Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 482

Page 482

ਜੀਵਨੈ ਕੀ ਆਸ ਕਰਹਿ ਜਮੁ ਨਿਹਾਰੈ ਸਾਸਾ ॥ تو زندگی زیادہ جینے کی امید کرتا ہے؛ لیکن یم تیری سانسیں دیکھ رہا ہے۔
ਬਾਜੀਗਰੀ ਸੰਸਾਰੁ ਕਬੀਰਾ ਚੇਤਿ ਢਾਲਿ ਪਾਸਾ ॥੩॥੧॥੨੩॥ اے کبیر! یہ کائنات تو بازیگر کا کھیل ہے؛ اس لیے زندگی کی بازی جیتنے کے لیے بہت فکر مندی سے رب کے ذکر کی چال چلو۔ 3۔ 1۔ 23۔
ਆਸਾ ॥ آسا۔
ਤਨੁ ਰੈਨੀ ਮਨੁ ਪੁਨ ਰਪਿ ਕਰਿ ਹਉ ਪਾਚਉ ਤਤ ਬਰਾਤੀ ॥ میں نے اپنے جسم کو رنگنے والا برتن بنایا ہے اور پھر دل کو خوبیوں سے رنگا ہے۔ میں نے پانچ بنیادی عناصر کو اپنا باراتی بنا لیا ہے۔
ਰਾਮ ਰਾਇ ਸਿਉ ਭਾਵਰਿ ਲੈਹਉ ਆਤਮ ਤਿਹ ਰੰਗਿ ਰਾਤੀ ॥੧॥ میں رام جی سے اپنی شادی کے پھیرے لے رہی ہوں اور میری روح ان کی محبت میں مگن ہوگئی ہے۔ 1۔
ਗਾਉ ਗਾਉ ਰੀ ਦੁਲਹਨੀ ਮੰਗਲਚਾਰਾ ॥ اے دلہن کی رفیقہ ! تم شادی کے مبارک گیت گاؤ۔
ਮੇਰੇ ਗ੍ਰਿਹ ਆਏ ਰਾਜਾ ਰਾਮ ਭਤਾਰਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ میرے گھر میں بادشاہ رام دولہا بن کر آئے ہیں۔ 1۔ وقفہ۔
ਨਾਭਿ ਕਮਲ ਮਹਿ ਬੇਦੀ ਰਚਿ ਲੇ ਬ੍ਰਹਮ ਗਿਆਨ ਉਚਾਰਾ ॥ میں نے اپنے ناف کنول میں منڈپ بنایا ہے اور برہما علم کے منتر کا ورد کیا ہے۔
ਰਾਮ ਰਾਇ ਸੋ ਦੂਲਹੁ ਪਾਇਓ ਅਸ ਬਡਭਾਗ ਹਮਾਰਾ ॥੨॥ میں بہت خوش نصیب ہوں کہ میں نے رام جی کو اپنے خاوند (دولہے) کے طور پر پایا ہے۔ 2۔
ਸੁਰਿ ਨਰ ਮੁਨਿ ਜਨ ਕਉਤਕ ਆਏ ਕੋਟਿ ਤੇਤੀਸ ਉਜਾਨਾਂ ॥ مرد، عورت، مونی حضرات اور تینتیس کروڑ معبود اپنی طیاروں میں سوار ہو کر اس حیرت انگیز شاندار شادی کا نظارہ کرنے تشریف لارہے ہیں۔
ਕਹਿ ਕਬੀਰ ਮੋਹਿ ਬਿਆਹਿ ਚਲੇ ਹੈ ਪੁਰਖ ਏਕ ਭਗਵਾਨਾ ॥੩॥੨॥੨੪॥ کبیر جی کہتے ہیں کہ سب سے پہلی ہستی واہے گرو مجھے شادی کر لے چلے ہیں۔ 3۔ 2۔ 24۔
ਆਸਾ ॥ آسا۔
ਸਾਸੁ ਕੀ ਦੁਖੀ ਸਸੁਰ ਕੀ ਪਿਆਰੀ ਜੇਠ ਕੇ ਨਾਮਿ ਡਰਉ ਰੇ ॥ میں اپنی مایا جیسی ساس سے بہت پریشان ہوں اور اپنے سسر کی پیاری ہوں؛ لیکن میں اپنے شوہر کے بڑے بھائی کی موت کے نام سے ڈرتی ہوں۔
