Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 567

Page 567

ਰਾਜੁ ਤੇਰਾ ਕਬਹੁ ਨ ਜਾਵੈ ॥ تیری بادشاہت کبھی ختم نہیں ہوتی۔
ਰਾਜੋ ਤ ਤੇਰਾ ਸਦਾ ਨਿਹਚਲੁ ਏਹੁ ਕਬਹੁ ਨ ਜਾਵਏ ॥ تیری حکمرانی ہمیشہ اٹل ہے یہ کبھی ختم نہیں ہوتی یعنی لافانی ہے۔
ਚਾਕਰੁ ਤ ਤੇਰਾ ਸੋਇ ਹੋਵੈ ਜੋਇ ਸਹਜਿ ਸਮਾਵਏ ॥ تیرا تو وہی سچا خادم ہے، جو مراقبے کی اعلیٰ حالت میں مگن رہتا ہے۔
ਦੁਸਮਨੁ ਤ ਦੂਖੁ ਨ ਲਗੈ ਮੂਲੇ ਪਾਪੁ ਨੇੜਿ ਨ ਆਵਏ ॥ کوئی دشمن اور تکلیف کسی طریقے سے اسے چھو نہیں سکتی اور نہ ہی گناہ اس کے قریب آتا ہے۔
ਹਉ ਬਲਿਹਾਰੀ ਸਦਾ ਹੋਵਾ ਏਕ ਤੇਰੇ ਨਾਵਏ ॥੪॥ اے رب! میں ہمیشہ ایک تیرے نام پر ہی قربان جاتا ہوں۔ 4۔
ਜੁਗਹ ਜੁਗੰਤਰਿ ਭਗਤ ਤੁਮਾਰੇ ॥ اے ہری! زمانوں سے تمہارے ہی معتقد ہوئے ہیں۔
ਕੀਰਤਿ ਕਰਹਿ ਸੁਆਮੀ ਤੇਰੈ ਦੁਆਰੇ ॥ وہ تیرے در پر کھڑے ہوکر تیری ہی حمد و ثنا کرتا رہا ہے۔
ਜਪਹਿ ਤ ਸਾਚਾ ਏਕੁ ਮੁਰਾਰੇ ॥ وہ ایک حقیقی صادق مراری کا ہی جہری ذکر کرتا ہے اور
ਸਾਚਾ ਮੁਰਾਰੇ ਤਾਮਿ ਜਾਪਹਿ ਜਾਮਿ ਮੰਨਿ ਵਸਾਵਹੇ ॥ اور صادق مراری کا اسی وقت جہری ذکر کرتا ہے، جب وہ اسے اپنے دل میں بسالیتا ہے۔
ਭਰਮੋ ਭੁਲਾਵਾ ਤੁਝਹਿ ਕੀਆ ਜਾਮਿ ਏਹੁ ਚੁਕਾਵਹੇ ॥ یہ شبہ کی گمراہی جو تو نے خود ہی پیدا کی ہے، تو اسے دور کردیتا ہے۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਕਰਹੁ ਕਿਰਪਾ ਲੇਹੁ ਜਮਹੁ ਉਬਾਰੇ ॥ گرو کے فضل سے مجھ پر بھی کرم فرما اور مجھے یم سے بچا لے۔
ਜੁਗਹ ਜੁਗੰਤਰਿ ਭਗਤ ਤੁਮਾਰੇ ॥੫॥ اے ہری! زمانوں سے تیرے ہی معتقد تیری حمد و ثنا کر رہے ہیں۔ 5۔
ਵਡੇ ਮੇਰੇ ਸਾਹਿਬਾ ਅਲਖ ਅਪਾਰਾ ॥ اے میرے اعلیٰ رب! تو ناقابل رسائی اور بے حد و شما ہے۔
ਕਿਉ ਕਰਿ ਕਰਉ ਬੇਨੰਤੀ ਹਉ ਆਖਿ ਨ ਜਾਣਾ ॥ میں کس طرح تیرے سامنے دعا کروں؟ میں نہیں جانتا کہ میں کس طرح التجا کروں۔
ਨਦਰਿ ਕਰਹਿ ਤਾ ਸਾਚੁ ਪਛਾਣਾ ॥ اگر تو مجھ پر نظر کرم فرما دے، تو ہی میں حق کو پہچان سکتا ہوں۔
ਸਾਚੋ ਪਛਾਣਾ ਤਾਮਿ ਤੇਰਾ ਜਾਮਿ ਆਪਿ ਬੁਝਾਵਹੇ ॥ اگر تو مجھے خود سمجھ عطا کرے، تو میں تیرے صدق کو سمجھ سکتا ہوں۔
