Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 457

Page 457

ਚਮਤਕਾਰ ਪ੍ਰਗਾਸੁ ਦਹ ਦਿਸ ਏਕੁ ਤਹ ਦ੍ਰਿਸਟਾਇਆ ॥ وہ دسوں سمتوں میں ایک رب کا کرشمہ اور نور دیکھتا ہے۔
ਨਾਨਕੁ ਪਇਅੰਪੈ ਚਰਣ ਜੰਪੈ ਭਗਤਿ ਵਛਲੁ ਹਰਿ ਬਿਰਦੁ ਆਪਿ ਬਨਾਇਆ ॥੪॥੩॥੬॥ نانک عرض کرتا ہے کہ میں رب کے قدموں کی پرستش کرتا ہوں۔ رب نے معتقدین پر منعم ہونے کی نیک نامی خود پیدا کی ہے۔ 4۔ 3۔ 6۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੫ ॥ آسا محلہ 5۔
ਥਿਰੁ ਸੰਤਨ ਸੋਹਾਗੁ ਮਰੈ ਨ ਜਾਵਏ ॥ سنتوں کا قابلِ افتخار رب ہمیشہ مستحکم ہے؛ کیونکہ نہ ہی وہ فوت ہوتا ہے اور نہ ہی کہیں جاتا ہے۔
ਜਾ ਕੈ ਗ੍ਰਿਹਿ ਹਰਿ ਨਾਹੁ ਸੁ ਸਦ ਹੀ ਰਾਵਏ ॥ جس دل نما گھر میں مالک شوہر بستا ہے، وہ ہمیشہ ہی اس کے ساتھ لطف اندوز ہوتی ہے۔
ਅਵਿਨਾਸੀ ਅਵਿਗਤੁ ਸੋ ਪ੍ਰਭੁ ਸਦਾ ਨਵਤਨੁ ਨਿਰਮਲਾ ॥ وہ رب لافانی اور ابدی ہے اور وہ ہمیشہ جدید اور پاک ہے۔
ਨਹ ਦੂਰਿ ਸਦਾ ਹਦੂਰਿ ਠਾਕੁਰੁ ਦਹ ਦਿਸ ਪੂਰਨੁ ਸਦ ਸਦਾ ॥ مالک کہیں دور نہیں ہے؛ بلکہ ہر وقت آس پاس ہے اور وہ ہمہ وقت دسوں سمتوں میںموجود ہے۔
ਪ੍ਰਾਨਪਤਿ ਗਤਿ ਮਤਿ ਜਾ ਤੇ ਪ੍ਰਿਅ ਪ੍ਰੀਤਿ ਪ੍ਰੀਤਮੁ ਭਾਵਏ ॥ اس مالک سے نجات اور عقل مندی حاصل ہوتی ہے۔ مجھے محبوب کی محبت بہت پسند ہے۔
ਨਾਨਕੁ ਵਖਾਣੈ ਗੁਰ ਬਚਨਿ ਜਾਣੈ ਥਿਰੁ ਸੰਤਨ ਸੋਹਾਗੁ ਮਰੈ ਨ ਜਾਵਏ ॥੧॥ نانک وہی بیان کرتا ہے، جو اس نے گرو کے قول سے سمجھا ہے۔ سنت حضرات کا سہاگ(رب) اٹل ہے؛ کیونکہ وہ نہ فوت ہوتا ہے اور نہ ہی کہیں جاتا ہے۔ 1۔
ਜਾ ਕਉ ਰਾਮ ਭਤਾਰੁ ਤਾ ਕੈ ਅਨਦੁ ਘਣਾ ॥ جس کا شوہر رام ہے، وہ لازوال خوشی حاصل کرتی ہے۔
ਸੁਖਵੰਤੀ ਸਾ ਨਾਰਿ ਸੋਭਾ ਪੂਰਿ ਬਣਾ ॥ وہی عورت خوشی سے پھر پور ہے اور اس کی پوری شان بنتی ہے۔
ਮਾਣੁ ਮਹਤੁ ਕਲਿਆਣੁ ਹਰਿ ਜਸੁ ਸੰਗਿ ਸੁਰਜਨੁ ਸੋ ਪ੍ਰਭੂ ॥ وہ ہری کی تسبیح و تحمید کرکے عزت، خوشی اور فلاح حاصل کرلیتی ہے۔ وہ دانشمند رب ہمیشہ اس کے ساتھ ہے۔
ਸਰਬ ਸਿਧਿ ਨਵ ਨਿਧਿ ਤਿਤੁ ਗ੍ਰਿਹਿ ਨਹੀ ਊਨਾ ਸਭੁ ਕਛੂ ॥ اس کے پاس تمام سدھیاں اور نونیدھیاں ہیں۔ اس کے گھر میں کوئی کمی نہیں؛بلکہ اس کے پاس سب کچھ ہے۔