ਸਖੀ ਸਹੇਲੀ ਨਨਦ ਗਹੇਲੀ ਦੇਵਰ ਕੈ ਬਿਰਹਿ ਜਰਉ ਰੇ ॥੧॥ اے میری عزیز رفیقہ! میری جہالت (حواس) جیسی نند نے مجھے پکڑ لیا ہے۔ اپنے دیور (حکمت و ذہانت) کی عدم موجودگی میں بہت جل رہی ہوں۔ 1۔
ਮੇਰੀ ਮਤਿ ਬਉਰੀ ਮੈ ਰਾਮੁ ਬਿਸਾਰਿਓ ਕਿਨ ਬਿਧਿ ਰਹਨਿ ਰਹਉ ਰੇ ॥ میری عقل باؤلی ہوگئی ہے؛ کیونکہ میں نے رام کو بھلادیا ہے۔ اب میں کیسے بہتر زندگی گزار سکتی ہوں؟
ਸੇਜੈ ਰਮਤੁ ਨੈਨ ਨਹੀ ਪੇਖਉ ਇਹੁ ਦੁਖੁ ਕਾ ਸਉ ਕਹਉ ਰੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ میرا مالک شوہر میرے بستر پر موجود ہے؛ لیکن میں اسے اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھ سکتی۔ میں یہ تکلیف کس سے بیان کروں۔ 1۔ وقفہ۔
ਬਾਪੁ ਸਾਵਕਾ ਕਰੈ ਲਰਾਈ ਮਾਇਆ ਸਦ ਮਤਵਾਰੀ ॥ میرا سوتیلا باپ مجھ سے جھگڑا کرتا ہے اور دلکش مایا ہمیشہ نشے میں مست رہتی ہے۔
ਬਡੇ ਭਾਈ ਕੈ ਜਬ ਸੰਗਿ ਹੋਤੀ ਤਬ ਹਉ ਨਾਹ ਪਿਆਰੀ ॥੨॥ جب میں بڑے بھائی (مراقبہ و توجہ) کی صحبت میں رہا کرتی تھی، تو میں اپنے محبوب کی پیاری تھی ۔ 2۔
ਕਹਤ ਕਬੀਰ ਪੰਚ ਕੋ ਝਗਰਾ ਝਗਰਤ ਜਨਮੁ ਗਵਾਇਆ ॥ کبیر جی کہتے ہیں کہ میری زندگی پانچ شہوانی برائیوں سے لڑتے جھگڑتے ہی ختم ہوگئی ہے۔
ਝੂਠੀ ਮਾਇਆ ਸਭੁ ਜਗੁ ਬਾਧਿਆ ਮੈ ਰਾਮ ਰਮਤ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥੩॥੩॥੨੫॥ جھوٹی مایا نے ساری کائنات کو جکڑ لیا ہے؛ لیکن مجھے رام کے نام کا جہری ذکر کرنے سے خوشی حاصل ہوگئی ہے۔ 3۔ 3۔ 25۔
ਆਸਾ ॥ آسا۔
ਹਮ ਘਰਿ ਸੂਤੁ ਤਨਹਿ ਨਿਤ ਤਾਨਾ ਕੰਠਿ ਜਨੇਊ ਤੁਮਾਰੇ ॥ اے برہمن! ہر روز ہمارے گھر میں سوت کا تانا ہی بنا جاتا ہے؛ لیکن تمہارے گلے میں صرف سوت کا مقدس دھاگہ ہی ہے۔
ਤੁਮ੍ਹ੍ਹ ਤਉ ਬੇਦ ਪੜਹੁ ਗਾਇਤ੍ਰੀ ਗੋਬਿੰਦੁ ਰਿਦੈ ਹਮਾਰੇ ॥੧॥ تم گایتری منتر کا ذکر اور ویدوں کا مطالعہ کرتے رہتے ہو؛ لیکن ہمارے دلوں میں گوبند رہتا ہے۔ 1۔
ਮੇਰੀ ਜਿਹਬਾ ਬਿਸਨੁ ਨੈਨ ਨਾਰਾਇਨ ਹਿਰਦੈ ਬਸਹਿ ਗੋਬਿੰਦਾ ॥ میری زبان پر وشنو، آنکھوں میں نارائن اور دل میں گووند بستا ہے۔
ਜਮ ਦੁਆਰ ਜਬ ਪੂਛਸਿ ਬਵਰੇ ਤਬ ਕਿਆ ਕਹਸਿ ਮੁਕੰਦਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اے وشنو برہمن! جب یم کے در پر تیرے اعمال کا حساب پوچھا جائے گا، تب نادان تم کیا کہو گے۔ 1۔ وقفہ۔
