Page 483
ਜਉ ਮੈ ਰੂਪ ਕੀਏ ਬਹੁਤੇਰੇ ਅਬ ਫੁਨਿ ਰੂਪੁ ਨ ਹੋਈ ॥
خواہ میں نے بہت سی شکلیں ( پیدائشیں) اختیار کی ہیں۔ لیکن اب میں دوبارہ دوسری صورت ( پیدائش) اختیار نہیں کروں گا۔
ਤਾਗਾ ਤੰਤੁ ਸਾਜੁ ਸਭੁ ਥਾਕਾ ਰਾਮ ਨਾਮ ਬਸਿ ਹੋਈ ॥੧॥
موسیقی کا آلہ اور اس کا تار سبھی تھک گیا ہے اور اب میرا دل رام نام کے قابو میں ہوگیا ہے۔ 1۔
ਅਬ ਮੋਹਿ ਨਾਚਨੋ ਨ ਆਵੈ ॥
اب مجھے مایا کے تحت رقص کرنا نہیں آتا۔
ਮੇਰਾ ਮਨੁ ਮੰਦਰੀਆ ਨ ਬਜਾਵੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
اب میرا دل زندگی کا ڈھول نہیں بجاتا۔ 1۔ وقفہ۔
ਕਾਮੁ ਕ੍ਰੋਧੁ ਮਾਇਆ ਲੈ ਜਾਰੀ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਗਾਗਰਿ ਫੂਟੀ ॥
میں نے ہوس، غصہ اور مایا کا خاتمہ کر دیا ہے اور میرے پیاس کا گھڑا پھوٹ گیا ہے۔
ਕਾਮ ਚੋਲਨਾ ਭਇਆ ਹੈ ਪੁਰਾਨਾ ਗਇਆ ਭਰਮੁ ਸਭੁ ਛੂਟੀ ॥੨॥
میری شہوت انگیزی کا پوشاک پرانا ہو گیا ہے اور میرے سارے شبہات دور ہوگئے ہیں۔ 2۔
ਸਰਬ ਭੂਤ ਏਕੈ ਕਰਿ ਜਾਨਿਆ ਚੂਕੇ ਬਾਦ ਬਿਬਾਦਾ ॥
میں ساری کائنات کے لوگوں کو یکساں سمجھتا ہوں اور میرا اختلاف ختم ہوگیا ہے۔
ਕਹਿ ਕਬੀਰ ਮੈ ਪੂਰਾ ਪਾਇਆ ਭਏ ਰਾਮ ਪਰਸਾਦਾ ॥੩॥੬॥੨੮॥
کبیر جی کہتے ہیں کہ میں نے رام کے کرم سے کامل گرو کو حاصل کرلیا ہے۔ 3۔ 6۔ 28۔
ਆਸਾ ॥
آسا۔
ਰੋਜਾ ਧਰੈ ਮਨਾਵੈ ਅਲਹੁ ਸੁਆਦਤਿ ਜੀਅ ਸੰਘਾਰੈ ॥
اے قاضی! تو اللّٰہ کی رضا کے لیے روزہ (ورت) رکھتا ہے اور اپنی لذت کے لیے جانداروں کا قتل کرتا ہے۔
ਆਪਾ ਦੇਖਿ ਅਵਰ ਨਹੀ ਦੇਖੈ ਕਾਹੇ ਕਉ ਝਖ ਮਾਰੈ ॥੧॥
تو اپنا ہی فائدہ دیکھتا ہے، دوسروں کا خیال نہیں رکھتا۔ تو کیوں بے مطلب ہی بھاگ دوڑ کرتا پھرتا ہے؟ 1۔
ਕਾਜੀ ਸਾਹਿਬੁ ਏਕੁ ਤੋਹੀ ਮਹਿ ਤੇਰਾ ਸੋਚਿ ਬਿਚਾਰਿ ਨ ਦੇਖੈ ॥
اے قاضی! سب کا مالک ایک ہے، وہ رب تیرے دل میں بھی موجود ہے؛ لیکن تو غور و فکر کر کے اسے نہیں دیکھتا۔
ਖਬਰਿ ਨ ਕਰਹਿ ਦੀਨ ਕੇ ਬਉਰੇ ਤਾ ਤੇ ਜਨਮੁ ਅਲੇਖੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