ਮਧੁਰ ਬਾਨੀ ਪਿਰਹਿ ਮਾਨੀ ਥਿਰੁ ਸੋਹਾਗੁ ਤਾ ਕਾ ਬਣਾ ॥ محبوب رب کے ذریعے عزت دیئے جانے کے سبب اس کی بات بھی میٹھی ہوجاتی ہے اور اس کا رب بھی مستحکم رہتا ہے۔
ਨਾਨਕੁ ਵਖਾਣੈ ਗੁਰ ਬਚਨਿ ਜਾਣੈ ਜਾ ਕੋ ਰਾਮੁ ਭਤਾਰੁ ਤਾ ਕੈ ਅਨਦੁ ਘਣਾ ॥੨॥ نانک وہی بات کہتا ہے، جو انہوں نے گرو کے قول سے سیکھا ہے کہ جس کا شوہر رام ہے، وہ بڑی خوشی حاصل کرتی ہے۔ 2۔
ਆਉ ਸਖੀ ਸੰਤ ਪਾਸਿ ਸੇਵਾ ਲਾਗੀਐ ॥ اے دوست! آؤ، ہم سنتوں کے پاس اس کی خدمت میں لگ جائیں۔
ਪੀਸਉ ਚਰਣ ਪਖਾਰਿ ਆਪੁ ਤਿਆਗੀਐ ॥ آؤ، ہم اس کے دانے پیسیں، اس کے پاؤں دھوئیں اور اپنا غرور مٹادیں۔
ਤਜਿ ਆਪੁ ਮਿਟੈ ਸੰਤਾਪੁ ਆਪੁ ਨਹ ਜਾਣਾਈਐ ॥ اپنا کبر ترک کرنے سے تکلیف و پریشانی دور ہوجاتی ہے۔ خود کا دکھاوا نہیں کرنا چاہیے۔
ਸਰਣਿ ਗਹੀਜੈ ਮਾਨਿ ਲੀਜੈ ਕਰੇ ਸੋ ਸੁਖੁ ਪਾਈਐ ॥ اے دوست! آؤ، ہم سنتوں کی پناہ میں آجائیں، ان کے حکم کی اطاعت کریں اور وہ جو کچھ بھی کرتے ہیں، اس سے خوش رہیں۔
ਕਰਿ ਦਾਸ ਦਾਸੀ ਤਜਿ ਉਦਾਸੀ ਕਰ ਜੋੜਿ ਦਿਨੁ ਰੈਣਿ ਜਾਗੀਐ ॥ ہمیں خود کو غلاموں کا غلام بنا کر، دل کی فکر مٹا کر، با ادب رہ کر دن رات ان کی خدمت میں لگےرہنا چاہیے۔
ਨਾਨਕੁ ਵਖਾਣੈ ਗੁਰ ਬਚਨਿ ਜਾਣੈ ਆਉ ਸਖੀ ਸੰਤ ਪਾਸਿ ਸੇਵਾ ਲਾਗੀਐ ॥੩॥ نانک وہی بیان کرتا ہے، جو کچھ اسے گرو کی باتوں سے علم ہوا ہے۔ اے دوست! آؤ، ہم سنتوں کے پاس جاکر ان کی خدمت کے لیے تیار رہیں۔ 3۔
ਜਾ ਕੈ ਮਸਤਕਿ ਭਾਗ ਸਿ ਸੇਵਾ ਲਾਇਆ ॥ جس کی پیشانی پر قسمت لکھی ہوئی ہے، رب اسے ہی اپنی خدمت میں لگاتا ہے۔
ਤਾ ਕੀ ਪੂਰਨ ਆਸ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਸਾਧਸੰਗੁ ਪਾਇਆ ॥ جنہیں نیکوکاروں کی صحبت حاصل ہوتی ہے، ان کی امیدیں پوری ہوجاتی ہیں۔
ਸਾਧਸੰਗਿ ਹਰਿ ਕੈ ਰੰਗਿ ਗੋਬਿੰਦ ਸਿਮਰਣ ਲਾਗਿਆ ॥ انسان نیکوکاروں کی صحبت میں ہری کے رنگ میں رنگ جاتا ہے اور گووند کا ذکر کرنے لگ جاتاہے۔
ਭਰਮੁ ਮੋਹੁ ਵਿਕਾਰੁ ਦੂਜਾ ਸਗਲ ਤਿਨਹਿ ਤਿਆਗਿਆ ॥ وہ شبہ، لگاؤ، برائی اور دوہرا رویہ سب کچھ ترک کردیتا ہے۔
