Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 543

Page 543

ਖਾਨ ਪਾਨ ਸੀਗਾਰ ਬਿਰਥੇ ਹਰਿ ਕੰਤ ਬਿਨੁ ਕਿਉ ਜੀਜੀਐ ॥ میرا کھانا پینا اور ہر قسم کی زیب و زینت بیکار ہے، اپنے مالک رب کے بغیر جینا ناممکن ہے۔
ਆਸਾ ਪਿਆਸੀ ਰੈਨਿ ਦਿਨੀਅਰੁ ਰਹਿ ਨ ਸਕੀਐ ਇਕੁ ਤਿਲੈ ॥ میں دن رات اس کے دیدار کی خواہش میں پیاسی رہتی ہوں، میں اس کے بغیر ایک لمحہ بھی نہیں رہ سکتی۔
ਨਾਨਕੁ ਪਇਅੰਪੈ ਸੰਤ ਦਾਸੀ ਤਉ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ਮੇਰਾ ਪਿਰੁ ਮਿਲੈ ॥੨॥ نانک جی درخواست کرتے ہیں کہ اے سنت حضرات! میں تیرا غلام ہوں، میرا محبوب رب تیرے فضل سے ہی مل سکتا ہے۔ 2۔
ਸੇਜ ਏਕ ਪ੍ਰਿਉ ਸੰਗਿ ਦਰਸੁ ਨ ਪਾਈਐ ਰਾਮ ॥ اپنے محبوب رب کے ساتھ ہی میری خواب گاہ ہے؛ اس کے باوجود بھی ان کا دیدار حاصل نہیں ہوتا۔
ਅਵਗਨ ਮੋਹਿ ਅਨੇਕ ਕਤ ਮਹਲਿ ਬੁਲਾਈਐ ਰਾਮ ॥ مجھ میں بہت سی برائیاں موجود ہیں، جس کے سبب میرا مالک رب مجھے اپنے دربار میں کیسے مدعو کرسکتا ہے؟
ਨਿਰਗੁਨਿ ਨਿਮਾਣੀ ਅਨਾਥਿ ਬਿਨਵੈ ਮਿਲਹੁ ਪ੍ਰਭ ਕਿਰਪਾ ਨਿਧੇ ॥ نادان، عاجز اور یتیم روح التجا کرتی ہے کہ اے رحیم! مجھے شرف دیدار عطا کر شکریہ کا موقع مرحمت فرمائیں۔
ਭ੍ਰਮ ਭੀਤਿ ਖੋਈਐ ਸਹਜਿ ਸੋਈਐ ਪ੍ਰਭ ਪਲਕ ਪੇਖਤ ਨਵ ਨਿਧੇ ॥ ایک لمحے کے لیے بھی نوندھی کے مالک رب کا دیدار کرنے سے شبہات کی دیوار منہدم ہوجاتی ہے اور میں حقیقی خوشی میں سوتی ہوں۔
ਗ੍ਰਿਹਿ ਲਾਲੁ ਆਵੈ ਮਹਲੁ ਪਾਵੈ ਮਿਲਿ ਸੰਗਿ ਮੰਗਲੁ ਗਾਈਐ ॥ اگر میرا محبوب رب میرے دل نما گھر میں آجائے، تو وہاں ایک ساتھ مل کر میں خوشی کے گیت گاؤں گی۔
ਨਾਨਕੁ ਪਇਅੰਪੈ ਸੰਤ ਸਰਣੀ ਮੋਹਿ ਦਰਸੁ ਦਿਖਾਈਐ ॥੩॥ نانک سنتوں کی قدم بوسی کرتا ہے اور ان کی پناہ میں آتا ہے، اے سنت حضرات! مجھے رب کا دیدار کرا دو۔ 3۔
ਸੰਤਨ ਕੈ ਪਰਸਾਦਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਪਾਇਆ ਰਾਮ ॥ سنت حضرات کی بے پناہ کرم سے میں نے واہے گرو کو حاصل کرلیا ہے۔
ਇਛ ਪੁੰਨੀ ਮਨਿ ਸਾਂਤਿ ਤਪਤਿ ਬੁਝਾਇਆ ਰਾਮ ॥ میری آرزو پوری ہو گئی ہے، دل کو سکون ملنے سے خواہش کی آگ بجھ گئی ہے۔
ਸਫਲਾ ਸੁ ਦਿਨਸ ਰੈਣੇ ਸੁਹਾਵੀ ਅਨਦ ਮੰਗਲ ਰਸੁ ਘਨਾ ॥ وہ دن بہت مبارک ہے، وہ رات بڑی دلنشیں ہے، خوش کن اور پر مسرت ہے۔
