Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 553

Page 553

ਜਿਨਾ ਆਪੇ ਗੁਰਮੁਖਿ ਦੇ ਵਡਿਆਈ ਸੇ ਜਨ ਸਚੀ ਦਰਗਹਿ ਜਾਣੇ ॥੧੧॥ جن لوگوں کو تو گرومکھ کی شان عطا کرتا ہے، وہ تیرے سچے دربار میں مشہور ہوجاتے ہیں۔ 11۔
ਸਲੋਕੁ ਮਰਦਾਨਾ ੧ ॥ شلوک مردانا 1۔
ਕਲਿ ਕਲਵਾਲੀ ਕਾਮੁ ਮਦੁ ਮਨੂਆ ਪੀਵਣਹਾਰੁ ॥ یہ کلی یوگ ہوس کی شراب سے بھرا ہوا شراب خانی ہے، جسے دل پینے والا ہے۔
ਕ੍ਰੋਧ ਕਟੋਰੀ ਮੋਹਿ ਭਰੀ ਪੀਲਾਵਾ ਅਹੰਕਾਰੁ ॥ غصے کا پیالہ ہوس ​​سے لبریز ہے، جسے غرور پلانے والا ہے۔
ਮਜਲਸ ਕੂੜੇ ਲਬ ਕੀ ਪੀ ਪੀ ਹੋਇ ਖੁਆਰੁ ॥ فریب و حرص کی محفل میں ہوس کی شراب پی پی کر انسان تباہ ہورہا ہے۔
ਕਰਣੀ ਲਾਹਣਿ ਸਤੁ ਗੁੜੁ ਸਚੁ ਸਰਾ ਕਰਿ ਸਾਰੁ ॥ اس لیے اے انسان! نیک عمل تیرا برتن اور سچائی تیری شیرینی، اس سے تو صدق نام کی بہترین شراب بنا۔
ਗੁਣ ਮੰਡੇ ਕਰਿ ਸੀਲੁ ਘਿਉ ਸਰਮੁ ਮਾਸੁ ਆਹਾਰੁ ॥ خوبیوں کو اپنی روٹی، شائستگی کو اپنا گھی اور حیا کو کھانے کے لیے اپنی خوراک بنا۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਾਈਐ ਨਾਨਕਾ ਖਾਧੈ ਜਾਹਿ ਬਿਕਾਰ ॥੧॥ اے نانک! ایسی غذا گرومکھ بننے سے ہی حاصل ہوتی ہے، جسے کھانے سے سبھی گناہ مٹ جاتے ہیں۔ 1۔
ਮਰਦਾਨਾ ੧ ॥ مردانا 1۔
ਕਾਇਆ ਲਾਹਣਿ ਆਪੁ ਮਦੁ ਮਜਲਸ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਧਾਤੁ ॥ انسان کا جسم ایک گھڑا ہے، کبر شراب ہے اور پیاس کی ایک محفل ہے۔
ਮਨਸਾ ਕਟੋਰੀ ਕੂੜਿ ਭਰੀ ਪੀਲਾਏ ਜਮਕਾਲੁ ॥ دل کے خواہشات، ہوس کا پیالہ جھوٹ سے لبریز ہے اور یمدوت پیالے سے نوش کروانے والا ہے۔
ਇਤੁ ਮਦਿ ਪੀਤੈ ਨਾਨਕਾ ਬਹੁਤੇ ਖਟੀਅਹਿ ਬਿਕਾਰ ॥ اے نانک! اس شراب کو پی کر انسان بہت سے گناہ اور برائیوں کا مرتکب ہوجاتا ہے۔
ਗਿਆਨੁ ਗੁੜੁ ਸਾਲਾਹ ਮੰਡੇ ਭਉ ਮਾਸੁ ਆਹਾਰੁ ॥ برہما کے علم کو اپنی شیرینی، رب کے جہری ذکر کو اپنی روٹی اور رب کے خوف کو بطور غذا اپنی خوراک بنا۔
ਨਾਨਕ ਇਹੁ ਭੋਜਨੁ ਸਚੁ ਹੈ ਸਚੁ ਨਾਮੁ ਆਧਾਰੁ ॥੨॥ اے نانک! یہ خوراک حق ہے، جس کے سبب صدق نام ہی انسان کی زندگی کی بنیاد بن جاتی ہے۔ 2۔
ਕਾਂਯਾਂ ਲਾਹਣਿ ਆਪੁ ਮਦੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਤਿਸ ਕੀ ਧਾਰ ॥ اگر یہ جسم گھڑا ہو، خود شناسی کی شراب ہو، تو نام امرت اس کی دھارا بن جاتی ہے۔
ਸਤਸੰਗਤਿ ਸਿਉ ਮੇਲਾਪੁ ਹੋਇ ਲਿਵ ਕਟੋਰੀ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਭਰੀ ਪੀ ਪੀ ਕਟਹਿ ਬਿਕਾਰ ॥੩॥ اگر نیکوکاروں کی صحبت ہو، رب کی ذات میں دل لگی کا پیالہ جو نام امرت سے لبریز ہو، تو اسے پی کر گناہ اور برائیاں مٹ جاتی ہے۔ 3۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی۔
