Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 521

Page 521

ਮਃ ੫ ॥ محلہ 5۔
ਜਿਮੀ ਵਸੰਦੀ ਪਾਣੀਐ ਈਧਣੁ ਰਖੈ ਭਾਹਿ ॥ زمین پانی میں رہتی ہے اور لکڑی اپنے اندر آگ کو برقرار رکھتی ہے۔
ਨਾਨਕ ਸੋ ਸਹੁ ਆਹਿ ਜਾ ਕੈ ਆਢਲਿ ਹਭੁ ਕੋ ॥੨॥ اے نانک! رب کے لیے آرزو کرو، جو تمام جانداروں کی بنیاد ہے۔ 2۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی۔
ਤੇਰੇ ਕੀਤੇ ਕੰਮ ਤੁਧੈ ਹੀ ਗੋਚਰੇ ॥ اے مالک! تیرا کیا ہوا کام تجھ ہی پر منحصر ہے۔
ਸੋਈ ਵਰਤੈ ਜਗਿ ਜਿ ਕੀਆ ਤੁਧੁ ਧੁਰੇ ॥ اس دنیا میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے، وہ تیرے حکم سے ہورہا ہے۔
ਬਿਸਮੁ ਭਏ ਬਿਸਮਾਦ ਦੇਖਿ ਕੁਦਰਤਿ ਤੇਰੀਆ ॥ میں تیری تعجب خیز قدرت کو دیکھ کر حیران ہوگیا ہوں۔
ਸਰਣਿ ਪਰੇ ਤੇਰੀ ਦਾਸ ਕਰਿ ਗਤਿ ਹੋਇ ਮੇਰੀਆ ॥ تیرے غلام تیری پناہ میں آگئے ہیں، اگر تو نظر کرم کرے، تو میری بھی ترقی ہو جائے گی۔
ਤੇਰੈ ਹਥਿ ਨਿਧਾਨੁ ਭਾਵੈ ਤਿਸੁ ਦੇਹਿ ॥ تیرے ہاتھ میں نام کا خزانہ ہے، جو تجھے بہتر لگتا ہے، تو اسے یہ خزانہ عطا کرتا ہے۔
ਜਿਸ ਨੋ ਹੋਇ ਦਇਆਲੁ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸੇਇ ਲੇਹਿ ॥ جس شخص پر تو مہربان ہوتا ہے، وہی ہری نام کا خزانہ حاصل کرتا ہے۔
ਅਗਮ ਅਗੋਚਰ ਬੇਅੰਤ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਈਐ ॥ اے ناقابل رسائی، پوشیدہ اور لا محدود رب! تیری انتہا کا علم حاصل نہیں کیا جاسکتا۔
ਜਿਸ ਨੋ ਹੋਹਿ ਕ੍ਰਿਪਾਲੁ ਸੁ ਨਾਮੁ ਧਿਆਈਐ ॥੧੧॥ تو جس پر مہربان ہوتا ہے، وہی تیرے نام کا دھیان کرتا ہے۔ 11۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੫ ॥ شلوک محلہ 5۔
ਕੜਛੀਆ ਫਿਰੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ਸੁਆਉ ਨ ਜਾਣਨ੍ਹ੍ਹਿ ਸੁਞੀਆ ॥ ڈوئی کھانے کے برتنوں پر چلتی ہے؛ لیکن وہ کھانے کا ذائقہ نہیں جانتی اور ذائقے سے خالی ہی رہتی ہیں۔
ਸੇਈ ਮੁਖ ਦਿਸੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ਨਾਨਕ ਰਤੇ ਪ੍ਰੇਮ ਰਸਿ ॥੧॥ اے نانک! وہی شکل حسین دکھائی دیتی ہے، جو رب کی محبت کے رس میں مگن رہتی ہے۔ 1۔
ਮਃ ੫ ॥ محلہ۔ 5۔
ਖੋਜੀ ਲਧਮੁ ਖੋਜੁ ਛਡੀਆ ਉਜਾੜਿ ॥ متلاشی گرو کے ذریعے میں نے ان کی تلاش کرلی ہے، جن ہوس، غصہ، حرص، لگاؤ ​​اور کبر جیسی برائیوں نے میرے دل کی فصل کو برباد کر دیا تھا۔