ਪ੍ਰਗਟੇ ਗੁਪਾਲ ਗੋਬਿੰਦ ਲਾਲਨ ਕਵਨ ਰਸਨਾ ਗੁਣ ਭਨਾ ॥ جب محبوب گوپال گوبند میرے دل میں ظاہر ہوا ہے، کس زبان سے میں اس کی خوبیوں کو بیان کرسکتی ہوں؟
ਭ੍ਰਮ ਲੋਭ ਮੋਹ ਬਿਕਾਰ ਥਾਕੇ ਮਿਲਿ ਸਖੀ ਮੰਗਲੁ ਗਾਇਆ ॥ میرے شبہات، حرص، ہوس اور برائیوں کا خاتمہ ہوگیا ہے اور اپنے حواس نما دوستوں کے ساتھ مل کر مبارک گیت گاتی ہوں۔
ਨਾਨਕੁ ਪਇਅੰਪੈ ਸੰਤ ਜੰਪੈ ਜਿਨਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਸੰਜੋਗਿ ਮਿਲਾਇਆ ॥੪॥੨॥ نانک ان سنتوں کی قدم بوسی کرتا ہے اور ان کے درپیش درخواست کرتا ہے، جنہوں نے اتفاقاً اسے رب سے ملا دیا ہے۔ 4۔ 2۔
ਬਿਹਾਗੜਾ ਮਹਲਾ ੫ ॥ بہاگڑا محلہ 5۔
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਗੁਰ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਪੂਰੇ ਅਨਦਿਨੁ ਨਾਮੁ ਵਖਾਣਾ ਰਾਮ ॥ اے میرے کامل پربرہما! مجھ پر ایسا فضل فرما کہ دن رات میں تیرا نام ہی یاد کرتا رہوں۔
ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਬਾਣੀ ਉਚਰਾ ਹਰਿ ਜਸੁ ਮਿਠਾ ਲਾਗੈ ਤੇਰਾ ਭਾਣਾ ਰਾਮ ॥ میں امرت کلام پیش کروں اور ہری کی تعریف کے ذریعے مجھے تیری رضا شیریں لگے۔
ਕਰਿ ਦਇਆ ਮਇਆ ਗੋਪਾਲ ਗੋਬਿੰਦ ਕੋਇ ਨਾਹੀ ਤੁਝ ਬਿਨਾ ॥ اے گوپال گوبند! مجھ پر فضل و کرم فرما؛ کیونکہ تیرے بغیر میرا کوئی بھی سہارا نہیں۔
ਸਮਰਥ ਅਗਥ ਅਪਾਰ ਪੂਰਨ ਜੀਉ ਤਨੁ ਧਨੁ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹ ਮਨਾ ॥॥ اے قادر مطلق، ناقابل بیان، بے پناہ اور ہر جگہ موجود رب! میرا جسم و جان، مال اور وجود سب تیرا ہی عطا کردہ ہے۔
ਮੂਰਖ ਮੁਗਧ ਅਨਾਥ ਚੰਚਲ ਬਲਹੀਨ ਨੀਚ ਅਜਾਣਾ ॥ میں نادان، احمق، یتیم، بدمعاش، بے طاقت، حقیر اور ناقابل فہم ہوں۔
ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕ ਸਰਣਿ ਤੇਰੀ ਰਖਿ ਲੇਹੁ ਆਵਣ ਜਾਣਾ ॥੧॥ نانک درخواست کرتا ہے کہ اے رب! میں نے تیری ہی پناہ لی ہے، میری پیدائش و موت کے چکر سے حفاظت فرما۔ 1۔
ਸਾਧਹ ਸਰਣੀ ਪਾਈਐ ਹਰਿ ਜੀਉ ਗੁਣ ਗਾਵਹ ਹਰਿ ਨੀਤਾ ਰਾਮ ॥ سادھوؤں کی پناہ میں آنے سے رب حاصل ہوجاتا ہے، جہاں ہمیشہ ہی رب کی حمد و ثنا کی جاتی ہے۔