ਆਪੇ ਸੁਰਿ ਨਰ ਗਣ ਗੰਧਰਬਾ ਆਪੇ ਖਟ ਦਰਸਨ ਕੀ ਬਾਣੀ ॥ واہے گرو خود ہی معبود، انسان، گن اور گندھرو ہے اور خود ہی چھ صفات کا حامل ہے۔
ਆਪੇ ਸਿਵ ਸੰਕਰ ਮਹੇਸਾ ਆਪੇ ਗੁਰਮੁਖਿ ਅਕਥ ਕਹਾਣੀ ॥ وہ خود ہی شیوشنکر مہیش ہے اور خود ہی گرومکھ بن کر ناقابل بیان کہانی بیان کرتا ہے۔
ਆਪੇ ਜੋਗੀ ਆਪੇ ਭੋਗੀ ਆਪੇ ਸੰਨਿਆਸੀ ਫਿਰੈ ਬਿਬਾਣੀ ॥ وہ خود زاہد، خود ہی لطف اندوز ہونے والا اور خود ہی تارک الدنیا بن کر جنگلوں میں طواف کرتا ہے۔
ਆਪੈ ਨਾਲਿ ਗੋਸਟਿ ਆਪਿ ਉਪਦੇਸੈ ਆਪੇ ਸੁਘੜੁ ਸਰੂਪੁ ਸਿਆਣੀ ॥ واہے گرو اپنے ساتھ ہی علمی سیمینار کرتا ہے، خود ہی تعلیم دیتا رہتا ہے اور خود ہی ذی شعور، حسین شکل اور دانش ور ہے۔
ਆਪਣਾ ਚੋਜੁ ਕਰਿ ਵੇਖੈ ਆਪੇ ਆਪੇ ਸਭਨਾ ਜੀਆ ਕਾ ਹੈ ਜਾਣੀ ॥੧੨॥ وہ خود ہی اپنی کائنات کو وجود بخش کر خود ہی دیکھتا رہتا ہے اور خود ہی تمام انسانوں کا علم رکھنے والا ہے۔
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ شلوک محلہ 3۔
ਏਹਾ ਸੰਧਿਆ ਪਰਵਾਣੁ ਹੈ ਜਿਤੁ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਮੇਰਾ ਚਿਤਿ ਆਵੈ ॥ وہی شام کی التجا مقبول ہے، جس کے ذریعے میرا ہری رب دل میں یاد آتا ہے۔
ਹਰਿ ਸਿਉ ਪ੍ਰੀਤਿ ਊਪਜੈ ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਜਲਾਵੈ ॥ اس سے رب کے ساتھ محبت پیدا ہوتی ہے اور دولت کی ہوس دور ہوجاتی ہے۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਦੁਬਿਧਾ ਮਰੈ ਮਨੂਆ ਅਸਥਿਰੁ ਸੰਧਿਆ ਕਰੇ ਵੀਚਾਰੁ ॥ گرو کے فضل سے شبہات کا خاتمہ ہوجاتا ہے، دل مستحکم ہوجاتا ہے اور انسان رب کے ذکر کو اپنی شام کی دعا بنالیتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਸੰਧਿਆ ਕਰੈ ਮਨਮੁਖੀ ਜੀਉ ਨ ਟਿਕੈ ਮਰਿ ਜੰਮੈ ਹੋਇ ਖੁਆਰੁ ॥੧॥ اے نانک! نفس پرست انسان شام کی دعا تو کرتا ہے؛ لیکن ان کا دل مستحکم نہیں ہوتا، جس سے وہ پیدائش و موت کے چکر میں پھنس کر فنا ہوتا رہتا ہے۔
ਮਃ ੩ ॥ محلہ 3۔
ਪ੍ਰਿਉ ਪ੍ਰਿਉ ਕਰਤੀ ਸਭੁ ਜਗੁ ਫਿਰੀ ਮੇਰੀ ਪਿਆਸ ਨ ਜਾਇ ॥ میں پوری کائنات میں گھوم کر محبوب محبوب پکارتی ہوئی؛ لیکن میری پیاس نہیں بجھی۔
ਨਾਨਕ ਸਤਿਗੁਰਿ ਮਿਲਿਐ ਮੇਰੀ ਪਿਆਸ ਗਈ ਪਿਰੁ ਪਾਇਆ ਘਰਿ ਆਇ ॥੨॥ اے نانک! صادق گرو کے وصل سے میری پیاس بجھ گئی ہے اور اپنے محبوب رب کو دل نما گھر میں ہی پا لیا ہے۔ 2۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤری۔
ਆਪੇ ਤੰਤੁ ਪਰਮ ਤੰਤੁ ਸਭੁ ਆਪੇ ਆਪੇ ਠਾਕੁਰੁ ਦਾਸੁ ਭਇਆ ॥ واہے گرو خود ہی حقیقت ہے اور خود ہی تمام حقائق کی اعلیٰ ترین حقانیت ہے، وہ خود ہی مالک ہے اور خود ہی خادم ہے۔