اے دینی معاملے میں سختی برتنے والے مذہب کے احمق! تو اس کا پتہ نہیں کرتا؛ اس لیے تیری زندگی کسی نوشتے میں نہیں یعنی بیکار ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਸਾਚੁ ਕਤੇਬ ਬਖਾਨੈ ਅਲਹੁ ਨਾਰਿ ਪੁਰਖੁ ਨਹੀ ਕੋਈ ॥
تیری مذہبی کتاب (قرآن) تیری رہنمائی کرتی ہے کہ اللّٰہ حق ہے اور وہ کوئی مرد یا عورت نہیں۔
ਪਢੇ ਗੁਨੇ ਨਾਹੀ ਕਛੁ ਬਉਰੇ ਜਉ ਦਿਲ ਮਹਿ ਖਬਰਿ ਨ ਹੋਈ ॥੨॥
اے نادان! اگر دل میں کوئی سمجھ نہ آئی ہو، تو تیرے پڑھنے، سوچنے کا کوئی حاصل نہیں۔ 2۔
ਅਲਹੁ ਗੈਬੁ ਸਗਲ ਘਟ ਭੀਤਰਿ ਹਿਰਦੈ ਲੇਹੁ ਬਿਚਾਰੀ ॥
اللّٰہ سب کے دل میں رہتا ہے، اس بات کو اپنے دل میں اختیار کرو۔
ਹਿੰਦੂ ਤੁਰਕ ਦੁਹੂੰ ਮਹਿ ਏਕੈ ਕਹੈ ਕਬੀਰ ਪੁਕਾਰੀ ॥੩॥੭॥੨੯॥
کبیر پکار کر یہی کہتا ہے کہ ہندوؤں اور مسلمانوں دونوں میں وہی ایک خدا پرماتما ہی بستا ہے۔3۔7۔29
ਆਸਾ ॥ ਤਿਪਦਾ ॥ ਇਕਤੁਕਾ ॥
آسا۔ تپدا۔ اکتوکا۔
ਕੀਓ ਸਿੰਗਾਰੁ ਮਿਲਨ ਕੇ ਤਾਈ ॥
میں نے اپنے مالک شوہر سے ملنے کے لیے یہ زینت یعنی مذہبی کام کیا ہے۔
ਹਰਿ ਨ ਮਿਲੇ ਜਗਜੀਵਨ ਗੁਸਾਈ ॥੧॥
لیکن دنیا کی زندگی میں مجھے رب نہیں ملا۔ 1۔
ਹਰਿ ਮੇਰੋ ਪਿਰੁ ਹਉ ਹਰਿ ਕੀ ਬਹੁਰੀਆ ॥
ہری میرا خاوند ہے اور میں ہری کی اہلیہ ہوں۔
ਰਾਮ ਬਡੇ ਮੈ ਤਨਕ ਲਹੁਰੀਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
میرا رام بہت عظیم الشان ہے؛ لیکن میں اس کے سامنے چھوٹی بچی ہوں۔ 1۔ وقفہ۔
ਧਨ ਪਿਰ ਏਕੈ ਸੰਗਿ ਬਸੇਰਾ ॥
دولہا (رب) اور دلہن (روح) ایک ہی مقام پر بسیرا کرتے ہیں۔
ਸੇਜ ਏਕ ਪੈ ਮਿਲਨੁ ਦੁਹੇਰਾ ॥੨॥
وہ ایک ہی بستر پر لیٹے ہیں؛ لیکن ان کا وصل مشکل ہے۔ 2۔
ਧੰਨਿ ਸੁਹਾਗਨਿ ਜੋ ਪੀਅ ਭਾਵੈ ॥
وہ صاحبِ خاوند مبارک ہے، جو اپنے محبوب رب کو پسند آتی ہے۔
ਕਹਿ ਕਬੀਰ ਫਿਰਿ ਜਨਮਿ ਨ ਆਵੈ ॥੩॥੮॥੩੦॥
کبیر جی کہتے ہیں کہ پھر وہ دوبارہ پیدا نہیں ہوتا یعنی روح کو نجات مل جاتی ہے۔3۔ 8۔ 30۔
ਆਸਾ ਸ੍ਰੀ ਕਬੀਰ ਜੀਉ ਕੇ ਦੁਪਦੇ॥
آسا شری کبیر جیو کے دوپدے۔
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
رب ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے کرم سے ممکن ہے۔
