Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 444

Page 444

ਸਫਲੁ ਜਨਮੁ ਸਰੀਰੁ ਸਭੁ ਹੋਆ ਜਿਤੁ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਪਰਗਾਸਿਆ ॥ جس کے باطن میں رام نام کی چمک پیدا ہوجاتی ہے، اس کی پیدائش اور روح نفسانی سب پھل دار ہو جاتی ہے۔
ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਭਜੁ ਸਦਾ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਿਜ ਘਰਿ ਵਾਸਿਆ ॥੬॥ اے نانک! رات دن ہمیشہ ہی ہری کا جہری ذکر کرو اور انسان گرومکھ بن کر ہی اپنی ذات میں بستا ہے۔ 6۔
ਜਿਨ ਸਰਧਾ ਰਾਮ ਨਾਮਿ ਲਗੀ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਦੂਜੈ ਚਿਤੁ ਨ ਲਾਇਆ ਰਾਮ ॥ جن کا رام کے نام پر ایمان ہے، ان کا کسی اور شئی میں دل نہیں لگتا۔
ਜੇ ਧਰਤੀ ਸਭ ਕੰਚਨੁ ਕਰਿ ਦੀਜੈ ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਅਵਰੁ ਨ ਭਾਇਆ ਰਾਮ ॥ اگر پوری سر زمین سونا بنا کر انہیں دے دی جائے، وہ تب بھی رام نام کے بغیر کسی اور شئ سے پیار نہیں کرتا۔
ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਮਨਿ ਭਾਇਆ ਪਰਮ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਅੰਤਿ ਚਲਦਿਆ ਨਾਲਿ ਸਖਾਈ ॥ رام کا نام اس کے دل کوپسند آتا ہے اور اسی کے ذریعے وہ اعلیٰ خوشی حاصل کرتا ہے۔ یہ دنیا سے آخری وقت میں کوچ کرتے ہوئے آخرت میں بھی ان کا ساتھ دیتا ہے۔
ਰਾਮ ਨਾਮ ਧਨੁ ਪੂੰਜੀ ਸੰਚੀ ਨਾ ਡੂਬੈ ਨਾ ਜਾਈ ॥ انہوں نے رام نام نما سرمایہ جمع کر لیا ہے، جو نہ پانی میں ڈوبتی ہے اور نہ ہی ساتھ چھوڑ کر جاتیہے۔
ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਇਸੁ ਜੁਗ ਮਹਿ ਤੁਲਹਾ ਜਮਕਾਲੁ ਨੇੜਿ ਨ ਆਵੈ ॥ اس دور میں رام کا نام ہی کشتی کا کام کرتا ہے اور یمکال اس کے قریب نہیں آتا۔
ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਰਾਮੁ ਪਛਾਤਾ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਆਪਿ ਮਿਲਾਵੈ ॥੭॥ اے نانک! گرمکھ بن کر ہی رام کا ادراک کیا جاسکتا ہے۔ وہ اپنے کرم سے انسان کو اپنے ساتھ ملا لیتا ہے۔ 7۔
ਰਾਮੋ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਸਤੇ ਸਤਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਾਣਿਆ ਰਾਮ ॥ رام کا نام ہی سچا ہے اور گرمکھ بن کر ہی اس کا ادراک ممکن ہے ۔
ਸੇਵਕੋ ਗੁਰ ਸੇਵਾ ਲਾਗਾ ਜਿਨਿ ਮਨੁ ਤਨੁ ਅਰਪਿ ਚੜਾਇਆ ਰਾਮ ॥ رب کا خادم وہ ہے، جو گرو کی خدمت میں مصروف رہتا ہے، جس نے اپنا جسم و جان گرو کو وقف کیا ہے، اس کے دل میں یقین پیدا ہوجاتی ہے۔
ਮਨੁ ਤਨੁ ਅਰਪਿਆ ਬਹੁਤੁ ਮਨਿ ਸਰਧਿਆ ਗੁਰ ਸੇਵਕ ਭਾਇ ਮਿਲਾਏ ॥ جو خادم اپنا جسم و جان وقف کر تا ہے اور بہت یقین رکھتا ہے، گرو اسے جذبہ خدمت کے سبب رب سے ملا دیتا ہے۔
ਦੀਨਾ ਨਾਥੁ ਜੀਆ ਕਾ ਦਾਤਾ ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਤੇ ਪਾਏ ॥ مددگار اور جانداروں کو عطا کرنے والا کامل گرو کے ذریعے سے حاصل ہوتا ہے۔
ਗੁਰੂ ਸਿਖੁ ਸਿਖੁ ਗੁਰੂ ਹੈ ਏਕੋ ਗੁਰ ਉਪਦੇਸੁ ਚਲਾਏ ॥ گرو ہی شاگرد ہے اور شاگرد ہی گرو ہے، یعنی دونوں ایک شکل ہیں۔ دونوں ہی گرو کی تعلیمات کی ترویج کرتے ہیں۔
ਰਾਮ ਨਾਮ ਮੰਤੁ ਹਿਰਦੈ ਦੇਵੈ ਨਾਨਕ ਮਿਲਣੁ ਸੁਭਾਏ ॥੮॥੨॥੯॥ اے نانک! گرو رام کے نام کا منتر شاگرد کے دل میں بساتا ہے اور بآسانی ہی اس کا رام سے وصلہو جاتا ہے۔ 8۔ 2۔ 6۔
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے ۔
ਆਸਾ ਛੰਤ ਮਹਲਾ ੪ ਘਰੁ ੨ ॥ آسا چھنت محلہ 4 گھرو 2۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਕਰਤਾ ਦੂਖ ਬਿਨਾਸਨੁ ਪਤਿਤ ਪਾਵਨੁ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਜੀਉ ॥ کائنات کا خالق ہری تکالیف کا خاتمہ کرنے والا ہے، ہری کا نام ناپاکوں کو پاک کرنے والا ہے۔