ਆਪੇ ਦਸ ਅਠ ਵਰਨ ਉਪਾਇਅਨੁ ਆਪਿ ਬ੍ਰਹਮੁ ਆਪਿ ਰਾਜੁ ਲਇਆ ॥ اس نے خود ہی کائنات کے اٹھارہ حصے بنائے ہیں اور خالق خود ہی برہما ہے، جو اپنی حکومت چلارہا ہے۔
ਆਪੇ ਮਾਰੇ ਆਪੇ ਛੋਡੈ ਆਪੇ ਬਖਸੇ ਕਰੇ ਦਇਆ ॥ یہ خود ہی سب کو مارتا اور خود ہی نجات عطا کرتا ہے اور خود ہی نظر کرم فرما کر معافی دے دیتا ہے۔
ਆਪਿ ਅਭੁਲੁ ਨ ਭੁਲੈ ਕਬ ਹੀ ਸਭੁ ਸਚੁ ਤਪਾਵਸੁ ਸਚੁ ਥਿਆ ॥ وہ خطا سے پاک ہے اور کبھی نہیں بھولتا، صادق رب کا انصاف کامل طور پر سچ ہے اور وہ حق میں ہی موجود ہے۔
ਆਪੇ ਜਿਨਾ ਬੁਝਾਏ ਗੁਰਮੁਖਿ ਤਿਨ ਅੰਦਰਹੁ ਦੂਜਾ ਭਰਮੁ ਗਇਆ ॥੧੩॥ وہ جن گرو مکھوں کو خود علم عطا کرتا ہے، ان کے باطن سے شکوک و شبہات دور ہوجاتے ہیں۔ 13۔
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੫ ॥ شلوک محلہ 5۔
ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਨ ਸਿਮਰਹਿ ਸਾਧਸੰਗਿ ਤੈ ਤਨਿ ਉਡੈ ਖੇਹ ॥ جو سنتوں کی محفل میں رب کا نام یاد نہیں کرتے، یہ جسم مثل خاک اڑ جاتا ہے۔
ਜਿਨਿ ਕੀਤੀ ਤਿਸੈ ਨ ਜਾਣਈ ਨਾਨਕ ਫਿਟੁ ਅਲੂਣੀ ਦੇਹ ॥੧॥ اے نانک! وہ بے رونق جسم قابل ملامت ہے، جو اس رب کو نہیں جانتی، جس نے اسے پیدا کیا ہے۔ 1۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/stats/demoslot/ https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/wp-content/plugins/sbo/ https://ijwem.ulm.ac.id/pages/demo/ situs slot gacor https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://mesin-dev.ft.unesa.ac.id/mesin/demo-slot/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/ https://kemahasiswaan.unand.ac.id/plugins/actionlog/ https://bappelitbangda.bangkatengahkab.go.id/storage/images/x-demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/stats/demoslot/ https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/wp-content/plugins/sbo/ https://ijwem.ulm.ac.id/pages/demo/ situs slot gacor https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://mesin-dev.ft.unesa.ac.id/mesin/demo-slot/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/ https://kemahasiswaan.unand.ac.id/plugins/actionlog/ https://bappelitbangda.bangkatengahkab.go.id/storage/images/x-demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/