ਤੈ ਸਹਿ ਦਿਤੀ ਵਾੜਿ ਨਾਨਕ ਖੇਤੁ ਨ ਛਿਜਈ ॥੨॥ نانک کا بیان ہے کہ اے مالک شوہر! تو نے گرو نما باڑ بنائی ہے اور اب فصل تباہ نہیں ہوگا۔ 2۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی۔
ਆਰਾਧਿਹੁ ਸਚਾ ਸੋਇ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਜਿਸੁ ਪਾਸਿ ॥ اے بھائی! اس رب کی عبادت کرو، جس کے پاس سب کچھ ہے۔
ਦੁਹਾ ਸਿਰਿਆ ਖਸਮੁ ਆਪਿ ਖਿਨ ਮਹਿ ਕਰੇ ਰਾਸਿ ॥ وہ خود ہی دونوں کناروں کا مالک ہے اور ایک لمحے میں ہی کام سنوار دیتا ہے۔
ਤਿਆਗਹੁ ਸਗਲ ਉਪਾਵ ਤਿਸ ਕੀ ਓਟ ਗਹੁ ॥ تو ہر ترکیب چھوڑ کر، اس کا سہارا لے۔
ਪਉ ਸਰਣਾਈ ਭਜਿ ਸੁਖੀ ਹੂੰ ਸੁਖ ਲਹੁ ॥ جلد از جلد اس کی پناہ میں جاؤ اور اعلیٰ خوشی حاصل کرو۔
ਕਰਮ ਧਰਮ ਤਤੁ ਗਿਆਨੁ ਸੰਤਾ ਸੰਗੁ ਹੋਇ ॥ نیک اعمال، مذہب اور بنیادی علم سنت حضرات کی صحبت میں حاصل ہوتا ہے۔
ਜਪੀਐ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ਬਿਘਨੁ ਨ ਲਗੈ ਕੋਇ ॥ امرت نام کا ذکر کرنے سے انسان کو کوئی رکاوٹ نہیں آتی۔
ਜਿਸ ਨੋ ਆਪਿ ਦਇਆਲੁ ਤਿਸੁ ਮਨਿ ਵੁਠਿਆ ॥ جس پر رب خود مہربان ہے، وہ اس کے دل میں ہی بستا ہے اور
ਪਾਈਅਨ੍ਹ੍ਹਿ ਸਭਿ ਨਿਧਾਨ ਸਾਹਿਬਿ ਤੁਠਿਆ ॥੧੨॥ اس کی خوشی سے تمام خزانے حاصل ہو جاتے ہیں۔ 12۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੫ ॥ شلوک محلہ 5۔
ਲਧਮੁ ਲਭਣਹਾਰੁ ਕਰਮੁ ਕਰੰਦੋ ਮਾ ਪਿਰੀ ॥ جب میرے محبوب رب نے مجھ پر فضل کیا،تو تلاش کے قابل رب کو میں نے تلاش کرلیا۔
ਇਕੋ ਸਿਰਜਣਹਾਰੁ ਨਾਨਕ ਬਿਆ ਨ ਪਸੀਐ ॥੧॥ اے نانک! ایک رب ہی کائنات کا خالق ہے، اس کے علاوہ مجھے دوسرا کوئی نظر نہیں آتا۔ 1۔
ਮਃ ੫ ॥ محلہ 5۔
ਪਾਪੜਿਆ ਪਛਾੜਿ ਬਾਣੁ ਸਚਾਵਾ ਸੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ਕੈ ॥ حق کے تیر کے ذریعے برے گناہوں کو شکست دے۔
ਗੁਰ ਮੰਤ੍ਰੜਾ ਚਿਤਾਰਿ ਨਾਨਕ ਦੁਖੁ ਨ ਥੀਵਈ ॥੨॥ اے نانک! گرو کے منتر کو یاد کرو، کوئی تکلیف نہیں ستائے گی۔ 2۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی۔
ਵਾਹੁ ਵਾਹੁ ਸਿਰਜਣਹਾਰ ਪਾਈਅਨੁ ਠਾਢਿ ਆਪਿ ॥ وہ کائنات کا خالق رب قابلِ مبارک باد ہے، جس نے خود دل ٹھنڈا کر دیا ہے۔
ਜੀਅ ਜੰਤ ਮਿਹਰਵਾਨੁ ਤਿਸ ਨੋ ਸਦਾ ਜਾਪਿ ॥ اس رب کا ہمیشہ ذکر کرنا چاہیے، جو ذی روحوں پر مہربان ہے۔
ਦਇਆ ਧਾਰੀ ਸਮਰਥਿ ਚੁਕੇ ਬਿਲ ਬਿਲਾਪ ॥ اس قدرت والے رب نے مجھ پر فضل کیا ہے اور میری تمام تکلیف و پریشانی دور ہوگئی ہے۔