ਹਮ ਗੋਰੂ ਤੁਮ ਗੁਆਰ ਗੁਸਾਈ ਜਨਮ ਜਨਮ ਰਖਵਾਰੇ ॥ ہم گائے ہیں اور تم برہمن ہمارے چرواہے بنے ہوئے ہو اور پیدائش سے ہماری حفاظت کر رہے ہو۔
ਕਬਹੂੰ ਨ ਪਾਰਿ ਉਤਾਰਿ ਚਰਾਇਹੁ ਕੈਸੇ ਖਸਮ ਹਮਾਰੇ ॥੨॥ لیکن تم کبھی بھی ہمیں چرانے کے لیے نہیں لے کر گئی یعنی کسی برہمن نے علم عطا نہیں کیا۔ پھر تم ہمارے کیسے مالک ہو؟۔ 2۔
ਤੂੰ ਬਾਮ੍ਹ੍ਹਨੁ ਮੈ ਕਾਸੀਕ ਜੁਲਹਾ ਬੂਝਹੁ ਮੋਰ ਗਿਆਨਾ ॥ تم برہمن ہو اور میں کاشی کا بنکر ہوں۔ میرے علم کی باتوں کو سمجھ کر اس کا درست جواب دو۔
ਤੁਮ੍ਹ੍ਹ ਤਉ ਜਾਚੇ ਭੂਪਤਿ ਰਾਜੇ ਹਰਿ ਸਉ ਮੋਰ ਧਿਆਨਾ ॥੩॥੪॥੨੬॥ تم بادشاہوں اور شہنشاہوں سے عطیہ مانگتے پھرتے ہو؛ لیکن میرا دھیان ہری کے قدموں میں ہی لگی رہتی ہے۔ 3۔ 4۔26۔
ਆਸਾ ॥ آسا۔
ਜਗਿ ਜੀਵਨੁ ਐਸਾ ਸੁਪਨੇ ਜੈਸਾ ਜੀਵਨੁ ਸੁਪਨ ਸਮਾਨੰ ॥ دنیا میں زندگی ایسی ہے، جیسے کہ ایک خواب ہوتا ہے۔ یہ کائنات ایک خواب کے مانند ہے۔
ਸਾਚੁ ਕਰਿ ਹਮ ਗਾਠਿ ਦੀਨੀ ਛੋਡਿ ਪਰਮ ਨਿਧਾਨੰ ॥੧॥ لیکن ہم نے اسے سچ مان کر پکڑ لیا ہے اور رب کے نام کا اعلیٰ خزانہ چھوڑ دیا ہے۔ 1۔
ਬਾਬਾ ਮਾਇਆ ਮੋਹ ਹਿਤੁ ਕੀਨ੍ਹ੍ਹ ॥ اے بابا! ہم اس دولت کی ہوس سے اتنا پیار کرتے ہیں
ਜਿਨਿ ਗਿਆਨੁ ਰਤਨੁ ਹਿਰਿ ਲੀਨ੍ਹ੍ਹ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ جس نے ہمارے علم کا جوہر چھین لیا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਨੈਨ ਦੇਖਿ ਪਤੰਗੁ ਉਰਝੈ ਪਸੁ ਨ ਦੇਖੈ ਆਗਿ ॥ آنکھوں سے دیکھنے والا کیڑا بھی چراغ کے شعلے سے الجھ جاتا ہے۔ نادان کیڑا آگ کو نہیں دیکھتا۔
ਕਾਲ ਫਾਸ ਨ ਮੁਗਧੁ ਚੇਤੈ ਕਨਿਕ ਕਾਮਿਨਿ ਲਾਗਿ ॥੨॥ احمق انسان سونے اور کامنی (عورت) کا شیدائی ہو کر موت کے پھندے کا خیال ہی نہیں کرتا۔ 2۔
ਕਰਿ ਬਿਚਾਰੁ ਬਿਕਾਰ ਪਰਹਰਿ ਤਰਨ ਤਾਰਨ ਸੋਇ ॥ اے لوگو! تم غور وفکر کرکے برائیوں کو ترک کردے، رب تجھے دنیوی سمندر سے پار کرنے کے لیے ایک جہاز ہے۔
ਕਹਿ ਕਬੀਰ ਜਗਜੀਵਨੁ ਐਸਾ ਦੁਤੀਅ ਨਾਹੀ ਕੋਇ ॥੩॥੫॥੨੭॥ کبیر جی کہتے ہیں کہ مالک دنیا کی زندگی اتنی عظیم اور بلند ہے کہ اس جیسی دوسری کوئی نہیں۔ 3۔ 5۔ 27۔
ਆਸਾ ॥ آسا۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top