ਹਰਿ ਸੇਵਾ ਭਾਈ ਪਰਮ ਗਤਿ ਪਾਈ ਹਰਿ ਊਤਮੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਕਾਮੁ ਜੀਉ ॥ جنہیں ہری کی خدمت و عقیدت محبوب لگتی ہے، انہیں اعلی مقام حاصل ہو جاتا ہے، ہری کا نام ذکر کرنا بہترین عمل ہے؛ اس لیے ہری کی پرستش کرنی چاہیے۔
ਹਰਿ ਊਤਮੁ ਕਾਮੁ ਜਪੀਐ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਹਰਿ ਜਪੀਐ ਅਸਥਿਰੁ ਹੋਵੈ ॥ ہر اعتبار سے ہری کے نام کا ذکر بہترین عمل ہے ، ہری کا ذکر کرنے سے انسان روحانی استحکام حاصل کرلیتا ہے۔
ਜਨਮ ਮਰਣ ਦੋਵੈ ਦੁਖ ਮੇਟੇ ਸਹਜੇ ਹੀ ਸੁਖਿ ਸੋਵੈ ॥ یہ پیدائش و موت دونوں کی پریشانی دور کر دیتا ہے اور بآسانی خوشی کی نیند سوتا ہے۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰਹੁ ਠਾਕੁਰ ਹਰਿ ਜਪੀਐ ਆਤਮ ਰਾਮੁ ਜੀਉ ॥ اے ہری! مجھ پر فضل فرما، اے مالک ہری! میں اپنی روح میں تیرا دھیان کرتا رہوں۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਕਰਤਾ ਦੂਖ ਬਿਨਾਸਨੁ ਪਤਿਤ ਪਾਵਨੁ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਜੀਉ ॥੧॥ کائنات کا خالق رب غموں کا خاتمہ کرنے والا ہے، ہری کا نام ناپاکوں کو پاک کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ 1۔
ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਪਦਾਰਥੁ ਕਲਿਜੁਗਿ ਊਤਮੁ ਹਰਿ ਜਪੀਐ ਸਤਿਗੁਰ ਭਾਇ ਜੀਉ ॥ کلیوگ میں ہری کا نام بہترین مادہ ہے؛ لیکن صادق گرو کی محبت سے ہی ہری کے نام کا ذکر کیا جا سکتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਪੜੀਐ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਸੁਣੀਐ ਹਰਿ ਜਪਤ ਸੁਣਤ ਦੁਖੁ ਜਾਇ ਜੀਉ ॥ گرمکھ بن کر ہی ہری کے نام کا مطالعہ کرنا چاہیے اور گرمکھ بن کر ہی ہری کا نام سننا چاہیے، ہری کے نام کا ذکر کرنے اور سننے سے غم دور ہوجاتا ہے۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਜਪਿਆ ਦੁਖੁ ਬਿਨਸਿਆ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਪਰਮ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥ جس شخص نے ہری کے نام کا ذکر کیا ہے، اس کی پریشانی دور ہوگئی ہے اور اس نے اعلیٰ خوشی دینے والا ہری نام حاصل کر لیا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰ ਗਿਆਨੁ ਬਲਿਆ ਘਟਿ ਚਾਨਣੁ ਅਗਿਆਨੁ ਅੰਧੇਰੁ ਗਵਾਇਆ ॥ جس شخص کے دل میں صادق گرو کے علم کا چراغ روشن ہوگیا ہے، اس کے نور سے اس کی جہالت کی تاریکی مٹ گئی ہے۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਤਿਨੀ ਆਰਾਧਿਆ ਜਿਨ ਮਸਤਕਿ ਧੁਰਿ ਲਿਖਿ ਪਾਇ ਜੀਉ ॥ انہوں نے ہی ہری رب کے نام کی پرستش کی ہے، جن کی تقدیر میں رب نے ابتدا ہی سے یہ ایسا لکھ دیا ہے۔
ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਪਦਾਰਥੁ ਕਲਿਜੁਗਿ ਊਤਮੁ ਹਰਿ ਜਪੀਐ ਸਤਿਗੁਰ ਭਾਇ ਜੀਉ ॥੨॥ کلیوگ میں ہری کا نام سب سے اعلی شئی ہے، لیکن صادق گرو کی محبت میں مگن رہنے سے ہی ہری کے نام کا ذکر کیا جا سکتا ہے۔ 2۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਮਨਿ ਭਾਇਆ ਪਰਮ ਸੁਖ ਪਾਇਆ ਹਰਿ ਲਾਹਾ ਪਦੁ ਨਿਰਬਾਣੁ ਜੀਉ ॥ جس شخص کے دل کو ہری کا نام محبوب لگا ہے اسے ہی اعلی خوشی ملی ہے، اس نے ہری نام نما فائدہ حاصل کر لیا ہے اور مقام نجات حاصل کرلیا ہے۔
ਹਰਿ ਪ੍ਰੀਤਿ ਲਗਾਈ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸਖਾਈ ਭ੍ਰਮੁ ਚੂਕਾ ਆਵਣੁ ਜਾਣੁ ਜੀਉ ॥ اس نے ہری (نام) کے ساتھ عشق کیا ہےاور ہری کا نام اس کا رفیق بن گیا ہے، بایں سبب اس کا شبہ اور پیدائش و موت کا چکر ختم ہوگیا ہے۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/