ਮਨਿ ਸਾਂਤਿ ਸਹਜੁ ਸੁਭਾਉ ਵੂਠਾ ਅਨਦ ਮੰਗਲ ਗੁਣ ਗਾਇਆ ॥ جب اس نے خوشی سے ہری کا مبارک حمد گایا، تو اس کا دل قدرتی طور پر پُرسکون ہوگیا۔
ਨਾਨਕੁ ਵਖਾਣੈ ਗੁਰ ਬਚਨਿ ਜਾਣੈ ਜਾ ਕੈ ਮਸਤਕਿ ਭਾਗ ਸਿ ਸੇਵਾ ਲਾਇਆ ॥੪॥੪॥੭॥ نانک وہی بیان کرتا ہے، جو اس نے گرو سے سیکھا ہے کہ جس کی پیشانی پر تقدیر لکھی ہوتی ہے، انہیں ہی خدمت کا موقع ملتا ہے۔ 4۔ 4۔ 7۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੫ ॥ آسا محلہ 5۔
ਸਲੋਕੁ ॥ شلوک۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਜਪੰਤਿਆ ਕਛੁ ਨ ਕਹੈ ਜਮਕਾਲੁ ॥ ہری رب کا نام ذکر کرنے سے یمدودت انسان کو کچھ بھی نہیں کہتا۔
ਨਾਨਕ ਮਨੁ ਤਨੁ ਸੁਖੀ ਹੋਇ ਅੰਤੇ ਮਿਲੈ ਗੋਪਾਲੁ ॥੧॥ اے نانک! نام کا ذکر کرنے سے دل و دماغ مسرور ہوجاتا ہے اور بلآخر گوپال رب مل جاتا ہے۔ 1۔
ਛੰਤ ॥ چھند ۔
ਮਿਲਉ ਸੰਤਨ ਕੈ ਸੰਗਿ ਮੋਹਿ ਉਧਾਰਿ ਲੇਹੁ ॥ اے ہری! سنت حضرات کی صحبت میں تشریف لا کر مجھ سے ملیے اور مجھے نجات عطا کیجئے۔
ਬਿਨਉ ਕਰਉ ਕਰ ਜੋੜਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਦੇਹੁ ॥ میں دونوں ہاتھ جوڑ کر التجا کرتا ہوں کہ مجھے اپنا انمول ہری نام عطا کیجیے۔
ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਮਾਗਉ ਚਰਣ ਲਾਗਉ ਮਾਨੁ ਤਿਆਗਉ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹ ਦਇਆ ॥ اے ہری! میں تیرے نام کا طلب گار ہوں اور تیرے قدموں میں گرتا ہوں، اگر تو فضل فرمادے، تو اپناغرور مٹا دیتا ہوں۔
ਕਤਹੂੰ ਨ ਧਾਵਉ ਸਰਣਿ ਪਾਵਉ ਕਰੁਣਾ ਮੈ ਪ੍ਰਭ ਕਰਿ ਮਇਆ ॥ اے ہمدرد رب! مجھ پر کرم فرما؛ تاکہ میں تیری پناہ میں رہوں، کہیں اور تلاش نہ کروں۔
ਸਮਰਥ ਅਗਥ ਅਪਾਰ ਨਿਰਮਲ ਸੁਣਹੁ ਸੁਆਮੀ ਬਿਨਉ ਏਹੁ ॥ اے قادر! ناقابلِ بیان، لا محدود اور پاک آقا! میری یہ التجا سنیے۔
ਕਰ ਜੋੜਿ ਨਾਨਕ ਦਾਨੁ ਮਾਗੈ ਜਨਮ ਮਰਣ ਨਿਵਾਰਿ ਲੇਹੁ ॥੧॥ نانک دونوں ہاتھ جوڑ کر یہ عطیہ مانگتا ہے، برائے مہربانی میری پیدائش و موت کا چکر ختم کرد یجیے۔ 1۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top