ਹੀਰੈ ਹੀਰਾ ਬੇਧਿ ਪਵਨ ਮਨੁ ਸਹਜੇ ਰਹਿਆ ਸਮਾਈ ॥
جب رب جیسے ہیرے نے روح نما ہیرے کو چھید دیا، تو ہوا کی طرح چست دل بآسانی ہی اس میں سما گیا۔
ਸਗਲ ਜੋਤਿ ਇਨਿ ਹੀਰੈ ਬੇਧੀ ਸਤਿਗੁਰ ਬਚਨੀ ਮੈ ਪਾਈ ॥੧॥
یہ رب نما ہیرا سب ہی کو اپنی روشنی سے منور کردیتا ہے۔ میں نے یہ علم صادق گرو کی تعلیمات سے حاصل کیا ہے۔ 1۔
ਹਰਿ ਕੀ ਕਥਾ ਅਨਾਹਦ ਬਾਨੀ ॥
ہری کی کہانی ایک قلبی آواز ہے۔
ਹੰਸੁ ਹੁਇ ਹੀਰਾ ਲੇਇ ਪਛਾਨੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
راج ہنس یعنی انسان سنت بن کر رب نما ہیرے کو پہچان لیتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਕਹਿ ਕਬੀਰ ਹੀਰਾ ਅਸ ਦੇਖਿਓ ਜਗ ਮਹ ਰਹਾ ਸਮਾਈ ॥
کبیر جی کہتے ہیں کہ میں نے ایک حیرت کن ہیرا دیکھا ہے، جو ساری کائنات میں سمایا ہوا ہے۔
ਗੁਪਤਾ ਹੀਰਾ ਪ੍ਰਗਟ ਭਇਓ ਜਬ ਗੁਰ ਗਮ ਦੀਆ ਦਿਖਾਈ ॥੨॥੧॥੩੧॥
مخفی ہیرا ظاہر ہوگیا ہے، یہ مجھے گرودیو نے دکھادیا ہے۔ 2۔ 1۔ 31۔
ਆਸਾ ॥
آسا۔
ਪਹਿਲੀ ਕਰੂਪਿ ਕੁਜਾਤਿ ਕੁਲਖਨੀ ਸਾਹੁਰੈ ਪੇਈਐ ਬੁਰੀ ॥
میری پہلی اہلیہ (نفس پرست، ناسمجھ) بدصورت، بے ذات اور سب کو بدنام کرنے والی تھی اور سسرال اور میکا دونوں جگہ بُری تھی۔
ਅਬ ਕੀ ਸਰੂਪਿ ਸੁਜਾਨਿ ਸੁਲਖਨੀ ਸਹਜੇ ਉਦਰਿ ਧਰੀ ॥੧॥
لیکن اب شادی شدہ بیوی حسین، خوبصورت، دانشمند (صاحب عقل) اور اچھے خاندان والی ہے اور بآسانی ہی میرے دل میں بس گئی ہے۔ 1۔
ਭਲੀ ਸਰੀ ਮੁਈ ਮੇਰੀ ਪਹਿਲੀ ਬਰੀ ॥
اچھا ہوا کہ میری پہلی اہلیہ کا انتقال ہوگیا ہے۔
ਜੁਗੁ ਜੁਗੁ ਜੀਵਉ ਮੇਰੀ ਅਬ ਕੀ ਧਰੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
رب کرے اب میری شادی شدہ بیوی لمبی عمر پائے۔ 1۔ وقفہ۔
ਕਹੁ ਕਬੀਰ ਜਬ ਲਹੁਰੀ ਆਈ ਬਡੀ ਕਾ ਸੁਹਾਗੁ ਟਰਿਓ ॥
کبیر جی کہتے ہیں کہ جب چھوٹی دلہن آگئی ہے، تو بڑی اہلیہ (نا سمجھ کا) شوہر چلا گیا ہے۔
ਲਹੁਰੀ ਸੰਗਿ ਭਈ ਅਬ ਮੇਰੈ ਜੇਠੀ ਅਉਰੁ ਧਰਿਓ ॥੨॥੨॥੩੨॥
اب چھوٹی دلہن میرے ساتھ رہتی ہے اور بڑی (سب کو بدنام کرنے والی) نے دوسری شادی کرلی ہے۔ 2۔ 2۔ 32۔