ਦੂਖ ਭੂਖ ਸੰਸਾਰਿ ਕੀਏ ਸਹਸਾ ਏਹੁ ਚੁਕਾਵਹੇ ॥ تکلیف اور بھوک تو نے ہی دنیا میں بنائے ہیں، اس فکر و غم سے مجھے نجات عطا فرما۔
ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕੁ ਜਾਇ ਸਹਸਾ ਬੁਝੈ ਗੁਰ ਬੀਚਾਰਾ ॥ نانک عرض کرتا ہے کہ انسان کی فکر و غم اسی وقت دور ہوتی ہے، جب وہ گرو کی تعلیم کو سمجھ لے۔
ਵਡਾ ਸਾਹਿਬੁ ਹੈ ਆਪਿ ਅਲਖ ਅਪਾਰਾ ॥੬॥ وہ عظیم رب خود ہی ناقابل رسائی اور بے حد و حساب ہے۔ 6۔
ਤੇਰੇ ਬੰਕੇ ਲੋਇਣ ਦੰਤ ਰੀਸਾਲਾ ॥ اے معبود رب! تیری آنکھیں بہت حسین ہے اور تیرے دانت بھی بے نظیر ہے۔
ਸੋਹਣੇ ਨਕ ਜਿਨ ਲੰਮੜੇ ਵਾਲਾ ॥ جس رب کے بڑے لمبے بال ہیں، اس کی ناک بہت حسین ہے۔
ਕੰਚਨ ਕਾਇਆ ਸੁਇਨੇ ਕੀ ਢਾਲਾ ॥ تیرا تن درست جسم سونے کی شکل میں ڈھلا ہوا ہے۔
ਸੋਵੰਨ ਢਾਲਾ ਕ੍ਰਿਸਨ ਮਾਲਾ ਜਪਹੁ ਤੁਸੀ ਸਹੇਲੀਹੋ ॥ اے میری سہیلیوں! اس کے سونے میں ڈھلا ہوا جسم اور کرشن (ورن جیسی) مالا اس کے پاس ہے، اس کی پرستش کرو۔
ਜਮ ਦੁਆਰਿ ਨ ਹੋਹੁ ਖੜੀਆ ਸਿਖ ਸੁਣਹੁ ਮਹੇਲੀਹੋ ॥ اے سہیلیوں! اس بات کو بغور سنو کہ اس کی پرستش کرنے سے یمدوت تمہارے در پر کھڑا نہیں ہوگا۔
ਹੰਸ ਹੰਸਾ ਬਗ ਬਗਾ ਲਹੈ ਮਨ ਕੀ ਜਾਲਾ ॥ تمہارے دل کی غلاظت دور ہو جائے گی اور عام ہنس سے اعلیٰ ہنس بن جاؤ گے۔
ਬੰਕੇ ਲੋਇਣ ਦੰਤ ਰੀਸਾਲਾ ॥੭॥ اے معبود رب! تیری انکھیں بہت حسین ہیں اور تیرے دانت بڑے رسیلے اور انمول ہیں۔ 7۔
ਤੇਰੀ ਚਾਲ ਸੁਹਾਵੀ ਮਧੁਰਾੜੀ ਬਾਣੀ ॥ اے رب! تیری چال بڑی سہانی ہے اور تیری بات بھی بڑی شیریں ہے۔
ਕੁਹਕਨਿ ਕੋਕਿਲਾ ਤਰਲ ਜੁਆਣੀ ॥ تم کویل کی طرح بولتے ہو اور تمہاری بے قرار جوانی نشے میں چور ہے۔
ਤਰਲਾ ਜੁਆਣੀ ਆਪਿ ਭਾਣੀ ਇਛ ਮਨ ਕੀ ਪੂਰੀਏ ॥ تیری نشے میں چور بے قرار جوانی تجھے ہی اچھی لگتی ہے، اس کا دیدار دلی خواہشات کو پوری کردیتا ہے۔
ਸਾਰੰਗ ਜਿਉ ਪਗੁ ਧਰੈ ਠਿਮਿ ਠਿਮਿ ਆਪਿ ਆਪੁ ਸੰਧੂਰਏ ॥ تم ہاتھی کی طرح آہستہ آہستہ پاؤں رکھتے ہو اور خود میں مخمور رہتے ہو۔
ਸ੍ਰੀਰੰਗ ਰਾਤੀ ਫਿਰੈ ਮਾਤੀ ਉਦਕੁ ਗੰਗਾ ਵਾਣੀ ॥ جو روح اپنے رب کی محبت میں مگن ہے، وہ مست ہوکر گنگا کے پانی کی طرح کھیل کرتی ہے۔
ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕੁ ਦਾਸੁ ਹਰਿ ਕਾ ਤੇਰੀ ਚਾਲ ਸੁਹਾਵੀ ਮਧੁਰਾੜੀ ਬਾਣੀ ॥੮॥੨॥ ہری کا خادم نانک عرض کرتا ہے کہ اے ہری! تیری چال بڑی سہانی اور تیرا کلام بڑا شیری ہے۔ 8۔ 2۔
ਵਡਹੰਸੁ ਮਹਲਾ ੩ ਛੰਤ॥ وڈہنسو محلہ 3 چھنت
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب ایک ہے، جس کا حصول صادق کے فضل سے ممکن ہے۔
ਆਪਣੇ ਪਿਰ ਕੈ ਰੰਗਿ ਰਤੀ ਮੁਈਏ ਸੋਭਾਵੰਤੀ ਨਾਰੇ ॥ اے فانی حسین عورت! تو اپنے مالک شوہر کے عشق کے رنگ میں رنگین ہو چکی ہے۔
ਸਚੈ ਸਬਦਿ ਮਿਲਿ ਰਹੀ ਮੁਈਏ ਪਿਰੁ ਰਾਵੇ ਭਾਇ ਪਿਆਰੇ ॥ تو سچے کلام کے ذریعے اپنے مالک شوہر سے مل گئی ہے اور وہ عشق و محبت سے تیرے ساتھ لطف اندوز ہوتا ہے۔
ਸਚੈ ਭਾਇ ਪਿਆਰੀ ਕੰਤਿ ਸਵਾਰੀ ਹਰਿ ਹਰਿ ਸਿਉ ਨੇਹੁ ਰਚਾਇਆ ॥ تو اپنی محبت کے ذریعے صادق رب کی محبوبہ بن گئی ہے، تیرے مالک نے تجھے نام کے ذریعے حسین بنا دیا ہے۔ تو نے رب کے ساتھ عشق رچا لیا ہے۔
ਆਪੁ ਗਵਾਇਆ ਤਾ ਪਿਰੁ ਪਾਇਆ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਸਮਾਇਆ ॥ جب تو نے اپنا غرور مٹادیا، تو ہی تو نے اپنے مالک شوہر کو پایا ہے اور تیرا دل گرو کے کلام کے ذریعے رب میں سمایا رہتا ہے۔
ਸਾ ਧਨ ਸਬਦਿ ਸੁਹਾਈ ਪ੍ਰੇਮ ਕਸਾਈ ਅੰਤਰਿ ਪ੍ਰੀਤਿ ਪਿਆਰੀ ॥ ایسی عورت ذات جسے اس کے مالک کی محبت نے مسحور کردیا ہے اور جس کے دل میں اس کی محبت عزیز لگتی ہے، وہ اس کے نام سے حسین ہوجاتی ہے۔
ਨਾਨਕ ਸਾ ਧਨ ਮੇਲਿ ਲਈ ਪਿਰਿ ਆਪੇ ਸਾਚੈ ਸਾਹਿ ਸਵਾਰੀ ॥੧॥ اے نانک! محبوب شوہر نے اس عورت کو اپنے ساتھ ملا لیا ہے اور سچے بادشاہ نے اسے اپنے نام سے سنوار دیا ہے۔ 1۔
ਨਿਰਗੁਣਵੰਤੜੀਏ ਪਿਰੁ ਦੇਖਿ ਹਦੂਰੇ ਰਾਮ ॥ اے خوبیوں سے عاری روح! اپنے مالک شوہر کا ہمیشہ براہ راست دیدار کر۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਿਨੀ ਰਾਵਿਆ ਮੁਈਏ ਪਿਰੁ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਭਰਪੂਰੇ ਰਾਮ ॥ اے فانی دلہن! جو گرو کے ذریعے سے اپنے رب کو یاد کرتی ہے، وہ اسے کامل، محیط دیکھتی ہے۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top