ਨਠੇ ਤਾਪ ਦੁਖ ਰੋਗ ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਪ੍ਰਤਾਪਿ ॥ کامل گرو کے لطف و کرم سے میری تمام تکلیف و پریشانی اور بیماری ختم ہوگئی ہے۔
ਕੀਤੀਅਨੁ ਆਪਣੀ ਰਖ ਗਰੀਬ ਨਿਵਾਜਿ ਥਾਪਿ ॥ غریب نواز رب نے خود میری حفاظت کر کے مجھے قائم کیا ہے اور
ਆਪੇ ਲਇਅਨੁ ਛਡਾਇ ਬੰਧਨ ਸਗਲ ਕਾਪਿ ॥ سبھی بندھن کاٹ کر اس نے خود ہی مجھے نجات عطا کیا ہے۔
ਤਿਸਨ ਬੁਝੀ ਆਸ ਪੁੰਨੀ ਮਨ ਸੰਤੋਖਿ ਧ੍ਰਾਪਿ ॥ میری پیاس مٹ گئی ہے، امیدیں پوری ہوگئی ہیں اور میرا دل مطمئن اور خوش ہوگیا ہے۔
ਵਡੀ ਹੂੰ ਵਡਾ ਅਪਾਰ ਖਸਮੁ ਜਿਸੁ ਲੇਪੁ ਨ ਪੁੰਨਿ ਪਾਪਿ ॥੧੩॥ وہ مالک رب سب سے عظیم اور بے پناہ ہے، جو نیکی اور گناہ سے پاک ہے۔ 13۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੫ ॥ شلوک محلہ 5۔
ਜਾ ਕਉ ਭਏ ਕ੍ਰਿਪਾਲ ਪ੍ਰਭ ਹਰਿ ਹਰਿ ਸੇਈ ਜਪਾਤ ॥ جن پر رب مہربان ہوجاتا ہے، وہ ہری کے نام کا ہی ذکر کرتا رہتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਪ੍ਰੀਤਿ ਲਗੀ ਤਿਨ ਰਾਮ ਸਿਉ ਭੇਟਤ ਸਾਧ ਸੰਗਾਤ ॥੧॥ اے نانک! نیکو کاروں کی صحبت اختیار کرنے سے انسان کا دل رام سے لگ جاتا ہے۔ 1۔
ਮਃ ੫ ॥ محلہ 5۔
ਰਾਮੁ ਰਮਹੁ ਬਡਭਾਗੀਹੋ ਜਲਿ ਥਲਿ ਮਹੀਅਲਿ ਸੋਇ ॥ اے خوش نصیب لوگو! اس رام کے نام کا ذکر کرو، جو پانی، زمین اور آسمان ہر جگہ موجود ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਅਰਾਧਿਐ ਬਿਘਨੁ ਨ ਲਾਗੈ ਕੋਇ ॥੨॥ اے نانک! نام کی پرستش کرنے سے انسان کو کوئی تکلیف نہیں پہنچتی۔ 2۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی۔
ਭਗਤਾ ਕਾ ਬੋਲਿਆ ਪਰਵਾਣੁ ਹੈ ਦਰਗਹ ਪਵੈ ਥਾਇ ॥ معتقدین کا کہا ہوا ہر لفظ (رب کو) منظور ہوتا ہے اور آگے حق کے دربار میں کام آتا ہے۔
ਭਗਤਾ ਤੇਰੀ ਟੇਕ ਰਤੇ ਸਚਿ ਨਾਇ ॥ اے رب! پرستاروں کو تیرا ہی سہارا ہے اور وہ تو سچے نام میں ہی مگن رہتے ہیں۔
ਜਿਸ ਨੋ ਹੋਇ ਕ੍ਰਿਪਾਲੁ ਤਿਸ ਕਾ ਦੂਖੁ ਜਾਇ ॥ تو جس پر مہربان ہوجاتا ہے، اس کی تکلیف و پریشانی دور ہوجاتی ہے۔
Scroll to Top
slot gacor hari ini slot gacor 2024 slot gacor slot demo
jp1131 https://login-bobabet. net/ https://sugoi168daftar.com/
http://bpkad.sultengprov.go.id/belibis/original/
slot gacor hari ini slot gacor 2024 slot gacor slot demo
jp1131 https://login-bobabet. net/ https://sugoi168daftar.com/
http://bpkad.sultengprov.go.id/belibis/original/