ਧੂਰਿ ਭਗਤਨ ਕੀ ਮਨਿ ਤਨਿ ਲਗਉ ਹਰਿ ਜੀਉ ਸਭ ਪਤਿਤ ਪੁਨੀਤਾ ਰਾਮ ॥ اے معبود رب! اگر تیرے معتقدین کے قدموں کی خاک جسم و جان کو لگ جائے، تو سبھی گنہ گار انسان پاک ہوجاتا ہے۔
ਪਤਿਤਾ ਪੁਨੀਤਾ ਹੋਹਿ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਸੰਗਿ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਬਿਧਾਤਾ ਪਾਇਆ ॥ جنہوں نے اپنے خالق کو حاصل کرلیا ہے، ان کی صحبت اختیار کرنے سے ناپاک شخص بھی پاک ہوجاتا ہے۔
ਨਾਮ ਰਾਤੇ ਜੀਅ ਦਾਤੇ ਨਿਤ ਦੇਹਿ ਚੜਹਿ ਸਵਾਇਆ ॥ واہے گرو کے نام سے منسلک ہونے والے پرستار حضرات ہر روز ہی انسانوں کو روحانی عطیات دیتے رہتے ہیں اور ان کا عطیہ روز بروز بڑھتا رہتا ہے۔
ਰਿਧਿ ਸਿਧਿ ਨਵ ਨਿਧਿ ਹਰਿ ਜਪਿ ਜਿਨੀ ਆਤਮੁ ਜੀਤਾ ॥ جو لوگ ہری نام کا ذکر کرتے ہوئے اپنے دل کو جیت لیتے ہیں،
ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕੁ ਵਡਭਾਗਿ ਪਾਈਅਹਿ ਸਾਧ ਸਾਜਨ ਮੀਤਾ ॥੨॥ نانک درخواست کرتے ہیں کہ خوش نصیبی سے ہی سادھو جیسے دوست و احباب ملتے ہیں۔ 2۔
ਜਿਨੀ ਸਚੁ ਵਣੰਜਿਆ ਹਰਿ ਜੀਉ ਸੇ ਪੂਰੇ ਸਾਹਾ ਰਾਮ ॥ اے رب جی! جو تیرے سچے نام کی تجارت کرتا ہے، وہی کامل سوداگر ہے۔
ਬਹੁਤੁ ਖਜਾਨਾ ਤਿੰਨ ਪਹਿ ਹਰਿ ਜੀਉ ਹਰਿ ਕੀਰਤਨੁ ਲਾਹਾ ਰਾਮ ॥ اے جناب ہری! ان کے پاس تیرے نام کا بے پناہ خزانہ ہے اور وہ ہری کے جہری ذکر کا فائدہ حاصل کرتا ہے۔
ਕਾਮੁ ਕ੍ਰੋਧੁ ਨ ਲੋਭੁ ਬਿਆਪੈ ਜੋ ਜਨ ਪ੍ਰਭ ਸਿਉ ਰਾਤਿਆ ॥ جو شخص رب کی محبت کے رنگ میں رنگا ہوا ہے، وہ شہوت، غصہ اور حرص سے دور ہی رہتا ہے۔
ਏਕੁ ਜਾਨਹਿ ਏਕੁ ਮਾਨਹਿ ਰਾਮ ਕੈ ਰੰਗਿ ਮਾਤਿਆ ॥ وہ صرف ایک رب کو ہی جانتا ہے، اس ایک پر ہی یقین رکھتا ہے اور اس کے رنگ میں رنگین رہتا ہے۔
ਲਗਿ ਸੰਤ ਚਰਣੀ ਪੜੇ ਸਰਣੀ ਮਨਿ ਤਿਨਾ ਓਮਾਹਾ ॥ وہ سنتوں کی قدم بوسی کرتا ہے، ان کی پناہ لیتا ہے اور ان کے دل میں جذبہ ہوتا ہے۔
ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕੁ ਜਿਨ ਨਾਮੁ ਪਲੈ ਸੇਈ ਸਚੇ ਸਾਹਾ ॥੩॥ نانک التجا کرتا ہے کہ جن کے پاس رب کا نام ہے، وہی سچا سوداگر ہے۔ 3۔
ਨਾਨਕ ਸੋਈ ਸਿਮਰੀਐ ਹਰਿ ਜੀਉ ਜਾ ਕੀ ਕਲ ਧਾਰੀ ਰਾਮ ॥ اے نانک! اس معبود رب کی ہی پرستش کرنی چاہیے، جس کی طاقت پوری کائنات میں سرگرم ہے۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/