਲਾ ਆਗੈ ਹੋਇ ॥ اس لیے قادر مطلق رب کی عبادت کرو، اس طرح تمہارہ راہِ آخرت خوش گوار ہوجائے گی۔
ਪੰਥਿ ਸੁਹੇਲੈ ਜਾਵਹੁ ਤਾਂ ਫਲੁ ਪਾਵਹੁ ਆਗੈ ਮਿਲੈ ਵਡਾਈ ॥ اگر تم خوش گوار راہ پر چلو گے، تو یقیناً پھل حاصل ہوگا اور تجھے آخرت میں بھی خوشی حاصل ہوگی۔
ਭੇਟੈ ਸਿਉ ਜਾਵਹੁ ਸਚਿ ਸਮਾਵਹੁ ਤਾਂ ਪਤਿ ਲੇਖੈ ਪਾਈ ॥ اگر تم جہری ذکر کے تحفے کے ساتھ جاؤگے، تو تم صدق میں سما جاؤگے اور تمہاری تواضع تسلیم کی جائے گی۔
ਮਹਲੀ ਜਾਇ ਪਾਵਹੁ ਖਸਮੈ ਭਾਵਹੁ ਰੰਗ ਸਿਉ ਰਲੀਆ ਮਾਣੈ ॥ تجھے رب کے محل میں جگہ مل جائے گی، اسے اچھا لگے گا اور پیار سے لطف اندوز ہوں گے۔
ਮਰਣੁ ਨ ਮੰਦਾ ਲੋਕਾ ਆਖੀਐ ਜੇ ਕੋਈ ਮਰਿ ਜਾਣੈ ॥੨॥ اے لوگو! موت تو یقینی ہے، اسے برا نہیں کہنا چاہیے؛ کیوں کہ کوئی نادر ہی ہے، جو موت کو جانتا ہے۔ 2۔
ਮਰਣੁ ਮੁਣਸਾ ਸੂਰਿਆ ਹਕੁ ਹੈ ਜੋ ਹੋਇ ਮਰਨਿ ਪਰਵਾਣੋ ॥ ان بہادروں کی موت کامیاب ہے، جو مرنے کے بعد رب کو قبول ہوجاتے ہیں۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/